1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ فِي مَوَاضِعِ الخَسْفِ وَالعَذَاب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

433. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لاَ تَدْخُلُوا عَلَى هَؤُلاَءِ المُعَذَّبِينَ إِلَّا أَنْ تَكُونُوا بَاكِينَ، فَإِنْ لَمْ تَكُونُوا بَاكِينَ فَلاَ تَدْخُلُوا عَلَيْهِمْ، لاَ يُصِيبُكُمْ مَا أَصَابَهُمْ»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: دھنسی ہوئی جگہوں میں یا جہاں کوئی اور عذاب اترا ہو وہاں نماز (پڑھنا کیسا ہے؟)۔ )

مترجم: BukhariWriterName

433. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ان عذاب یافتہ قوموں کے آثار سے اگر تمہارا گزر ہو تو اس طرح گزرو کہ تم پر یہ گریہ و بکا طاری ہو۔ اگر رو نہ سکو تو وہاں سے مت گزرو،مبادا تم پر وہی عذاب آ جائے جس نے انہیں اپنی گرفت میں لیا تھا۔‘‘


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَإِلَى ثَمُودَ أَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3380. حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا مَرَّ بِالحِجْرِ قَالَ: «لاَ تَدْخُلُوا مَسَاكِنَ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ إِلَّا أَنْ تَكُونُوا بَاكِينَ، أَنْ يُصِيبَكُمْ مَا أَصَابَهُمْ» ثُمَّ تَقَنَّعَ بِرِدَائِهِ وَهُوَ عَلَى الرَّحْلِ ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (قوم ثمود اور حضرت صالح علیہ السلام کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3380. سالم بن عبد اللہ اپنے باپ حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓسے روایت کرتے ہیں کہ نبی ﷺ جب مقام حجر سے گزرے تو فرمایا: ’’جن لوگوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا ہے ان کی رہائش گاہوں میں مت جاؤ، مگر روتے ہوئے وہاں سے گزرجاؤ، مبادا تم اسی عذاب سے دوچار ہو جاؤجو ان پر آیا تھا۔‘‘ پھر آپ نے سواری پر بیٹھے بیٹھے اپنی چادر سے چہرے کو ڈھانپ لیا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَإِلَى ثَمُودَ أَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3381. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَهْبٌ، حَدَّثَنَا أَبِي، سَمِعْتُ يُونُسَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ تَدْخُلُوا مَسَاكِنَ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ، إِلَّا أَنْ تَكُونُوا بَاكِينَ، أَنْ يُصِيبَكُمْ مِثْلُ مَا أَصَابَهُمْ»...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (قوم ثمود اور حضرت صالح علیہ السلام کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3381. حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ان لوگوں کے مقامات میں مت جاؤ جنھوں نے اپنے آپ پر ظلم کیا تھا، ہاں وہاں سے گریہ و زاری کرتے ہوئے گزرجاؤ، مبادا تمھیں وہ مصیبت پہنچے جس سے وہ دو چار ہوئے تھے۔‘‘


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ نُزُولِ النَّبِيِّ ﷺ الحِجْرَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4419. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجُعْفِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحِجْرِ قَالَ لَا تَدْخُلُوا مَسَاكِنَ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ أَنْ يُصِيبَكُمْ مَا أَصَابَهُمْ إِلَّا أَنْ تَكُونُوا بَاكِينَ ثُمَّ قَنَّعَ رَأْسَهُ وَأَسْرَعَ السَّيْرَ حَتَّى أَجَازَ الْوَادِيَ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: حجر بستی سے آنحضرت ﷺ کا گزرنا )

مترجم: BukhariWriterName

4419. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ جب نبی ﷺ مقام حجر سے گزرے تو آپ نے فرمایا: ’’جن لوگوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا ہو جب تم ان کی بستیوں سے گزرو تو گریہ و زاری کرتے ہوئے گزرو مبادا تم پر وہی عذاب آ جائے جو ان پر آیا تھا۔‘‘  پھر آپ نے اپنے سر مبارک پر چادر ڈال لی اور بڑی تیزی کے ساتھ چلنے لگے یہاں تک کہ اس وادی سے باہر نکل گئے۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ نُزُولِ النَّبِيِّ ﷺ الحِجْرَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4420. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْن بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَصْحَابِ الْحِجْرِ لَا تَدْخُلُوا عَلَى هَؤُلَاءِ الْمُعَذَّبِينَ إِلَّا أَنْ تَكُونُوا بَاكِينَ أَنْ يُصِيبَكُمْ مِثْلُ مَا أَصَابَهُمْ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: حجر بستی سے آنحضرت ﷺ کا گزرنا )

مترجم: BukhariWriterName

4420. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے اصحاب حجر کے متعلق فرمایا: ’’اس عذاب دی گئی قوم کی بستی سے جب تمہیں گزرنا پڑے تو روتے ہوئے گزرو، مبادا تم پر وہی عذاب آ جائے جو ان پر آیا تھا۔‘‘


