2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابٌ أَعِنْ أَخَاكَ ظَالِمًا أَوْ مَظْلُومًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2444. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْصُرْ أَخَاكَ ظَالِمًا أَوْ مَظْلُومًا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا نَنْصُرُهُ مَظْلُومًا فَكَيْفَ نَنْصُرُهُ ظَالِمًا قَالَ تَأْخُذُ فَوْقَ يَدَيْهِ

صحیح بخاری : کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں (باب: ہر حال میں مسلمان بھائی کی مدد کرنا وہ ظالم ہو یا مظلوم )

مترجم: BukhariWriterName

2444. حضرت انس  ؓ  ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم اپنے بھائی کی مدد کرو، خواہ ظالم ہو یا مظلوم۔‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ! وہ مظلوم ہوتو اس کی مدد کریں گے لیکن ظالم کی مدد کس طرح کریں ؟آپ نے فرمایا: ’’(ظلم کرنے سے)اس کاہاتھ پکڑ لو، یعنی اسے ظلم سے روکو۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ مَنْ كَانَتْ لَهُ مَظْلَمَةٌ عِنْدَ الرَّجُل...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2449. حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ كَانَتْ لَهُ مَظْلَمَةٌ لِأَخِيهِ مِنْ عِرْضِهِ أَوْ شَيْءٍ فَلْيَتَحَلَّلْهُ مِنْهُ الْيَوْمَ قَبْلَ أَنْ لَا يَكُونَ دِينَارٌ وَلَا دِرْهَمٌ إِنْ كَانَ لَهُ عَمَلٌ صَالِحٌ أُخِذَ مِنْهُ بِقَدْرِ مَظْلَمَتِهِ وَإِنْ لَمْ تَكُنْ لَهُ حَسَنَاتٌ أُخِذَ مِنْ سَيِّئَاتِ صَاحِبِهِ فَحُمِلَ عَلَيْهِ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ قَالَ إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ إِنَّمَا سُمِّيَ الْمَقْبُرِيَّ لِأَنَّهُ كَانَ نَزَلَ نَا...

صحیح بخاری : کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں (باب: اگر کسی شخص نے دوسرے پر کوئی ظلم کیا ہو اور اس سے معاف کرائے تو کیا اس ظلم کو بھی بیان کرنا ضروری ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2449. حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہاکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس کسی نے دوسرے کی عزت یا کسی اور چیز پرظلم کیا ہووہ اس سے آج ہی معاف کرالے پہلے اس سے کہ وہ دن آئے جس میں درہم ودینار نہیں ہوں گے، پھر اگر ظالم کا کوئی نیک عمل ہوگا تو اس کے ظلم کی مقدار اس سے لے لیا جائے گا۔ اگر اس کی نیکیاں نہ ہوئیں تو مظلوم کے گناہ ظالم کے کھاتے میں ڈال دیے جائیں گے۔‘‘ ابو عبداللہ(امام بخاری) فرماتے ہیں: اسماعیل بن ابی اویس کو مقبری اس لیے کہاجاتاہے کہ وہ قبرستان کے ایک کنارے پررہتے تھے۔ اور سعید مقبری بنو لیث کاآزاد کردہ غلام ہے۔ اس کا پورا ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ القِصَاصِ يَوْمَ القِيَامَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6534. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ كَانَتْ عِنْدَهُ مَظْلِمَةٌ لِأَخِيهِ فَلْيَتَحَلَّلْهُ مِنْهَا فَإِنَّهُ لَيْسَ ثَمَّ دِينَارٌ وَلَا دِرْهَمٌ مِنْ قَبْلِ أَنْ يُؤْخَذَ لِأَخِيهِ مِنْ حَسَنَاتِهِ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ حَسَنَاتٌ أُخِذَ مِنْ سَيِّئَاتِ أَخِيهِ فَطُرِحَتْ عَلَيْهِ...

صحیح بخاری : کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں (باب: قیامت کے دن بدلہ لیا جانا )

مترجم: BukhariWriterName

6534. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے اپنے کسی بھائی پر ظلم کیا ہو تو اسے چاہیئے کہ اس سے معاف کرا لے کیونکہ وہاں درہم ودینار نہیں ہوں گے قبل اس کے اس کے بھائی کا بدلہ چکانے کے لیے اس کی نیکیوں سے کچھ لیا جائے۔ اگر اس کی نیکیاں نہیں ہوں گی تو مظلوم کی برائیاں اس پر ڈال دی جائیں گی۔“ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِكْرَاهِ (بَابُ يَمِينِ الرَّجُلِ لِصَاحِبِهِ: إِنَّهُ أَخُو...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6952. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْصُرْ أَخَاكَ ظَالِمًا أَوْ مَظْلُومًا فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنْصُرُهُ إِذَا كَانَ مَظْلُومًا أَفَرَأَيْتَ إِذَا كَانَ ظَالِمًا كَيْفَ أَنْصُرُهُ قَالَ تَحْجُزُهُ أَوْ تَمْنَعُهُ مِنْ الظُّلْمِ فَإِنَّ ذَلِكَ نَصْرُهُ...

صحیح بخاری : کتاب: زبردستی کام کرانے کے بیان میں (باب : اگر کوئی شخص دوسرے مسلمان کو اپنا بھائی کہے )

مترجم: BukhariWriterName

6952. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ نے فرمایا: اپنے بھائی کی مدد کرو،خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم۔ ایک آدمی نے پوچھا: اللہ کے رسول! جب وہ مظلوم ہوگا تو میں اس کی مدد کروں گا آپ کے خیال کے مطابق میں ظالم کی مدد کیسے کروں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اس وقت اسے ظلم سے باز رکھنا ہی اس کی مدد کرنا ہے۔“ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ (بَابُ نَصْرِ الْأَخِ ظَالِمًا أَوْ مَظْلُومًا)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2584. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ اقْتَتَلَ غُلَامَانِ غُلَامٌ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ وَغُلَامٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَنَادَى الْمُهَاجِرُ أَوْ الْمُهَاجِرُونَ يَا لَلْمُهَاجِرِينَ وَنَادَى الْأَنْصَارِيُّ يَا لَلْأَنْصَارِ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا هَذَا دَعْوَى أَهْلِ الْجَاهِلِيَّةِ قَالُوا لَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِلَّا أَنَّ غُلَامَيْنِ اقْتَتَلَا فَكَسَعَ أَحَدُهُمَا الْآخَرَ قَالَ فَلَا بَأْسَ وَلْيَنْصُرْ الرَّجُلُ أَخَاهُ ظَالِمًا أَوْ مَظْلُومًا إِنْ كَانَ ظَالِمًا فَلْيَنْهَهُ فَإِنَّهُ...

صحیح مسلم : کتاب: حسن سلوک،صلہ رحمی اور ادب (باب: بھائی کی مدد کرنا وہ ظالم ہو یا مظلوم )

مترجم: MuslimWriterName

2584. ابوزبیر نے حضرت جابر ؓ سے حدیث بیان کی، کہا: دو لڑکے آپس میں لڑ پڑے، ایک لڑکا مہاجرین میں سے تھا اور دوسرا لڑکا انصار میں سے۔ مہاجر نے پکار کر آواز دی: اے مہاجرین! اور انصاری نے پکار کر آواز دی: اے انصار! تو (اچانک) رسول اللہ ﷺ باہر تشریف لے آئے اور فرمایا: ’’یہ کیا زمانہ جاہلیت کی سی چیخ و پکار ہے؟‘‘ انہوں نے عرض کی: نہیں، اللہ کے رسول! بس یہ دو لڑکے آپس میں لڑ پڑے ہیں اور ایک نے دوسرے کی سرین پر ضرب لگائی ہے، آپﷺ نے فرمایا: ’’کوئی (بڑی) بات نہیں، اور ہر انسان کو اپنے بھائی کی، خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم، مدد کرنی چاہئے، اگر ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَلَاحِمِ (بَابُ الْأَمْرِ وَالنَّهْيِ)

