3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ تَشْبِيكِ الأَصَابِعِ فِي المَسْجِدِ وَغَيْر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

480.01. وَقَالَ عَاصِمُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ، سَمِعْتُ هَذَا الحَدِيثَ مِنْ أَبِي، فَلَمْ أَحْفَظْهُ، فَقَوَّمَهُ لِي وَاقِدٌ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي وَهُوَ يَقُولُ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو كَيْفَ بِكَ إِذَا بَقِيتَ فِي حُثَالَةٍ مِنَ النَّاسِ بِهَذَا»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: مسجد وغیرہ میں ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں داخل کر کے قینچی کرنا درست ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

480.01. حضرت عاصم بن محمد کہتے ہیں: میں نے یہ حدیث اپنے والد محمد بن زید سے سنی، پھر وہ مجھے یاد نہ رہی تو (میرے بھائی) واقد بن محمد نے اسے اپنے والد سے ٹھیک ٹھیک اور صحیح طریقے سے بیان کیا۔ انهوں نے کہا: حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ نے بیان کیا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اے عبداللہ بن عمرو! اس وقت تیرا کیا حال ہو گا جب تو کوڑے کرکٹ جیسے لوگوں کے درمیان باقی رہ جائے گا۔‘‘ پھر یہ حدیث بیان کی۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ تَشْبِيكِ الأَصَابِعِ فِي المَسْجِدِ وَغَيْر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

482. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، قَالَ: حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِحْدَى صَلاَتَيِ العَشِيِّ - قَالَ ابْنُ سِيرِينَ: سَمَّاهَا أَبُو هُرَيْرَةَ وَلَكِنْ نَسِيتُ أَنَا - قَالَ: فَصَلَّى بِنَا رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ سَلَّمَ، فَقَامَ إِلَى خَشَبَةٍ مَعْرُوضَةٍ فِي المَسْجِدِ، فَاتَّكَأَ عَلَيْهَا كَأَنَّهُ غَضْبَانُ، وَوَضَعَ يَدَهُ اليُمْنَى عَلَى اليُسْرَى، وَشَبَّكَ بَيْنَ أَصَابِعِهِ، وَوَضَعَ خَدَّهُ الأَيْمَنَ عَلَى ظَهْرِ كَفِّهِ اليُسْرَى، وَخَرَجَتِ السَّرَعَانُ مِنْ أَبْوَابِ المَسْ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: مسجد وغیرہ میں ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں داخل کر کے قینچی کرنا درست ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

482. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے ہمیں زوال کے بعد کی نمازوں میں سے کوئی نماز پڑھائی اور دو رکعت پڑھا کر سلام پھیر دیا۔ اس کے بعد مسجد میں گاڑھی ہوئی ایک لکڑی کی طرف گئے اور اس پر ٹیک لگا لی، گویا آپ ناراض ہوں اور اپنا دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھ لیا اور اپنی انگلیوں کو ایک دوسری میں داخل فرمایا اور اپنا دایاں رخسار بائیں ہتھیلی کی پشت پر رکھ لیا۔ جلد باز لوگ تو مسجد کے دروازوں سے نکل گئے اور مسجد میں حاضر لوگوں نے کہنا شروع کر دیا: کیا نماز کم ہو گئی ہے؟ ان لوگوں میں حضرت ابوبکر صدیق ؓ  اور حضرت عمر فاروق ؓ بھی موجود تھے، مگر ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَلَاحِمِ (بَابُ الْأَمْرِ وَالنَّهْيِ)

حکم: صحیح

4342. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ أَنَّ عَبْدَ الْعَزِيزِ بْنَ أَبِي حَازِمٍ حَدَّثَهُمْ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ, أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >كَيْفَ بِكُمْ وَبِزَمَانٍ- أَوْ: يُوشِكُ أَنْ يَأْتِيَ زَمَانٌ- يُغَرْبَلُ النَّاسُ فِيهِ غَرْبَلَةً, تَبْقَى حُثَالَةٌ مِنَ النَّاسِ, قَدْ مَرِجَتْ عُهُودُهُمْ، وَأَمَانَاتُهُمْ، وَاخْتَلَفُوا, فَكَانُوا هَكَذَا<. -وَشَبَّكَ بَيْنَ أَصَابِعِهِ-. فَقَالُوا: وَكَيْفَ بِنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: >تَأْخُذُونَ مَا تَعْرِفُونَ! وَتَذَرُونَ مَا تُنْكِرُونَ! وَتُقْبِلُونَ عَلَى أَمْرِ خَاصّ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں (باب: امر بالمعروف اور نھی عن المنکر کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4342. سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تمہارا اس زمانے میں کیا حال ہو گا۔“ یا فرمایا: ”عنقریب ایسا زمانہ آنے والا ہے کہ لوگوں کو خوب چھان لیا جائے گا (اہل ایمان اور اچھے آدمی اٹھا لیے جائیں گے) اور چھان بورا باقی رہ جائے گا (بےدین اور رذیل لوگ باقی رہ جائیں گے) جن کے عہد و مواعید میں بے وفائی اور امانتوں میں خیانت ہو گی اور ان میں اس طرح سے اختلاف ہو جائے گا۔“ آپ ﷺ نے اپنے ہاتھوں کی انگلیوں کو ایک دوسری کے اندر ڈال کر دکھایا۔ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! تو ہم کیا کریں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جو نیکی ہو ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَلَاحِمِ (بَابُ الْأَمْرِ وَالنَّهْيِ)

