1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ الذِّكْرِ بَعْدَ الصَّلاَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

841. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو أَنَّ أَبَا مَعْبَدٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّ رَفْعَ الصَّوْتِ بِالذِّكْرِ حِينَ يَنْصَرِفُ النَّاسُ مِنْ الْمَكْتُوبَةِ كَانَ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ كُنْتُ أَعْلَمُ إِذَا انْصَرَفُوا بِذَلِكَ إِذَا سَمِعْتُهُ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: نماز کے بعد ذکر الٰہی کرنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

841. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ فرض نماز سے فراغت کے بعد بآواز بلند ذکر کرنا رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں جاری تھا، نیز حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ مجھے تو لوگوں کا نماز سے فراغت کا پتہ اس ذکر کی آواز سن کر چلتا تھا۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ الذِّكْرِ بَعْدَ الصَّلاَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

842. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرٌو قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو مَعْبَدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كُنْتُ أَعْرِفُ انْقِضَاءَ صَلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالتَّكْبِيرِ قَالَ عَلِيٌّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو قَالَ كَانَ أَبُو مَعْبَدٍ أَصْدَقَ مَوَالِي ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ عَلِيٌّ وَاسْمُهُ نَافِذٌ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: نماز کے بعد ذکر الٰہی کرنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

842. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ میں نبی ﷺ کی نماز کا تمام ہونا اللہ أکبر کی آواز سے پہچان لیتا تھا۔ علی بن مدینی نے کہا: ہم سے سفیان نے بیان کیا، وہ عمرو سے بیان کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ابن عباس کے غلاموں میں سب سے سچا ابومعبد تھا (جس نے اس حدیث کو حضرت ابن عباس ؓ سے بیان کیا ہے) علی بن مدینی نے کہا کہ اس کا نام نافذ تھا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ الذِّكْرِ بَعْدَ الصَّلاَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

843. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ سُمَيٍّ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَاءَ الْفُقَرَاءُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا ذَهَبَ أَهْلُ الدُّثُورِ مِنْ الْأَمْوَالِ بِالدَّرَجَاتِ الْعُلَا وَالنَّعِيمِ الْمُقِيمِ يُصَلُّونَ كَمَا نُصَلِّي وَيَصُومُونَ كَمَا نَصُومُ وَلَهُمْ فَضْلٌ مِنْ أَمْوَالٍ يَحُجُّونَ بِهَا وَيَعْتَمِرُونَ وَيُجَاهِدُونَ وَيَتَصَدَّقُونَ قَالَ أَلَا أُحَدِّثُكُمْ إِنْ أَخَذْتُمْ أَدْرَكْتُمْ مَنْ سَبَقَكُمْ وَلَمْ يُدْرِكْكُمْ أَحَدٌ بَعْدَكُمْ وَكُنْتُمْ خَيْرَ مَنْ أَنْتُ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: نماز کے بعد ذکر الٰہی کرنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

843. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ کچھ نادار لوگ نبی ﷺ کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ مال دار لوگ تو بڑے بڑے درجات اور دائمی عیش لے گئے کیونکہ ہماری طرح وہ نماز پڑھتے ہیں اور ہماری طرح وہ روزے بھی رکھتے ہیں لیکن ان کے پاس مال و دولت کی فراوانی ہے جس سے وہ حج، عمرہ،جہاد اور صدقہ و خیرات بھی کرتے ہیں۔ اس پر آپ نے فرمایا: ’’کیا میں تمہیں ایسی بات نہ بتاؤں کہ اس پر عمل کر کے تم ان لوگوں تک پہنچ جاؤ گے جو تم سے سبقت لے گئے ہیں۔ اور تمہارے بعد تمہیں کوئی نہیں پا سکے گا۔ اور تم جن لوگوں میں ہو ان سے بہتر ہو جاؤ گے سوائے اس شخص کے جو اس کے مثل عمل...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ الذِّكْرِ بَعْدَ الصَّلاَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

844. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ المَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ وَرَّادٍ، كَاتِبِ المُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، قَالَ: أَمْلَى عَلَيَّ المُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ فِي كِتَابٍ إِلَى مُعَاوِيَةَ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلاَةٍ مَكْتُوبَةٍ: «لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ المُلْكُ، وَلَهُ الحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، اللَّهُمَّ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الجَدِّ مِنْكَ الجَدُّ» وَقَالَ شُعْبَةُ: عَنْ عَبْدِ المَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، بِهَذَا،...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: نماز کے بعد ذکر الٰہی کرنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

844. حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے حضرت امیر معاویہ ؓ کو خط لکھا کہ نبی ﷺ ہر فرض نماز کے بعد پڑھتے تھے: (لا إله إلا الله وحده ۔۔۔۔ ذالجد منك الجد) ’’اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔ وہ ایک ہے۔ اس کا کوئی شریک نہیں۔ اس کی بادشاہت ہے اور اسی کے لیے تعریف ہے۔ اور وہ ہر بات پر قادر ہے۔ اے اللہ! تیری عطا کو کوئی روکنے والا نہیں اور تیری روکی ہوئی چیز کو کوئی عطا کرنے والا نہیں اور کسی دولت مند کو اس کی تونگری تیرے عذاب سے نہیں بچا سکتی۔‘‘ امام شعبہ نے بھی عبدالملک بن عمیر سے یہ حدیث بیان کی ہے۔ حس...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ الدُّعَاءِ بَعْدَ الصَّلاَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6330. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنِ المُسَيِّبِ بْنِ رَافِعٍ، عَنْ وَرَّادٍ مَوْلَى المُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، قَالَ: كَتَبَ المُغِيرَةُ، إِلَى مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلاَةٍ إِذَا سَلَّمَ: «لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ المُلْكُ، وَلَهُ الحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، اللَّهُمَّ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الجَدِّ مِنْكَ الجَدُّ» وَقَالَ شُعْبَةُ ، عَنْ مَنْصُورٍ، قَالَ: سَمِعْتُ المُسَيِّبَ...

صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: نماز کے بعد دعا کرنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

6330. حضرت وراد سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ نے حضرت امیر معاویہ ؓ کو خط لکھا کہ رسول اللہ ﷺ ہر نماز کے بعد جب سلام پھیرتے تو کہا کرتے تھے: اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔ وہ تنہا ہے اس کا کوئی شریک نہیں۔ بادشاہت اسی کے لیے ہے اور تمام تعریفوں کا سزا وار بھی وہی ہے اور وہ ہر چیز پر پوری قدرت رکھنے والا ہے۔ ا ے اللہ! جو کچھ تو نے دیا ہے اسے کوئی روکنے والا نہیں۔ اے اللہ!جو کچھ تو نے روک لیا اسے کوئی دینے والا نہیں۔ کسی مالدار یا بزرگ کو (تیری عبادت کی بجائے) اس کا مال یا بزرگی نفع نہیں پہنچا سکتا۔ شعبہ نے منصور سے بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اس...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنْ قِيلَ وَقَالَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6473. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْهُمْ: مُغِيرَةُ، وَفُلاَنٌ وَرَجُلٌ ثَالِثٌ أَيْضًا، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ وَرَّادٍ كَاتِبِ المُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ: أَنَّ مُعَاوِيَةَ كَتَبَ إِلَى المُغِيرَةِ: أَنِ اكْتُبْ إِلَيَّ بِحَدِيثٍ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: فَكَتَبَ إِلَيْهِ المُغِيرَةُ: إِنِّي سَمِعْتُهُ يَقُولُ عِنْدَ انْصِرَافِهِ مِنَ الصَّلاَةِ: «لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ المُلْكُ وَلَهُ الحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ» ثَلاَثَ مَرَّاتٍ، قَالَ: وَكَانَ يَنْهَى عَنْ قِيلَ وَقَالَ، ...

صحیح بخاری : کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں (باب: بےفائدہ بات چیت کرنا منع ہے )

مترجم: BukhariWriterName

6473. حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ کے کاتب وراد بیان کرتے ہیں کہ حضرت معاویہ ؓ نے حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ کو خط لکھا کہ کوئی حدیث جو تم نے رسول اللہ ﷺ سے سنی ہو مجھے لکھ بھیجو، چنانچہ حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ نے انہیں لکھا: میں نے آپ ﷺ سے سنا: آپ نماز سے فراغت کے بعد یہ پڑھتے تھے: ”اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔ وہ تنہا ہے۔ اس کا کوئی شریک نہیں۔ اسی کے لیے بادشاہت ہے اور وہی حمد وثنا کا سزاوار ہے۔ اور وہ ہر چیز پر خوب قادر ہے۔“ یہ تین مرتبہ پڑھتے تھے، نیز آپ فضول گفتگو، زیادہ سوال کرنے مال کے ضیاع اپنی چیز بچا کر رکھنے دوسروں کی چیز مانگنے ماؤں کی نافرمانی کرنے اور ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ القَدَرِ (بَابُ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَى اللَّهُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6615. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ أَبِي لُبَابَةَ عَنْ وَرَّادٍ مَوْلَى الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ كَتَبَ مُعَاوِيَةُ إِلَى الْمُغِيرَةِ اكْتُبْ إِلَيَّ مَا سَمِعْتَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ خَلْفَ الصَّلَاةِ فَأَمْلَى عَلَيَّ الْمُغِيرَةُ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ خَلْفَ الصَّلَاةِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ اللَّهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ وَقَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَبْدَةُ أَنَّ وَرَّادً...

صحیح بخاری : کتاب: تقدیر کے بیان میں (باب: جسے اللہ دے اسے کوئی روکنے والا نہیں ہے )

مترجم: BukhariWriterName

6615. حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ کے آزاد کردہ غلام وراد سے روایت ہے کہ حضرت امیر معاویہ ؓ نے حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ کو خط لکھا کہ مجھے نبی ﷺ کی وہ دعا لکھ بھیجو جو تم نے آپ ﷺ کو نماز کے بعد کرتے سنی ہو، چنانچہ حضرت مغیرہ ؓ نے مجھے لکھنے کا حکم دیا اور کہا: میں نے نبی ﷺ سے سنا ہے آپ ہر نماز کے بعد یہ دعا کرتے تھے: اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔ وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں۔ اے اللہ! جو تو دینا چاہیئے اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جو تو روکنا چاہے اسے کوئی دینے والا نہیں اور تیرے حضور کسی دولت مند کی دولت کچھ کام نہیں آ سکتی۔ ابن جریج نے کہا: مجھے عبدہ نے خبر دی اور انہی...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنْ كَثْرَةِ السُّؤَالِ وَتَكَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7292. حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ وَرَّادٍ كَاتِبِ الْمُغِيرَةِ قَالَ كَتَبَ مُعَاوِيَةُ إِلَى الْمُغِيرَةِ اكْتُبْ إِلَيَّ مَا سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَتَبَ إِلَيْهِ إِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلَاةٍ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ اللَّهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ وَكَتَبَ إِلَيْهِ إِنَّهُ كَانَ يَنْهَى عَنْ قِي...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا (باب : بے فائدہ بہت سوالات کرنا منع ہے )

مترجم: BukhariWriterName

7292. سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ کے کاتب وراد سے روایت ہے کہ سیدنا معاویہ ؓ سیدنا مغیرہ ؓ کو خط لکھا کہ رسول اللہﷺ سے تم نے جو سنا ہے وہ مجھے لکھ بھیجیں، تو انہوں نے انکی طرف لکھا کہ نبی ﷺ پر نماز کے بعد کہتے تھے: ”اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔ وہ ایک ہے اس کا کوئی شریک نہیں اسی کے لیے بادشاہی اور تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر خوب قادر ہے۔ اے اللہ! جس کو تو عطا کرے اسے کوئی روک نہیں سکتا اور جس سے تو روک لے اسے کوئی عطا نہیں کر سکتا اور کسی بزرگ کو اسکی بزرگی تیری مقابلے میں کوئی نفع نہیں پہنچا سکتی۔“ نیز لکھا کہ آپ ﷺ قیل وقال کثرت سوال، مال کے ضیاع ماؤں کی ن...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ الذِّكْرِ بَعْدَ الصَّلَاةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

583. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرٍو، قَالَ: أَخْبَرَنِي بِذَا أَبُو مَعْبَدٍ، ثُمَّ أَنْكَرَهُ بَعْدُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: «كُنَّا نَعْرِفُ انْقِضَاءَ صَلَاةِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالتَّكْبِيرِ»

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: نماز کے بعد ذکر کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

583. زہیر بن حرب نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے عمرو (بن دینار) سے حدیث سنائی، انھوں نے کہا: مجھے ابو معبد نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اس بات کی خبر دی، بعد میں        (بھول جانے کی وجہ سے) اس سے انکار کر دیا، انھوں (ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما) نے کہا کہ ہمیں رسول اللہﷺ کی نماز ختم ہونے کا پتہ تکبیر سے چلتا ہے۔ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ الذِّكْرِ بَعْدَ الصَّلَاةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

583.01. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ، مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ سَمِعَهُ يُخْبِرُ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: «مَا كُنَّا نَعْرِفُ انْقِضَاءَ صَلَاةِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا بِالتَّكْبِيرِ» قَالَ عَمْرٌو: " فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِأَبِي مَعْبَدٍ فَأَنْكَرَهُ، وَقَالَ: لَمْ أُحَدِّثْكَ بِهَذَا، قَالَ عَمْرٌو: وَقَدِ اَخْبَرَنِيهِ قَبْلَ ذَلِكَ "...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: نماز کے بعد ذکر کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

583.01. ابن ابی عمر نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے عمروبن دینار سے حدیث سنائی، انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے مولیٰ ابو معبد کو ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے حوالے سے بتاتے ہوئے سنا، انھوں (ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما) نے کہا: ہمیں رسول اللہ ﷺ کی نماز ختم ہو جانے کا پتہ اَللہُ اَکْبَر ہی سے لگتا تھا۔ عمرو نے کہا: میں نے اس روایت کو (بعد میں) ابو معبد کے سامنے ذکر کیا تو انھوں نے اس سے انکار کیا اور کہا: میں نے تمہیں یہ حدیث نہیں سنائی۔ عمرو نے کہا: حالانکہ انھوں نے اس سے پہلے مجھے یہ بات بتائی تھی ۔ ...