1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ التَّعْبِيرِ بَابُ مَنْ كَذَبَ فِي حُلُمِهِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7106 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ تَحَلَّمَ بِحُلْمٍ لَمْ يَرَهُ كُلِّفَ أَنْ يَعْقِدَ بَيْنَ شَعِيرَتَيْنِ وَلَنْ يَفْعَلَ وَمَنْ اسْتَمَعَ إِلَى حَدِيثِ قَوْمٍ وَهُمْ لَهُ كَارِهُونَ أَوْ يَفِرُّونَ مِنْهُ صُبَّ فِي أُذُنِهِ الْآنُكُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَمَنْ صَوَّرَ صُورَةً عُذِّبَ وَكُلِّفَ أَنْ يَنْفُخَ فِيهَا وَلَيْسَ بِنَافِخٍ قَالَ سُفْيَانُ وَصَلَهُ لَنا أَيُّوبُ وَقَالَ قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَوْلَهُ مَنْ كَذ...

صحیح بخاری:

کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں

(

باب:جھوٹا خواب بیان کرنے کی سزا

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7106. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”جس نے ایسا خواب بیان کیا جو اس نے دیکھا ہوتو قیامت کے دن اسے جو کے دو دانوں میں ہرگز نہ کرسکے گا۔ اور جس شخص نے کسی قوم کی باتوں پر کان لگایا حالانکہ وہ اسے ناپسند سمجھتے ہوں یا وہ اس سے راہ فرار اختیار کرتے ہوں تو قیامت کے دن اس کے کانوں میں سیسہ پگھلا کر ڈالا جائے گا۔ اور جو کوئی تصویر بنائے گا اسے عذاب دیا جائے گا اور اس پر زور دیا جائے گا کہ وہ اس میں روح ڈالے جو وہ نہیں کرسکے گا۔“سفیان نے کہا: ہم سے ایوب نے یہ حدیث متصل سند سے بیان کی ہے اور قتیبہ بن سعد نے کہا: ہم سے ابو عوانہ نے حدیث...


3 ‌صحيح مسلم كِتَابُ السَّلَامِ بَابُ جَوَازِ جَعْلِ الْإِذْنِ رَفْعُ حِجَابٍ أَوْ...

حکم: صحیح

5801 حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ كِلَاهُمَا عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سُوَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ يَزِيدَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ مَسْعُودٍ يَقُولُ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْنُكَ عَلَيَّ أَنْ يُرْفَعَ الْحِجَابُ وَأَنْ تَسْتَمِعَ سِوَادِي حَتَّى أَنْهَاكَ...

صحیح مسلم:

کتاب: سلامتی اور صحت کابیان

(باب: (دروازے کا) پردہ اٹھا نے یا اس طرح کی کسی اور...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5801. عبدالوحد بن زیاد نے کہا: ہمیں حسن بن عبید اللہ نے حدیث بیان کی۔ کہا: ہمیں ابراہیم بن سوید نے حدیث سنائی کہا: میں نے عبدالرحمٰن بن یزید سے سنا، انھوں نے کہا: میں نے حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’تمھا رے لیے میرے پاس آنے کی یہی اجازت ہے کہ حجاب اٹھا دیا جا ئے اور تم میرے راز کی بات سن لو، (یہ اجازت اس وقت تک ہے) حتی کہ میں تمھیں روک دوں‘‘...


6 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ اللِّبَاسِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمُصَوِّرِينَ​

حکم: صحیح

1869 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ صَوَّرَ صُورَةً عَذَّبَهُ اللَّهُ حَتَّى يَنْفُخَ فِيهَا يَعْنِي الرُّوحَ وَلَيْسَ بِنَافِخٍ فِيهَا وَمَنْ اسْتَمَعَ إِلَى حَدِيثِ قَوْمٍ وَهُمْ يَفِرُّونَ بِهِ مِنْهُ صُبَّ فِي أُذُنِهِ الْآنُكُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي جُحَيْفَةَ وَعَائِشَةَ وَابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: لباس کے احکام ومسائل (باب: مصوروں کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1869. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے کوئی تصویربنائی اللہ تعالیٰ اس کو عذاب دیتارہے گا یہاں تک کہ مصوراس میں روح پھونک دے اور وہ اس میں روح نہیں پھونک سکے گا ، اورجس نے کسی قوم کی بات کان لگا کر سنی حالانکہ وہ اس سے بھاگتے ہوں ۱؎، قیامت کے دن اس کے کان میں سیسہ ڈالا جائے گا‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ ابن عباس کی حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ اس باب میں عبداللہ بن مسعود، ابوہریرہ ، ابوحجیفہ ، عائشہ اورابن عمر‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔...


7 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ السُّنَّةِ بَابُ فَضْلِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودِ ؓ

حکم: صحیح

145 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذْنُكَ عَلَيَّ أَنْ تَرْفَعَ الْحِجَابَ، وَأَنْ تَسْمَعَ سِوَادِي، حَتَّى أَنْهَاكَ»...

سنن ابن ماجہ: کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (

باب: حضرت عبداللہ بن مسعود کے فضائل

)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

145. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: مجھے اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ’’تمہارا اذن (گھر میں آنے کے لئے) یہی ہے کہ پردہ اٹھاؤ، اور تم میری رازدارانہ گفتگو بھی سن سکتے ہو، حتٰی کہ میں منع کر دوں۔‘‘