5 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ دُنُوِّ الْمُصَلِّي مِنَ السُّتْرَةِ

حکم: صحیح

1157 حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، - وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى: - حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ، عَنْ يَزِيدَ يَعْنِي ابْنَ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ وَهُوَ ابْنُ الْأَكْوَعِ أَنَّهُ كَانَ يَتَحَرَّى مَوْضِعَ مَكَانِ الْمُصْحَفِ يُسَبِّحُ فِيهِ، وَذَكَرَ: «أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَحَرَّى ذَلِكَ الْمَكَانَ، وَكَانَ بَيْنَ الْمِنْبَرِ وَالْقِبْلَةِ قَدْرُ مَمَرِّ الشَّاةِ»...

صحیح مسلم:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

(باب: نمازی کا سترے کے قریب کھڑا ہونا)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1157.  حماد بن مسعدہ نے یزید بن ابی عبید سے اور انہوں نے حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا کہ وہ (سلمہ رضی اللہ تعالٰی عنہ) کوشش کر کے (مسجد نبوی میں) اس جگہ نفلی نماز پڑھتے جہاں مصحف (رکھا ہوا) تھا اور انہوں نے کہا کہ رسول اللہﷺ اسی جگہ کی کوشش فرماتے تھے اور (یہاں) منبر اور قبلے کی دیوار کے درمیان بکری کے راستے کے برابر فاصلہ تھا۔...


6 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ دُنُوِّ الْمُصَلِّي مِنَ السُّتْرَةِ

حکم: صحیح

1158 حَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مَكِّيٌّ، قَالَ يَزِيدُ: أَخْبَرَنَا، قَالَ: كَانَ سَلَمَةُ يَتَحَرَّى الصَّلَاةَ عِنْدَ الْأُسْطُوَانَةِ الَّتِي عِنْدَ الْمُصْحَفِ. فَقُلْتُ لَهُ: يَا أَبَا مُسْلِمٍ أَرَاكَ تَتَحَرَّى الصَّلَاةَ عِنْدَ هَذِهِ الْأُسْطُوَانَةِ، قَالَ: «رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَحَرَّى الصَّلَاةَ عِنْدَهَا»...

صحیح مسلم:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

(باب: نمازی کا سترے کے قریب کھڑا ہونا)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1158. مکی (بن ابراہیم) نے کہا: ہمیں یزید بن ابی عبید نے خبر دی، انہوں نے کہا: حضرت سلمہ (بن اکوع) رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس ستون کے پاس نماز پڑھنے کی جستجو کرتے جو مصحف کے پاس تھا۔ میں نے ان سے کہا: اے ابو مسلم! میں دیکھتا ہوں کہ آپ اس ستون کے پاس نماز پڑھنے کا اہتمام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا: میں نے نبی اکرمﷺ کو اس کے قریب نماز پڑھنے کا اہتمام کرتے دیکھا ہے۔...


7 ‌سنن أبي داؤد کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ السُّتْرَةِ بَابُ الدُّنُوِّ مِنَ السُّتْرَةِ

حکم: صحیح

695 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ بْنِ سُفْيَانَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ح و حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَحَامِدُ بْنُ يَحْيَى وَابْنُ السَّرْحِ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ إِلَى سُتْرَةٍ فَلْيَدْنُ مِنْهَا لَا يَقْطَعْ الشَّيْطَانُ عَلَيْهِ صَلَاتَهُ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ وَاقِدُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ صَفْوَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَهْلٍ عَنْ أَبِيهِ أَوْ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَهْلٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلّ...

