الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 2 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 2 1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّرَجُّلِ (بَابٌ النَهىُ عَن كَثِيرِِ، مِنَ الإِرفَاةِ) حکم: صحیح 4160. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا الْجُرَيْرِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَحَلَ إِلَى فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ وَهُوَ بِمِصْرَ، فَقَدِمَ عَلَيْهِ، فَقَالَ: أَمَا إِنِّي لَمْ آتِكَ زَائِرًا، وَلَكِنِّي سَمِعْتُ أَنَا وَأَنْتَ حَدِيثًا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، رَجَوْتُ أَنْ يَكُونَ عِنْدَكَ مِنْهُ عِلْمٌ؟ قَالَ: وَمَا هُوَ؟ قَالَ كَذَا وَكَذَا، قَالَ: فَمَا لِي أَرَاكَ شَعِثًا وَأَنْتَ أَمِيرُ الْأَرْضِ؟! قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَ... سنن ابو داؤد : کتاب: بالوں اور کنگھی چوٹی کے احکام و مسائل (باب: بہت زیادہ کنگھی چوٹی ( اور زیب و زینت ) کی ممانعت کا بیان ) مترجم: DaudWriterName 4160. سیدنا عبداللہ بن بریدہ ؓ سے روایت کہ نبی کریم ﷺ کے اصحاب میں سے ایک آدمی سیدنا فضالہ بن عبید ؓ کے ہاں گیا جبکہ وہ مصر میں (امیر) تھے۔ وہاں پہنچے تو ان سے کہا: میں تمہیں بلاوجہ ملنے نہیں آیا ہوں بلکہ میں نے اور تم نے رسول اللہ ﷺ سے ایک حدیث سنی تھی، مجھے امید ہے کہ وہ تمہیں خوب یاد ہو گی۔ انہوں نے کہا: کون سی حدیث؟ فرمایا فلاں فلاں! پھر کہا: اور کیا وجہ ہے کہ میں تمہیں پراگندہ سر دیکھ رہا ہوں حالانکہ تم اس علاقے کے امیر ہو؟ سیدنا فضالہ ؓ نے کہا: تحقیق رسول اللہ ﷺ ہمیں بہت زیادہ اسباب عیش جمع کرنے اور بہت زیادہ زیب و زینت سے منع فرمایا کرتے تھے۔ پھر پوچھا کیا وج... الموضوع: المشي حافيا (الأخلاق والآداب) موضوع: ننگے پاؤں چلنا (اخلاق و آداب) 2 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ دُخُولِ الْحَرَمِ) حکم: ضعیف 2939. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ صَبِيحٍ حَدَّثَنَا مُبَارَكُ بْنُ حَسَّانَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَتْ الْأَنْبِيَاءُ تَدْخُلُ الْحَرَمَ مُشَاةً حُفَاةً وَيَطُوفُونَ بِالْبَيْتِ وَيَقْضُونَ الْمَنَاسِكَ حُفَاةً مُشَاةً سنن ابن ماجہ : کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل (باب: حرم شریف میں داخلہ ) مترجم: MajahWriterName 2939. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: انبیاء کرام چلتے ہوے (سواری کے بغیر) اور ننگےپاؤں حرم میں د خل ہوا کر تے تھے اور (اسی طرح) بیت اللہ کا طواف کرتے تھے۔ وہ تمام منا سک (اوراعمال) پیدل اور ننگے پاؤں ادا کرتے تھے۔ الموضوع: المشي حافيا (الأخلاق والآداب) موضوع: ننگے پاؤں چلنا (اخلاق و آداب) مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 2 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 2