1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ مَنْ لَمْ يَرَ التَّشَهُّدَ الأَوَّلَ وَاجِب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

829. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ هُرْمُزَ مَوْلَى بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَقَالَ مَرَّةً مَوْلَى رَبِيعَةَ بْنِ الْحَارِثِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ ابْنَ بُحَيْنَةَ وَهُوَ مِنْ أَزْدِ شَنُوءَةَ وَهُوَ حَلِيفٌ لِبَنِي عَبْدِ مَنَافٍ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى بِهِمْ الظَّهْرَ فَقَامَ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ لَمْ يَجْلِسْ فَقَامَ النَّاسُ مَعَهُ حَتَّى إِذَا قَضَى الصَّلَاةَ وَانْتَظَرَ النَّاسُ تَسْلِيمَهُ كَبَّرَ وَهُوَ جَالِسٌ فَسَجَد...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: اس شخص کی دلیل جو پہلے تشہد کو ( چار رکعت یا تین رکعت نماز میں ) واجب نہیں جانتا ( یعنی فرض )  )

مترجم: BukhariWriterName

829. حضرت عبداللہ ابن بحینہ ؓ ۔۔ جو قبیلہ ازدشنوءہ سے ہیں اور بنو عبدمناف کے حلیف، نیز نبی ﷺ کے اصحاب سے تھے ۔۔ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ایک دن انہیں نماز ظہر پڑھائی اور پہلی دو رکعات کے بعد بیٹھنے کے بجاے کھڑے ہو گئے۔ لوگ بھی آپ کے ساتھ کھڑے ہو گئے جب آپ اپنی نماز پوری کر چکے تو لوگ انتظار میں تھے کہ اب سلام پھیریں گے آپ نے بیٹھے ہی بیٹھے اللہ أکبر کہا، سلام سے پہلے دو سجدے کیے پھر سلام پھیرا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَا جَاءَ فِي السَّهْوِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي السَّهْوِ إِذَا قَامَ مِنْ رَك...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1224. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ بُحَيْنَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ صَلَّى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَيْنِ مِنْ بَعْضِ الصَّلَوَاتِ ثُمَّ قَامَ فَلَمْ يَجْلِسْ فَقَامَ النَّاسُ مَعَهُ فَلَمَّا قَضَى صَلَاتَهُ وَنَظَرْنَا تَسْلِيمَهُ كَبَّرَ قَبْلَ التَّسْلِيمِ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ ثُمَّ سَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: سجدہ سہو کا بیان (باب: اگر چار رکعت نماز میں پہلا قعدہ نہ کرے اور بھولے سے اٹھ کھڑا ہو تو سجدہ سہو کرے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1224. حضرت عبداللہ بن بحینہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ہمیں کسی نماز کی دو رکعتیں پڑھا کر (درمیانے تشہد کے لیے) بیٹھے بغیر ہی کھڑے ہو گئے۔ لوگ بھی آپ کے ساتھ ہی کھڑے ہو گئے۔ جب آپ اپنی نماز پوری کرنے کے قریب تھے تو ہم آپ کے سلام کا انتظار کرنے لگے، لیکن آپ نے سلام پھیرنے سے پہلے الله أکبر کہا اور بیٹھے بیٹھے دو سجدے کیے۔ اس کے بعد آپ نے سلام پھیرا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَا جَاءَ فِي السَّهْوِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي السَّهْوِ إِذَا قَامَ مِنْ رَك...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1225. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ بُحَيْنَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ مِنْ اثْنَتَيْنِ مِنْ الظُّهْرِ لَمْ يَجْلِسْ بَيْنَهُمَا فَلَمَّا قَضَى صَلَاتَهُ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ بَعْدَ ذَلِكَ...

صحیح بخاری : کتاب: سجدہ سہو کا بیان (باب: اگر چار رکعت نماز میں پہلا قعدہ نہ کرے اور بھولے سے اٹھ کھڑا ہو تو سجدہ سہو کرے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1225. حضرت عبداللہ ابن بحینہ ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نماز ظہر کی دو رکعتوں میں بیٹھے بغیر ہی کھڑے ہو گئے۔ جب آپ اپنی نماز پوری کرنے کے قریب تھے تو دو سجدے کیے۔ اس کے بعد آپ نے سلام پھیرا۔


5 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَا جَاءَ فِي السَّهْوِ (بَابُ مَنْ يُكَبِّرُ فِي سَجْدَتَيِ السَّهْوِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1230. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ بُحَيْنَةَ الْأَسْدِيِّ حَلِيفِ بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ فِي صَلَاةِ الظُّهْرِ وَعَلَيْهِ جُلُوسٌ فَلَمَّا أَتَمَّ صَلَاتَهُ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ فَكَبَّرَ فِي كُلِّ سَجْدَةٍ وَهُوَ جَالِسٌ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ وَسَجَدَهُمَا النَّاسُ مَعَهُ مَكَانَ مَا نَسِيَ مِنْ الْجُلُوسِ تَابَعَهُ ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ فِي التَّكْبِيرِ...