سنن ابو داؤد: کتاب: سترے کے احکام ومسائل (باب: سترے کے قریب کھڑے ہونے کابیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

695. سیدنا سہل بن ابی حثمہ ؓ نبی کریم ﷺ سے مرفوعاً بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی کسی سترہ کی طرف نماز پڑھے تو اس کے قریب کھڑا ہو، کہیں شیطان اس پر اس کی نماز نہ قطع کر دے۔“ امام ابوداؤد رحمه الله نے کہا: واقد بن محمد نے اس حدیث کو صفوان سے‘ انہوں نے محمد بن سہل سے‘ انہوں نے نبیﷺ سے روایت کیا ہے‘ جبکہ بعض نے نافع بن جبیر سے‘ اس نے سہل بن سعد سے کہا ہے۔ اور اس کی سند میں اختلاف کیا گیا ہے۔...


8 ‌سنن أبي داؤد کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ السُّتْرَةِ بَابُ الدُّنُوِّ مِنَ السُّتْرَةِ

حکم: صحیح

696 حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ وَالنُّفَيْلِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ سَهْلٍ قَالَ وَكَانَ بَيْنَ مَقَامِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ مَمَرُّ عَنْزٍ قَالَ أَبُو دَاوُد الْخَبَرُ لِلنُّفَيْلِيِّ

سنن ابو داؤد: کتاب: سترے کے احکام ومسائل (باب: سترے کے قریب کھڑے ہونے کابیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

696. سیدنا سہل ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ اور آپ ﷺ کے قبلے (یعنی سترے) کے درمیان اتنا فاصلہ ہوتا کہ اس سے ایک بکری گزر سکتی تھی۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: یہ حدیث (میرے شیخ) نفیلی کی بیان کردہ ہے (قعنبی کی نہیں)۔


9 ‌سنن أبي داؤد کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ بَابُ فِي اتِّخَاذِ الْمِنْبَرِ

حکم: صحیح

1082 حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ أَبِي رَوَّادٍ، عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا بَدَّنَ, قَالَ لَهُ تَمِيمٌ الدَّارِيُّ: أَلَا أَتَّخِذُ لَكَ مِنْبَرًا يَا رَسُولَ اللَّهِ! يَجْمَعُ -أَوْ يَحْمِلُ- عِظَامَكَ؟ قَالَ: >بَلَى<، فَاتَّخَذَ لَهُ مِنْبَرًا مِرْقَاتَيْنِ....

سنن ابو داؤد: کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل (باب: خطبے کے لیے منبر استعمال کرنا )

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1082. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ کا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ جب کسی قدر بھاری ہو گئے تو جناب تمیم داری ؓ نے آپ ﷺ سے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میں آپ کے لیے منبر نہ بنا لاؤں، جو آپ کی ہڈیوں (وجود اطہر) کو اٹھایا کرے؟ (یعنی آپ ﷺ اس پر تشریف فرما ہوا کریں) آپ ﷺ نے فرمایا: ”ہاں!“ چنانچہ وہ دو سیڑھیوں والا منبر بنا لائے۔...


10 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي سُتْرَةِ الْمُصَلِّي​

حکم: حسن صحیح

341 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَهَنَّادٌ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا وَضَعَ أَحَدُكُمْ بَيْنَ يَدَيْهِ مِثْلَ مُؤَخَّرَةِ الرَّحْلِ فَلْيُصَلِّ وَلَا يُبَالِي مَنْ مَرَّ وَرَاءَ ذَلِكَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَسَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَسَبْرَةَ بْنِ مَعْبَدٍ الْجُهَنِيِّ وَأَبِي جُحَيْفَةَ وَعَائِشَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ طَلْحَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ وَقَالُوا سُتْرَةُ الْإِمَامِ سُتْرَةٌ لِمَنْ خَلْ...

جامع ترمذی: كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: مصلی کے سترے کا بیان )

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

341. طلحہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم سے کوئی اپنے آگے کجاوے کی پچھلی لکڑی کی مانند کوئی چیز رکھ لے تو نماز پڑھے اور اس کی پرواہ نہ کرے کہ اس کے آگے سے کون گزرا ہے‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- طلحہ ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔۲- اس باب میں ابو ہریرہ، سہل بن ابی حثمہ، ابن عمر، سبرہ بن معبد جہنی، ابو جحیفہ اور عائشہ‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔...