1 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ (بَابُ الطِّبِّ وَالْمَرَضِ وَالرُّقَى)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2188. و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ وَأَحْمَدُ بْنُ خِرَاشٍ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْعَيْنُ حَقٌّ وَلَوْ كَانَ شَيْءٌ سَابَقَ الْقَدَرَ سَبَقَتْهُ الْعَيْنُ وَإِذَا اسْتُغْسِلْتُمْ فَاغْسِلُوا...

صحیح مسلم : کتاب: سلامتی اور صحت کابیان (باب: طب،بیماری اور دم کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

2188. حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے نبی کریم ﷺ سے روایت کی کہ آپﷺ نے فرمایا: ’’نظر حق (ثابت شدہ بات) ہے، اگر کوئی ایسی چیز ہوتی جو تقدیر پر سبقت لے جاسکتی تو نظرسبقت ہے جاتی۔ اور جب (نظر بد کے علاج کےلیے) تم سے غسل کرنے کے لئے کہا جائے تو غسل کرلو۔‘‘


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطِّبِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الرُّقْيَةِ مِنْ الْعَيْنِ​)

حکم: صحیح

2059. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عُرْوَةَ وَهُوَ ابْنُ عَامِرٍ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ رِفَاعَةَ الزُّرَقِيِّ أَنَّ أَسْمَاءَ بِنْتَ عُمَيْسٍ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ وَلَدَ جَعْفَرٍ تُسْرِعُ إِلَيْهِمْ الْعَيْنُ أَفَأَسْتَرْقِي لَهُمْ فَقَالَ نَعَمْ فَإِنَّهُ لَوْ كَانَ شَيْءٌ سَابَقَ الْقَدَرَ لَسَبَقَتْهُ الْعَيْنُ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ وَبُرَيْدَةَ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ ....

جامع ترمذی : كتاب: طب (علاج ومعالجہ) کے احکام ومسائل (باب: نظربدکی وجہ سے جھاڑ پھونک کرنے کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

2059. عبید بن رفاعہ زرقی ؓ سے روایت ہے کہ اسماء بنت عمیس‬ ؓ ن‬ے عرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! جعفر طیار ؓ کے لڑکوں کو بہت جلد نظربد لگ جاتی ہے، کیا میں ان کے لیے جھاڑ پھونک کراؤں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’ہاں، اس لیے کہ اگرکوئی چیز تقدیرپر سبقت کرسکتی تواس پر نظربد ضرورسبقت کرتی‘‘ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطِّبِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الرُّقْيَةِ مِنْ الْعَيْنِ​)

حکم: صحیح

2059.01. وَقَدْ رُوِيَ هَذَا عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ عَامِرٍ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ رِفَاعَةَ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ عُمَيْسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا بِذَلِكَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ أَيُّوبَ بِهَذَا....

جامع ترمذی : كتاب: طب (علاج ومعالجہ) کے احکام ومسائل (باب: نظربدکی وجہ سے جھاڑ پھونک کرنے کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

2059.01. ۲- یہ حدیث (عن أيوب، عن عمرو بن دينار، عن عروة بن عامر، عن عبيد بن رفاعة، عن أسماء بنت عميس، عن النبي ﷺ) کی سند سے بھی مروی ہے۔ ۳۔ اس باب میں عمران بن حصین اوربریدہ ؓم سے بھی احادیث آئی ہیں۔ اس سند سے بھی اسماء بنت عمیس‬ ؓ س‬ے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔ ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطِّبِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ الْعَيْنَ حَقٌّ وَالْغَسْلُ ...)

حکم: صحیح

2062. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ خِرَاشٍ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَقَ الْحَضْرَمِيُّ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ ابْنِ طَاوُوسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ كَانَ شَيْءٌ سَابَقَ الْقَدَرَ لَسَبَقَتْهُ الْعَيْنُ وَإِذَا اسْتُغْسِلْتُمْ فَاغْسِلُوا قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَحَدِيثُ حَيَّةَ بْنِ حَابِسٍ حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَرَوَى شَيْبَانُ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ حَيَّةَ بْنِ حَابِسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى ...

جامع ترمذی : كتاب: طب (علاج ومعالجہ) کے احکام ومسائل (باب: نظربدکے حق ہونے اوراس کے لیے غسل کرنے کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

2062. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اگرکوئی چیز تقدیرپرسبقت (پہل) کرسکتی تو اس پرنظربد ضرورسبقت (پہل)کرتی ،اور جب لوگ تم سے غسل کرائیں توتم غسل کرلو‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔ ۲۔ حیہ بن حابس کی روایت (جواوپرمذکورہے) غریب ہے۔ ۳۔ شیبان نے اسے (عن يحيى بن أبي كثير، عن حية بن حابس، عن أبيه، عن أبي هريرة، عن النبي ﷺ) کی سند سے روایت کیا ہے جب کہ علی بن مبارک اورحرب بن شداد نے اس سند میں ابوہریرہ کے واسطہ کا ذکر نہیں کیا ہے۔ ۴۔ اس باب میں عبد...


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ الْعَيْنُ)

حکم: صحیح

3509. حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، قَالَ: مَرَّ عَامِرُ بْنُ رَبِيعَةَ بِسَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، وَهُوَ يَغْتَسِلُ فَقَالَ: لَمْ أَرَ كَالْيَوْمِ، وَلَا جِلْدَ مُخَبَّأَةٍ فَمَا لَبِثَ أَنْ لُبِطَ بِهِ، فَأُتِيَ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقِيلَ لَهُ: أَدْرِكْ سَهْلًا صَرِيعًا، قَالَ «مَنْ تَتَّهِمُونَ بِهِ» قَالُوا عَامِرَ بْنَ رَبِيعَةَ، قَالَ: «عَلَامَ يَقْتُلُ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ، إِذَا رَأَى أَحَدُكُمْ مِنْ أَخِيهِ مَا يُعْجِبُهُ، فَلْيَدْعُ لَهُ بِالْبَرَكَةِ» ثُمَّ دَعَا بِمَاءٍ، فَأَمَرَ عَامِرًا أَنْ ي...

سنن ابن ماجہ : کتاب: طب سے متعلق احکام ومسائل (باب: نظر بد کا بیان )

مترجم: MajahWriterName

3509. حضرت ابو امامہ (اسعد) بن سہل بن حنیف ؓ سے روایت ہے، حضرت سہل بن حنیف ؓ نہا رہے تھے کہ حضرت عامر بن ربیعہ ؓ گزرے، انہوں نے (سہل کو دیکھ کر) کہا: جیسا (خوش رنگ جسم) آج دیکھا ہے ، پہلے) کبھی نہیں دیکھا۔ کسی پردہ نشین (کنواری لڑکی) کی جلد بھی ایسى (خوش رنگ) نہیں (ہوتی۔) وہ فوراً ہی زمین پر گڑ پڑے (اچانک تیز بخار ہوا کہ کھڑے نہ رہ سکے۔) انہیں نبی ﷺ کےپاس لایا گیا اور کہا گیا: سہل ؓ کی خبر لیجئے، وہ تو گر پڑے ہیں (اٹھ بھی نہیں سکتے۔) نبی ﷺ نے فرمایا: ’’تمہیں اس کے بارے میں کس پر شک ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: عامر بن ربیعہ ؓ (كي نظر لگی ہے۔) نبی...


7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ مَا عَوَّذَ بِهِ النَّبِيُّ ﷺ وَمَا عُوِّذَ ...)

