2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ كَرَاهِيَةِ الخِلاَفِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7364. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ سَلَّامِ بْنِ أَبِي مُطِيعٍ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ عَنْ جُنْدَبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَءُوا الْقُرْآنَ مَا ائْتَلَفَتْ قُلُوبُكُمْ فَإِذَا اخْتَلَفْتُمْ فَقُومُوا عَنْهُ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ سَمِعَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ سَلَّامًا...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا (باب : احکام شرع میں جھگڑا کرنے کی کراہت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

7364. سیدنا جندب بن عبداللہ بجلی ؓ سے روایت ہے،انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نےفرمایا: ”جب تک تمہارے دل ملے رہیں قرآن کریم پڑھو اور جب تم میں اختلاف ہو جائے تو اس سے اٹھ کھڑے ہو۔“ ابو عبداللہ (امام بخاری ؓ ) نے فرمایا: عبدالرحمن نے (راوی حدیث ) سلام بن ابو مطیع سےسنا ہے۔


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ كَرَاهِيَةِ الخِلاَفِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7365. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ عَنْ جُنْدَبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اقْرَءُوا الْقُرْآنَ مَا ائْتَلَفَتْ عَلَيْهِ قُلُوبُكُمْ فَإِذَا اخْتَلَفْتُمْ فَقُومُوا عَنْهُ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَقَالَ يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ هَارُونَ الْأَعْوَرِ حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ عَنْ جُنْدَبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا (باب : احکام شرع میں جھگڑا کرنے کی کراہت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

7365. سیدنا جندب بن عبداللہ بجلی ؓ ہی سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قرآن پڑھتے رہو جب تک تمہارے دل اس پر لگے رہیں اور جب اختلاف ہو جائے تو اس سے کھڑے ہوجاؤ۔“ ابو عبداللہ (امام بخاری رحمہ اللہ ) نے کہا: یزید بن ہارون واسطی نے ہارون اعور سے بیان کیا۔ انہوں نے کہا: ہم سے ابو عمران نے سیدنا جندب رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبیﷺ سے اسی طرح بیان کیا ہے۔ ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْفَرَائِضِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي تَعْلِيمِ الْفَرَائِضِ​)

حکم: ضعیف

2091. حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى بْنُ وَاصِلٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ القَاسِمِ الأَسَدِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا الفَضْلُ بْنُ دَلْهَمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَوْفٌ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَعَلَّمُوا القُرْآنَ وَالفَرَائِضَ وَعَلِّمُوا النَّاسَ فَإِنِّي مَقْبُوضٌ»: هَذَا حَدِيثٌ فِيهِ اضْطِرَابٌ....

جامع ترمذی : كتاب: وراثت کے احکام ومسائل (باب: علم فرائض سکھانے کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

2091. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’قرآن اورعلم فرائض سیکھواور لوگوں کو سکھاؤ اس لیے کہ میں وفات پانے والاہوں‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: اس حدیث میں اضطراب ہے۔


6 سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ ثَوَابِ مَنْ رَمَى بِسَهْمٍ فِي سَبِيلِ اللّ...)

حکم: صحیح

3143. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ قَالَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ مَعْدَانَ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَبِي نَجِيحٍ السَّلَمِيِّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ بَلَغَ بِسَهْمٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَهُوَ لَهُ دَرَجَةٌ فِي الْجَنَّةِ فَبَلَّغْتُ يَوْمَئِذٍ سِتَّةَ عَشَرَ سَهْمًا قَالَ وَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ رَمَى بِسَهْمٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَهُوَ عِدْلُ مُحَرَّرٍ...

سنن نسائی : کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل (باب: اس شخص کا ثواب جو اللہ تعالیٰ کے راستے میں تیر چلائے )

مترجم: NisaiWriterName

3143. حضرت ابو نجیح سلمیؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا: ”جس نے اللہ کے راستے میں ایک تیر (دشمن تک) پہنچایا، اسے جنت میں ایک درجہ حاصل ہوجائے گا۔“ میں نے اس دن سولہ تیر دشمنوں تک پہنچائے، نیز میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”جو شخص اللہ تعالیٰ کے راستے میں تیر چلائے تو اسے غلام کے آزاد کرنے کے برابر ثواب ملے گا۔“ ...


