1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ مَنِ اغْتَسَلَ عُرْيَانًا وَحْدَهُ فِي الخَل...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

278. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: كَانَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ يَغْتَسِلُونَ عُرَاةً، يَنْظُرُ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ، وَكَانَ مُوسَى صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَغْتَسِلُ وَحْدَهُ، فَقَالُوا: وَاللَّهِ مَا يَمْنَعُ مُوسَى أَنْ يَغْتَسِلَ مَعَنَا إِلَّا أَنَّهُ آدَرُ، فَذَهَبَ مَرَّةً يَغْتَسِلُ، فَوَضَعَ ثَوْبَهُ عَلَى حَجَرٍ، فَفَرَّ الحَجَرُ بِثَوْبِهِ، فَخَرَجَ مُوسَى فِي إِثْرِهِ، يَقُولُ: ثَوْبِي يَا حَجَرُ، حَتَّى نَظَرَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ إِلَى مُوس...

صحیح بخاری : کتاب: غسل کے احکام و مسائل (باب: اس شخص کے بارے میں جس نے تنہائی میں ننگے ہو کر غسل کیا اور جس نے کپڑا باندھ کر غسل کیا اور کپڑا باندھ کر غسل کرنا افضل ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

278. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں، آپ نے فرمایا: ’’بنی اسرائیل ایک دوسرے کے سامنے برہنہ ہو کر غسل کرتے اور ایک دوسرے کو دیکھتے تھے، جبکہ موسی ؑ  تنہا نہاتے۔ بنی اسرائیل نے کہا: اللہ کی قسم! موسی ؑ  ہمارے ساتھ اس لیے غسل نہیں کرتے کہ وہ مرض فتق میں مبتلا ہیں۔ اتفاق سے ایک دن موسی ؑ  نے نہاتے وقت اپنے کپڑے ایک پتھر پر رکھ دیے۔ ہوا یوں کہ وہ پتھر آپ کے کپڑے لے کر بھاگ نکلا۔ حضرت موسیٰ ؑ اس کے تعاقب میں یہ کہتے ہوئے دوڑے! اے پتھر! میرے کپڑے دے دے۔ اے پتھر! میرے کپڑے دے دے، یہاں تک کہ بنی اسرائیل نے موسیٰ ؑ کو دیکھ لی...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ التَّلْبِيَةِ إِذَا انْحَدَرَ فِي الوَادِي)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1555. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ كُنَّا عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَذَكَرُوا الدَّجَّالَ أَنَّهُ قَالَ مَكْتُوبٌ بَيْنَ عَيْنَيْهِ كَافِرٌ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لَمْ أَسْمَعْهُ وَلَكِنَّهُ قَالَ أَمَّا مُوسَى كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ إِذْ انْحَدَرَ فِي الْوَادِي يُلَبِّي...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: نالے میں اترتے وقت لبیک کہے )

