1 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ (بَاب الطِّيَرَةِ وَالْفَأْلِ وَمَا يَكُونُ فِيهِ م...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2223. وَحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لَا طِيَرَةَ وَخَيْرُهَا الْفَأْلُ» قِيلَ: يَا رَسُولَ اللهِ وَمَا الْفَأْلُ؟ قَالَ: «الْكَلِمَةُ الصَّالِحَةُ يَسْمَعُهَا أَحَدُكُمْ»...

صحیح مسلم : کتاب: سلامتی اور صحت کابیان (باب: بد شگونی،(نیک )فال اور ان چیزوں کا بیان جن میں نحوست ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2223. معمر نے زہری سے، انھوں نے عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ سے روایت کی کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں نے نبی ﷺ کو فرماتے ہو ئے سنا: ’’بد شگونی کی کو ئی حقیقت نہیں اور شگون میں سے اچھی نیک فال ہے ۔‘‘ عرض کی گئی۔ اللہ کے رسول ﷺ! فال کیا ہے؟ (وہ شگون سے کس طرح مختلف ہے؟) آپ ﷺ نے فرمایا: ’’(فال ) نیک کلمہ ہے تو تم میں سے کوئی شخص سنتا ہے۔‘‘ ...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ (بَاب الطِّيَرَةِ وَالْفَأْلِ وَمَا يَكُونُ فِيهِ م...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2223.01. وحَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ جَدِّي، حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ، ح وحَدَّثَنِيهِ عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ، أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، كِلَاهُمَا عَنِ الزُّهْرِيِّ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، مِثْلَهُ. وَفِي حَدِيثِ عُقَيْلٍ: عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَقُلْ: سَمِعْتُ وَفِي حَدِيثِ شُعَيْبٍ: قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَمَا قَالَ: مَعْمَرٌ...

صحیح مسلم : کتاب: سلامتی اور صحت کابیان (باب: بد شگونی،(نیک )فال اور ان چیزوں کا بیان جن میں نحوست ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2223.01. عقیل بن خالد اور شعیب دونوں نے زہری سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی۔ عقیل کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے روایت ہے ، انھوں نے ’’میں نے سنا‘‘ کے الفاظ نہیں کہے اور شعیب کی حدیث میں ہے ۔انھوں نے کہا : ’’میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا۔‘‘ جس طرح معمر نے کہا۔ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ (بَاب الطِّيَرَةِ وَالْفَأْلِ وَمَا يَكُونُ فِيهِ م...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2224. حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ نَبِيَّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَا عَدْوَى، وَلَا طِيَرَةَ، وَيُعْجِبُنِي الْفَأْلُ: الْكَلِمَةُ الْحَسَنَةُ، الْكَلِمَةُ الطَّيِّبَةُ "

صحیح مسلم : کتاب: سلامتی اور صحت کابیان (باب: بد شگونی،(نیک )فال اور ان چیزوں کا بیان جن میں نحوست ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2224. ہمام بن یحییٰ نے کہا: ہمیں قتادہ نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کی کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’کسی سے کوئی مرض خود بخود نہیں لگتا برے شگون کی کوئی حقیقت نہیں اور (اس کے بالمقابل) نیک فال یعنی حوصلہ افزائی کا اچھا کلمہ پاکیزہ بات مجھے اچھی لگتی ہے۔‘‘ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ (بَاب الطِّيَرَةِ وَالْفَأْلِ وَمَا يَكُونُ فِيهِ م...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2224.01. وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ، قَالَا: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، سَمِعْتُ قَتَادَةَ، يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا عَدْوَى، وَلَا طِيَرَةَ، وَيُعْجِبُنِي الْفَأْلُ» قَالَ قِيلَ: وَمَا الْفَأْلُ؟ قَالَ: «الْكَلِمَةُ الطَّيِّبَةُ»...

