1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِتْقِ (بَابُ كَرَاهِيَةِ التَّطَاوُلِ عَلَى الرَّقِيقِ، و...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2552. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يُحَدِّثُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: لاَ يَقُلْ أَحَدُكُمْ: أَطْعِمْ رَبَّكَ وَضِّئْ رَبَّكَ، اسْقِ رَبَّكَ، وَلْيَقُلْ: سَيِّدِي مَوْلاَيَ، وَلاَ يَقُلْ أَحَدُكُمْ: عَبْدِي أَمَتِي، وَلْيَقُلْ: فَتَايَ وَفَتَاتِي وَغُلاَمِي ...

صحیح بخاری : کتاب: غلاموں کی آزادی کے بیان میں (باب : غلام پر دست درازی کرنا اور یوں کہنا کہ یہ میرا غلام ہے یا لونڈی مکروہ ہے )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2552. حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’تم میں سے کوئی شخص اس طرح نہ کہے کہ تو اپنے رب (مالک) کوکھانا کھلا، اپنے رب کو وضو کرا، اپنے رب کوپانی پلا بلکہ یوں کہے: اے میرے سردار!اے میرے آقا! اور کوئی تم میں سے یوں نہ کہے: میرا بندہ، میری بندی، بلکہ یوں کہے: میرا خادم، میری خادمہ اور میرا غلام۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ لاَ يَقُلْ: خَبُثَتْ نَفْسِي)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6180. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لاَ يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ خَبُثَتْ نَفْسِي، وَلَكِنْ لِيَقُلْ لَقِسَتْ نَفْسِي» تَابَعَهُ عُقَيْلٌ

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: آدمی کو یہ نہ کہنا چاہیے کہ میرا نفس پلید ہو گیا )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6180. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی ہرگز یہ نہ کہے کہ میرا دل خبیث ہوگیا ہے بلکہ یوں کہے میرا دل کاہل ہوگیا ہے۔“ عقیل نے ابن شہاب سے روایت کرنے میں یونس بن یزید کی متابعت کی ہے۔


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ حَالِ إِيمَانِ مَنْ قَالَ لِأَخِيهِ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

60. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، وَعَبْدُ اللهِ بْنُ نُمَيْرٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا كَفَّرَ الرَّجُلُ أَخَاهُ فَقَدْ بَاءَ بِهَا أَحَدُهُمَا».

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اس شخص کے ایمان کی حالت جو اپنے مسلمان بھائی کو ’’ اے کافر!‘‘ کہہ کر پکارے )

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

60. نافعؒ  نے حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اپنے بھائی کو کافر قرار دے تو دونوں میں سے ایک (ضرور) کفر کے ساتھ واپس لوٹے گا۔‘‘


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ حَالِ إِيمَانِ مَنْ قَالَ لِأَخِيهِ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

60.01. وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ، وَيَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ جَمِيعًا، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ، قَالَ يَحْيَى بْنُ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ دِينَارٍ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَيُّمَا امْرِئٍ قَالَ لِأَخِيهِ: يَا كَافِرُ، فَقَدْ بَاءَ بِهَا أَحَدُهُمَا، إِنْ كَانَ كَمَا قَالَ، وَإِلَّا رَجَعَتْ عَلَيْهِ»....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اس شخص کے ایمان کی حالت جو اپنے مسلمان بھائی کو ’’ اے کافر!‘‘ کہہ کر پکارے )

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

60.01. عبد اللہ بن دینارؒ سے روایت ہے، انہوں نے حضرت ابن عمرؓ کو یہ کہتے سنا کہ رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے اپنے بھائی سے کہا: اے کافر! تو دونوں میں سے ایک (کفرکی) اس (نسبت) کے ساتھ لوٹے گا۔ اگر وہ ایسا ہی ہے جس طرح اس نےکہا (تو ٹھیک) ورنہ یہ بات اسی (کہنے والے) پر لوٹ آئے گی ۔‘‘ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ حَالِ إِيمَانِ مَنْ قَالَ لِأَخِيهِ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

61. وَحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ، عَنِ ابْنِ بُرَيْدةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ أَنَّ أَبَا الْأَسْوَدِ، حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي ذَرٍّ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لَيْسَ مِنْ رَجُلٍ ادَّعَى لِغَيْرِ أَبِيهِ وَهُوَ يَعْلَمُهُ إِلَّا كَفَرَ، وَمَنِ ادَّعَى مَا ليْسَ لَهُ فَلَيْسَ مِنَّا، وَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ، وَمَنْ دَعَا رَجُلًا بِالْكُفْرِ، أَوْ قَالَ: عَدُوُّ اللهِ وَلَيْسَ كَذَلِكَ إِلَّا حَارَ عَلَيْهِ»....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اس شخص کے ایمان کی حالت جو اپنے مسلمان بھائی کو ’’ اے کافر!‘‘ کہہ کر پکارے )

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

61. حضرت ابو ذر ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسو ل اللہ ﷺ سے سنا: ’’جس شخص نے دانستہ اپنے والد کے بجائے کسی اور (کا بیٹا ہونے) کا دعویٰ کیا تو اس نے کفر کیا اور جس نے ایسی چیز کا دعویٰ کیا جواس کی نہیں ہے، وہ ہم میں سے نہیں، وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔ اور جس شخص نے کسی کو کافر کہہ کر پکارا یا اللہ کا دشمن کہا، حالانکہ وہ ایسا نہیں ہے تو یہ (الزام) اسی ( کہنے والے) کی طرف لوٹ جائے گا۔‘‘ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَلْفَاظِ مِنَ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا (بَابُ كَرَاهَةِ تَسْمِيَةِ الْعِنَبِ كَرْمًا)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2247.01. حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا تَقُولُوا كَرْمٌ فَإِنَّ الْكَرْمَ، قَلْبُ الْمُؤْمِنِ»

صحیح مسلم : کتاب: ادب اور دوسری باتوں(عقیدے اورانسانی رویوں)سے متعلق الفاظ (باب: عنب (انگور اور اس کی بیل ) کو کرم کہنا مکروہ ہے )

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

2247.01. سعید نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے، انھوں نے نبی ﷺ سے روایت کی، کہ آپﷺ نے فرمایا: ’’(انگور اور اس کی بیل کو) کرم نہ کہو، کیونکہ (حقیقت میں) کرم مو من کا دل ہوتا ہے۔‘‘


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَلْفَاظِ مِنَ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا (بَابُ كَرَاهَةِ تَسْمِيَةِ الْعِنَبِ كَرْمًا)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2247.02. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا تُسَمُّوا الْعِنَبَ الْكَرْمَ، فَإِنَّ الْكَرْمَ الرَّجُلُ الْمُسْلِمُ»

صحیح مسلم : کتاب: ادب اور دوسری باتوں(عقیدے اورانسانی رویوں)سے متعلق الفاظ (باب: عنب (انگور اور اس کی بیل ) کو کرم کہنا مکروہ ہے )

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

2247.02. ہشام نے ابن سیرین سے، انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے انھوں نے نبی ﷺ سے روایت کی آپﷺ نے فر مایا: ’’(انگور اور اس کی بیل) کو کرم نہ کہو، کیونکہ کرم (اصل میں) مسلمان آدمی ہوتا ہے۔‘‘


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَلْفَاظِ مِنَ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا (بَابُ كَرَاهَةِ تَسْمِيَةِ الْعِنَبِ كَرْمًا)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2247.03. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمُ الْكَرْمُ، فَإِنَّمَا الْكَرْمُ قَلْبُ الْمُؤْمِنِ»

صحیح مسلم : کتاب: ادب اور دوسری باتوں(عقیدے اورانسانی رویوں)سے متعلق الفاظ (باب: عنب (انگور اور اس کی بیل ) کو کرم کہنا مکروہ ہے )

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

2247.03. اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم میں سے کوئی شخص (انگور اور اس کی بیل کو) کرم نہ کہے کیونکہ کرم تو مومن کا دل ہے۔‘‘