2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ إِلَى الرَّاحِلَةِ، وَالبَعِيرِ و...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

507. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ المُقَدَّمِيُّ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ «كَانَ يُعَرِّضُ رَاحِلَتَهُ، فَيُصَلِّي إِلَيْهَا»، قُلْتُ: أَفَرَأَيْتَ إِذَا هَبَّتِ الرِّكَابُ؟ قَالَ: «كَانَ يَأْخُذُ هَذَا الرَّحْلَ فَيُعَدِّلُهُ، فَيُصَلِّي إِلَى آخِرَتِهِ - أَوْ قَالَ مُؤَخَّرِهِ -» وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَفْعَلُهُ ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: اونٹنی، اونٹ، درخت اور پالان کو سامنے کر کے نماز پڑھنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

507. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ اپنی سواری کو چوڑائی میں بٹھا دیتے پھر اس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے تھے۔ (نافع کہتے ہیں:) میں نے عرض کیا: اچھا یہ بتایے کہ اگر سواری کے اونٹ اپنی جگہ سے اٹھ جاتے تو آپ کیا کرتے تھے؟ ابن عمر ؓ نے فرمایا: اس صورت میں آپ پالان کو اپنے سامنے کھڑا کر لیتے اور اس کی پچھلی لکڑی کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتے۔ اور ابن عمر ؓ  کا بھی یہی عمل تھا۔ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ الْوُضُوءِ مِنْ لُحُومِ الْإِبِلِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

360. حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ الْجَحْدَرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَوْهَبٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي ثَوْرٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَأَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِ الْغَنَمِ؟ قَالَ: «إِنْ شِئْتَ فَتَوَضَّأْ، وَإِنْ شِئْتَ فَلَا تَوَضَّأْ» قَالَ أَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِ الْإِبِلِ؟ قَالَ: «نَعَمْ فَتَوَضَّأْ مِنْ لُحُومِ الْإِبِلِ» قَالَ: أُصَلِّي فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ؟ قَالَ: «نَعَمْ» قَالَ: أُصَلِّي فِي مَبَارِكِ الْإِبِلِ؟ قَالَ: «لَا»...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: اونٹ کے گوشت سے وضو کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

360. ابو کامل فضیل بن حسین جحدری نے کہا: ہمیں ابو عوانہ نے عثمان بن عبد اللہ بن موہب سے حدیث سنائی، انہوں نے جعفر بن ابی ثور سے اور انہوں نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے رسول اللہﷺ سے پوچھا: کیا میں بکری کے گوشت سے وضو کروں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’چاہو تو وضو کر لو اور چاہو تو نہ کرو۔‘‘ اس نے کہا: اونٹ کے گوشت سے وضو کروں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’ہاں، اونٹ کے گوشت سے وضو کرو۔‘‘ اس نے کہا: کیا بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ لوں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’ہاں۔‘‘ اس نے کہا: اونٹوں کے بٹ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ الْوُضُوءِ مِنْ لُحُومِ الْإِبِلِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

360.01. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ سِمَاكٍ، ح وَحَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّا، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ شَيْبَانَ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَوْهَبٍ، وَأَشْعَثَ بْنِ أَبِي الشَّعْثَاءِ، كُلُّهُمْ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي ثَوْرٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي كَامِلٍ، عَنْ أَبِي عَوَانَةَ...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: اونٹ کے گوشت سے وضو کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

360.01. سماک، عثمان بن عبد اللہ بن موہب اور اشعث بن ابی شعثاء سب نے جعفر بن ابی ثور سے، انہوں نے جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے اسی طرح حدیث بیان کی جس طرح ابو عوانہ سے ابو کامل نے روایت کی۔


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْوُضُوءِ مِنْ لُحُومِ الْإِبِلِ)

حکم: صحیح

184. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الرَّازِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْوُضُوءِ مِنْ لُحُومِ الْإِبِلِ؟ فَقَالَ: >تَوَضَّئُوا مِنْهَا<، وَسُئِلَ عَنْ لُحُومِ الْغَنَمِ؟ فَقَالَ: >لَا تَوَضَّئُوا مِنْهَا<، وَسُئِلَ عَنِ الصَّلَاةِ فِي مَبَارِكِ الْإِبِلِ؟ فَقَالَ: >لَا تُصَلُّوا فِي مَبَارِكِ الْإِبِلِ, فَإِنَّهَا مِنَ الشَّيَاطِينِ<، وَسُئِلَ عَنِ الصَّلَاةِ فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ؟ فَقَالَ: >صَلُّوا فِي...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: اونٹ کاگوشت کھانے سے وضو )

مترجم: DaudWriterName

184. سیدنا براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا گیا : آیا اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو لازم آتا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا ”اس سے وضو کیا کرو۔“ سوال کیا گیا کہ بکری کے گوشت سے؟ آپ ﷺ نے فرمایا ”اس سے وضو نہ کرو۔“ اور سوال ہوا کہ کیا اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھیں؟ فرمایا ”اونٹوں کے باڑے میں نماز نہ پڑھا کرو۔ بیشک یہ شیطانوں میں سے ہیں۔“ اور پوچھا گیا کہ بکریوں کے باڑے میں نماز (پڑھیں یا نہ؟) آپ ﷺ نے فرمایا ”اس میں نماز پڑھ لیا کرو۔ بیشک یہ مبارک ہیں۔“ ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ النَّهيِ عَنِ الصَّلَاةِ فِي مَبَارِكِ الإِب...)

