1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ (بَابُ: عَلاَمَةِ المُنَافِقِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

34. حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ بْنُ عُقْبَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أَرْبَعٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ كَانَ مُنَافِقًا خَالِصًا، وَمَنْ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنْهُنَّ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنَ النِّفَاقِ حَتَّى يَدَعَهَا: إِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ، وَإِذَا حَدَّثَ كَذَبَ، وَإِذَا عَاهَدَ غَدَرَ، وَإِذَا خَاصَمَ فَجَرَ تَابَعَهُ شُعْبَةُ، عَنِ الأَعْمَشِ....

صحیح بخاری : کتاب: ایمان کے بیان میں (باب :منافق کی نشانیوں کے بیان میں )

مترجم: BukhariWriterName

34. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’چار باتیں جس میں ہوں گی وہ تو خالص منافق ہو گا اور جس میں ان میں سے کوئی ایک بھی ہو گی، اس میں نفاق کی ایک خصلت ہو گی یہاں تک کہ وہ اسے ترک کر دے: جب اس کے پاس امانت رکھی جائے تو خیانت کرے، جب بات کرے تو جھوٹ بولے، جب عہد کرے تو دغا بازی کرے اور جھگڑے تو بے ہودہ بکواس کرے۔‘‘ اس حدیث کو شعبہ نے بھی اعمش سے روایت کرنے میں (سفیان کی) متابعت کی ہے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابٌ: إِذَا خَاصَمَ فَجَرَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2459. حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَرْبَعٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ كَانَ مُنَافِقًا أَوْ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنْ أَرْبَعَةٍ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنْ النِّفَاقِ حَتَّى يَدَعَهَا إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ وَإِذَا عَاهَدَ غَدَرَ وَإِذَا خَاصَمَ فَجَرَ ...

صحیح بخاری : کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں (باب : اس شخص کا بیان کہ جب اس نے جھگڑا کیا تو بد زبانی پر اتر آیا )

مترجم: BukhariWriterName

2459. حضرت عبد اللہ بن عمرو  ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’چار باتیں ایسی ہیں کہ وہ جس کے اندرہوں وہ خالص منافق یا چار خصلتوں میں سے اگر ایک خصلت بھی ہو تو اس میں نفاق کی ایک خصلت ہے یہاں تک کہ اس سے باز آجائے۔ جب بات کرے جھوٹ بولے۔ جب وعدہ کرے تو اس کی خلاف ورزی کرے۔ جب معاہدہ کرے تو بے وفائی کرے۔ اور جب کسی سے جھگڑا کرے تو بد زبانی کرے۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ إِثْمِ مَنْ عَاهَدَ ثُمَّ غَدَرَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3178. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَرْبَعُ خِلاَلٍ مَنْ كُنَّ فِيهِ كَانَ مُنَافِقًا خَالِصًا: مَنْ إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ، وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ، وَإِذَا عَاهَدَ غَدَرَ، وَإِذَا خَاصَمَ فَجَرَ، وَمَنْ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنْهُنَّ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنَ النِّفَاقِ حَتَّى يَدَعَهَا ...

صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب : معاہدہ کرنے کے بعد دغابازی کرنے والے پر گناہ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

3178. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’چارخصلتیں ایسی ہیں جس میں پائی جائیں وہ خالص منافق ہوتا ہے: وہ جب بھی بات کرے تو جھوٹ بولے، وعدہ کرے تو اس کے خلاف کرے، جب عہدوپیمان کرے تو اسے توڑ دے اور جب جھگڑا کرے تو فسق وفجور پر اتر آئے۔ اور جس میں ان خصلتوں میں سے کوئی خصلت پائی جائےگی، جب تک اسے چھوڑے گا نہیں یہ نفاق کی خصلت اس میں باقی رہے گی۔‘‘ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ خِصَالِ الْمُنَافِقِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

58. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ نُمَيْرٍ، ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، وَحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَرْبَعٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ كَانَ مُنَافِقًا خَالِصًا، وَمَنْ كَانَتْ فِيهِ خَلَّةٌ مِنْهُنَّ كَانَتْ فِيهِ خَلَّةٌ مِنْ نِفَاقٍ حَتَّى يَدَعَهَا: إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ، وَإِذَا عَاهَدَ غَدَرَ، وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ، وَإِذَا خَاصَمَ فَج...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: منافق کی خصلتوں کا بیان )

مترجم: MuslimWriterName

58. عبد اللہ بن نمیرؒ اور سفیانؒ نے اعمشؒ سے ، انہوں نے نے عبد اللہ بن مرہؒ سے، انہوں نے مسروقؒ سے اور انہوں نے حضرت عبد اللہ بن عمرو ؓ  سے روایت کی، انہوں نے کہا کہ رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’چار عادتیں ہیں جس میں وہ (چاروں) ہوں گی، وہ خالص منافق ہو گا اور جس کسی میں ان میں سے ایک عادت ہو گی تو اس میں نفاق کی ایک عادت ہو گی یہاں تک کہ اس سے باز آ جائے۔ (وہ چار یہ ہیں:) جب بات کرے تو جھوٹ بولے، اور جب معاہدہ کرے تو توڑ ڈالے، جب وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے، اور جب جھگڑا کرے تو گالی دے۔‘‘ البتہ سفیان کی روایت میں


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى زِيَادَةِ الْإِيمَانِ وَنُق...)

حکم: صحیح

4688. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَرْبَعٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ, فَهُوَ مُنَافِقٌ خَالِصٌ، وَمَنْ كَانَتْ فِيهِ خَلَّةٌ مِنْهُنَّ, كَانَ فِيهِ خَلَّةٌ مِنْ نِفَاقٍ حَتَّى يَدَعَهَا: إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ، وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ، وَإِذَا عَاهَدَ غَدَرَ، وَإِذَا خَاصَمَ فَجَرَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: سنتوں کا بیان (باب: ایمان کے کم و بیش ہونے کے دلائل )

مترجم: DaudWriterName

4688. سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”چار خصلتیں جس شخص میں پائی جائیں وہ خالص منافق ہوتا ہے اور جس میں ان میں سے کوئی ایک ہو تو اس میں نفاق کی ایک خصلت ہوتی ہے حتیٰ کہ وہ اسے چھوڑ دے۔ یعنی جب بات کرے تو جھوٹ بولے، وعدہ کرے تو خلاف کرے، عہد معاہدہ کرے تو دھوکہ دے اور اگر جھگڑا ہو جائے تو بدزبانی (گالی گلوچ) پر اتر آئے۔“ ...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الْحُجُرَاتِ​)

حکم: صحیح

3270. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ النَّاسَ يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَذْهَبَ عَنْكُمْ عُبِّيَّةَ الْجَاهِلِيَّةِ وَتَعَاظُمَهَا بِآبَائِهَا فَالنَّاسُ رَجُلَانِ بَرٌّ تَقِيٌّ كَرِيمٌ عَلَى اللَّهِ وَفَاجِرٌ شَقِيٌّ هَيِّنٌ عَلَى اللَّهِ وَالنَّاسُ بَنُو آدَمَ وَخَلَقَ اللَّهُ آدَمَ مِنْ تُرَابٍ قَالَ اللَّهُ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاكُمْ مِنْ ذَكَرٍ وَأُنْثَى وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُو...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ حجرات سے بعض آیات کی تفسیر​ )

مترجم: TrimziWriterName

3270. عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں: فتح مکہ کے دن رسول اللہﷺ نے لوگوں کو خطاب فرمایا: ’’لوگو! اللہ تعالیٰ نے تم سے جاہلیت کا فخر وغرور اور خاندانی تکبرختم کر دیا ہے، اب لوگ صرف دو طرح کے ہیں (۱) اللہ کی نظر میں نیک متقی، کریم وشریف اور (۲) دوسرا فاجر بدبخت، اللہ کی نظر میں ذلیل وکمزور، لوگ سب کے سب آدم کی اولاد ہیں۔ اور آدم کو اللہ نے مٹی سے پیدا کیا ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاكُمْ مِنْ ذَكَرٍ وَأُنْثَى وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ الل...


