1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ (بَابُ تَحْرِيمِ الْغِيبَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2589. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ الْعَلَاءِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَتَدْرُونَ مَا الْغِيبَةُ قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ ذِكْرُكَ أَخَاكَ بِمَا يَكْرَهُ قِيلَ أَفَرَأَيْتَ إِنْ كَانَ فِي أَخِي مَا أَقُولُ قَالَ إِنْ كَانَ فِيهِ مَا تَقُولُ فَقَدْ اغْتَبْتَهُ وَإِنْ لَمْ يَكُنْ فِيهِ فَقَدْ بَهَتَّهُ...

صحیح مسلم : کتاب: حسن سلوک،صلہ رحمی اور ادب (باب: غیبت کی حرمت )

مترجم: MuslimWriterName

2589. حضرت ابوہریرہ رض اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تم جانتے ہو کہ غیبت کیا ہے؟‘‘ انہوں (صحابہ) نے عرض کی: اللہ اور اس کا رسول خوب جاننے والے ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’اپنے بھائی کا اس طرح تذکرہ کرنا جو اسے ناپسند ہو۔‘‘ عرض کی گئی: آپ یہ دیکھئے کہ اگر میرے بھائی میں وہ بات واقعی موجود ہو جو میں کہتا ہوں (تو؟) آپﷺ نے فرمایا: ’’جو کچھ تم کہتے ہو، اگر اس میں موجود ہے تو تم نے اس کی غیبت کی، اگر اس میں وہ (عیب) موجود نہیں تو تم نے اس پر بہتان لگایا ہے۔‘‘ ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابٌ فِي الْغِيبَةِ)

حکم: صحیح

4874. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ عَنِ الْعَلَاءِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ, أَنَّهُ قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! مَا الْغِيبَةُ؟ قَالَ: >ذِكْرُكَ أَخَاكَ بِمَا يَكْرَهُ<، قِيلَ: أَفَرَأَيْتَ إِنْ كَانَ فِي أَخِي مَا أَقُولُ؟! قَالَ: >إِنْ كَانَ فِيهِ مَا تَقُولُ فَقَدِ اغْتَبْتَهُ، وَإِنْ لَمْ يَكُنْ فِيهِ مَا تَقُولُ فَقَدْ بَهَتَّهُ<. ...

سنن ابو داؤد : کتاب: آداب و اخلاق کا بیان (باب: غیبت کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

4874. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا: اے اﷲ کے رسول! غیبت کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تمہارا اپنے بھائی کا ایسے انداز میں ذکر کرنا جسے وہ ناپسند کرتا ہو۔“ کہا گیا: جو بات میں کہہ رہا ہوں اگر وہ میرے بھائی میں (فی الواقع) ہو؟ (تو بھی وہ غیبت ہو گی؟) آپ ﷺ نے فرمایا: ”اگر اس میں وہ بات موجود ہو اور تم کہو، تب ہی تو غیبت ہے۔ اگر تم کوئی ایسی بات کہو جو اس میں نہ ہو، تو تم نے اس پر بہتان لگایا۔“ ...


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْغِيبَةِ​)

حکم: صحیح

1934. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الْغِيبَةُ قَالَ ذِكْرُكَ أَخَاكَ بِمَا يَكْرَهُ قَالَ أَرَأَيْتَ إِنْ كَانَ فِيهِ مَا أَقُولُ قَالَ إِنْ كَانَ فِيهِ مَا تَقُولُ فَقَدْ اغْتَبْتَهُ وَإِنْ لَمْ يَكُنْ فِيهِ مَا تَقُولُ فَقَدْ بَهَتَّهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي بَرْزَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: غیبت چغلی کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1934. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ کسی نے کہا : اللہ کے رسولﷺ! غیبت کیا ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’اس انداز سے اپنے بھائی کا تمہارا ذکر کرنا جسے وہ ناپسند کرے‘‘، اس نے کہا: آپ کا کیا خیال ہے اگروہ چیز اس میں موجود ہو جسے میں بیان کررہاہوں؟ آپ نے فرمایا: ’’جو تم بیان کررہے ہو اگر وہ اس میں موجود ہے تو تم نے اس کی غیبت (چغلی) کی ، اورجوتم بیان کررہے ہو اگروہ اس میں موجود نہیں ہے توتم نے اس پر تہمت باندھی‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ اس باب میں ابوبرزہ ، ابن عمراورعبداللہ بن عمرو‬ ؓ س‬ے بھی ا...