مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 8
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 8
1 جامع الترمذي أَبْوَابُ صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالرَّقَائِقِ وَالْوَرَعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ فَضلِ كُلِّي قَرِيبِِ هَيِّنِِ سَهلِِ
حکم: ضعيف إلا جملة المصافحة فهي ثابتة
2698 حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ زَيْدٍ التَّغْلَبِيِّ عَنْ زَيْدٍ الْعَمِّيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اسْتَقْبَلَهُ الرَّجُلُ فَصَافَحَهُ لَا يَنْزِعُ يَدَهُ مِنْ يَدِهِ حَتَّى يَكُونَ الرَّجُلُ يَنْزِعُ وَلَا يَصْرِفُ وَجْهَهُ عَنْ وَجْهِهِ حَتَّى يَكُونَ الرَّجُلُ هُوَ الَّذِي يَصْرِفُهُ وَلَمْ يُرَ مُقَدِّمًا رُكْبَتَيْهِ بَيْنَ يَدَيْ جَلِيسٍ لَهُ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ...
جامع ترمذی:
كتاب: احوال قیامت ،رقت قلب اورورع کے بیان میں
(باب: ہر قریب رہنے والے‘آسانی کرنے والے اور باوقار...)مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
2698. انس ؓ کہتے ہیں: نبی اکرم ﷺ کے سامنے جب کوئی شخص آتا اور آپﷺ سے مصافحہ کرتا تو آپﷺ اپنا ہاتھ اس کے ہاتھ سے نہیں نکالتے جب تک وہ شخص خود اپنا ہاتھ نہ نکال لیتا، اور آپ اپنا رخ اس کی طرف سے نہیں پھیرتے، جب تک کہ وہ خوداپنا رخ نہ پھیر لیتا، اور آپﷺ نے اپنے کسی ساتھی کے سامنے کبھی پاؤں نہیں پھیلائے۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے۔...
2 جامع الترمذي أَبْوَابُ الِاسْتِئْذَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمُصَافَحَةِ
حکم: صحیح
2969 حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا حَنْظَلَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ الرَّجُلُ مِنَّا يَلْقَى أَخَاهُ أَوْ صَدِيقَهُ أَيَنْحَنِي لَهُ قَالَ لَا قَالَ أَفَيَلْتَزِمُهُ وَيُقَبِّلُهُ قَالَ لَا قَالَ أَفَيَأْخُذُ بِيَدِهِ وَيُصَافِحُهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ...
جامع ترمذی:
كتاب: استئذان كے احکام ومسائل
(باب: مصافحہ کابیان)مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
2969. انس بن مالک ؓ کہتے ہیں: ایک آدمی نے پوچھا: اللہ کے رسولﷺ! ہمارا آدمی اپنے بھائی سے یا اپنے دوست سے ملتا ہے تو کیا وہ اس کے سامنے جھکے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’نہیں‘‘، اس نے پوچھا: کیا وہ اس سے چمٹ جائے اور اس کا بوسہ لے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’نہیں‘‘، اس نے کہا: پھر تو و ہ اس کا ہاتھ پکڑے اور مصافحہ کرے، آپﷺ نے فرمایا: ’’ہاں‘‘ (بس اتنا ہی کافی ہے)۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔...
3 جامع الترمذي أَبْوَابُ الِاسْتِئْذَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمُصَافَحَةِ
حکم: ضعیف
2972 حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ زَحْرٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الْقَاسِمِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَمَامُ عِيَادَةِ الْمَرِيضِ أَنْ يَضَعَ أَحَدُكُمْ يَدَهُ عَلَى جَبْهَتِهِ أَوْ قَالَ عَلَى يَدِهِ فَيَسْأَلُهُ كَيْفَ هُوَ وَتَمَامُ تَحِيَّاتِكُمْ بَيْنَكُمْ الْمُصَافَحَةُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا إِسْنَادٌ لَيْسَ بِالْقَوِيِّ قَالَ مُحَمَّدٌ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ زَحْرٍ ثِقَةٌ وَعَلِيُّ بْنُ يَزِيدَ ضَعِيفٌ وَالْقَاسِمُ ب...