حکم: حسن صحيح

4343. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ هِلَالِ بْنِ خَبَّابٍ أَبِي الْعَلَاءِ، قَالَ: حَدَّثَنِي عِكْرِمَةُ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، قَالَ: بَيْنَمَا نَحْنُ حَوْلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذْ ذَكَرَ الْفِتْنَةَ، فَقَالَ: >إِذَا رَأَيْتُمُ النَّاسَ قَدْ مَرِجَتْ عُهُودُهُمْ، وَخَفَّتْ أَمَانَاتُهُمْ، وَكَانُوا هَكَذَا<، -وَشَبَّكَ بَيْنَ أَصَابِعِهِ- قَالَ: فَقُمْتُ إِلَيْهِ، فَقُلْتُ: كَيْفَ أَفْعَلُ عِنْدَ ذَلِكَ، جَعَلَنِي اللَّهُ فِدَاكَ-؟! قَالَ: >الْزَمْ بَيْتَكَ، وَامْلِكْ عَل...

سنن ابو داؤد : کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں (باب: امر بالمعروف اور نھی عن المنکر کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4343. سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ ہم رسول اللہ ﷺ کے اردگرد بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ ﷺ نے فتنوں کا ذکر کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم دیکھو کہ لوگ اپنے عہد و مواعید میں بےوفائی کرنے لگے ہیں، امانتوں کا معاملہ انتہائی خفیف اور ضعیف ہو گیا ہے (لوگ خائن بن گئے ہیں) اور ان کی آپس کی حالت اس طرح ہو گئی ہے۔“ اور آپ نے اپنی انگلیوں کو ایک دوسرے کے اندر ڈال کر دکھایا (اختلافات بہت بڑھ گئے ہیں) عبداللہ کہتے ہیں کہ میں اٹھ کر آپ کے قریب ہو گیا اور عرض کیا: اللہ مجھے آپ پر فدا ہونے والا بنائے! میں ان حالات میں کیا کروں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ا...


7 سنن النسائي: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ (بَابُ تَشْبِيكِ الْأَصَابِعِ فِي الْمَسْجِدِ)

حکم: صحیح

719. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ قَالَ دَخَلْتُ أَنَا وَعَلْقَمَةُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ فَقَالَ لَنَا أَصَلَّى هَؤُلَاءِ قُلْنَا لَا قَالَ قُومُوا فَصَلُّوا فَذَهَبْنَا لِنَقُومَ خَلْفَهُ فَجَعَلَ أَحَدَنَا عَنْ يَمِينِهِ وَالْآخَرَ عَنْ شِمَالِهِ فَصَلَّى بِغَيْرِ أَذَانٍ وَلَا إِقَامَةٍ فَجَعَلَ إِذَا رَكَعَ شَبَّكَ بَيْنَ أَصَابِعِهِ وَجَعَلَهَا بَيْنَ رُكْبَتَيْهِ وَقَالَ هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَلَ ...

سنن نسائی : کتاب: مسجد سے متعلق احکام و مسائل (باب: مسجد میں انگلیوں میں انگلیاں پھنسانا )

مترجم: NisaiWriterName

719. حضرت اسود سے روایت ہے کہ میں اور علقمہ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کے ہاں گئے۔ آپ نے ہم سے پوچھا: ان لوگوں نے نماز پڑھ لی ہے؟ ہم نے کہا: نہیں۔ فرمایا: اٹھو اور نماز پڑھو۔ ہم آپ کے پیچھے کھڑے ہونے لگے تو آپ نے ہم میں سے ایک کو اپنی دائیں اوردوسرے کو بائیں طرف کھڑا کر لیا اور انھوں نے بغیر اذان و اقامت کے نماز پڑھائی اور جب رکوع کرتے تھے تو اپنے ہاتھوں کی انگلیوں کو ایک دوسرے میں پھنسا کر گھٹنوں کے درمیان رکھ لیتے تھے۔ پھر فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ ...