الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 6 - مجموع أحاديث: 51 کل صفحات: 6 - کل احا دیث: 51 1 صحيح البخاري: كِتَابُ التَّيَمُّمِ (بَابٌ:) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 335. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ هُوَ العَوَقِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، قَالَ: ح وَحَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ النَّضْرِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ، قَالَ: أَخْبَرَنَا سَيَّارٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ هُوَ ابْنُ صُهَيْبٍ الفَقِيرُ، قَالَ: أَخْبَرَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أُعْطِيتُ خَمْسًا لَمْ يُعْطَهُنَّ أَحَدٌ قَبْلِي: نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ مَسِيرَةَ شَهْرٍ، وَجُعِلَتْ لِي الأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَهُورًا، فَأَيُّمَا رَجُلٍ مِنْ أُمَّتِي أَدْرَكَتْهُ الصَّلاَةُ فَلْيُصَلِّ، وَأُحِلَّتْ لِي المَغَانِمُ وَلَمْ تَحِلَّ لِأَحَدٍ قَبْلِي، وَأُعْطِيتُ الشّ... صحیح بخاری : کتاب: تیمم کے احکام و مسائل (باب: ) مترجم: BukhariWriterName 335. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا:’’مجھے پانچ چیزیں ایسی عطا کی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دی گئیں: ایک یہ کہ مجھے ایک مہینے کی مسافت پر بذریعہ رعب مدد دی گئی ہے۔ دوسری یہ کہ تمام روئے زمین کو میرے لیے مسجد اور پاک کرنے والی بنا دیا گیا ہے۔ اب میری امت میں جس شخص کو نماز کا وقت آ جائے اسے چاہئے کہ وہیں نماز پڑھ لے۔ تیسری یہ کہ میرے لیے مالِ غنیمت کو حلال کر دیا گیا ہے جبکہ اس سے پہلے کسی کے لیے حلال نہ تھا۔ چوتھی یہ کہ مجھے شفاعت (کبریٰ) عطا کی گئی ہے۔ پانچویں یہ کہ پہلے نبی خاص اپنی قوم کے لیے مبعوث ہوا کرتا تھا، مگر ... الموضوع: الصلاة على جميع أجزاء الأرض (العبادات) موضوع: ہر قسم کی زمین پر نماز پڑھنا (عبادات) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ : جُعِلَتْ لِي الأَرْض...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 438. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَيَّارٌ هُوَ أَبُو الحَكَمِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ الفَقِيرُ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أُعْطِيتُ خَمْسًا لَمْ يُعْطَهُنَّ أَحَدٌ مِنَ الأَنْبِيَاءِ قَبْلِي: نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ مَسِيرَةَ شَهْرٍ، وَجُعِلَتْ لِي الأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَهُورًا، وَأَيُّمَا رَجُلٍ مِنْ أُمَّتِي أَدْرَكَتْهُ الصَّلاَةُ فَلْيُصَلِّ، وَأُحِلَّتْ لِي الغَنَائِمُ، وَكَانَ النَّبِيُّ يُبْعَثُ إِلَى قَوْمِهِ خَاصَّةً، وَبُعِثْتُ إِلَى النَّاسِ كَافَّةً، وَأُعْطِيتُ الشَّفَاعَةَ ... صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: نبی کریم ﷺ کا ارشاد کہ میرے لیے ساری زمین پر نماز پڑھنے اور پاکی حاصل کرنے (یعنی تیمم کرنے) کی اجازت ہے۔ ) مترجم: BukhariWriterName 438. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’مجھے پانچ ایسی چیزیں عطا کی گئی ہیں جو مجھ سے قبل کسی پیغمبر کو نہیں دی گئیں: مجھے ایک مہینے کی مسافت سے رعب عطا کر کے میری مدد فرمائی گئی۔ پوری روئے زمین کو میرے لیے سجدہ گاہ اور طہارت کا ذریعہ بنا دیا گیا، چنانچہ میری امت کے کسی فرد کو جہاں بھی نماز کا وقت آ جائے، اسی جگہ نماز پڑھ لینی چاہئے۔ مال غنیمت کو میرے لیے حلال کر دیا گیا۔ اور ہر نبی کو قبل ازیں مخصوص قوم کی طرف مبعوث کیا جاتا تھا اور مجھے تمام انسانوں کے لیے مبعوث کیا گیا اور مجھے شفاعت ( کبریٰ) کا حق دیا گیا ہے۔&l... الموضوع: الصلاة على جميع أجزاء الأرض (العبادات) موضوع: ہر قسم کی زمین پر نماز پڑھنا (عبادات) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابٌ المَسَاجِدُ الَّتِي عَلَى طُرُقِ المَدِينَةِ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 483. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ المُقَدَّمِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، قَالَ: رَأَيْتُ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَتَحَرَّى أَمَاكِنَ مِنَ الطَّرِيقِ فَيُصَلِّي فِيهَا، وَيُحَدِّثُ أَنَّ أَبَاهُ كَانَ يُصَلِّي فِيهَا «وَأَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي تِلْكَ الأَمْكِنَةِ». وَحَدَّثَنِي نَافِعٌ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ كَانَ يُصَلِّي فِي تِلْكَ الأَمْكِنَةِ، وَسَأَلْتُ سَالِمًا، فَلاَ أَعْلَمُهُ إِلَّا وَافَقَ نَافِعًا فِي الأَمْكِنَةِ كُلِّهَا إِلَّا أَنَّهُمَا اخْتَلَفَا فِي مَسْجِدٍ بِشَرَفِ الرَّوْحَاءِ... صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: ان مساجد کا بیان جو مدینہ کے راستے میں واقع ہیں اور وہ جگہیں جہاں رسول اللہ ﷺ نے نماز ادا فرمائی ہے ) مترجم: BukhariWriterName 483. حضرت موسیٰ بن عقبہ کہتے ہیں: میں نے حضرت سالم بن عبداللہ کو دیکھا کہ وہ (مکے سے مدینے کے) راستے پر بعض مخصوص مقامات کو تلاش کر کے وہاں نماز پڑھتے تھے اور بیان کرتے تھے کہ ان کے والد گرامی (ابن عمر ؓ ) ان مقامات پر نماز پڑھا کرتے تھے اور انھوں نے نبی ﷺ کو ان جگہوں میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تھا۔ موسیٰ بن عقبہ کہتے ہیں: مجھ سے حضرت نافع ؒ نے بھی بیان کیا کہ حضرت ابن عمر ؓ ان مقامات پر نماز پڑھتے تھے۔ اور میں نے اس سلسلے میں حضرت سالم سے معلوم کیا تو انھوں نے بھی وہی مقامات بتائے جن کی نشاندہی حضرت نافع نے کی تھی، البتہ شرف الروحاء کی مسجد ... الموضوع: الصلاة على جميع أجزاء الأرض (العبادات) موضوع: ہر قسم کی زمین پر نماز پڑھنا (عبادات) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابٌ المَسَاجِدُ الَّتِي عَلَى طُرُقِ المَدِينَةِ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 484. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ المُنْذِرِ الحِزَامِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، أَخْبَرَهُ «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَنْزِلُ بِذِي الحُلَيْفَةِ حِينَ يَعْتَمِرُ، وَفِي حَجَّتِهِ حِينَ حَجَّ تَحْتَ سَمُرَةٍ فِي مَوْضِعِ المَسْجِدِ الَّذِي بِذِي الحُلَيْفَةِ، وَكَانَ إِذَا رَجَعَ مِنْ غَزْوٍ كَانَ فِي تِلْكَ الطَّرِيقِ أَوْ حَجٍّ أَوْ عُمْرَةٍ هَبَطَ مِنْ بَطْنِ وَادٍ، فَإِذَا ظَهَرَ مِنْ بَطْنِ وَادٍ أَنَاخَ بِالْبَطْحَاءِ الَّتِي عَلَى شَفِيرِ الوَادِي الشَّرْقِيَّةِ، فَعَرَّسَ ثَمَّ حَ... صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: ان مساجد کا بیان جو مدینہ کے راستے میں واقع ہیں اور وہ جگہیں جہاں رسول اللہ ﷺ نے نماز ادا فرمائی ہے ) مترجم: BukhariWriterName 484. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ ہی سے روایت ہےکہ رسول اللہ ﷺ جب عمرے کے لیے جاتے، اسی طرح حجۃ الوداع میں جب حج کے لیے تشریف لے گئے تو ذوالحلیفہ میں اس کیکر کے نیچے پڑاؤ کرتے جہاں اب مسجد ذوالحلیفہ ہے۔ اور جب آپ جہاد، حج یا عمرے سے (مدینے) واپس آتے اور اس راستے سے گزرتے تو وادی عقیق کے نشیب میں اترتے۔ جب وہاں سے اوپر چڑھتے تو اپنی اونٹنی کو بطحاء میں بٹھاتے جو وادی کے مشرقی کنارے پر ہے اور آکر شب میں وہیں آرام فرماتے یہاں تک کہ صبح ہو جاتی۔ یہ مقام اس مسجد کے پاس نہیں جو پتھروں سے بنی ہے اور نہ اس ٹیلے پر ہے جس پر مسجد ہے بلکہ اس جگہ ایک گہرا نالا تھا۔ عبداللہ بن عمر ؓ ا... الموضوع: الصلاة على جميع أجزاء الأرض (العبادات) موضوع: ہر قسم کی زمین پر نماز پڑھنا (عبادات) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابٌ المَسَاجِدُ الَّتِي عَلَى طُرُقِ المَدِينَةِ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 485. وَأَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ حَدَّثَهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى حَيْثُ المَسْجِدُ الصَّغِيرُ الَّذِي دُونَ المَسْجِدِ الَّذِي بِشَرَفِ الرَّوْحَاءِ، وَقَدْ كَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَعْلَمُ المَكَانَ الَّذِي كَانَ صَلَّى فِيهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ثَمَّ عَنْ يَمِينِكَ حِينَ تَقُومُ فِي المَسْجِدِ تُصَلِّي، وَذَلِكَ المَسْجِدُ عَلَى حَافَةِ الطَّرِيقِ اليُمْنَى، وَأَنْتَ ذَاهِبٌ إِلَى مَكَّةَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ المَسْجِدِ الأَكْبَرِ رَمْيَةٌ بِحَجَرٍ أَوْ نَحْوُ ذَلِكَ ... صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: ان مساجد کا بیان جو مدینہ کے راستے میں واقع ہیں اور وہ جگہیں جہاں رسول اللہ ﷺ نے نماز ادا فرمائی ہے ) مترجم: BukhariWriterName 485. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے یہ بھی روایت ہے کہ نبی ﷺ نے وہاں بھی نماز پڑھی جہاں اب چھوٹی سی مسجد ہے، اس مسجد کے قریب جو روحاء کی بلندی پر واقع ہے۔ عبداللہ بن عمر ؓ اس مقام کی نشاندہی کرتے تھے جہاں نبی ﷺ نے نماز ادا کی تھی اور کہتے تھے کہ جب تو مسجد میں نماز پڑھے تو وہ جگہ تیرے دائیں ہاتھ کی طرف پڑتی ہے۔ اور یہ (چھوٹی مسجد) مکے کو جاتے ہوئے راستے کے دائیں کنارے پر واقع ہے۔ اس کے اور بڑی مسجد کے درمیان کم و بیش پتھر پھینکنے کی مسافت ہے۔ ... الموضوع: الصلاة على جميع أجزاء الأرض (العبادات) موضوع: ہر قسم کی زمین پر نماز پڑھنا (عبادات) 6 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابٌ المَسَاجِدُ الَّتِي عَلَى طُرُقِ المَدِينَةِ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 486. وَأَنَّ ابْنَ عُمَرَ: كَانَ يُصَلِّي إِلَى العِرْقِ الَّذِي عِنْدَ مُنْصَرَفِ الرَّوْحَاءِ، وَذَلِكَ العِرْقُ انْتِهَاءُ طَرَفِهِ عَلَى حَافَةِ الطَّرِيقِ دُونَ المَسْجِدِ الَّذِي بَيْنَهُ وَبَيْنَ المُنْصَرَفِ، وَأَنْتَ ذَاهِبٌ إِلَى مَكَّةَ وَقَدِ ابْتُنِيَ ثَمَّ مَسْجِدٌ، فَلَمْ يَكُنْ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ يُصَلِّي فِي ذَلِكَ المَسْجِدِ، كَانَ يَتْرُكُهُ عَنْ يَسَارِهِ وَوَرَاءَهُ، وَيُصَلِّي أَمَامَهُ إِلَى العِرْقِ نَفْسِهِ، وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَرُوحُ مِنَ الرَّوْحَاءِ فَلاَ يُصَلِّي الظُّهْرَ حَتَّى يَأْتِيَ ذَلِكَ المَكَانَ، فَيُصَلِّي فِيهِ الظُّهْرَ، وَإِذَا أَقْبَلَ مِنْ مَكَّةَ، فَإِنْ مَرَّ بِهِ قَب... صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: ان مساجد کا بیان جو مدینہ کے راستے میں واقع ہیں اور وہ جگہیں جہاں رسول اللہ ﷺ نے نماز ادا فرمائی ہے ) مترجم: BukhariWriterName 486. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ اس چھوٹی سی پہاڑی کے پاس بھی نماز پڑھا کرتے تھے جو روحاء کے خاتمے پر ہے۔ اس پہاڑی کا سلسلہ راستے کے آخری کنارے پر جا کر ختم ہو جاتا ہے۔ مکے کو جاتے ہوئے اس مسجد کے قریب جو اس (پہاڑی) کے اور روحاء کے آخری حصے کے درمیان ہے۔ وہاں ایک اور مسجد بن گئی ہے۔ عبداللہ بن عمر ؓ اس مسجد میں نماز نہیں پڑھا کرتے تھے بلکہ اسے اپنی بائیں طرف اور پیچھے چھوڑ دیتے اور اس کے آگے پہاڑی کے پاس نماز پڑھتے تھے۔ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ زوال آفتاب کے بعد روحاء سے چلتے،پھر ظہر کی نماز اسی جگہ پہنچ کر ادا کرتے۔ اور جب مکے سے واپس آتے تو صبح ہونے سے کچھ دیر پہلے یا سحر... الموضوع: الصلاة على جميع أجزاء الأرض (العبادات) موضوع: ہر قسم کی زمین پر نماز پڑھنا (عبادات) 7 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابٌ المَسَاجِدُ الَّتِي عَلَى طُرُقِ المَدِينَةِ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 487. وَأَنَّ عَبْدَ اللَّهِ حَدَّثَهُ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَنْزِلُ تَحْتَ سَرْحَةٍ ضَخْمَةٍ دُونَ الرُّوَيْثَةِ، عَنْ يَمِينِ الطَّرِيقِ، وَوِجَاهَ الطَّرِيقِ فِي مَكَانٍ بَطْحٍ سَهْلٍ، حَتَّى يُفْضِيَ مِنْ أَكَمَةٍ دُوَيْنَ بَرِيدِ الرُّوَيْثَةِ بِمِيلَيْنِ، وَقَدِ انْكَسَرَ أَعْلاَهَا، فَانْثَنَى فِي جَوْفِهَا وَهِيَ قَائِمَةٌ عَلَى سَاقٍ، وَفِي سَاقِهَا كُثُبٌ كَثِيرَةٌ»... صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: ان مساجد کا بیان جو مدینہ کے راستے میں واقع ہیں اور وہ جگہیں جہاں رسول اللہ ﷺ نے نماز ادا فرمائی ہے ) مترجم: BukhariWriterName 487. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے یہ بھی روایت ہے کہ نبی ﷺ مقام رویثہ کے قریب راستے کی دائیں جانب کشادہ، نرم اور ہموار جگہ میں ایک بہت بڑے گھنے درخت کے نیچے اترتے یہاں تک کہ اس ٹیلے سے بھی آگے گزر جاتے جو رویثہ کے راستے سے دو میل کے قریب ہے۔ اس درخت کا بالائی حصہ ٹوٹ گیا ہے اور اب درمیان سے خمیدہ ہو کر اپنے تنے پر کھڑا ہے۔ اس کی جڑ میں بہت سے ریت کے ٹیلے ہیں۔ ... الموضوع: الصلاة على جميع أجزاء الأرض (العبادات) موضوع: ہر قسم کی زمین پر نماز پڑھنا (عبادات) 8 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابٌ المَسَاجِدُ الَّتِي عَلَى طُرُقِ المَدِينَةِ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 488. وَأَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، حَدَّثَهُ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى فِي طَرَفِ تَلْعَةٍ مِنْ وَرَاءِ العَرْجِ، وَأَنْتَ ذَاهِبٌ إِلَى هَضْبَةٍ عِنْدَ ذَلِكَ المَسْجِدِ قَبْرَانِ أَوْ ثَلاَثَةٌ، عَلَى القُبُورِ رَضَمٌ مِنْ حِجَارَةٍ، عَنْ يَمِينِ الطَّرِيقِ عِنْدَ سَلَمَاتِ الطَّرِيقِ بَيْنَ أُولَئِكَ السَّلَمَاتِ» كَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَرُوحُ مِنَ العَرْجِ، بَعْدَ أَنْ تَمِيلَ الشَّمْسُ بِالهَاجِرَةِ، فَيُصَلِّي الظُّهْرَ فِي ذَلِكَ المَسْجِدِ... صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: ان مساجد کا بیان جو مدینہ کے راستے میں واقع ہیں اور وہ جگہیں جہاں رسول اللہ ﷺ نے نماز ادا فرمائی ہے ) مترجم: BukhariWriterName 488. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے یہ بھی بیان کیا ہے کہ نبی ﷺ نے اس ٹیلے کے کنارے پر بھی نماز پڑھی جہاں سے پانی اترتا ہے۔ یہ مقام ہضبہ کو جاتے ہوئے عرج کے پیچھے واقع ہے۔ اس مسجد کے پاس دو یا تین قبریں ہیں، ان پر اوپر تلے پتھر رکھے ہوئے ہیں۔ یہ راستے سے دائیں جانب ان بڑے پتھروں کے پاس ہے جو راستے پر واقع ہیں۔ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ دوپہر کو زوال کے بعد عرج سے ان بڑے پتھروں کے درمیان چلتے، پھر ظہر کی نماز اس مسجد میں ادا کرتے۔ ... الموضوع: الصلاة على جميع أجزاء الأرض (العبادات) موضوع: ہر قسم کی زمین پر نماز پڑھنا (عبادات) 9 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابٌ المَسَاجِدُ الَّتِي عَلَى طُرُقِ المَدِينَةِ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 489. وَأَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، حَدَّثَهُ: «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَزَلَ عِنْدَ سَرَحَاتٍ عَنْ يَسَارِ الطَّرِيقِ فِي مَسِيلٍ دُونَ هَرْشَى، ذَلِكَ المَسِيلُ لاَصِقٌ بِكُرَاعِ هَرْشَى، بَيْنَهُ وَبَيْنَ الطَّرِيقِ قَرِيبٌ مِنْ غَلْوَةٍ» وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ «يُصَلِّي إِلَى سَرْحَةٍ هِيَ أَقْرَبُ السَّرَحَاتِ إِلَى الطَّرِيقِ، وَهِيَ أَطْوَلُهُنَّ»... صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: ان مساجد کا بیان جو مدینہ کے راستے میں واقع ہیں اور وہ جگہیں جہاں رسول اللہ ﷺ نے نماز ادا فرمائی ہے ) مترجم: BukhariWriterName 489. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے یہ بھی بیان فرمایا: رسول اللہ ﷺ ان بڑے درختوں کے پاس اترے جو راستے کے بائیں جانب ہرشیٰ پہاڑی کے پاس وادی میں ہیں۔ یہ وادی ہرشیٰ کے کنارے سے مل گئی ہے۔ وادی اور راستے کے درمیان ایک تیر پھینکنے کا فاصلہ ہے۔ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ اس بڑے درخت کے پاس نماز پڑھتے جو وہاں تمام درختوں سے بڑا اور راستے کے زیادہ قریب تھا۔ ... الموضوع: الصلاة على جميع أجزاء الأرض (العبادات) موضوع: ہر قسم کی زمین پر نماز پڑھنا (عبادات) 10 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابٌ المَسَاجِدُ الَّتِي عَلَى طُرُقِ المَدِينَةِ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 490. وَأَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، حَدَّثَهُ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَنْزِلُ فِي المَسِيلِ الَّذِي فِي أَدْنَى مَرِّ الظَّهْرَانِ، قِبَلَ المَدِينَةِ حِينَ يَهْبِطُ مِنَ الصَّفْرَاوَاتِ يَنْزِلُ فِي بَطْنِ ذَلِكَ المَسِيلِ عَنْ يَسَارِ الطَّرِيقِ، وَأَنْتَ ذَاهِبٌ إِلَى مَكَّةَ، لَيْسَ بَيْنَ مَنْزِلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبَيْنَ الطَّرِيقِ إِلَّا رَمْيَةٌ بِحَجَرٍ»... صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: ان مساجد کا بیان جو مدینہ کے راستے میں واقع ہیں اور وہ جگہیں جہاں رسول اللہ ﷺ نے نماز ادا فرمائی ہے ) مترجم: BukhariWriterName 490. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے یہ بھی بیان فرمایا ہے کہ نبی ﷺ اس وادی میں پڑاؤ کرتے جو مر الظهران کے نشیب میں مقام صفراوات سے اترتے وقت مدینے کی جانب ہے۔ آپ ﷺ اس وادی کے نشیب میں پڑاؤ کرتے جو مکہ جاتے ہوئے راستے کی بائیں جانب واقع ہے۔ آپ جہاں اترتے اس میں اور عام راستے کے درمیان ایک پتھر پھینکے کا فاصلہ ہوتا۔ ... الموضوع: الصلاة على جميع أجزاء الأرض (العبادات) موضوع: ہر قسم کی زمین پر نماز پڑھنا (عبادات) مجموع الصفحات: 6 - مجموع أحاديث: 51 کل صفحات: 6 - کل احا دیث: 51