جامع ترمذی:
كتاب: استئذان كے احکام ومسائل
(باب: مصافحہ کابیان)مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
2972. ابوامامہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مریض کی مکمل عیادت یہ ہے کہ تم میں سے عیادت کرنے والا اپنا ہاتھ اس کی پیشانی پر رکھے‘‘، یا آپﷺ نے یہ فرمایا: (راوی کو شبہ ہوگیا ہے) ’’اپنا ہاتھ اس کے ہاتھ پر رکھے، پھر اس سے پوچھے کہ وہ کیسا ہے؟ اور تمہارے سلام کی تکمیل یہ ہے کہ تم آپس میں ایک دوسرے سے مصافحہ کرو‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ اس حدیث کی سند قوی نہیں ہے۔۲- محمد بن اسماعیل بخاری کہتے ہیں: عبید اللہ بن زحر ثقہ ہیں اور علی بن یزید ضعیف ہیں۔۳۔ قاسم بن عبدالرحمن کی کنیت ابوعبدالرحم...
4 جامع الترمذي أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا وَدَّعَ إِنْسَانًا
حکم: صحیح
3797 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ السُّلَيْمِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ سَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا وَدَّعَ رَجُلًا أَخَذَ بِيَدِهِ فَلَا يَدَعُهَا حَتَّى يَكُونَ الرَّجُلُ هُوَ يَدَعُ يَدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيَقُولُ اسْتَوْدِعْ اللَّهَ دِينَكَ وَأَمَانَتَكَ وَآخِرَ عَمَلِكَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ...
جامع ترمذی: كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: کسی انسان کو الوداع( رخصت کرتے) وقت کیا پڑھے؟...)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
3797. عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ جب کسی شخص کو رخصت کرتے تواس کا ہاتھ پکڑتے۱؎ اور اس کا ہاتھ اس وقت تک نہ چھوڑتے جب تک کہ وہ شخص خود ہی آپﷺ کا ہاتھ نہ چھوڑ دیتا اور آپﷺ کہتے: (اسْتَوْدِعْ اللَّهَ دِينَكَ وَأَمَانَتَكَ وَآخِرَ عَمَلِكَ)۲؎۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث اس سند سے غریب ہے۔۲۔ یہ حدیث دوسری سند سے بھی ابن عمر سے آئی ہے۔...
5 سنن ابن ماجه كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ الْمُصَافَحَةِ
حکم: حسن
3818 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ السَّدُوسِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيَنْحَنِي بَعْضُنَا لِبَعْضٍ قَالَ لَا قُلْنَا أَيُعَانِقُ بَعْضُنَا بَعْضًا قَالَ لَا وَلَكِنْ تَصَافَحُوا
سنن ابن ماجہ:
کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل
(باب: مصافحہ کرنے کا بیان)مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
3818. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسولﷺ! کیا ہم ایک دوسرے کے لئے (احترام کے اظہار کے لئے) جھکا کریں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: نہیں؟۔ ہم نے کہا: کیا ہم ایک دوسرے سے معانقہ کریں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: نہیں۔ لیکن مصافحہ کرلیا کرو۔
6 سنن ابن ماجه كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ الْمُصَافَحَةِ
حکم: صحیح
3819 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ الْأَجْلَحِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ مُسْلِمَيْنِ يَلْتَقِيَانِ فَيَتَصَافَحَانِ إِلَّا غُفِرَ لَهُمَا قَبْلَ أَنْ يَتَفَرَّقَا...
سنن ابن ماجہ:
کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل
(باب: مصافحہ کرنے کا بیان)مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
3819. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب دو مسلمان ایک دوسرے سے ملتے ہیں اور مصافحہ کرتےہیں تو ایک دوسرے سے رخصت ہونے سے پہلے ان کی مغفرت ہوجاتی ہے۔
7 سنن ابن ماجه كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ الرَّجُلِ يُقَبِّلُ يَدَ الرَّجُلِ
حکم: ضعیف
3820 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي زِيَادٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَبَّلْنَا يَدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
سنن ابن ماجہ:
کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل
(باب: ایک آدمی کادوسرے آدمی کےہاتھ کوبوسہ دینے کابی...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
3820. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ہاتھ کو بوسہ دیا۔
8 سنن ابن ماجه كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ الرَّجُلِ يُقَبِّلُ يَدَ الرَّجُلِ
حکم: ضعیف
3821 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ وَغُنْدَرٌ وَأَبُو أُسَامَةَ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَسَّالٍ أَنَّ قَوْمًا مِنْ الْيَهُودِ قَبَّلُوا يَدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرِجْلَيْهِ
سنن ابن ماجہ:
کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل
(باب: ایک آدمی کادوسرے آدمی کےہاتھ کوبوسہ دینے کابی...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
3821. حضرت صفوان بن عسال ؓ سے روایت ہے کہ یہودیوں کے چند افراد نے نبی ﷺ کے ہاتھ کو اور دونوں قدموں کو بوسہ دیا۔
مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 8
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 8