مترجم: BukhariWriterName

1555. مجاہد ؓ سے روایت ہے کہ ہم ابن عباس ؓ  کے پاس تھے تو لوگوں نے دجال کا ذکر کیا اور کہاکہ آپ ﷺ کا فرمان ہے: ’’اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان کافر لکھا ہواہے۔‘‘ حضرت ابن عباس ؓ  نے فرمایا: میں نے یہ بات رسول اللہ ﷺ سے نہیں سنی، البتہ آپ ﷺ نے یہ ضرور فرمایا: ’’گویا میں اس وقت موسی ؑ  کو دیکھ رہا ہوں کہ وہ لبیک کہتے ہوئے وادی کے نشیب میں اتر رہے ہیں۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ صِيَامِ يَوْمِ عَاشُورَاءَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2004. حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ فَرَأَى الْيَهُودَ تَصُومُ يَوْمَ عَاشُورَاءَ فَقَالَ مَا هَذَا قَالُوا هَذَا يَوْمٌ صَالِحٌ هَذَا يَوْمٌ نَجَّى اللَّهُ بَنِي إِسْرَائِيلَ مِنْ عَدُوِّهِمْ فَصَامَهُ مُوسَى قَالَ فَأَنَا أَحَقُّ بِمُوسَى مِنْكُمْ فَصَامَهُ وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : اس بارے میں کہ عاشوراء کے دن کا روزہ کیسا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2004. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: جب نبی کریم ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو آپ نے یہودیوں کو عاشوراء کا روزے رکھتے دیکھا۔ آپ نے ان سے دریافت کیا: ’’اس روزے کی حیثیت کیا ہے؟‘‘ انھوں نے جواب دیا: یہ ایک اچھا دن ہے، اس دن اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل کو اس کے دشمن سے نجات دی تھی تو موسیٰ ؑ نے روزہ رکھا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں تم سے زیادہ موسیٰ ؑ سے تعلق رکھتا ہوں۔‘‘ چنانچہ آپ نے اس دن کاروزہ رکھا اور لوگوں کو بھی روزہ رکھنے کا حکم دیا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ إِذَا قَالَ أَحَدُكُمْ: آمِينَ وَالمَلاَئِكَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3239. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، ح وقَالَ لِي خَلِيفَةُ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي العَالِيَةِ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَمِّ نَبِيِّكُمْ يَعْنِي ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: رَأَيْتُ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي مُوسَى رَجُلًا آدَمَ طُوَالًا جَعْدًا، كَأَنَّهُ مِنْ رِجَالِ شَنُوءَةَ، وَرَأَيْتُ عِيسَى رَجُلًا مَرْبُوعًا، مَرْبُوعَ الخَلْقِ إِلَى الحُمْرَةِ وَالبَيَاضِ، سَبِطَ الرَّأْسِ، وَرَأَيْتُ مَالِكًا خَازِنَ النَّارِ، وَالدَّجَّالَ فِي آيَاتٍ أَرَ...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : اس حدیث کے بیان میں کہ جب ایک تمہارا ( جہری نماز میں سورہ فاتحہ کے ختم پر باآواز بلند ) آمین کہتا ہے تو فرشتے بھی آسمان پر ( زور سے ) آمین کہتے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

3239. حضرت ابن عباس  ؓسے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’جس رات مجھے معراج ہوئی میں نے حضرت موسیٰ ؑ کو دیکھا کہ وہ گندمی رنگ، دراز قامت، مضبوط اور گھنگریا لے بالوں والے ہیں، گویا وہ قبیلہ شنوءہ کے مرد ہیں۔ اور میں نےحضرت عیسیٰ ؑ کو بھی دیکھا کہ وہ میانہ قامت، متوسط بدن، سرخ و سفید رنگت اور سیدھے بالوں والوں ہیں۔ میں نے مالک (فرشتے) کو بھی دیکھا جو دوزخ کا داروغہ ہے اور دجال کو بھی دیکھا۔ یہ سب نشانیاں اللہ تعالیٰ نے مجھے دکھلائیں، چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ ’’اے نبی ﷺ! آپ ان ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى {وَاتَّخَذَ اللَّهُ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3355. حَدَّثَنِي بَيَانُ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا النَّضْرُ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَذَكَرُوا لَهُ الدَّجَّالَ بَيْنَ عَيْنَيْهِ مَكْتُوبٌ كَافِرٌ، أَوْ ك ف ر، قَالَ: لَمْ أَسْمَعْهُ، وَلَكِنَّهُ قَالَ: «أَمَّا إِبْرَاهِيمُ فَانْظُرُوا إِلَى صَاحِبِكُمْ، وَأَمَّا مُوسَى فَجَعْدٌ آدَمُ عَلَى جَمَلٍ أَحْمَرَ مَخْطُومٍ بِخُلْبَةٍ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ انْحَدَرَ فِي الوَادِي»...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (سورۃ النحل میں اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان کہ اور اللہ نے ابرہیم کو خلیل بنایا “اور ( سوہ نحل میں ) اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ’’بے شک ابراہیم(تمام خوبیوں کا مجموعہ ہونے کی وجہ سے خود) ایک امت تھے‘اللہ تعالیٰ کے مطیع و فرماں بردار‘اور طرف ہونے والے اور (سورۂ توبہ میں) اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ ’’بے شک ابراہیم نہایت نرم طبیعت اور بڑے ہی بردبار تھے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3355. حضرت ابن عباس  ؓسے روایت ہے، ان کے پاس لوگوں نے دجال کا ذکر کیا کہ اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان ’’ کافر، یا: ک، ف، ر‘‘ لکھاہوا ہے۔ حضرت عباس  ؓ کہا: میں نے یہ الفاظ تو نہیں سنے۔ البتہ آپ ﷺ نے فرمایا تھا: ’’اگر تم حضرت ابراہیم ؑ کو دیکھناچاہتے ہو تو اپنے صاحب، یعنی میری طرف دیکھ لو۔ رہے حضرت موسیٰ ؑ تو وہ گھٹے ہوئے جسم والے گندمی رنگ کے آدمی تھے جو سرخ اونٹ پر سوار تھے جس کی نکیل کھجور کی چھال کی بنی ہوئی رسی کی تھی، گویا میں ان کی طرف دیکھ رہا ہوں، وہ اللہ کی بڑائی بیان کرتے ہوئے نشیبی علاقے میں اتر رہے ہیں۔‘...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَهَلْ أَتَاكَ حَد...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3394. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ المُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي: رَأَيْتُ مُوسَى: وَإِذَا هُوَ رَجُلٌ ضَرْبٌ رَجِلٌ، كَأَنَّهُ مِنْ رِجَالِ شَنُوءَةَ، وَرَأَيْتُ عِيسَى، فَإِذَا هُوَ رَجُلٌ رَبْعَةٌ أَحْمَرُ، كَأَنَّمَا خَرَجَ مِنْ دِيمَاسٍ، وَأَنَا أَشْبَهُ وَلَدِ إِبْرَاهِيمَ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهِ، ثُمَّ أُتِيتُ بِإِنَاءَيْنِ: فِي أَحَدِهِمَا لَبَنٌ وَفِي الآخَرِ خَمْرٌ، فَقَالَ: اشْرَبْ أَيَّهُمَا ش...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب: ( سورۃ طہ میں ) اللہ تعالیٰ کا فرمان اور کیا تجھ کو موسیٰ کا واقعہ معلوم ہوا ہے اور ( سورۃ نساء میں ) اللہ تعالیٰ نے موسیٰ ؑسے کلام کیا )

