1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ فِي الثَّوْبِ الأَحْمَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

376. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: «رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قُبَّةٍ حَمْرَاءَ مِنْ أَدَمٍ، وَرَأَيْتُ بِلاَلًا أَخَذَ وَضُوءَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَرَأَيْتُ النَّاسَ يَبْتَدِرُونَ ذَاكَ الوَضُوءَ، فَمَنْ أَصَابَ مِنْهُ شَيْئًا تَمَسَّحَ بِهِ، وَمَنْ لَمْ يُصِبْ مِنْهُ شَيْئًا أَخَذَ مِنْ بَلَلِ يَدِ صَاحِبِهِ، ثُمَّ رَأَيْتُ بِلاَلًا أَخَذَ عَنَزَةً، فَرَكَزَهَا وَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حُلَّةٍ حَمْرَاءَ، مُشَمِّرًا صَلَّ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: سرخ رنگ کے کپڑے میں نماز پڑھنا )

مترجم: BukhariWriterName

376. حضرت ابوجحیفہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو چمڑے کے ایک سرخ خیمے میں دیکھا اور میں نے یہ بھی بچشم خود ملاحظہ کیا کہ جب حضرت بلال ؓ رسول اللہ ﷺ کے وضو سے بچا ہوا پانی لائے تو لوگ اسے دست بدست لینے لگے۔ جسے اس میں سے کچھ مل جاتا، وہ اسے اپنے چہرے پر مل لیتا اور جسے کچھ نہ ملتا وہ اپنے پاس والے آدمی کے ہاتھ سے تری لے لیتا۔ پھر میں نے حضرت بلال ؓ  کو دیکھا کہ انھوں نے ایک نیزہ اٹھا کر زمین میں گاڑ دیا ور نبی ﷺ ایک سرخ جوڑا زیب تن کیے، دامن اٹھائے برآمدہوئے اور چھوٹے نیزے کی طرف منہ کر کے لوگوں کو دو رکعت پڑھائیں۔ میں نے دیکھا کہ لوگ او...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

503. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، جَمِيعًا عَنْ وَكِيعٍ، قَالَ: زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ أَبِي جُحَيْفَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ وَهُوَ بِالْأَبْطَحِ فِي قُبَّةٍ لَهُ حَمْرَاءَ مِنْ أَدَمٍ، قَالَ: فَخَرَجَ بِلَالٌ بِوَضُوئِهِ، فَمِنْ نَائِلٍ وَنَاضِحٍ، قَالَ: «فَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهِ حُلَّةٌ حَمْرَاءُ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى بَيَاضِ سَاقَيْهِ»، قَالَ: «فَتَوَضَّأَ» وَأَذَّنَ بِلَالٌ، قَالَ: فَجَعَلْتُ أَتَتَبَّعُ فَاهُ هَا هُنَا وَهَا هُنَا -...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: نمازی کا سترہ )

مترجم: MuslimWriterName

503. سفیان نے بیان کیا: ہمیں عون بن ابی جحیفہ نے اپنے والد (حضرت ابو جحیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں مکہ میں نبی اکرمﷺ کے پاس آیا، آپﷺ ابطح کے مقام پر چمڑے کے ایک سرخ خیمے میں (قیام پذیر) تھے۔ (ابو جحیفہ نے) کہا: بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپﷺ کے وضو کا پانی لے کر باہر آئے (بعد ازاں جب آپﷺ نے وضو کر لیا تو) اس میں سے کسی کو پانی مل گیا اور کسی نے (دوسرے سے اس کی ) نمی لے لی۔ انہوں نے کہا: پھر نبی اکرمﷺ سرخ حلہ (لباس کے اوپر لمبا چوغہ) پہنے ہوئے نکلے، (ایسا لگتا ہے) جیسے (آج بھی) میں آپﷺ کی پنڈلیوں کی سفیدی کو دیکھ رہا ہوں۔ آپﷺ نے وضو کیا...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

503.01. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، حَدَّثَنَا بَهْزٌ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ، حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ أَبِي جُحَيْفَةَ، أَنَّ أَبَاهُ رَأَى رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قُبَّةٍ حَمْرَاءَ مِنْ أَدَمٍ، وَرَأَيْتُ بِلَالًا أَخْرَجَ وَضُوءًا، فَرَأَيْتُ النَّاسَ يَبْتَدِرُونَ ذَلِكَ الْوَضُوءَ، فَمَنْ أَصَابَ مِنْهُ شَيْئًا تَمَسَّحَ بِهِ، وَمَنْ لَمْ يُصِبْ مِنْهُ أَخَذَ مِنْ بَلَلِ يَدِ صَاحِبِهِ، ثُمَّ رَأَيْتُ بِلَالًا أَخْرَجَ عَنَزَةً فَرَكَزَهَا «وَخَرَجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حُلَّةٍ حَمْرَاءَ مُشَمِّرًا فَصَلَّى إِلَى الْعَنَزَةِ بِالنَّاسِ رَكْعَتَيْنِ،...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: نمازی کا سترہ )

مترجم: MuslimWriterName

503.01. عمر بن ابی زائدہ سے روایت ہے کہ مجھے عون بن ابی جحیفہ نے حدیث بیان کی کہ ان کے والد نے رسول اللہﷺ کو چمڑے کے سرخ خیمے میں دیکھا (کہا:) اور میں نے بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیکھا وہ آپﷺ کے وضو کا پانی باہر لے آئے تو میں نے دیکھا لوگ اس پانی کو لینے کے لیے ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں، جس کو اس سے کچھ پانی مل گیا اس نے اس کو بدن پر مل لیا اور جس کو اس سے نہ ملا تو اس نے اپنے ساتھی کے ہاتھ کی نمی سے نمی حاصل کر لی، پھر میں نے بلال کو دیکھا انہوں نے ایک نیزہ نکالا اور کو گاڑ دیا، رسول اللہﷺ سرخ حلہ پہنے ہوئے نکلے جو آپﷺ نے پنڈلیوں تک اونچا کیا ہو...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