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {وَلَقَدْ كَذَّبَ أَصْحَابُ الحِجْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4702. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِأَصْحَابِ الْحِجْرِ لَا تَدْخُلُوا عَلَى هَؤُلَاءِ الْقَوْمِ إِلَّا أَنْ تَكُونُوا بَاكِينَ فَإِنْ لَمْ تَكُونُوا بَاكِينَ فَلَا تَدْخُلُوا عَلَيْهِمْ أَنْ يُصِيبَكُمْ مِثْلُ مَا أَصَابَهُمْ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ولقد کذب اصحٰب الحجر المر سلین )) کی تفسیریعنی”اور بالیقین حجر والوں نے بھی ہمارے رسولوں کو جھٹلایا“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4702. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اصحاب الحجر کے متعلق فرمایا تھا: ’’اس قوم کی بستی سے جب گزرنا پڑے تو روتے ہوئے گزرو اور اگر روتے ہوئے نہیں گزر سکتے تو پھر وہاں نہ جاؤ، مبادا تم پر وہی عذاب آ جائے جو ان پر آیا تھا۔‘‘


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ (بَابُ النَهيِ عَنِ الدُّخُولِ---)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2980. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ جَمِيعًا عَنْ إِسْمَعِيلَ قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَصْحَابِ الْحِجْرِ لَا تَدْخُلُوا عَلَى هَؤُلَاءِ الْقَوْمِ الْمُعَذَّبِينَ إِلَّا أَنْ تَكُونُوا بَاكِينَ فَإِنْ لَمْ تَكُونُوا بَاكِينَ فَلَا تَدْخُلُوا عَلَيْهِمْ أَنْ يُصِيبَكُمْ مِثْلُ مَا أَصَابَهُمْ...

صحیح مسلم : کتاب: زہد اور رقت انگیز باتیں (باب: حجر کے باسیوں کے ہاں داخل ہونے کی ممانعت مگر یہ کہ داخل ہونے والا روتا ہوا اندر جائے )

مترجم: MuslimWriterName

2980. عبد اللہ بن دینار نے حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ ﷺ نے اصحاب حجرکے متعلق فرمایا: ’’ان عذاب دیے گئے لوگوں کے ہاں (ان کے گھروں میں داخل نہ ہونا مگر اس صورت میں کہ تم (اللہ کےغضب کے ڈر سے) رو رہے ہو۔ اگر تم رو نہیں رہے ہو تو ان کے ہاں داخل نہ ہونا ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی وہی عذاب آجا ئے جو ان پر آیا تھا۔‘‘ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ (بَابُ النَهيِ عَنِ الدُّخُولِ---)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2980.01. حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ وَهُوَ يَذْكُرُ الْحِجْرَ مَسَاكِنَ ثَمُودَ قَالَ سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ مَرَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْحِجْرِ فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَدْخُلُوا مَسَاكِنَ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ إِلَّا أَنْ تَكُونُوا بَاكِينَ حَذَرًا أَنْ يُصِيبَكُمْ مِثْلُ مَا أَصَابَهُمْ ثُمَّ زَجَرَ فَأَسْرَعَ حَتَّى خَلَّفَهَا...

صحیح مسلم : کتاب: زہد اور رقت انگیز باتیں (باب: حجر کے باسیوں کے ہاں داخل ہونے کی ممانعت مگر یہ کہ داخل ہونے والا روتا ہوا اندر جائے )

مترجم: MuslimWriterName

2980.01. سالم بن عبداللہ نے کہا کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ حجر (قوم ثمود کی اجڑی ہوئی بستی) کے پاس سے گزرے تو رسول اللہ ﷺ نے ہم سے فرمایا: ’’جن لوگوں نے اپنے آپ پر ظلم کیا ہے ان کی رہائش گاہوں میں داخل نہ ہونا مگر اس طرح کہ تم رو رہے ہو۔ ڈر ہے کہ تمھیں بھی وہی عذاب نہ آئےجس نے انھیں آلیا تھا‘‘ پھر آپﷺ نے زور سے سواری کو ہانکا رفتار تیز کی یہاں تک کہ اس جگہ کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ (بَابُ النَهيِ عَنِ الدُّخُولِ---)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2981. حَدَّثَنِي الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى أَبُو صَالِحٍ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ إِسْحَقَ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّاسَ نَزَلُوا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْحِجْرِ أَرْضِ ثَمُودَ فَاسْتَقَوْا مِنْ آبَارِهَا وَعَجَنُوا بِهِ الْعَجِينَ فَأَمَرَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُهَرِيقُوا مَا اسْتَقَوْا وَيَعْلِفُوا الْإِبِلَ الْعَجِينَ وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَسْتَقُوا مِنْ الْبِئْرِ الَّتِي كَانَتْ تَرِدُهَا النَّاقَةُ...

صحیح مسلم : کتاب: زہد اور رقت انگیز باتیں (باب: حجر کے باسیوں کے ہاں داخل ہونے کی ممانعت مگر یہ کہ داخل ہونے والا روتا ہوا اندر جائے )

مترجم: MuslimWriterName

2981. شعیب بن اسحٰق نے کہا: ہمیں عبیداللہ نے نافع سے خبر دی انھیں حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ (سفر کرنے والے لوگ سرزمین ثمود حجر میں اتر گئے اور وہاں کے کنوؤں سے پانی حاصل کیا اور اس کے ساتھ آٹا (بھی) گوندھ لیا۔ رسول اللہ ﷺ نے انھیں حکم دیا کہ ’’انھوں نے جو پانی بھرا ہے وہ بہا دیں اور گندھا ہوا آٹا اونٹوں کو کھلا دیں اور ان سے کہا: کہ وہ اس کنویں سے پانی حاصل کریں جہاں (حضرت صالح رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی) اونٹنی پانی پینے کے لیے آیا کرتی تھی۔‘‘ ...