حکم: ضعیف

4336. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ رَاشِدٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ بَذِيمَةَ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّ أَوَّلَ مَا دَخَلَ النَّقْصُ عَلَى بَنِي إِسْرَائِيلَ, كَانَ الرَّجُلُ يَلْقَى الرَّجُلَ فَيَقُولُ: يَا هَذَا! اتَّقِ اللَّهَ وَدَعْ مَا تَصْنَعُ, فَإِنَّهُ لَا يَحِلُّ لَكَ، ثُمَّ يَلْقَاهُ مِنَ الْغَدِ فَلَا يَمْنَعُهُ ذَلِكَ أَنْ يَكُونَ أَكِيلَهُ، وَشَرِيبَهُ، وَقَعِيدَهُ، فَلَمَّا فَعَلُوا ذَلِكَ ضَرَبَ اللَّهُ قُلُوبَ بَعْضِهِمْ بِبَعْضٍ<، ثُمَّ قَالَ: {لُعِنَ الَّذِينَ ك...

سنن ابو داؤد : کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں (باب: امر بالمعروف اور نھی عن المنکر کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4336. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”پہلا پہلا نقص اور عیب جو بنو اسرائیل میں داخل ہوا یہ تھا کہ ان میں سے کوئی دوسرے سے ملتا تو اسے کہتا تھا: ارے! اللہ سے ڈرو اور جو کر رہے ہو اس سے باز آ جاؤ، یہ تمہارے لیے حلال نہیں۔ پھر اگلے دن ملتا تو اس کے لیے اس کا ہم نوالہ، ہم پیالہ اور ہم مجلس ہونے میں اسے کوئی رکاوٹ نہ ہوتی تھی۔ جب ان کا یہ حال ہو گیا تو اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں کو ایک دوسرے پر دے مارا (ان کے اندر اختلاف، تنازع اور بغض و حسد پیدا ہو گیا۔ ان میں سے اتفاق و اتحاد اور الفت اٹھا لی گئی) پھر آپ نے یہ آیت پڑھی


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَلَاحِمِ (بَابُ الْأَمْرِ وَالنَّهْيِ)

حکم: ضعیف

4337. حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ الْحَنَّاطُ عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِنَحْوِهِ، زَادَ: >أَوْ لَيَضْرِبَنَّ اللَّهُ بِقُلُوبِ بَعْضِكُمْ عَلَى بَعْضٍ، ثُمَّ لَيَلْعَنَنَّكُمْ كَمَا لَعَنَهُمْ<. قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ الْمُحَارِبِيُّ عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ سَالِمٍ الْأَفْطَسِ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ وَرَوَاهُ خَالِدٌ الطَّحَّانُ عَنِ الْعَلَاءِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرّ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں (باب: امر بالمعروف اور نھی عن المنکر کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4337. سیدنا ابن مسعود ؓ نے نبی کریم ﷺ سے اس حدیث کی مانند روایت کیا۔ اور مزید کہا: ”ورنہ اللہ تعالیٰ تمہارے دل ایک دوسرے پر دے مارے گا (تمہارے اندر اختلاف و تفرقہ ڈال دے گا) اور پھر اسی طرح لعنت کرے گا جیسے کہ ان کو لعنت کی تھی۔“ (اپنی رحمت سے دور کرے گا)۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں: اس روایت کو محاربی نے بسند علاء بن مسیب، عبداللہ بن عمرو بن مرہ سے، انہوں نے سالم افطس سے، انہوں نے ابوعبیدہ سے، انہوں نے سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے۔ اور خالد طحان نے بواسطہ علاء، عمرو بن مرہ سے اور اس نے ابوعبیدہ سے روایت کیا۔ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَلَاحِمِ (بَابُ الْأَمْرِ وَالنَّهْيِ)

