2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابٌ: إِنَّ مِنَ البَيَانِ سِحْرًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5767. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّهُ قَدِمَ رَجُلَانِ مِنَ المَشْرِقِ فَخَطَبَا، فَعَجِبَ النَّاسُ لِبَيَانِهِمَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ مِنَ البَيَانِ لَسِحْرًا، أَوْ: إِنَّ بَعْضَ البَيَانِ لَسِحْرٌ ...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: اس بیان میں کہ بعض تقریریں بھی جادو بھری ہوتی ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

5767. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت کہ دو آدمی مشرق کی طرف سے آئے اور انہوں نےلوگوں کو خطاب کیا جس سے لوگ بہت متاثر ہوئے تو رسول اللہ ﷺ نےفرمایا: ”بلاشبہ بعض تقریریں جادو اثر ہوتی ہیں۔“


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجُمُعَةِ (بَابُ تَخْفِيفِ الصَّلَاةِ وَالْخُطْبَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

869. حَدَّثَنِي سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبْجَرَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ وَاصِلِ بْنِ حَيَّانَ قَالَ قَالَ أَبُو وَائِلٍ خَطَبَنَا عَمَّارٌ فَأَوْجَزَ وَأَبْلَغَ فَلَمَّا نَزَلَ قُلْنَا يَا أَبَا الْيَقْظَانِ لَقَدْ أَبْلَغْتَ وَأَوْجَزْتَ فَلَوْ كُنْتَ تَنَفَّسْتَ فَقَالَ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ طُولَ صَلَاةِ الرَّجُلِ وَقِصَرَ خُطْبَتِهِ مَئِنَّةٌ مِنْ فِقْهِهِ فَأَطِيلُوا الصَّلَاةَ وَاقْصُرُوا الْخُطْبَةَ وَإِنَّ مِنْ الْبَيَانِ سِحْرًا...

صحیح مسلم : کتاب: جمعہ کے احکام و مسائل (باب: نماز جمعہ اور خطے میں تخفیف )

مترجم: MuslimWriterName

869. ابو وائل نے کہا: ہمارے سامنے حضرت عمار رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خطبہ دیا۔ انتہائی مختصر اورانتہائی بلیغ (بات کی) جب وہ منبر سے اترے تو ہم نے کہا: ابویقظان! آپﷺ نے انتہائی پر تاثیر اور انتہائی مختصر خطبہ دیا ہے، کاش! آپ سانس کچھ لمبی کر لیتے (زیادہ دیر بات کرلیتے) انھوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: ’’انسان کی نماز کا طویل ہونا اوراس کے خطبے کا چھوٹا ہونا اس کی سمجھداری کی علامت ہے، اس لئے نماز لمبی کرو اور خطبہ چھوٹا دو، اوراس میں کوئی شبہ نہیں کہ کوئی بیان جادو(کی طرح) ہوتا ہے۔‘‘ ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمُتَشَدِّقِ فِي الْكَلَامِ)

حکم: صحیح

5007. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ, أَنَّهُ قَالَ: قَدِمَ رَجُلَانِ مِنَ الْمَشْرِقِ فَخَطَبَا، فَعَجِبَ النَّاسُ- يَعْنِي: لِبَيَانِهِمَا-، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّ مِنَ الْبَيَانِ لَسِحْرًا- أَوْ إِنَّ بَعْضَ الْبَيَانِ لَسِحْرٌ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: آداب و اخلاق کا بیان (باب: منہ بنا کر تکلف سے باتیں کرنا )

مترجم: DaudWriterName

5007. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ نے بیان کیا کہ مشرق کی جانب سے دو آدمی آئے اور انہوں نے خطاب کیا تو لوگوں کو ان کے اسلوب خطاب و بیان پر بڑا تعجب ہوا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بلاشبہ بعض بیان جادو ہوتے ہیں۔“


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الشِّعرِ)

حکم: صحیح

5009. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَأَنْ يَمْتَلِئَ جَوْفُ أَحَدِكُمْ قَيْحًا، خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَمْتَلِئَ شِعْرًا<. قَالَ أَبُو عَلِيٍّ: بَلَغَنِي عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ, أَنَّهُ قَالَ: وَجْهُهُ: أَنْ يَمْتَلِئَ قَلْبُهُ حَتَّى يَشْغَلَهُ عَنِ الْقُرْآنِ وَذِكْرِ، اللَّهِ فَإِذَا كَانَ الْقُرْآنُ وَالْعِلْمُ الْغَالِبَ, فَلَيْسَ جَوْفُ هَذَا عِنْدَنَا مُمْتَلِئًا مِنَ الشِّعْرِ. وَإِنَّ مِنَ الْبَيَانِ لَسِحْرًا، قَالَ: كَأَنَّ الْمَعْنَى، أَنْ يَبْلُغَ مِنْ بَيَان...