صحیح مسلم : کتاب: سلامتی اور صحت کابیان (باب: بد شگونی،(نیک )فال اور ان چیزوں کا بیان جن میں نحوست ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2224.01. شعبہ نے کہا: میں قتادہ سے سنا، وہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث روایت کر رہے تھے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’کسی سے کوئی مرض خود بخود نہیں لگتا براشگون کی کوئی چیز نہیں اور مجھے نیک فال اچھی لگتی ہے۔‘‘ کہا آپ سے عرض کی گئی: نیک فال کیا ہے؟ فرمایا: ’’پاکیزہ کلمہ (دعایا حوصلہ افزائی یا دانائی پر مبنی کوئی جملہ۔) ...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الطِّيَرَةِ)

حکم: صحیح

1615. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتُوَائِيِّ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا عَدْوَى وَلَا طِيَرَةَ وَأُحِبُّ الْفَأْلَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا الْفَأْلُ قَالَ الْكَلِمَةُ الطَّيِّبَةُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: سیر کے بیان میں (باب: بدشگونی اور بدفالی کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1615. انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ایک کی بیماری دوسرے کولگ جانے اوربدفالی وبدشگونی کی کوئی حقیقت نہیں ہے ۱؎ اورمجھ کو فال نیک پسند ہے‘‘، لوگوں نے پوچھا: اللہ کے رسولﷺ! فال نیک کیا چیز ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’اچھی بات‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ الْمَعْرُوفِ​)

حکم: حسن

1984. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ فِي الْجَنَّةِ غُرَفًا تُرَى ظُهُورُهَا مِنْ بُطُونِهَا وَبُطُونُهَا مِنْ ظُهُورِهَا فَقَامَ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ لِمَنْ هِيَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ لِمَنْ أَطَابَ الْكَلَامَ وَأَطْعَمَ الطَّعَامَ وَأَدَامَ الصِّيَامَ وَصَلَّى لِلَّهِ بِاللَّيْلِ وَالنَّاسُ نِيَامٌ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَقَ وَقَدْ تَكَلَّمَ بَعْضُ أَهْلِ الْحَدِيثِ ف...

جامع ترمذی : كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: معروف (بھلی بات) کہنے کی فضیلت کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1984. علی ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جنت میں ایسے بالاخانے ہیں جن کابیرونی حصہ اندرسے اوراندورنی حصہ باہر سے نظر آئے گا‘‘، (یہ سن کر) ایک اعرابی نے کھڑے ہوکرعرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! کس کے لیے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’جو اچھی طرح بات کرے، کھانا کھلائے، خوب روزے رکھے اوراللہ کی رضا کے لیے رات میں نماز پڑھے جب کہ لوگ سوئے ہوں‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ۲۔ ہم اسے صرف عبدالرحمن بن اسحاق کی روایت سے جانتے ہیں، اسحاق بن عبدالرحمن کے حافظے کے تعلق سے بعض محدثین نے کلام کیا ہے، یہ کوفہ...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطِّبِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ تَطیِیب نَفسِ المَرِیضِ)

حکم: ضعیف

2087. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الأَشَجُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ السَّكُّونِيُّ، عَنْ مُوسَى بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا دَخَلْتُمْ عَلَى المَرِيضِ فَنَفِّسُوا لَهُ فِي أَجَلِهِ فَإِنَّ ذَلِكَ لَا يَرُدُّ شَيْئًا وَيُطَيِّبُ نَفْسَهُ»: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ...

جامع ترمذی : كتاب: طب (علاج ومعالجہ) کے احکام ومسائل (باب: مریض کا دل خوش کرنے سے متعلق بیان )

مترجم: TrimziWriterName

2087. - ابوسعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جب تم مریض کے پاس جاؤ تو موت کے سلسلے میں اس کا غم دورکرو ۱؎ یہ تقدیر تونہیں بدلتا ہے لیکن مریض کا دل خوش کردیتاہے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے۔