حکم: صحیح

493. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الرَّازِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الصَّلَاةِ فِي مَبَارِكِ الْإِبِلِ، فَقَال:َ >لَا تُصَلُّوا فِي مَبَارِكِ الْإِبِلِ, فَإِنَّهَا مِنَ الشَّيَاطِينِ<. وَسُئِلَ عَنِ الصَّلَاةِ فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ؟ فَقَالَ: >صَلُّوا فِيهَا, فَإِنَّهَا بَرَكَةٌ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: اونٹوں کے باڑوں میں نماز پڑھنے کی ممانعت )

مترجم: DaudWriterName

493. سیدنا براء بن عازب ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے اونٹوں کے باڑوں میں نماز کے متعلق پوچھا گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”ان میں نماز نہ پڑھا کرو، بلاشبہ یہ شیاطین میں سے ہیں۔“ اور بکریوں کے باڑوں کے متعلق پوچھا گیا تو فرمایا: ”ان میں نماز پڑھ لیا کرو، بلاشبہ یہ بابرکت ہوتی ہیں۔“ ...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ مَا يُصَلَّى إِلَي...)

حکم: ضعیف

346. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلاَنَ، حَدَّثَنَا الْمُقْرِءُ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ جَبِيرَةَ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ نَهَى أَنْ يُصَلَّى فِي سَبْعَةِ مَوَاطِنَ فِي الْمَزْبَلَةِ، وَالْمَجْزَرَةِ، وَالْمَقْبَرَةِ، وَقَارِعَةِ الطَّرِيقِ، وَفِي الْحَمَّامِ، وَفِي مَعَاطِنِ الإِبِلِ، وَفَوْقَ ظَهْرِ بَيْتِ اللَّهِ...

جامع ترمذی : كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: جن چیزوں کی طرف یا جن جگہوں میں نماز پڑھنا مکروہ ہے​ )

مترجم: TrimziWriterName

346. عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سات مقامات میں نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے: کوڑا کرکٹ ڈالنے کی جگہ میں، مذبح میں، قبرستان میں، عام راستوں پر، حمام (غسل خانہ) میں اونٹ باندھنے کی جگہ میں اور بیت اللہ کی چھت پر۔


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ مَا يُصَلَّى إِلَي...)

حکم: ضعیف

347. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ زَيْدِ بْنِ جَبِيرَةَ، عَنْ دَاوُدَ ابْنِ حُصَيْنٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ: نَحْوَهُ بِمَعْنَاهُ. قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي مَرْثَدٍ، وَجَابِرٍ، وَأَنَسٍ. أَبُو مَرْثَدٍ اسْمُهُ: كَنَّازُ بْنُ حُصَيْنٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: وَحَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ إِسْنَادُهُ لَيْسَ بِذَاكَ الْقَوِيِّ، وَقَدْ تُكُلِّمَ فِي زَيْدِ بْنِ جَبِيرَةَ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ. قَالَ أَبُو عِيسَى: وَزَيْدُ بْنُ جُبَيْرٍ الْكُوفِيُّ أَثْبَتُ مِنْ هَذَا وَأَقْدَمُ، وَقَدْ سَمِعَ مِنْ ابْنِ عُمَرَ. وَقَدْ رَوَى اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ هَذَا الْ...

جامع ترمذی : كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: جن چیزوں کی طرف یا جن جگہوں میں نماز پڑھنا مکروہ ہے​ )

مترجم: TrimziWriterName

347. اس سند سے بھی اس مفہوم کی حدیث مروی ہے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابن عمر ؓ کی حدیث کی سند کوئی زیادہ قوی نہیں ہے، زید بن جبیرۃ کے سلسلہ میں ان کے حفظ کے تعلق سے کلام کیا گیا ہے۔ ۲- زید بن جبیر کوفی ان سے زیادہ قوی اور ان سے پہلے کے ہیں انہوں نے ابن عمر ؓ سے سنا ہے۔ ۳- اس باب میں ابو مرثد کنّاز بن حصین، جابر اور انس‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۴- لیث بن سعد نے یہ حدیث بطریق: '’’عَبْدِاللهِ بْنِ عُمَرَ الْعُمَرِيِّ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ عُمَرَ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ ‘‘ اسی طرح روایت کی ہے۔ داؤد کی حدیث...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الصَّلاَةِ فِي مَرَابِضِ الْغَ...)

حکم: صحیح

349. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَيَّاشٍ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ بِمِثْلِهِ أَوْ بِنَحْوِهِ. قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، وَالْبَرَاءِ، وَسَبْرَةَ بْنِ مَعْبَدٍ الْجُهَنِيِّ، وَعَبْدِاللهِ بْنِ مُغَفَّلٍ، وَابْنِ عُمَرَ، وَأَنَسٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. وَعَلَيْهِ الْعَمَلُ عِنْدَ أَصْحَابِنَا، وَبِهِ يَقُولُ أَحْمَدُ، وَإِسْحَاقُ. وَحَدِيثُ أَبِي حَصِينٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ حَدِيثٌ غَرِيبٌ. وَرَوَاهُ إِسْرَائِي...

جامع ترمذی : كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: بکریوں کے باڑوں اور اونٹ باندھنے کی جگہوں میں نماز پڑھنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

349. اس سند سے بھی اسی کے مثل یا اسی جیسی حدیث مروی ہے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابو ہریرہ ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے، ہمارے اصحاب کے نزدیک عمل اسی پر ہے، احمد اور اسحاق بن راہویہ کا بھی یہی قول ہے۔ ۲- ابو حصین کی حدیث جسے انہوں نے بطریق: ’’أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ ‘‘ روایت کی ہے غریب ہے۔ ۳- اسے اسرائیل نے بطریق: ’’أَبِي حَصِينٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ‘‘ موقوفاً روایت کیا ہے، اور انہوں نے اسے مرفوع نہیں کیا ہے۔ ۴- اس باب میں جابر بن سمرہ، براء، سبر...