مترجم: BukhariWriterName

3394. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس رات مجھے معراج ہوئی تو میں نے حضرت موسیٰ ؑ کو دیکھا وہ ایک دبلے پتلے، سیدھے بالوں والے آدمی ہیں۔ ایسا معلوم ہوتاتھا کہ قبیلہ شنوءہ سے ہوں۔ اور میں نے حضرت موسیٰ ؑ کو بھی دیکھا وہ ایسے تروتازہ اور پاک وصاف جیسے ابھی غسل خانے سے نکلے ہیں۔ اور میں حضرت ابراہیم ؑ کی اولاد میں سے ان کے ساتھ نہایت بہت ملتاجلتاہوں۔ اس دوران میں میرے پاس دو برتن لائےگئے۔ ان میں سے ایک میں دودھ اور دوسرے میں شراب تھی۔ جبرئیل ؑ نے کہا: آپ میدان میں سے جسے چاہیں نوش کریں۔ میں نے دودھ کا پیالہ ہاتھ میں لی...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَهَلْ أَتَاكَ حَد...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3395. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا العَالِيَةِ، حَدَّثَنَا - ابْنُ عَمِّ نَبِيِّكُمْ، يَعْنِي - ابْنَ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: لاَ يَنْبَغِي لِعَبْدٍ أَنْ يَقُولَ: أَنَا خَيْرٌ مِنْ يُونُسَ بْنِ مَتَّى . وَنَسَبَهُ إِلَى أَبِيهِ،...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب: ( سورۃ طہ میں ) اللہ تعالیٰ کا فرمان اور کیا تجھ کو موسیٰ کا واقعہ معلوم ہوا ہے اور ( سورۃ نساء میں ) اللہ تعالیٰ نے موسیٰ ؑسے کلام کیا )

مترجم: BukhariWriterName

3395. حضرت ابن عباس  ؓسے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’کسی انسان کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ کہے: میں یونس بن متی سے بہتر ہوں۔‘‘ آپ ﷺ نے انھیں ان کے والد کی طرف منسوب کیا۔


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَهَلْ أَتَاكَ حَد...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3396. وَذَكَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِهِ، فَقَالَ: مُوسَى آدَمُ، طُوَالٌ، كَأَنَّهُ مِنْ رِجَالِ شَنُوءَةَ، وَقَالَ: عِيسَى جَعْدٌ مَرْبُوعٌ وَذَكَرَ مَالِكًا خَازِنَ النَّارِ، وَذَكَرَ الدَّجَّالَ

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب: ( سورۃ طہ میں ) اللہ تعالیٰ کا فرمان اور کیا تجھ کو موسیٰ کا واقعہ معلوم ہوا ہے اور ( سورۃ نساء میں ) اللہ تعالیٰ نے موسیٰ ؑسے کلام کیا )