7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ التَّوَقِّي فِي التِّجَارَةِ)

حکم: ضعیف

2146. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ الطَّائِفِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ رِفَاعَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ رِفَاعَةَ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَإِذَا النَّاسُ يَتَبَايَعُونَ بُكْرَةً، فَنَادَاهُمْ: يَا مَعْشَرَ التُّجَّارِ فَلَمَّا رَفَعُوا أَبْصَارَهُمْ وَمَدُّوا أَعْنَاقَهُمْ، قَالَ: «إِنَّ التُّجَّارَ يُبْعَثُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فُجَّارًا، إِلَّا مَنِ اتَّقَى اللَّهَ وَبَرَّ وَصَدَقَ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل (باب: تجارت میں احتیاط )

مترجم: MajahWriterName

2146. حضرت اسماعیل بن عبید اپنے والد (حضرت عبید بن رفاعہ) ؓ سے اور وہ ان کے دادا (اپنے والد) حضرت رفاعہ بن رافع بن مالک ؓ سے روایت كرتے ہیں، انہوں نے فرمایا: ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ باہر گئے۔ لوگ صبح کے وقت خرید و فروخت میں مشغول تھے۔ آپ نے انہیں آواز دی: اے تاجروں کی جماعت!۔ جب ان لوگوں نے نظریں اٹھائیں اور گردیں لمبی کیں (اور نبی ﷺ کی طرف متوجہ ہو گئے) تو آپ نے فرمایا: تاجر لوگ قیامت کے دن فاجر (اور گناہ گار) بن کر اٹھیں گے، سوائے اس کے جو اللہ سے ڈرتا رہا اور اس نے نیکی کی اور سچ بولا۔ (یعنی جھوٹ اور دھوکے سے پرہیز کیا)۔ ...


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَحْكَامِ (بَابُ مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ فَاجِرَةٍ لِيَقْتَ...)

حکم: صحیح

2323. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَا حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ وَهُوَ فِيهَا فَاجِرٌ يَقْتَطِعُ بِهَا مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: فیصلہ کرنے سے متعلق احکام و مسائل (باب: کوئی مال (ناجائز طور پر ) حاصل کرنے کے لیے جھوٹی قسم کھانا (کبیرہ گناہ ہے ) )

مترجم: MajahWriterName

2323. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس نے کوئی قسم کھائی جب کہ وہ قسم کھاتے ہوئے گناہ (جھوٹ) کا ارتکاب کر رہا ہے اور اس (جھوٹی قسم) کے ذریعے سے کسی مسلمان کے مال کا کچھ حصہ حاصل کرتا ہے، جب اللہ سے اس کی ملاقات ہو گی تو اللہ اس پر ناراض ہو گا۔


9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَحْكَامِ (بَابُ مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ فَاجِرَةٍ لِيَقْتَ...)

حکم: صحیح

2324. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ كَثِيرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَخَاهُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ كَعْبٍ أَنَّ أَبَا أُمَامَةَ الْحَارِثِيَّ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَقْتَطِعُ رَجُلٌ حَقَّ امْرِئٍ مُسْلِمٍ بِيَمِينِهِ إِلَّا حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ وَأَوْجَبَ لَهُ النَّارَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَإِنْ كَانَ شَيْئًا يَسِيرًا قَالَ وَإِنْ كَانَ سِوَاكًا مِنْ أَرَاكٍ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: فیصلہ کرنے سے متعلق احکام و مسائل (باب: کوئی مال (ناجائز طور پر ) حاصل کرنے کے لیے جھوٹی قسم کھانا (کبیرہ گناہ ہے ) )

مترجم: MajahWriterName

2324. حضرت ابوامامہ حارثی ؓ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ فرما رہے تھے: جو شخص قسم کھا کر کسی مسلمان آدمی کا حق مارتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس پر جنت حرام اور جہنم واجب کر دیتا ہے۔ حاضرین میں سے ایک صاحب نے کہا: اگرچہ کوئی معمولی سی چیز ہو؟ نبی ﷺ نے فرمایا: اگرچہ پیلو کی ایک مسواک ہو۔ ...