1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ إِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

443. حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَارِبُ بْنُ دِثَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي المَسْجِدِ - قَالَ مِسْعَرٌ: أُرَاهُ قَالَ: ضُحًى - فَقَالَ: «صَلِّ رَكْعَتَيْنِ» وَكَانَ لِي عَلَيْهِ دَيْنٌ فَقَضَانِي وَزَادَنِي...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: سفر سے واپسی پر نماز پڑھنے کے بیان میں )

مترجم: BukhariWriterName

443. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ مسجد میں تشریف فر تھے۔ یہ چاشت کا وقت تھا۔ آپ نے (مجھ سے) فرمایا: ’’دو رکعت نماز پڑھ لو۔‘‘ میر آپ ﷺ کے ذمے قرض تھا جو آپ ﷺ  نے ادا فرمایا اور مجھے قرض سے زیادہ دیا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ شِرَاءِ الدَّوَابِّ وَالحُمُرِ،)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2097. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ فَأَبْطَأَ بِي جَمَلِي وَأَعْيَا فَأَتَى عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ جَابِرٌ فَقُلْتُ نَعَمْ قَالَ مَا شَأْنُكَ قُلْتُ أَبْطَأَ عَلَيَّ جَمَلِي وَأَعْيَا فَتَخَلَّفْتُ فَنَزَلَ يَحْجُنُهُ بِمِحْجَنِهِ ثُمَّ قَالَ ارْكَبْ فَرَكِبْتُ فَلَقَدْ رَأَيْتُهُ أَكُفُّهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَزَوَّجْتَ قُلْتُ ن...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : چوپایہ جانوروں اور گھوڑوں، گدھوں کی خریداری کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

2097. حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت انھوں نے فرمایاکہ میں کسی جنگ میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھا میرے اونٹ نے چلنے میں سستی کی اور تھک گیا۔ نبی ﷺ میرے پاس تشریف لائے اور فرمایا: "جابر ہو؟"میں نے عرض کیا : جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: "تیرا کیا حال ہے؟"میں نے عرض کیا: میرا اونٹ چلنے میں سستی کرتا ہے اور تھک بھی گیا ہے اس لیے میں پیچھے رہ گیا ہوں۔ پھر آپ اترے اور اسے اپنی چھڑی سے مار کر فرمایا: " اب سوارہوجاؤ۔ "چنانچہ میں سوار ہو گیا، پھر تو اونٹ ایسا تیز ہوگیا کہ میں اسے رسول اللہ ﷺ (کے برابر ہونے)سے روکتا تھا۔ آپ نے پوچھا : "کیا تم نے شادی ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابُ الهِبَةِ المَقْبُوضَةِ وَغَيْرِ المَقْبُوضَة...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2604. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَارِبٍ، سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: بِعْتُ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعِيرًا فِي سَفَرٍ، فَلَمَّا أَتَيْنَا المَدِينَةَ قَالَ: «ائْتِ المَسْجِدَ فَصَلِّ رَكْعَتَيْنِ» فَوَزَنَ - قَالَ شُعْبَةُ: أُرَاهُ فَوَزَنَ لِي - فَأَرْجَحَ، فَمَا زَالَ مَعِي مِنْهَا شَيْءٌ حَتَّى أَصَابَهَا أَهْلُ الشَّأْمِ يَوْمَ الحَرَّةِ...

صحیح بخاری : کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان (باب : جو چیز قبضہ میں ہو یا نہ ہو اور جو چیز بٹ گئی ہو اور جو نہ بٹی ہو، اس کا ہبہ کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2604. حضرت جابر بن عبداللہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے ایک سفر میں نبی کریم ﷺ کےہاتھ اونٹ فروخت کیا۔ جب ہم مدینہ طیبہ پہنچے تو آپ نے فرمایا: ’’مسجد میں آؤ اور دو رکعت نماز ادا کرو۔‘‘ اس وقت آپ نے اس کی قیمت تول کردی۔ (راوی حدیث) شعبہ نے کہا کہ آپ ﷺ نے اس کی قیمت جھکاؤ کے ساتھ تول کردی۔ اس نقدی سے کچھ نہ کچھ ہمیشہ میرے پاس رہا یہاں تک کہ حرہ کی لڑائی میں اہل شام کے ہاتھ لگ گیا۔ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ بَيْعِ الْبَعِيرِ وَاسْتِثْنَاءِ رُكُوبِهِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1599.11. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَارِبٍ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، يَقُولُ: «اشْتَرَى مِنِّي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعِيرًا بِوُقِيَّتَيْنِ، وَدِرْهَمٍ أَوْ دِرْهَمَيْنِ»، قَالَ: «فَلَمَّا قَدِمَ صِرَارًا أَمَرَ بِبَقَرَةٍ، فَذُبِحَتْ فَأَكَلُوا مِنْهَا، فَلَمَّا قَدِمَ الْمَدِينَةَ أَمَرَنِي أَنْ آتِيَ الْمَسْجِدَ، فَأُصَلِّيَ رَكْعَتَيْنِ، وَوَزَنَ لِي ثَمَنَ الْبَعِيرِ، فَأَرْجَحَ لِي...

صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: اونٹ فروخت کرنا اور (ایک خاص مقام تک)اس پر سوار ی کرمنے کو مستثنی ٰ کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

1599.11. معاذ عنبری نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے محارب سے حدیث بیان کی کہ انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے دو اوقیہ اور ایک یا دو درہموں میں اونٹ خریدا۔ جب آپﷺ صرار (کے مقام پر) آئے تو آپﷺ نے گائے (ذبح کرنے) کا حکم دیا، وہ ذبح کی گئی، لوگوں نے اسے کھایا، جب آپﷺ مدینہ تشریف لائے تو آپﷺ نے مجھے حکم دیا کہ میں مسجد آؤں اور دو رکعتیں پڑھوں۔ آپﷺ نے میرے لیے اونٹ کی قیمت (کے برابر سونے یا چاندی) کا وزن کیا اور میرے لیے پلڑا جھکا دیا۔ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ بَيْعِ الْبَعِيرِ وَاسْتِثْنَاءِ رُكُوبِهِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1599.12. حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنَا مُحَارِبٌ، عَنْ جَابِرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذِهِ الْقِصَّةِ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: فَاشْتَرَاهُ مِنِّي بِثَمَنٍ قَدْ سَمَّاهُ، وَلَمْ يَذْكُرِ الْوُقِيَّتَيْنِ، وَالدِّرْهَمَ وَالدِّرْهَمَيْنِ، وَقَالَ: أَمَرَ بِبَقَرَةٍ فَنُحِرَتْ، ثُمَّ قَسَمَ لَحْمَهَا...

صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: اونٹ فروخت کرنا اور (ایک خاص مقام تک)اس پر سوار ی کرمنے کو مستثنی ٰ کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

1599.12. خالد بن حارث نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: مجھے محارب نے حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے خبر دی اور انہوں نے نبی ﷺ سے یہی قصہ بیان کیا، مگر انہوں نے کہا: آپﷺ نے مجھ سے اونٹ قیمتاً خرید لیا جس کی انہوں (جابر رضی اللہ تعالی عنہما) نے تعیین بھی کی، (اس روایت میں) انہوں نے دو اوقیہ، ایک درہم اور دو درہموں کا تذکرہ نہیں کیا اور کہا: آپﷺ نے گائے کا حکم دیا تو اسے ذبح کیا گیا، پھر آپﷺ نے اس کا گوشت تقسیم کر دیا۔ ...


7 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ (بَابُ اللُّبْسِ لِلْجُمُعَةِ)

حکم: صحیح

1076. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَأَى حُلَّةً سِيَرَاءَ -يَعْنِي: تُبَاعُ عِنْدَ بَابِ الْمَسْجِدِ-، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! لَوِ اشْتَرَيْتَ هَذِهِ، فَلَبِسْتَهَا يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَلِلْوَفْدِ إِذَا قَدِمُوا عَلَيْكَ! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّمَا يَلْبَسُ هَذِهِ مَنْ لَا خَلَاقَ لَهُ فِي الْآخِرَةِ< ثُمَّ جَاءَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهَا حُلَلٌ، فَأَعْطَى عُمَرَ حُلَّةً، فَقَالَ عُمَرُ: كَسَوْتَنِيهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ! وَقَدْ قُلْتَ فِي حُلَّةِ عُطَارِدَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل (باب: جمعہ کے لیے خاص لباس کا اہتمام )

مترجم: DaudWriterName

1076. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ نے ایک ریشمی لباس دیکھا جو مسجد کے دروازے کے پاس بیچا جا رہا تھا تو انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول، اگر آپ اسے خرید لیں اور جمعہ کے دن زیب تن فرمایا کریں یا جب آپ کے پاس وفود آئیں تو ان کے استقبال کے لیے پہنا کریں (تو اچھا ہو گا) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”یہ وہ لوگ پہنتے ہیں جن کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔“ پھر رسول اللہ ﷺ کے پاس اسی قسم کے مزید جوڑے آئے تو آپ نے اس میں سے ایک عمر بن خطاب ؓ کو بھی عنایت فرمایا۔ انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ مجھے یہ دے رہے ہیں حالانکہ عطارد کے جوڑے کے بار...