7 سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابٌ اسْتِئْذَانُ الْبِكْرِ فِي نَفْسِهَا)

حکم: صحیح

3260. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْأَيِّمُ أَحَقُّ بِنَفْسِهَا مِنْ وَلِيِّهَا وَالْبِكْرُ تُسْتَأْذَنُ فِي نَفْسِهَا وَإِذْنُهَا صُمَاتُهَا

سنن نسائی : کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل (باب: کنواری لڑکی سے اس کے نکاح کے بارے میں اجازت لی جائے )

مترجم: NisaiWriterName

3260. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: ”بیوہ عورت اپنے نکاح کے بارے میں اپنے ولی سے زیادہ اختیار رکھتی ہے اور کنواری لڑکی سے بھی اس کے نکاح کے بارے میں اجازت لی جائے۔ اور اس کی اجازت اس کا خاموش رہنا (انکار نہ کرنا) ہے۔“


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابُ فَضْلِ الْعُلَمَاءِ وَالْحَثِّ عَلَى طَلَبِ ...)

حکم: صحیح

225. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ نَفَّسَ عَنْ مُسْلِمٍ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ الدُّنْيَا، نَفَّسَ اللَّهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ، وَمَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا سَتَرَهُ اللَّهُ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ، وَمَنْ يَسَّرَ عَلَى مُعْسِرٍ يَسَّرَ اللَّهُ عَلَيْهِ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ، وَاللَّهُ فِي عَوْنِ الْعَبْدِ مَا كَانَ الْعَبْدُ فِي عَوْنِ أَخِيهِ، وَمَنْ سَلَكَ طَرِيقًا يَلْتَمِسُ فِيهِ عِلْمًا...

سنن ابن ماجہ : کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (باب: علماء کی فضیلت اور حصول علم کی ترغیب )

مترجم: MajahWriterName

225. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے کسی مسلمان کی ایک دنیاوی پریشانی دور کی، اللہ تعالیٰ اس کی قیامت کی پریشانیوں میں سے ایک پریشانی دور کرے گا، اور جس نے مسلمان کا پردہ رکھا، اللہ تعالیٰ دنیا اور آخرت میں اس کا پردہ رکھے گا۔ اور جس نے کسی مشکل میں مبتلا شخص پر آسانی کی، اللہ تعالیٰ دنیا اور آخرت میں اس پر آسانی فرمائے گا، اور اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی مدد کرتا رہتا ہے جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد میں مشغول رہتا ہے، اور جو شخص علم کی تلاش میں راستہ طے کرتا ہے ، اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت کا راستہ آسان کر دیتا ہے، اور جب بھی ک...


9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابُ ثَوَابِ مُعَلِّمِ النَّاسَ الْخَيْرَ)

حکم: ضعیف

243. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ الْمَدَنِيُّ قَالَ: حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ طَلْحَةَ، عَنِ الْحَسَنِ الْبَصْرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أَفْضَلُ الصَّدَقَةِ أَنْ يَتَعَلَّمَ الْمَرْءُ الْمُسْلِمُ عِلْمًا ثُمَّ يُعَلِّمَهُ أَخَاهُ الْمُسْلِمَ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (باب: لوگوں کو نیکی کی تعلیم دینے والے کا ثواب )

مترجم: MajahWriterName

243. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’سب سے افضل صدقہ یہ ہے کہ مسلمان آدمی کسی چیز کا علم حاصل کرے، پھر اپنے مسلمان بھائی کو اس کی تعلیم دے۔‘‘


10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابُ الْوَصَاةِ بِطَلَبَةِ الْعِلْمِ)

حکم: حسن

247. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَارِثِ بْنِ رَاشِدٍ الْمِصْرِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ عَبْدَةَ، عَنْ أَبِي هَارُونَ الْعَبْدِيِّ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: سَيَأْتِيكُمْ أَقْوَامٌ يَطْلُبُونَ الْعِلْمَ، فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُمْ فَقُولُوا لَهُمْ: مَرْحَبًا مَرْحَبًا بِوَصِيَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَاقْنُوهُمْ قُلْتُ لِلْحَكَمِ، مَا اقْنُوهُمْ، قَالَ: عَلِّمُوهُمْ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (باب: طالبان علم کے حق میں وصیت )

مترجم: MajahWriterName

247. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تمہارے پاس لوگ علم کی تلاش میں آئیں گے۔ جب تم انہیں دیکھو تو کہو: مرحباً، خوش آمدید جن کے حق میں اللہ کے رسول ﷺ نے وصیت کی۔ اور انہیں وہ چیز دو جو ذخیرہ کیے جانے کے قابل ہے۔‘‘ امام ابن ماجہ رحمہ اللہ کے استاذ محمد بن حارث رحمہ اللہ  فرماتے ہیں: میں نے اپنے استاد حکم بن عبدہ رحمہ اللہ سے پوچھا : قابل ذخیر چیز دینے کا کیا مطلب ہے؟ انہوں نے فرمایا: اس کا مطلب ہے کہ انہیں علم سکھاؤ۔ ...