503.02. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، قَالَا: أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَيْسٍ، ح قَالَ: وَحَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّا، حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ زَائِدَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ، كِلَاهُمَا عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِ حَدِيثِ سُفْيَانَ، وَعُمَرَ بْنِ أَبِي زَائِدَةَ يَزِيدُ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ. وَفِي حَدِيثِ مَالِكِ بْنِ مِغْوَلٍ فَلَمَّا كَانَ بِالْهَاجِرَةِ خَرَجَ بِلَالٌ فَنَادَى بِالصَّلَاةِ...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: نمازی کا سترہ )

مترجم: MuslimWriterName

503.02. ابو عمیس نے اور مالک بن مغول دونوں نے اپنی اپنی سند سے عون بن ابی جحفہ سے، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے نبی اکرمﷺ سے سفیان اور عمرو بن ابی زائدہ کی حدیث کی طرح بیان کیا ہے۔ ان (چاروں سفیان، عمر، ابو عمیس اور مالک) میں بعض دوسروں سے زائد الفاظ بیان کرتے ہیں۔ مالک بن مغول کی حدیث میں ہے: جب دوپہر کا وقت ہوا تو بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نکلے اور نماز کے لیے اذان دی۔ ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ فِي الْمُؤَذِّنِ يَسْتَدِيرُ فِي أَذَانِهِ)

حکم: صحیح

520. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا قَيْسٌ يَعْنِي ابْنَ الرَّبِيعِ ح، وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ جَمِيعًا، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ، وَهُوَ فِي قُبَّةٍ حَمْرَاءَ مِنْ أَدَمٍ، فَخَرَجَ بِلَالٌ، فَأَذَّنَ، فَكُنْتُ أَتَتَبَّعُ فَمَهُ هَاهُنَا وَهَاهُنَا قَالَ: ثُمَّ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَعَلَيْهِ حُلَّةٌ حَمْرَاءُ، بُرُودٌ يَمَانِيَةٌ قِطْرِيٌّ. (صحيح). 520/1- وَقَالَ مُوسَى: قَالَ: رَأَيْتُ بِلَالًا خَرَجَ إِلَى الْأَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: مؤذن اذان کہتے ہوئے گھومے )

مترجم: DaudWriterName

520. جناب عون بن ابی حجیفہ اپنے والد سے راوی ہیں وہ کہتے ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں پہنچا جب کہ آپ ﷺ مکہ میں تھے اور ایک خیمے میں ٹھہرے ہوئے تھے جو کہ سرخ چمڑے کا تھا۔ چنانچہ سیدنا بلال ؓ نکلے اور اذان کہی اور میں ان کا منہ دیکھ رہا تھا کہ دائیں بائیں پھیرتے تھے۔ پھر رسول اللہ ﷺ نکلے اور آپ سرخ رنگ کا حلہ زیب تن کیے ہوئے تھے اور یہ یمن کی قطری چادریں تھیں۔ موسیٰ (دوسری سند کے راوی اور امام ابوداؤد کے استاذ) ابوحجیفہ نے کہا میں نے بلال کو دیکھا کہ وہ وادی ابطح کی طرف نکلے اور اذان کہی۔ جب «حي على الصلاة» اور


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الأَذَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي إِدْخَالِ الإِصْبَعِ فِي الأُذ...)

حکم: صحیح

197. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ رَأَيْتُ بِلَالًا يُؤَذِّنُ وَيَدُورُ وَيُتْبِعُ فَاهُ هَا هُنَا وَهَا هُنَا وَإِصْبَعَاهُ فِي أُذُنَيْهِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قُبَّةٍ لَهُ حَمْرَاءَ أُرَاهُ قَالَ مِنْ أَدَمٍ فَخَرَجَ بِلَالٌ بَيْنَ يَدَيْهِ بِالْعَنَزَةِ فَرَكَزَهَا بِالْبَطْحَاءِ فَصَلَّى إِلَيْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْهِ الْكَلْبُ وَالْحِمَارُ وَعَلَيْهِ حُلَّةٌ حَمْرَاءُ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى بَرِيقِ سَاقَيْهِ قَا...

جامع ترمذی : كتاب: اذان سے متعلق احکام ومسائل (باب: اذان کے وقت شہادت کی دونوں انگلیاں دونوں کانوں میں داخل کرنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

197. ابو جحیفہ (وہب بن عبداللہ) ؓ کہتے ہیں کہ میں نے بلال کو اذان دیتے دیکھا، وہ گھوم رہے تھے۱؎ اپنا چہرہ ادھر اور ادھر پھر رہے تھے اور ان کی انگلیاں ان کے دونوں کانوں میں تھیں، رسول اللہ ﷺ اپنے سرخ خیمے میں تھے، وہ چمڑے کا تھا، بلال آپ کے سامنے سے نیزہ لے کر نکلے اور اسے بطحاء (میدان) میں گاڑ دیا۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے اس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھائی۔ اس نیزے کے آگے سے۲؎ کتے اور گدھے گزر رہے تھے۔ آپ ایک سرخ چادر پہنے ہوئے تھے، میں گویا آپ کی پنڈلیوں کی سفیدی دیکھ رہا ہوں۔ سفیان کہتے ہیں: ہمارا خیال ہے وہ چادر یمنی تھی۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابو جحیفہ ...