سنن ابو داؤد : کتاب: آداب و اخلاق کا بیان (باب: شعر و شاعری کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

5009. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم میں سے کسی کا پیٹ پیپ سے بھر جائے یہ اس کے لیے بہتر ہے کہ شعروں سے بھرے۔“ جناب ابوعلی (ابوعلی لؤلؤی) ؓ نے کہا: اس ارشاد کی توضیح میں جناب ابوعبید کا یہ قول ہمیں پہنچا ہے کہ اس سے مراد یہ ہے کہ کوئی شخص شعر و شاعری میں اس قدر منہمک ہو جائے کہ قرآن کریم اور اللہ کے ذکر ہی سے غافل ہو جائے (تو انتہائی مذموم ہے)۔ لیکن قرآن کریم اور مشغلہ علم غالب رہے تو ایسا آدمی ہمارے خیال میں اس کا مصداق نہیں بنتا کہ اس کا پیٹ شعروں سے بھرا ہو۔ (اور یہ حدیث کہ) ”بلاشبہ کئی بیان جادو ہوتے ہیں۔“ اس ک...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الشِّعرِ)

حکم: ضعیف

5012. - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو تُمَيْلَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو جَعْفَرٍ النَّحْوِيُّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ ثَابِتٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي صَخْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >إِنَّ مِنَ الْبَيَانِ سِحْرًا، وَإِنَّ مِنَ الْعِلْمِ جَهْلًا، وَإِنَّ مِنَ الشِّعْرِ حُكْمًا، وَإِنَّ مِنَ الْقَوْلِ عِيَالًا<. فَقَالَ صَعْصَعَةُ بْنُ صُوحَانَ: صَدَقَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَمَّا قَوْلُهُ: >إِنَّ مِنَ الْبَيَانِ سِحْرًا< فَال...

سنن ابو داؤد : کتاب: آداب و اخلاق کا بیان (باب: شعر و شاعری کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

5012. سیدنا صخر بن عبداللہ بن بریدہ نے اپنے والد سے انہوں نے دادا سے روایت کیا، وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”بلاشبہ بعض بیان جادو ہوتے ہیں اور کئی علم جہالت۔ بیشک کئی شعر حکمت ہوتے ہیں اور بعض اقوال محض بوجھ۔“ اس پر صعصعہ بن صوحان نے کہا: سچ فرمایا اللہ کے نبی ﷺ نے۔ آپ ﷺ کا یہ فرمان: ”بعض بیان جادو ہوتے ہیں۔“ اس کی وضاحت یہ ہے کہ بعض اوقات آدمی کے ذمے کوئی حق ہوتا ہے (کہ وہ حقدار کو ادا کرے) مگر وہ حقدار کے مقابلے میں چرب زبان ہوتا ہے تو لوگوں کو اپنے بیان سے مسحور کر لیتا ہے اور حق مار لیتا ہے۔ اور آپ ﷺ کا یہ ف...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي إِنَّ مِنَ الْبَيَانِ سِحْرًا​)

حکم: صحیح

2028. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَجُلَيْنِ قَدِمَا فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَطَبَا فَعَجِبَ النَّاسُ مِنْ كَلَامِهِمَا فَالْتَفَتَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ مِنْ الْبَيَانِ سِحْرًا أَوْ إِنَّ بَعْضَ الْبَيَانِ سِحْرٌ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ عَمَّارٍ وَابْنِ مَسْعُودٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: کچھ باتیں جادوکی سی اثر رکھتی ہیں​ )

مترجم: TrimziWriterName

2028. عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے: رسول اللہﷺ کے زمانہ میں دوآدمی آئے ۱؎ اورانہوں نے تقریر کی، لوگ ان کی تقریر سن کرتعجب کرنے لگے، رسول اللہﷺ ہماری طرف متوجہ ہوئے اورفرمایا: ’’کچھ باتیں جادوہوتی ہیں‘‘ ۲؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ اس باب میں عمار، ابن مسعود اورعبداللہ بن شخیر‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ...