الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 3 - مجموع أحاديث: 23 کل صفحات: 3 - کل احا دیث: 23 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ التَّقَاضِي وَالمُلاَزَمَةِ فِي المَسْجِدِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 457. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ كَعْبٍ، أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا كَانَ لَهُ عَلَيْهِ فِي المَسْجِدِ، فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ، فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا حَتَّى كَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ، فَنَادَى: «يَا كَعْبُ» قَالَ: لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: «ضَعْ مِنْ دَيْنِكَ هَذَا» وَأَوْمَأَ إِلَيْهِ: أَيِ الشَّطْرَ، قَالَ: لَقَدْ فَعَلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: «قُمْ ... صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: قرض کا تقاضہ اور قرض دار کا مسجد تک پیچھا کرنا۔ ) مترجم: BukhariWriterName 457. حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے، انھوں نے مسجد میں ابن ابی حدرد سے اپنے قرض کا تقاضا کیا۔ اس پر ان دونوں کی آوازیں بلند ہو گئیں، یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ نے اسے اپنے حجرے میں سنا۔ آپ باہر تشریف لائے اور حجرے کا پردہ اٹھا کر آواز دی: ’’اے کعب!‘‘ انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں۔ آپ نے فرمایا: ’’تم اپنے قرض میں سے کچھ کم کر دو۔‘‘ اور آپ نے نصف قرض چھوڑ دینے کا اشارہ فرمایا۔ حضرت کعب ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ کا حکم سر آنکھوں پر، تب آپ نے ابن ابی حدرد ؓ سے فرمایا: ’’اٹھو، اس کا قرض ادا کر د... الموضوع: الفصل بين الخصوم في المساجد (العبادات) موضوع: مسجدمیں جھگڑا کرنے والے یقین کے درمیان فیصلہ کرنا (عبادات) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ رَفْعِ الصَّوْتِ فِي المَسَاجِدِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 471. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا لَهُ عَلَيْهِ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي المَسْجِدِ، فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ، فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى كَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ، وَنَادَى كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ قَالَ: «يَا كَعْبُ» قَالَ: لَبَّيْكَ يَا رَ... صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: مساجد میں آواز بلند کرنا کیسا ہے؟ ) مترجم: BukhariWriterName 471. حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے عہد میں، مسجد نبوی میں ابن ابی حدرد ؓ سے اپنے قرض کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔ اس سلسلے میں ان دونوں کی آوازیں اس قدر بلند ہوئیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ان آوازوں کو اپنے حجرے میں سنا۔ پھر آپ نے اپنے حجرے کا پردہ اٹھایا اور باہر تشریف لائے۔ بعد ازاں آواز دی اور فرمایا: "اے کعب!" حضرت کعب ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں، آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا کہ اپنے قرض سے آدھا چھوڑ دو۔ حضرت کعب ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نے حکم کی تعمیل کی۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے (ابن ابی حدرد ؓ) سے فرمایا:"جاؤ اور ان کا قرض ادا کرو... الموضوع: الفصل بين الخصوم في المساجد (العبادات) موضوع: مسجدمیں جھگڑا کرنے والے یقین کے درمیان فیصلہ کرنا (عبادات) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ الخُصُومَاتِ (بَابُ كَلاَمِ الخُصُومِ بَعْضِهِمْ فِي بَعْضٍ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2418. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ كَعْبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا كَانَ لَهُ عَلَيْهِ فِي الْمَسْجِدِ فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا حَتَّى كَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ فَنَادَى يَا كَعْبُ قَالَ لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ضَعْ مِنْ دَيْنِكَ هَذَا فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ أَيْ الشَّطْرَ قَالَ لَقَدْ فَعَلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ قُمْ فَاقْضِهِ ... صحیح بخاری : کتاب: نالشوں اور جھگڑوں کے بیان میں (باب: مدعی یا مدعی علیہ ایک دوسرے کی نسبت جو کہیں ) مترجم: BukhariWriterName 2418. حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے انھوں نے ابن ابی حدرد ؓ سے مسجد میں اپنے قرض کا تقاضا کیا جو اس کے ذمے تھا۔ اس دوران میں ان دونوں کی آوازیں اس قدر بلند ہوگئیں۔ کہ رسول اللہ ﷺ نے سنیں جبکہ آپ اپنے گھر میں تشریف فرماتھے۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنے حجرے کا پردہ اٹھایا اور باہر تشریف لائے اور آواز دی: ’’اے کعب!‘‘ حضرت کعب ؓ نے جواب دیا: اللہ کےرسول ﷺ ! میں حاضر ہوں۔ آپ نے فرمایا: ’’اپنے قرض میں اتنا کم کردو۔‘‘ آپ نے نصف کم کرنے کا اشارہ فرمایا۔ حضرت کعب ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !میں نے(آدھا کم) کر... الموضوع: الفصل بين الخصوم في المساجد (العبادات) موضوع: مسجدمیں جھگڑا کرنے والے یقین کے درمیان فیصلہ کرنا (عبادات) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ الخُصُومَاتِ (بَابٌ فِي المُلاَزَمَةِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2424. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ وَقَالَ غَيْرُهُ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ كَانَ لَهُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي حَدْرَدٍ الْأَسْلَمِيِّ دَيْنٌ فَلَقِيَهُ فَلَزِمَهُ فَتَكَلَّمَا حَتَّى ارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا فَمَرَّ بِهِمَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا كَعْبُ وَأَشَارَ بِيَدِهِ كَأَنَّهُ يَقُولُ النِّصْفَ فَأَخَذَ نِصْفَ مَا عَلَيْهِ وَتَرَكَ... صحیح بخاری : کتاب: نالشوں اور جھگڑوں کے بیان میں (باب: قرض داروں کے ساتھ رہنے کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 2424. حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ان کا کچھ قرض حضرت عبداللہ بن ابی حدرد اسلمی ؓ کے ذمے تھا۔ حضرت کعب ؓ ان سے ملے اور انھیں اپنی نگرانی میں لے لیا، بالآخر دونوں میں جھگڑا ہوا ح حتیٰ کہ ان کی آوازیں بلند ہونے لگیں۔ نبی کریم ﷺ ان کے پاس سے گزرے تو فرمایا: ’’ا ے کعب!‘‘ اور آپ نے ا پنے دست اقدس سے اشارہ فرمایا کہ آدھا قرض چھوڑ دو، چنانچہ حضرت کعب ؓ نے آدھا قرض وصول کیا اور باقی آدھا چھوڑ دیا۔ ... الموضوع: الفصل بين الخصوم في المساجد (العبادات) موضوع: مسجدمیں جھگڑا کرنے والے یقین کے درمیان فیصلہ کرنا (عبادات) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ الصُّلْحِ (بَابٌ: هَلْ يُشِيرُ الإِمَامُ بِالصُّلْحِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2706. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنِ الأَعْرَجِ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّهُ كَانَ لَهُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي حَدْرَدٍ الأَسْلَمِيِّ مَالٌ، فَلَقِيَهُ، فَلَزِمَهُ حَتَّى ارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا، فَمَرَّ بِهِمَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «يَا كَعْبُ» فَأَشَارَ بِيَدِهِ كَأَنَّهُ يَقُولُ: النِّصْفَ، فَأَخَذَ نِصْفَ مَا لَهُ عَلَيْهِ، وَتَرَكَ نِصْفًا... صحیح بخاری : کتاب: صلح کے مسائل کا بیان (باب : کیا امام صلح کے لیے فریقین کو اشارہ کرسکتا ہے ؟ ) مترجم: BukhariWriterName 2706. حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے، ان کا حضرت عبداللہ بن ابی حدرداسلمی ؓ کے ذمے کچھ قرض تھا۔ جب دونوں کی ملاقات ہوئی تو حضرت کعب ؓ نے انھیں پکڑ لیا حتیٰ کہ دونوں کی آوازیں بلند ہونے لگیں۔ نبی کریم ﷺ ادھرسے گزرے تو آپ نے فرمایا: ’’اے کعب!‘‘ اور اپنے دست اقدس سے اشارہ فرمایا۔ گویا آپ نصف قرض کم کرنے کا فرمارہے تھے، چنانچہ حضرت کعب ؓ نے اپنے قرض سے نصف لے لیا اور نصف معاف کردیا۔ ... الموضوع: الفصل بين الخصوم في المساجد (العبادات) موضوع: مسجدمیں جھگڑا کرنے والے یقین کے درمیان فیصلہ کرنا (عبادات) 6 صحيح البخاري: كِتَابُ الصُّلْحِ (بَابُ الصُّلْحِ بِالدَّيْنِ وَالعَيْنِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2710. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، وَقَالَ اللَّيْثُ: حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ كَعْبٍ، أَنَّ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا كَانَ لَهُ عَلَيْهِ، فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي المَسْجِدِ، فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ فِي بَيْتٍ، فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْهِمَا، حَتَّى كَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ، فَنَادَى كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ: فَقَال... صحیح بخاری : کتاب: صلح کے مسائل کا بیان (باب : کچھ نقد دے کر قرض کے بدلے صلح کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 2710. حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے، انھوں نے ابن ابی حدرد ؓ سے رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں مسجد کے اندر اپنے قرض کا تقاضا کیا۔ اس دوران میں ان دونوں کی آوازیں اس قدر بلند ہوئیں کہ رسول اللہ ﷺ نے انھیں اپنے گھر میں سماعت فرمایا۔ آپ اس وقت اپنے حجرے میں تشریف رکھتے تھے، چنانچہ آپ باہر تشریف لائے اوراپنے حجرے کا پردہ اٹھا کر حضرت کعب بن مالک ؓ کو آواز دی: ’’اے کعب!‘‘ انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! میں حاضر ہوں۔ آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا کہ آدھا قرض معاف کردو۔ حضرت کعب ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !میں نے ایسا کر... الموضوع: الفصل بين الخصوم في المساجد (العبادات) موضوع: مسجدمیں جھگڑا کرنے والے یقین کے درمیان فیصلہ کرنا (عبادات) 7 صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ التَّلاَعُنِ فِي المَسْجِدِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5309. حَدَّثَنَا يَحْيَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنِ المُلاَعَنَةِ، وَعَنِ السُّنَّةِ فِيهَا، عَنْ حَدِيثِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، أَخِي بَنِي سَاعِدَةَ: أَنَّ رَجُلًا مِنَ الأَنْصَارِ جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَرَأَيْتَ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا، أَيَقْتُلُهُ أَمْ كَيْفَ يَفْعَلُ؟ فَأَنْزَلَ اللَّهُ فِي شَأْنِهِ مَا ذَكَرَ فِي القُرْآنِ مِنْ أَمْرِ المُتَلاَعِنَيْنِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «قَدْ قَضَى اللَّهُ فِيكَ وَفِي امْرَأَتِكَ» قَالَ: فَتَلاَعَنَا... صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: مسجد میں لعان کرنے کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 5309. سیدنا سہل بن سعد ؓ جو بنو ساعدہ سے ہیں، ان سے روایت ہے کہ انصار کا ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور عرض کی: اللہ کے رسول! آپ اس آدمی کے متعلق کیا کہتے ہیں جو اپنی بیوی کے ساتھ کسی غیر مرد کو دیکھے، کیا وہ اسے قتل کر دے یا اسے کیا کرنا چاہئے؟ تو اس وقت اللہ تعالٰی نے قرآن مجہد میں وہ آیات نازل فرمائیں جن میں لعان کرنے والوں کے متعلق تفصیلات ہیں۔ نبی ﷺ نے (ان سے) فرمایا: ”اللہ تعالٰی نے تمہارے اور تمہاری بیوی کے متعلق فیصلہ کر دیا ہے۔“ پھر میاں بیوی دونوں نے مسجد میں لعان کیا۔ میں اس وقت وہاں موجود تھا۔ جب دونوں لعان سے فارغ ہوئے تو انصاری صحابی ن... الموضوع: الفصل بين الخصوم في المساجد (العبادات) موضوع: مسجدمیں جھگڑا کرنے والے یقین کے درمیان فیصلہ کرنا (عبادات) 8 صحيح البخاري: كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ (بَابُ الرَّجْمِ بِالْمُصَلَّى) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6820. حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَسْلَمَ جَاءَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاعْتَرَفَ بِالزِّنَا فَأَعْرَضَ عَنْهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى شَهِدَ عَلَى نَفْسِهِ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ قَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبِكَ جُنُونٌ قَالَ لَا قَالَ آحْصَنْتَ قَالَ نَعَمْ فَأَمَرَ بِهِ فَرُجِمَ بِالْمُصَلَّى فَلَمَّا أَذْلَقَتْهُ الْحِجَارَةُ فَرَّ فَأُدْرِكَ فَرُجِمَ حَتَّى مَاتَ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرًا وَصَلَّ... صحیح بخاری : کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں (باب : عیدگاہ میں رجم کرنا( عیدگاہ کے پاس یا خود عیدگاہ میں) ) مترجم: BukhariWriterName 6820. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ قبیلہ اسلم کا ایک آدمی نبی ﷺ کے پاس آیا اور زنا کا اقرار کیا۔ نبی ﷺ نے اس سے منہ پھیر لیا حتیٰ کہ اس نے اپنے خلاف چار بار گواہی دی تو نبی ﷺ نے اس سے پوچھا: ”کیا تو دیوانہ ہوگیا ہے۔“ اس نے کہا: نہیں۔ ”آپ نے فرمایا کیا تو شادی شدہ ہے؟“ اس نے کہا: جی ہاں۔ پھر آپ نے اس کے متعلق حکم دیا تو اسے عیدہ گاہ میں سنگسار کر دیا گیا۔ جب اس پر پتھر پڑے تو بھاگ نکلا لیکن اسے پکڑ لیا گیا اور رجم کیا گیا یہاں تک کہ وہ مر گیا۔ نبی ﷺ نے اس کے متعلق کلمہ خیر کیا اور اس کا جنازہ بھی پڑھا۔ یونس اور ابن جریج نے امام زہری سے نماز جناز... الموضوع: الفصل بين الخصوم في المساجد (العبادات) موضوع: مسجدمیں جھگڑا کرنے والے یقین کے درمیان فیصلہ کرنا (عبادات) 9 صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ مَنْ حَكَمَ فِي المَسْجِدِ، حَتَّى إِذَا أَت...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 7167. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ وَسَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَتَى رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي الْمَسْجِدِ فَنَادَاهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي زَنَيْتُ فَأَعْرَضَ عَنْهُ فَلَمَّا شَهِدَ عَلَى نَفْسِهِ أَرْبَعًا قَالَ أَبِكَ جُنُونٌ قَالَ لَا قَالَ اذْهَبُوا بِهِ فَارْجُمُوهُ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ فَأَخْبَرَنِي مَنْ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كُنْتُ فِيمَنْ رَجَمَهُ بِالْمُصَلَّى رَوَاهُ يُونُسُ وَمَعْمَرٌ وَابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ع... صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : حدکا مقدمہ مسجد میں سننا پھر جب حد لگانے کا وقت آئے تو مجرم کو مسجد کے باہر لے جانا ) مترجم: BukhariWriterName 7167. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپ مسجد مین تشریف فرما تھے۔ اس نے آپ کو آواز دی اور کہا: اللہ کے رسول! میں نے زنا کیا ہے۔ آپ ﷺ نے اس سے منہ پھیر لیا لیکن جب اس نے اپنی ذات کے خلاف چار مرتبہ اقرار کر لیا تو آپ نے فرمایا: ”تم پاگل ہو؟“ اس نے کہا: جی نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”اسے لے جاؤ اور سنگسار کر دو۔“ ... الموضوع: الفصل بين الخصوم في المساجد (العبادات) موضوع: مسجدمیں جھگڑا کرنے والے یقین کے درمیان فیصلہ کرنا (عبادات) 10 صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ مَنْ حَكَمَ فِي المَسْجِدِ، حَتَّى إِذَا أَت...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 7167.01. »، قَالَ ابْنُ شِهَابٍ: فَأَخْبَرَنِي مَنْ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: «كُنْتُ فِيمَنْ رَجَمَهُ بِالْمُصَلَّى»، رَوَاهُ يُونُسُ، وَمَعْمَرٌ، وَابْنُ جُرَيْجٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الرَّجْمِ صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : حدکا مقدمہ مسجد میں سننا پھر جب حد لگانے کا وقت آئے تو مجرم کو مسجد کے باہر لے جانا ) مترجم: BukhariWriterName 7167.01. سیدنا جابر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں بھی ان لوگوں میں تھا جنہوں نے اس شخص کو عیدگاہ میں رجم کیا تھا، اس روایت کو یونس، معمر اور ابن جریج نے زہری سے انہوں نے ابو سلمہ سے، انہوں نے سیدنا جابر ؓ سے، انہوں نے نبی ﷺ سے رجم کے متعلق بیان کیا۔ الموضوع: الفصل بين الخصوم في المساجد (العبادات) موضوع: مسجدمیں جھگڑا کرنے والے یقین کے درمیان فیصلہ کرنا (عبادات) مجموع الصفحات: 3 - مجموع أحاديث: 23 کل صفحات: 3 - کل احا دیث: 23