1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ دَفْعِ السِّوَاكِ إِلَى الأَكْبَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

246. وَقَالَ عَفَّانُ، حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أَرَانِي أَتَسَوَّكُ بِسِوَاكٍ، فَجَاءَنِي رَجُلاَنِ، أَحَدُهُمَا أَكْبَرُ مِنَ الآخَرِ، فَنَاوَلْتُ السِّوَاكَ الأَصْغَرَ مِنْهُمَا، فَقِيلَ لِي: كَبِّرْ، فَدَفَعْتُهُ إِلَى الأَكْبَرِ مِنْهُمَا قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: اخْتَصَرَهُ نُعَيْمٌ، عَنِ ابْنِ المُبَارَكِ، عَنْ أُسَامَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب:اس بارے میں کہ بڑے آدمی کو مسواک دینا (ادب کا تقاضا ہے)۔ )

مترجم: BukhariWriterName

246. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے اپنے آپ کو خواب میں مسواک کرتے دیکھا، پھر میرے پاس دو شخص آئے، ان میں ایک عمر میں دوسرے سے بڑا تھا۔ میں نے ان میں سے چھوٹے کو مسواک دے دی تو مجھے ہدایت کی گئی کہ بڑے کا لحاظ کرو، تب میں نے وہ مسواک بڑے کو دے دی۔‘‘ امام بخاری ؓ  کہتے ہیں کہ نعیم نے ابن عمر ؓ سے بروایت ابن مبارک عن اسامہ عن نافع اس حدیث کو مختصر بیان کیا ہے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ بَاتَ عَلَى الوُضُوءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

247. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنِ البَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا أَتَيْتَ مَضْجَعَكَ، فَتَوَضَّأْ وُضُوءَكَ لِلصَّلاَةِ، ثُمَّ اضْطَجِعْ عَلَى شِقِّكَ الأَيْمَنِ، ثُمَّ قُلْ: اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ وَجْهِي إِلَيْكَ، وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ، وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ، رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْكَ، لاَ مَلْجَأَ وَلاَ مَنْجَا مِنْكَ إِلَّا إِلَيْكَ، اللَّهُمَّ آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ، وَبِنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ، فَإِنْ مُتّ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: رات کو وضو کر کے سونے والے کی فضیلت کے بیان میں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

247. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’جب تم اپنی خوابگاہ میں جاؤ تو پہلے نماز کا سا وضو کرو، پھر اپنے دائیں پہلو پر لیٹ کر یہ دعا پڑھو: اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ وَجْهِي إِلَيْكَ، وَفَوَّضْتُ اے اللہ! تیرے ثواب کے شوق میں اور تیرے عذاب سے ڈرتے ہوئے، میں نے خود کو تیرے سپرد کر دیا اور اپنا کام تجھے سونپ دیا، نیز تجھے اپنا پشت پناہ بنا لیا۔ تجھ سے بھاگ کر کہیں پناہ اور ٹھکانہ نہیں مگر تیرے ہی پاس۔ اے اللہ! میں اس کتاب پر ایمان لایا جو تو نے اتاری اور تیرے اس نبی پر یقین کیا جسے تو نے ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ مَنِ انْتَظَرَ الإِقَامَةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

626. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَائِشَةَ، قَالَتْ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَكَتَ المُؤَذِّنُ بِالأُولَى مِنْ صَلاَةِ الفَجْرِ قَامَ، فَرَكَعَ رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ قَبْلَ صَلاَةِ الفَجْرِ، بَعْدَ أَنْ يَسْتَبِينَ الفَجْرُ، ثُمَّ اضْطَجَعَ عَلَى شِقِّهِ الأَيْمَنِ، حَتَّى يَأْتِيَهُ المُؤَذِّنُ لِلْإِقَامَةِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: اذان سن کر جو شخص (گھر میں بیٹھا) تکبیر کا انتظار کرے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

626. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب مؤذن فجر کی اذان دے کر خاموش ہو جاتا تو فوراً رسول اللہ ﷺ فجر کے ظاہر ہونے کے بعد نماز فجر سے پہلے ہلکی پھلکی دو رکعتیں ادا فرماتے، پھر اپنے دائیں پہلو پر لیٹ جاتے تاآنکہ مؤذن تکبیر کے لیے آپ کے ہاں حاضر خدمت ہوتا۔