صحیح بخاری : کتاب: سجدہ سہو کا بیان (باب: سہو کے سجدوں میں تکبیر کہنا )

مترجم: BukhariWriterName

1230. حضرت عبداللہ ابن بحینہ اسدی ؓ، جو بنو عبدالمطلب کے حلیف تھے،سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ظہر کی نماز میں دو رکعتوں کے بعد کھڑے ہو گئے جبکہ آپ کو بیٹھ کر تشہد پڑھنا تھا۔ جب آپ نماز مکمل کرنے قریب تھے تو آپ نے بیٹھے بیٹھے ہی سلام سے قبل دو سجدے کیے اور ان کے لیے اللہ أکبر بھی کہا۔ مقتدیوں نے بھی آپ کے ساتھ یہ دو سجدے کیے۔ یہ اس تشہد کی جگہ تھے جسے آپ بھول گئے تھے۔ امام ابن شہاب سے تکبیر کا لفظ بیان کرنے میں ابن جریج نے لیث کی متابعت کی ہے۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ إِذَا حَنَثَ نَاسِيًا فِي الأَيْمَانِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6670. حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ بُحَيْنَةَ قَالَ صَلَّى بِنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ قَبْلَ أَنْ يَجْلِسَ فَمَضَى فِي صَلَاتِهِ فَلَمَّا قَضَى صَلَاتَهُ انْتَظَرَ النَّاسُ تَسْلِيمَهُ فَكَبَّرَ وَسَجَدَ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ ثُمَّ كَبَّرَ وَسَجَدَ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں (باب: اگر قسم کھانے کے بعد بھولے سے اس کو توڑ ڈالے تو کفارہ لازم ہو گا یا نہیں )

مترجم: BukhariWriterName

6670. حضرت عبداللہ ابن بحینہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے ہمیں ایک مرتبہ نماز پڑھائی اور پہلی دو رکعتوں کے بعد بیٹھنے سے پہلے ہی کھڑے ہو گئے اور نماز پڑھاتے رہے۔ پھر جب آپ نے اپنی نماز پوری کر لی تو لوگوں نے آپ کے سلام کا انتظار کیا لیکن آپ ﷺ نے اللہ اکبر کہا اور سلام پھیرنے سے پہلے سجدہ کیا، پھر سر مبارک اٹھایا اور اللہ اکبر کہا، اور سجدہ کیا پھر سجدے سے اپنا سر اٹھایا اور سلام پھیر دیا۔ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ التَّشهُّدِ فِي الصَّلَاةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

402. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، - قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ الْآخَرَانِ - حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: كُنَّا نَقُولُ فِي الصَّلَاةِ خَلْفَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: السَّلَامُ عَلَى اللهِ السَّلَامُ عَلَى فُلَانٍ. فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ: " إِنَّ اللهَ هُوَ السَّلَامُ، فَإِذَا قَعَدَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلَاةِ فَلْيَقُلْ: التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ ا...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: نماز میں تشہد )

مترجم: MuslimWriterName

402.  جریر نے منصور سے، انہوں نے ابو وائل سے اور انہوں نے حضرت عبد اللہ (بن مسعود) رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا، انہوں نے کہا: ہم نماز میں رسول اللہﷺ کے پیچھے کہتے تھے: اللہ پر سلام ہو، فلاں پر سلام ہو۔ (بخاری کی روایت میں جبریل پر میکائیل پر سلام ہو۔) تو ایک دن رسول اللہﷺ نے ہم سے فرمایا: ’’بلاشبہ اللہ خود سلام ہے، لہٰذا جب تم میں سے کوئی نماز میں بیٹھے تو کہے: بقا وبادشاہت، اختیار وعظمت اللہ ہی کےلیے ہے، اور ساری دعائیں اور ساری پاکیزہ چیزیں (بھی اسی کےلیے ہیں)، اے نبی! آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں ہوں۔ ہم پر اور اللہ کے نی...