8 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ (بَابُ اللُّبْسِ لِلْجُمُعَةِ)

حکم: صحیح

1078. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ وَعَمْرٌو أَنَّ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيَّ حَدَّثَهُ أَنَّ مُحَمَّدَ ابْنَ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >مَا عَلَى أَحَدِكُمْ إِنْ وَجَدَ –أَوْ: مَا عَلَى أَحَدِكُمْ إِنْ وَجَدْتُمْ- أَنْ يَتَّخِذَ ثَوْبَيْنِ لِيَوْمِ الْجُمُعَةِ, سِوَى ثَوْبَيْ مِهْنَتِهِ<. قَالَ عَمْرٌو: وَأَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ سَعْدٍ عَنِ ابْنِ حَبَّانَ عَنِ ابْنِ سَلَامٍ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ ذَلِكَ عَلَى الْمِنْبَرِ. ق...

سنن ابو داؤد : کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل (باب: جمعہ کے لیے خاص لباس کا اہتمام )

مترجم: DaudWriterName

1078. جناب محمد بن یحییٰ بن حبان (تابعی) نے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اگر ممکن ہو تو جمعہ کے لیے اپنے کام کاج کے کپڑوں کے علاوہ دو کپڑے اور بنا رکھنے میں کیا حرج ہے؟“ عمرو نے بسند ابن ابی حبیب ابن سلام ؓ سے بیان کیا کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو منبر پر یہ کہتے ہوئے سنا تھا۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں (اس کی ایک سند یوں بھی ہے) کہ اسے وہب بن جریر اپنے والد سے وہ یحییٰ بن ایوب سے وہ یزید بن ابی حبیب سے وہ موسیٰ بن سعد سے وہ یوسف بن عبداللہ بن سلام سے وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں۔ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي لُبْسِ الْحَرِيرِ)

حکم: صحیح

4040. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَأَى حُلَّةَ سِيَرَاءَ عِنْدَ بَابِ الْمَسْجِدِ تُبَاعُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! لَوِ اشْتَرَيْتَ هَذِهِ فَلَبِسْتَهَا يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَلِلْوَفْدِ إِذَا قَدِمُوا عَلَيْكَ! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّمَا يَلْبَسُ هَذِهِ مَنْ لَا خَلَاقَ لَهُ فِي الْآخِرَةِ<. ثُمَّ جَاءَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهَا حُلَلٌ، فَأَعْطَى عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ مِنْهَا حُلَّةً، فَقَالَ عُمَرُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! كَسَوْتَنِيهَا وَقَدْ...

سنن ابو داؤد : کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل (باب: ریشم پہننے کا مسئلہ )

مترجم: DaudWriterName

4040. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے دیکھا کہ مسجد کے دروازے کے پاس ایک دھاری دار ریشمی حلہ فروخت کیا جا رہا تھا۔ تو انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر آپ اسے خرید لیں اور جمعہ کے دن اور وفود کے استقبال کے موقع پر جب وہ آپ کے پاس آتے ہیں، زیب تن فرمایا کریں (تو بہت خوب رہے۔) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”یہ تو وہ لوگ پہنتے ہیں جن کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔“ بعد ازاں رسول اللہ ﷺ کے پاس اسی قسم کے حلے آ گئے تو آپ ﷺ نے سیدنا عمر بن خطاب ؓ کو بھی ان میں سے ایک حلہ عنایت فرمایا۔ تو سیدنا عمر ؓ نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ مجھے یہ عطا فر...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي لُبْسِ الْحَرِيرِ)

حکم: صحیح

4041. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ وَعَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ... بِهَذِهِ الْقِصَّةِ، قَالَ: حُلَّةُ إِسْتَبْرَقٍ، وَقَالَ فِيهِ: ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَيْهِ بِجُبَّةِ دِيبَاجٍ، وَقَالَ: >تَبِيعُهَا وَتُصِيبُ بِهَا حَاجَتَكَ<. ...

سنن ابو داؤد : کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل (باب: ریشم پہننے کا مسئلہ )

مترجم: DaudWriterName

4041. جناب سالم اپنے والد، سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے یہ قصہ بیان کرتے ہیں انہوں نے («حلة سيراء» کی بجائے) «حلة إستبرق» کہا۔ (استبرق موٹے ریشم کو کہتے ہیں) اس روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ان کو دیباج (بارک ریشم) کا ایک حلہ بھجوایا اور فرمایا: ”اسے فروخت کر کے اپنی ضرورت پوری کر لو۔“ ...