1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ عَقْدِ الإِزَارِ عَلَى القَفَا فِي الصَّلاَة...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

352. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي وَاقِدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ المُنْكَدِرِ، قَالَ: «صَلَّى جَابِرٌ فِي إِزَارٍ قَدْ عَقَدَهُ مِنْ قِبَلِ قَفَاهُ وَثِيَابُهُ مَوْضُوعَةٌ عَلَى المِشْجَبِ»، قَالَ لَهُ قَائِلٌ: تُصَلِّي فِي إِزَارٍ وَاحِدٍ؟، فَقَالَ: «إِنَّمَا صَنَعْتُ ذَلِكَ لِيَرَانِي أَحْمَقُ مِثْلُكَ وَأَيُّنَا كَانَ لَهُ ثَوْبَانِ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: نماز میں گدی پر تہمند باندھنے کے بیان میں )

مترجم: BukhariWriterName

352. حضرت محمد بن منکدر ؓ سے روایت ہے، حضرت جابر ؓ نے صرف ایک تہ بند میں نماز پڑھی جس کی گرہ انھوں نے اپنی گردن پر لگائی تھی، حالانکہ ان کے دوسرے کپڑے ایک تپائی پر تکھے ہوئے تھے۔ لوگوں میں سے کسی نے کہا: آپ ایک ازار میں نماز پڑھتے ہیں؟ حضرت جابر ؓ نے فرمایا: میں نے ایسا صرف اس لیے کیا ہے تاکہ مجھے تجھ جیسا احمق دیکھ لے اور نبی ﷺ کے عہد مبارک میں کس کے پاس دو کپڑے ہوتے تھے؟ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابٌ: إِذَا كَانَ الثَّوْبُ ضَيِّقًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

362. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: كَانَ رِجَالٌ يُصَلُّونَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَاقِدِي أُزْرِهِمْ عَلَى أَعْنَاقِهِمْ، كَهَيْئَةِ الصِّبْيَانِ، وَيُقَالُ لِلنِّسَاءِ: «لاَ تَرْفَعْنَ رُءُوسَكُنَّ حَتَّى يَسْتَوِيَ الرِّجَالُ جُلُوسًا»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: جب کپڑا تنگ ہو تو کیا جائے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

362. حضرت سہل (بن سعد) ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کے ہمراہ کچھ صحابہ اپنی چادریں بچوں کی طرح گردنوں پر گرہ لگائے نماز پڑھتے تھے، چنانچہ مستورات کو ہدایت کی جاتی ہے کہ جب تک لوگ سیدھے ہو کر بیٹھ نہ جائیں اس وقت تک وہ سجدے سے اپنا سر نہ اٹھائیں۔


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ فِي القَمِيصِ وَالسَّرَاوِيلِ وَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

365. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَامَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ عَنِ الصَّلاَةِ فِي الثَّوْبِ الوَاحِدِ، فَقَالَ: «أَوَكُلُّكُمْ يَجِدُ ثَوْبَيْنِ» ثُمَّ سَأَلَ رَجُلٌ عُمَرَ، فَقَالَ: «إِذَا وَسَّعَ اللَّهُ فَأَوْسِعُوا»، جَمَعَ رَجُلٌ عَلَيْهِ ثِيَابَهُ، صَلَّى رَجُلٌ فِي إِزَارٍ وَرِدَاءٍ، فِي إِزَارٍ، وَقَمِيصٍ فِي إِزَارٍ وَقَبَاءٍ، فِي سَرَاوِيلَ وَرِدَاءٍ، فِي سَرَاوِيلَ وَقَمِيصٍ، فِي سَرَاوِيلَ وَقَبَاءٍ، فِي تُبَّانٍ وَقَبَاءٍ، فِي تُبَّانٍ وَقَمِيصٍ، قَالَ: وَأَحْسِبُ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: قمیص اور پاجامہ اور جانگیا اور قباء (چغہ) پہن کر نماز پڑھنے کے بیان میں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

365. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ایک آدمی کھڑا ہوا اور نبی ﷺ سے سوال کیا: آیا ایک کپڑے میں نماز پڑھی جا سکتی ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’کیا تم میں سے سب کے پاس دو، دو کپڑے ہیں؟‘‘ پھر کسی شخص نے حضرت عمر ؓ سے یہی سوال کیا تو انھوں نے جواب دیا: جب اللہ تعالیٰ وسعت فرمائے تو اس وسعت کا اظہار کرو۔ چاہیے کہ لوگ اپنے جسم پر اللہ کے دیے ہوئے کپڑے استعمال کریں، یعنی ازار اور چادر میں، ازار اور قمیص میں، ازار اور قبا میں، پاجامہ اور چادر میں، پاجامہ اور قمیص میں، پاجامہ اور قبا میں، جانگھیے اور قبا میں، جانگھیے اور قمیص میں نماز پڑھیں۔ حضر...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ نَوْمِ الرِّجَالِ فِي المَسْجِدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

442. حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: «لَقَدْ رَأَيْتُ سَبْعِينَ مِنْ أَصْحَابِ الصُّفَّةِ مَا مِنْهُمْ رَجُلٌ عَلَيْهِ رِدَاءٌ، إِمَّا إِزَارٌ وَإِمَّا كِسَاءٌ، قَدْ رَبَطُوا فِي أَعْنَاقِهِمْ، فَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ نِصْفَ السَّاقَيْنِ، وَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ الكَعْبَيْنِ، فَيَجْمَعُهُ بِيَدِهِ، كَرَاهِيَةَ أَنْ تُرَى عَوْرَتُهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: مسجدوں میں مردوں کا سونا )

مترجم: BukhariWriterName

442. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا:میں نے ستر اصحاب صفہ کو دیکھا، ان میں کوئی ایسا نہیں تھا جس کے پاس پوری چادر ہو، تہبند ہوتا تھا یا رات کو اوڑھنے کا کپڑا، جنہیں وہ اپنی گردنوں سے باندھ لیتے تھے۔ یہ چادر کسی کی آدھی پنڈلی تک آ جاتی اور کسی کے ٹخنوں تک ہوتی۔ یہ حضرات اپنے کپڑوں کو ہاتھوں سے تھامے رکھتے اس اندیشے کے پیش نظر کہ مبادا ستر کھل جائے۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ عَقْدِ الثِّيَابِ وَشَدِّهَا، وَمَنْ ضَمَّ إ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

814. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ قَالَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ كَانَ النَّاسُ يُصَلُّونَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُمْ عَاقِدُوا أُزْرِهِمْ مِنْ الصِّغَرِ عَلَى رِقَابِهِمْ فَقِيلَ لِلنِّسَاءِ لَا تَرْفَعْنَ رُءُوسَكُنَّ حَتَّى يَسْتَوِيَ الرِّجَالُ جُلُوسًا....

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: (نماز میں) کپڑوں میں گرہ لگانا اور باندھنا کیسا ہے اور جو شخص شرمگاہ کے کھل جانے کے خوف سے کپڑے کو جسم سے لپیٹ لے تو کیا حکم ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

814. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ لوگ نبی ﷺ کے ساتھ نماز پڑھتے تھے اور چادروں کے چھوٹے ہونے کی وجہ سے انہیں گردنوں سے باندھے ہوتے تھے، چنانچہ عورتوں سے کہہ دیا گیا: ’’جب تک مرد سیدھے ہو کر بیٹھ نہ جائیں تم اس وقت تک اپنے سر سجدے سے نہ اٹھاؤ۔‘‘ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ أمْرِ النِّسَاءِ الْمُصَلِّيَاتِ، وَرَاءَ ال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

441. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: لَقَدْ رَأَيْتُ الرِّجَالَ عَاقِدِي أُزُرِهِمْ فِي أَعْنَاقِهِمْ مِثْلَ الصِّبْيَانِ مِنْ ضِيقِ الْأُزُرِ خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. فَقَالَ قَائِلٌ: «يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ لَا تَرْفَعْنَ رُءُوسَكُنَّ حَتَّى يَرْفَعَ الرِّجَالُ»...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: مردوں کے پیچھے نماز پڑھنے والی عورتوں کو حکم (دیا گیا) کہ وہ اس وقت تک سجدے سے اپنا سر نہ اٹھائیں جب تک مرد سر نہ اٹھا لیں )

مترجم: MuslimWriterName

441. حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے مردوں کو دیکھا کہ چادریں تنگ ہونے کی وجہ سے وہ بچوں کی طرح اپنی چادریں گردنوں میں باندھے ہوئے نبیﷺ کے پیچھے نماز پڑھ رہے تھے، اس پر کسی کہنے والے نے کہا: اے عورتوں کی جماعت! تم اس وقت تک اپنے سروں کو (سجدے سے) نہ اٹھانا جب تک مرد (سر نہ) اٹھا لیں۔ (خدانخواستہ کسی مرد کے ستر کا کوئی حصہ کھلا ہوا نہ ہو۔ یہ بات آپﷺ کی موجودگی میں کہی گئی اور آپﷺ نے کہنے والے کو نہ ٹوکا۔) ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ الرَّجُلِ يَعْقِدُ الثَّوْبَ فِي قَفَاهُ ثُم...)

حکم: صحیح

630. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ لَقَدْ رَأَيْتُ الرِّجَالَ عَاقِدِي أُزُرِهِمْ فِي أَعْنَاقِهِمْ مِنْ ضِيقِ الْأُزُرِ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّلَاةِ كَأَمْثَالِ الصِّبْيَانِ فَقَالَ قَائِلٌ يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ لَا تَرْفَعْنَ رُءُوسَكُنَّ حَتَّى يَرْفَعَ الرِّجَالُ...

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: کوئی اپنے تہہ بند کے پلوؤں کو اپنی گردن میں گرہ دے کر نماز پڑھے؟ )

مترجم: DaudWriterName

630. سیدنا سہل بن سعد ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے لوگوں کو دیکھا کہ کپڑوں کی تنگی کے باعث انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز میں اپنے تہبندوں کے پلوؤں کو اپنی گردنوں میں گرہ لگائی ہوتی تھی جیسے کہ بچوں کی ہوتی ہے تو ایک شخص نے کہا: اے عورتو! تم مردوں سے پہلے اپنے سر نہ اٹھایا کرو۔ (کہیں کسی کے ستر پر نظر نہ پڑ جائے)۔ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابٌ فِي الرَّجُلِ يُصَلِّي فِي قَمِيصٍ وَاحِدٍ)

حکم: ضعیف

633. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ بَزِيعٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي حَوْمَلٍ الْعَامِرِيِّ قَالَ أَبُو دَاوُد كَذَا قَالَ وَالصَّوَابُ أَبُو حَرْمَلٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَمَّنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ فِي قَمِيصٍ لَيْسَ عَلَيْهِ رِدَاءٌ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ إِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي قَمِيصٍ...

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: انسان ایک قمیص میں نماز پڑھے )

مترجم: DaudWriterName

633. جناب محمد بن عبدالرحمٰن بن ابی بکر (ملیکی) اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ نے ایک قمیض میں ہمیں نماز پڑھائی اور ان پر چادر نہ تھی۔ جب وہ فارغ ہوئے تو کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا تھا کہ آپ نے ایک ہی قمیض میں نماز پڑھائی تھی۔


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ الْإِسْبَالِ فِي الصَّلَاةِ)

حکم: صحیح

637. حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَخْزَمَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ عَنْ أَبِي عَوَانَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ أَسْبَلَ إِزَارَهُ فِي صَلَاتِهِ خُيَلَاءَ فَلَيْسَ مِنْ اللَّهِ فِي حِلٍّ وَلَا حَرَامٍ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَى هَذَا جَمَاعَةٌ عَنْ عَاصِمٍ مَوْقُوفًا عَلَى ابْنِ مَسْعُودٍ مِنْهُمْ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ وَحَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ وَأَبُو الْأَحْوَصِ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: نماز میں ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانا )

مترجم: DaudWriterName

637. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے: ”جس نے نماز میں تکبر کرتے ہوئے اپنا تہبند ٹخنوں کے نیچے لٹکایا، اللہ اس کے گناہ معاف نہیں فرمائے گا، نہ برے کاموں سے اسے بچائے گا۔“ (یا اس کے لیے جنت کو حلال اور جہنم کو حرام نہیں فرمائے گا یا جب وہ اللہ کی طرف سے کسی حلال کام میں نہیں تو اس کے لیے بھی کوئی احترام نہ ہو گا)۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ محدثین کی ایک جماعت مثلاً حماد بن سلمہ، حماد بن زید، ابو الاحواص اور ابومعاویہ ؓ علیہم نے اس حدیث کو عاصم سے ابن مسعود ؓ پر موقوف روایت کیا ہے۔ ...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ الْإِسْبَالِ فِي الصَّلَاةِ)

حکم: ضعیف

638. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ يُصَلِّي مُسْبِلًا إِزَارَهُ إِذْ قَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اذْهَبْ فَتَوَضَّأْ فَذَهَبَ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ جَاءَ ثُمَّ قَالَ اذْهَبْ فَتَوَضَّأْ فَذَهَبَ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ جَاءَ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لَكَ أَمَرْتَهُ أَنْ يَتَوَضَّأَ ثُمَّ سَكَتَّ عَنْهُ فَقَالَ إِنَّهُ كَانَ يُصَلِّي وَهُوَ مُسْبِلٌ إِزَارَهُ وَإِنَّ اللَّهَ تَعَالَى لَا يَقْبَلُ صَلَاةَ رَجُلٍ مُسْبِلٍ إِزَارَهُ...

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: نماز میں ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانا )

مترجم: DaudWriterName

638. سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ ایک آدمی نماز پڑھ رہا تھا اور وہ اپنا تہ بند ٹخنوں سے نیچے لٹکائے ہوئے تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے (دیکھا تو) اسے فرمایا: ”جاؤ اور وضو کر کے آؤ۔“ چنانچہ وہ گیا اور وضو کر کے آیا۔ آپ ﷺ نے اسے دوبارہ فرمایا: ”جاؤ اور وضو کر کے آؤ۔“ چنانچہ وہ گیا اور وضو کر کے آیا۔ تو ایک آدمی نے آپ ﷺ سے کہا: اے اللہ کے رسول! کس وجہ سے آپ نے اسے وضو کرنے کا حکم دیا، پھر آپ اس سے خاموش ہو رہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ شخص اپنا تہ بند لٹکا کر نماز پڑھ رہا تھا اور اللہ تعالیٰ ایسے بندے کی نماز قبول نہیں کرتا جو اپنا تہ بند ...