مترجم: BukhariWriterName

3396. نبی کریم ﷺ نے شب معراج کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: ’’حضرت موسیٰ ؑ گندم گوں اور دراز قد تھے،  گویا آپ شنوءہ قبیلے کے فرد ہیں۔‘‘ نیز فرمایا: ’’حضرت موسیٰ ؑ گھنگریالے بالوں والے درمیانے قد کے تھے۔‘‘ ان کے علاوہ آپ نے دوزخ کے نگران مالک اور مسیح دجال کابھی ذکر کیا۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَهَلْ أَتَاكَ حَد...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3397. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ السَّخْتِيَانِيُّ، عَنِ ابْنِ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لَمَّا قَدِمَ المَدِينَةَ، وَجَدَهُمْ يَصُومُونَ يَوْمًا، يَعْنِي عَاشُورَاءَ، فَقَالُوا: هَذَا يَوْمٌ عَظِيمٌ، وَهُوَ يَوْمٌ نَجَّى اللَّهُ فِيهِ مُوسَى، وَأَغْرَقَ آلَ فِرْعَوْنَ، فَصَامَ مُوسَى شُكْرًا لِلَّهِ، فَقَالَ «أَنَا أَوْلَى بِمُوسَى مِنْهُمْ» فَصَامَهُ وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب: ( سورۃ طہ میں ) اللہ تعالیٰ کا فرمان اور کیا تجھ کو موسیٰ کا واقعہ معلوم ہوا ہے اور ( سورۃ نساء میں ) اللہ تعالیٰ نے موسیٰ ؑسے کلام کیا )

مترجم: BukhariWriterName

3397. حضرت ابن عباس  ؓسے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ جب مدینہ طیبہ تشریف لائے تو وہاں کے لوگوں کو عاشوراء کا روزہ رکھتے ہوئے پایا۔ انھوں نے بتایا کہ یہ بڑی عظمت والا دن ہے۔ اس دن اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ ؑ کو نجات دی تھی اورآل فرعون کو غرق کیاتھا۔ اس بناء پر حضرت موسیٰ ؑ نے شکر ادا کرنے کے لیے اس دن کا روزہ رکھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہم ان کی نسبت موسیٰ ؑ سے زیادہ قرب رکھتے ہیں، چنانچہ آپ نے خود بھی روزہ رکھا اوردوسروں کو بھی روزہ رکھنے کا حکم دیا۔‘‘ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابٌ:)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3404. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا عَوْفٌ عَنْ الْحَسَنِ وَمُحَمَّدٍ وَخِلَاسٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مُوسَى كَانَ رَجُلًا حَيِيًّا سِتِّيرًا لَا يُرَى مِنْ جِلْدِهِ شَيْءٌ اسْتِحْيَاءً مِنْهُ فَآذَاهُ مَنْ آذَاهُ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ فَقَالُوا مَا يَسْتَتِرُ هَذَا التَّسَتُّرَ إِلَّا مِنْ عَيْبٍ بِجِلْدِهِ إِمَّا بَرَصٌ وَإِمَّا أُدْرَةٌ وَإِمَّا آفَةٌ وَإِنَّ اللَّهَ أَرَادَ أَنْ يُبَرِّئَهُ مِمَّا قَالُوا لِمُوسَى فَخَلَا يَوْمًا وَحْدَهُ فَوَضَعَ ثِيَابَهُ عَلَى الْحَجَرِ ثُمَّ اغ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب: )

مترجم: BukhariWriterName

3404. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’موسیٰ ؑ بڑے حیادار اورستر پوش تھے۔ ان کے حیا کی وجہ سے ان کے جسم کاکوئی حصہ بھی نہیں دیکھا جاسکتاتھا۔ بنی اسرائیل کے جولوگ انھیں اذیت پہنچانے کے درپے تھے انھوں نے کہا کہ اس قدر بدن چھپانے کا اہتمام صرف اس لیے ہے کہ ان کے جسم میں کوئی عیب ہے۔ انھیں برص ہے یا فتق (خصیتین کے بڑا چھوٹا ہونے یاپھول جانے) کی یاکوئی اور بیماری ہے۔ اللہ تعالیٰ نے موسیٰ ؑ کو ان کی تکلیف دہ باتوں (اور ایزا رسانیوں) سے پاک کرنا چاہا، چنانچہ ایک دن موسیٰ ؑ اکیلے غسل کرنے کے لیے آئے تو ایک پتھ...