4 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ الوِترِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الوِتْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

994. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً كَانَتْ تِلْكَ صَلَاتَهُ تَعْنِي بِاللَّيْلِ فَيَسْجُدُ السَّجْدَةَ مِنْ ذَلِكَ قَدْرَ مَا يَقْرَأُ أَحَدُكُمْ خَمْسِينَ آيَةً قَبْلَ أَنْ يَرْفَعَ رَأْسَهُ وَيَرْكَعُ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ صَلَاةِ الْفَجْرِ ثُمَّ يَضْطَجِعُ عَلَى شِقِّهِ الْأَيْمَنِ حَتَّى يَأْتِيَهُ الْمُؤَذِّنُ لِلصَّلَاةِ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز وتر کے مسائل کا بیان (باب: وتر کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

994. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ (رات کو) گیارہ رکعات پڑھا کرتے تھے۔ آپ کی نماز شب یہی ہوتی تھی۔ ان رکعات میں آپ کا سجدہ اتنا طویل ہوتا تھا کہ آپ کے سر اٹھانے سے پہلے تم میں سے کوئی بھی پچاس آیات پڑھ سکتا تھا۔ نماز فجر سے پہلے آپ دو رکعتیں پڑھتے تھے، پھر اپنے دائیں پہلو پر لیٹ رہتے تاآنکہ مؤذن نماز کی اطلاع دینے کے لیے آپ کے پاس آتا۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ طُولِ السُّجُودِ فِي قِيَامِ اللَّيْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1123. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً كَانَتْ تِلْكَ صَلَاتَهُ يَسْجُدُ السَّجْدَةَ مِنْ ذَلِكَ قَدْرَ مَا يَقْرَأُ أَحَدُكُمْ خَمْسِينَ آيَةً قَبْلَ أَنْ يَرْفَعَ رَأْسَهُ وَيَرْكَعُ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ صَلَاةِ الْفَجْرِ ثُمَّ يَضْطَجِعُ عَلَى شِقِّهِ الْأَيْمَنِ حَتَّى يَأْتِيَهُ الْمُنَادِي لِلصَّلَاةِ...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: رات کی نمازوں میں لمبے سجدے کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

1123. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ رات کو گیارہ رکعات پڑھا کرتے تھے۔ یہ آپ کی (رات کی) نماز تھی۔ اس میں آپ اتنا طویل سجدہ کرتے کہ اپنا سر مبارک اٹھانے سے پہلے تم میں سے کوئی پچاس آیات پڑھ لے، نیز فجر سے پہلے دو سنت ادا کرتے، پھر اپنی دائیں کروٹ پر لیٹ جاتے حتیٰ کہ مؤذن آپ کو نماز فجر کی اطلاع دیتا۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ الضَّجْعِ عَلَى الشِّقِّ الأَيْمَنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6310. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً، فَإِذَا طَلَعَ الفَجْرُ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ، ثُمَّ اضْطَجَعَ عَلَى شِقِّهِ الأَيْمَنِ، حَتَّى يَجِيءَ المُؤَذِّنُ فَيُؤْذِنَهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: دائیں کروٹ پر لیٹنا )

مترجم: BukhariWriterName

6310. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ رات گیارہ رکعتیں پڑھتے پھر جب فجر طلوع ہوجاتی تو ہلکی سی دو رکعتیں پڑھتے اس کے بعد آپ اپنے دائیں پہلو پر لیٹ جاتے حتیٰ کہ مؤذن آتا اور آپ کو نماز کی اطلاع دیتا۔


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ إِذَا بَاتَ طَاهِرًا وَفَضْلِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6311. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، قَالَ: سَمِعْتُ مَنْصُورًا، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي البَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا أَتَيْتَ مَضْجَعَكَ، فَتَوَضَّأْ وَضُوءَكَ لِلصَّلاَةِ، ثُمَّ اضْطَجِعْ عَلَى شِقِّكَ الأَيْمَنِ، وَقُلْ: اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَيْكَ، وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ، وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ، رَهْبَةً وَرَغْبَةً إِلَيْكَ، لاَ مَلْجَأَ وَلاَ مَنْجَا مِنْكَ إِلَّا إِلَيْكَ، آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ، وَبِنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ، فَإِنْ مُتَّ مُتَّ عَلَى...

صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: وضو کرکے سونے کی فضیلت )

مترجم: BukhariWriterName

6311. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: جب تو بستر پر آنے کا ارادہ کرے تو وضو کر جیسے نماز کے لیے نماز وضو کرتا ہے پھر دائیں کروٹ پر لیٹ کر یہ دعا پڑھ: اے اللہ! میں نے اپنے آپ کو تیری اطاعت میں دے دیا، اپنا سب کچھ تیرے سپرد کر دیا، اپنے معاملات تیرے حوالے کر دیے تیرے عذاب سے ڈرتے ہوئے اور تجھ سے ثواب کی امید رکھتے ہوئے۔ تیرے سوا کوئی پناہ گاہ یا نجات کی جگہ نہیں، میں تیری کتاب پر ایمان لایا جو تو نے نازل کی اور تیرے نبی کو تسلیم کیا جو تو نے مبعوث کیا۔ اس کے بعد اگر تو مرجائے تو دین اسلام پر مرے گا لہذا تم ان کلمات کو آخری...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ النَّوْمِ عَلَى الشِّقِّ الأَيْمَنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6315. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، حَدَّثَنَا العَلاَءُ بْنُ المُسَيِّبِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنِ البَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ نَامَ عَلَى شِقِّهِ الأَيْمَنِ، ثُمَّ قَالَ: «اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَيْكَ، وَوَجَّهْتُ وَجْهِي إِلَيْكَ، وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ، وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ، رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْكَ، لاَ مَلْجَأَ وَلاَ مَنْجَا مِنْكَ إِلَّا إِلَيْكَ، آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ، وَبِنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ» وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَل...

صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: دائیں کروٹ پر سونا )

مترجم: BukhariWriterName

6315. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ جب اپنے بستر پر تشریف لاتے تو دائیں کروٹ پر لیٹ کر دعا پڑھتے: اے اللہ ! میں نے اپنی جان تیرے سپرد کر دی اور اپنا چہرہ تیری طرف متوجہ کر دیا۔ اپنا معاملہ تیرے حوالے کر دیا اور اپنی پشت تیری طرف جھکا دی۔ یہ سب کچھ تیرا شوق رکھتے ہوئے اور تجھ سے ڈرتے ہوئے کیا۔ تیرے سوا نہ کوئی پناہ گاہ ہے اور نہ مقام نجات۔ میں تیری اس کتاب پر ایمان لایا جو تو نے اتاری اور تیرے اس نبی کو مان لیا جسے تو نے مبعوث کیا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص یہ کلمات پڑھے پھر اسی رات فوت ہو جائے تو فطرت اسلام پر فوت پوگا۔&ldquo...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ قَضَاءِ الصَّلَاةِ الْفَائِتَةِ، وَاسْتِحْبَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

683. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ رَبَاحٍ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، قَالَ: «كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا كَانَ فِي سَفَرٍ فَعَرَّسَ بِلَيْلٍ، اضْطَجَعَ عَلَى يَمِينِهِ، وَإِذَا عَرَّسَ قُبَيْلَ الصُّبْحِ نَصَبَ ذِرَاعَهُ، وَوَضَعَ رَأْسَهُ عَلَى كَفِّهِ»...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: فوت شدہ نماز کی قضا اور اس میں جلدی کرنا مستحب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

683. حضرت ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے روایت ہے، کہا: رسول اللہ ﷺ جب سفر میں ہوتے اور رات (کے آخری حصے) میں آرام کے لیے لیٹے تو دائیں پہلو پر لیٹتے اور جب صبح سے ذرا پہلو پر لیٹتے تو اپنی کہنی کھڑی کر لیتے اور سر ہتھیلی پر ٹکا لیتے۔ (تاکہ زیادہ گہری نیند نہ آئے۔ اس حدیث کے الفاظ بھی اس بات کی تائید کرتے ہیں کہ اوپر بیان کیے گئے دو الگ الگ واقعے ہیں۔) ...