حکم: صحیح

3523. حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلَالٍ الصَّوَّافُ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، أَنَّ جِبْرَائِيلَ، أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ اشْتَكَيْتَ؟ قَالَ: «نَعَمْ» ، قَالَ: «بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ، مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ، مِنْ شَرِّ كُلِّ نَفْسٍ أَوْ عَيْنٍ، أَوْ حَاسِدٍ اللَّهُ يَشْفِيكَ، بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: طب سے متعلق احکام ومسائل (باب: نبیﷺ نے جو دم کیا اور جو دم آپؐ کو کیا گیا )

مترجم: MajahWriterName

3523. حضرت ابو سعید ؓ سے روایت ہے، جبریل نبی ﷺ کی خدمت میں تشریف لائے اور فرمایا: ’’اے محمدﷺ! آپ بیمار ہو گئےہیں؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’ہاں‘‘ جبریل ؑنے فرمایا: (بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ، وَاللَّهُ يَشْفِيكَ، مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ، وَمَنْ كُلِّ عَيْنٍ وَحَاسِدٍ، اللَّهُ يَشْفِيكَ، بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ) ’’میں آپ کو اللہ کے نام سےدم کرتا ہوں، آپ کو تکلیف دینے والی ہر چیز سے، ہرجان یا آنکھ یاحاسد کےشر سے، اللہ آپ کو شفا دے۔ میں آپ کو اللہ کےنام سے...


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ مَا عَوَّذَ بِهِ النَّبِيُّ ﷺ وَمَا عُوِّذَ ...)

حکم: ضعیف

3524. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، وَحَفْصُ بْنُ عَمْرٍو، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ زِيَادِ بْنِ ثُوَيْبٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: جَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي، فَقَالَ لِي «أَلَا أَرْقِيكَ بِرُقْيَةٍ جَاءَنِي بِهَا جِبْرَائِيلُ؟» قُلْتُ: بِأَبِي، وَأُمِّي بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ: «بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ، وَاللَّهُ يَشْفِيكَ، مِنْ كُلِّ دَاءٍ فِيكَ، مِنْ شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ، وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ» ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: طب سے متعلق احکام ومسائل (باب: نبیﷺ نے جو دم کیا اور جو دم آپؐ کو کیا گیا )

مترجم: MajahWriterName

3524. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے كہا: نبی ﷺ میری عیادت کے لیے تشریف لائے اور مجھ سے فرمایا: ’’کیا میں تجھے وہ دم نہ کروں جو میرے پاس جبریل ؑ لا ئے ہیں؟ ‘‘ میں کہا: کیوں نہیں،اے اللہ کے رسولﷺ! میرے ماں باپ آپﷺ پر قربان ہوں۔ آپ نے تین بار فرمایا:(بِسْمِ اللهِ أَرْقِيكَ، وَاللهُ يَشْفِيكَ مِنْ كُلِّ دَاءٍ يُؤْذِيكَ، وَمِنْ شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ، وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ ) ’’اللہ کے نام سےتجھے دم کرتا ہوں، اور اللہ تجھے شفا دے گا، ت...


9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ مَا يُعَوَّذُ بِهِ مِنَ الْحُمَّى)

حکم: حسن

3527. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ كَثِيرِ بْنِ دِينَارٍ الْحِمْصِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنِ ابْنِ ثَوْبَانَ، عَنْ عُمَيْرٍ، أَنَّهُ سَمِعَ جُنَادَةَ بْنَ أَبِي أُمَيَّةَ، قَالَ: سَمِعْتُ عُبَادَةَ بْنَ الصَّامِتِ، يَقُولُ: أَتَى جِبْرَائِيلُ عَلَيْهِ السَّلَامُ، النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ يُوعَكُ، فَقَالَ: «بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ، مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ، مِنْ حَسَدِ حَاسِدٍ، وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ، اللَّهُ يَشْفِيكَ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: طب سے متعلق احکام ومسائل (باب: بخار کا دم )

مترجم: MajahWriterName

3527. حضرت عبادہ بن صامت ؓ سےروایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ کو بخار تھا۔ جبریل ؑ تشریف لائے اور فرمایا: (بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ، وَاللَّهُ يَشْفِيكَ، مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ، وَمَنْ كُلِّ عَيْنٍ وَحَاسِدٍ، بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ» ’’میں آپ کو اللہ کے نام سےدم کرتا ہوں، آپ کو تکلیف دینے والی ہر چیز سے، ہرجان یا آنکھ یا حاسد کےشر سے، اللہ آپ کو شفا دے۔‘‘ ...