1 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الزُّهْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي حِفْظِ اللِّسَانِ​)

حکم: صحیح

2406. حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ ح و حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَيُّوبَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ زَحْرٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا النَّجَاةُ قَالَ أَمْسِكْ عَلَيْكَ لِسَانَكَ وَلْيَسَعْكَ بَيْتُكَ وَابْكِ عَلَى خَطِيئَتِكَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ...

جامع ترمذی : كتاب: زہد،ورع، تقوی اور پرہیز گاری کے بیان میں (باب: زبان کی حفاظت کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

2406. عقبہ بن عامر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! نجات کی کیا صورت ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’اپنی زبان کو قابو میں رکھو، اپنے گھرکی وسعت میں مقید رہو اور اپنی خطاؤں پر روتے رہو‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