حکم: صحیح

4338. حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ، عَنْ خَالِدٍ ح، وحَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا سهُشَيْمٌ الْمَعْنَى، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ قَيْسٍ، قَالَ: قَالَ أَبُو بَكْرٍ بَعْدَ أَنْ حَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ: يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّكُمْ تَقْرَءُونَ هَذِهِ الْآيَةَ وَتَضَعُونَهَا عَلَى غَيْرِ مَوَاضِعِهَا: {عَلَيْكُمْ أَنْفُسَكُمْ لَا يَضُرُّكُمْ مَنْ ضَلَّ إِذَا اهْتَدَيْتُمْ}[المائدة: 105]، قَالَ عَنْ خَالِدٍ: وَإِنَّا سَمِعْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, يَقُولُ: >إِنَّ النَّاسَ إِذَا رَأَوُا الظَّالِمَ فَلَمْ يَأْخُذُوا عَلَى يَدَيْهِ، أَوْشَكَ أَنْ يَعُمَّهُمُ اللَّهُ بِعِقَابٍ<. و ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں (باب: امر بالمعروف اور نھی عن المنکر کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4338. جناب قیس (قیس بن ابی حازم) نے بیان کیا کہ سیدنا ابوبکر صدیق ؓ نے (اپنے خطبے میں) اللہ عزوجل کی حمد و ثنا کے بعد فرمایا: ”اے لوگو! تم یہ آیت کریمہ پڑھتے تو ہو {عَلَيْكُمْ أَنْفُسَكُمْ لَا يَضُرُّكُمْ مَنْ ضَلَّ إِذَا اهْتَدَيْتُمْ} ”اے ایمان والو! اپنی فکر کرو، جب تم راہ راست پر چل رہے ہو تو جو شخص گمراہ ہو اس سے تمہارا کوئی نقصان نہیں۔“ مگر اس کے معنی و مفہوم غلط سمجھتے ہو۔ خالد نے روایت کیا۔ ہم نے نبی کریم ﷺ کو فرماتے سنا ہے: ”بلاشبہ لوگ جب کسی کو ظلم کرتا دیکھیں اور پھر اس کے ہاتھ نہ پکڑیں تو قریب ہوتا ہے...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابٌ فِي الِانْتِصَارِ)

حکم: حسن لغيره

4896. حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ بَشِيرِ بْنِ الْمُحَرَّرِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ, أَنَّهُ قَالَ: بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ وَمَعَهُ أَصْحَابُهُ، وَقَعَ رَجُلٌ بِأَبِي بَكْرٍ فَآذَاهُ، فَصَمَتَ عَنْهُ أَبُو بَكْرٍ، ثُمَّ آذَاهُ الثَّانِيَةَ، فَصَمَتَ عَنْهُ أَبُو بَكْرٍ، ثُمَّ آذَاهُ الثَّالِثَةَ فَانْتَصَرَ مِنْهُ أَبُو بَكْرٍ، فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ حِينَ انْتَصَرَ أَبُو بَكْرٍ، فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: أَوَجَدْتَ عَلَيَّ يَا رَسُولَ اللَّهِ! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >نَزَلَ مَلَكٌ ...

سنن ابو داؤد : کتاب: آداب و اخلاق کا بیان (باب: بدلہ لینے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4896. جناب سعید بن مسیب ؓ سے روایت ہے کہ ایک بار رسول اللہ ﷺ بیٹھے ہوئے تھے اور آپ ﷺ کے ساتھ آپ ﷺ کے صحابہ بھی تھے کہ ایک آدمی نے سیدنا ابوبکر ؓ کو برا بھلا کہا اور انہیں اذیت دی، تو ابوبکر ؓ خاموش رہے۔ اس نے پھر دوسری بار اذیت دی تو ابوبکر ؓ خاموش رہے۔ اس نے پھر تیسری بار اذیت دی تو ابوبکر ؓ نے اسے بدلے میں کچھ کہا۔ جب سیدنا ابوبکر ؓ نے اس سے بدلہ لیا تو رسول اللہ ﷺ اٹھ کھڑے ہوئے، تو ابوبکر ؓ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ مجھ سے ناراض ہو گئے؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”آسمان سے ایک فرشتہ اترا تھا جو اس آدمی کو اس کے کہے پر جھٹلا رہا تھا۔ جب تم نے اس سے بدلہ...