1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي اللُّقَطَةِ (بَابُ لاَ تُحْتَلَبُ مَاشِيَةُ أَحَدٍ بِغَيْرِ إِذ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2435. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَحْلُبَنَّ أَحَدٌ مَاشِيَةَ امْرِئٍ بِغَيْرِ إِذْنِهِ أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ تُؤْتَى مَشْرُبَتُهُ فَتُكْسَرَ خِزَانَتُهُ فَيُنْتَقَلَ طَعَامُهُ فَإِنَّمَا تَخْزُنُ لَهُمْ ضُرُوعُ مَوَاشِيهِمْ أَطْعِمَاتِهِمْ فَلَا يَحْلُبَنَّ أَحَدٌ مَاشِيَةَ أَحَدٍ إِلَّا بِإِذْنِهِ ...

صحیح بخاری : کتاب: لقطہ یعنی گری پڑی چیزوں کے بارے (باب : کسی جانور کا دودھ اس کے مالک کی اجازت کے بغیر نہ دوہا جائے )

مترجم: BukhariWriterName

2435. حضرت ابن عمر  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم میں سے کوئی بھی اجازت کے بغیر کسی دوسرے کے جانور کا دودھ نہ دوہے، کیاتم میں سے کوئی یہ پسند کرتاہے کہ کوئی شخص اس کے گودام میں گھس جائے، پھر اس کے تھیلوں کو کھول کر ان سے غلہ لے جائے؟ آگاہ رہو کہ مویشیوں کے تھن بھی لوگوں کے لیے ان کی غذا کے گودام ہیں، لہذا یہ جائز نہیں کہ تم میں سے کوئی دوسرے کے مویشی کو اس کی اجازت کے بغیر دوہے۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ رَأَى العَدُوَّ فَنَادَى بِأَعْلَى صَوْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3041. حَدَّثَنَا المَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ قَالَ: خَرَجْتُ مِنَ المَدِينَةِ ذَاهِبًا نَحْوَ الغَابَةِ، حَتَّى إِذَا كُنْتُ بِثَنِيَّةِ الغَابَةِ، لَقِيَنِي غُلاَمٌ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، قُلْتُ: وَيْحَكَ مَا بِكَ؟ قَالَ: أُخِذَتْ لِقَاحُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُلْتُ: مَنْ أَخَذَهَا؟ قَالَ: غَطَفَانُ، وَفَزَارَةُ فَصَرَخْتُ ثَلاَثَ صَرَخَاتٍ أَسْمَعْتُ مَا بَيْنَ لاَبَتَيْهَا: يَا صَبَاحَاهْ يَا صَبَاحَاهْ، ثُمَّ انْدَفَعْتُ حَتَّى أَلْقَاهُمْ، وَقَدْ أَخَذُوهَا، فَجَعَلْتُ أَرْمِيهِمْ، وَأَقُولُ: أَنَا ابْنُ الأَكْوَع...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : دشمن کو دیکھ کر بلند آواز سے یا صبا حاہ پکارنا )

مترجم: BukhariWriterName

3041. حضرت سلمہ بن اکوع  ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ میں مدینہ طیبہ سے غابہ کی طرف جارہا تھا۔ جب میں غابہ کی پہاڑی پر پہنچا تو مجھے حضرت عبدالرحمان بن عوف  ؓ کا ایک غلام ملا۔ میں نےکہا: تیری خرابی ہوتو یہاں کیسے آیا؟اس نے کہا: نبی کریم ﷺ کی دودھیل اونٹنیاں چھین لی گئی ہیں۔ میں نے کہا: انھیں کس نے چھینا ہے؟ اس نے کہا: غطفان اور فزارہ کےلوگوں نے۔ اس کے بعد میں تین باریا صباحاہ!یا صباحاہ کہتا ہوا خوب چلایا حتیٰ کہ مدینہ طیبہ کے دونوں پتھریلے کناروں میں رہنے والوں نے میری آواز کو سنا۔ پھر میں دوڑتا ہوا ڈاکوؤں سے جا ملا۔ جبکہ وہ اونٹنیاں لیے جارہے تھے۔ اس ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ ذِي قَرَدَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4194. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ سَلَمَةَ بْنَ الْأَكْوَعِ يَقُولُ خَرَجْتُ قَبْلَ أَنْ يُؤَذَّنَ بِالْأُولَى وَكَانَتْ لِقَاحُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَرْعَى بِذِي قَرَدَ قَالَ فَلَقِيَنِي غُلَامٌ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ فَقَالَ أُخِذَتْ لِقَاحُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ مَنْ أَخَذَهَا قَالَ غَطَفَانُ قَالَ فَصَرَخْتُ ثَلَاثَ صَرَخَاتٍ يَا صَبَاحَاهْ قَالَ فَأَسْمَعْتُ مَا بَيْنَ لَابَتَيْ الْمَدِينَةِ ثُمَّ انْدَفَعْتُ عَلَى وَجْهِي حَتَّى أَدْرَكْتُهُمْ وَقَدْ أَخَذُوا يَسْتَقُونَ مِنْ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: ذات قرد کی لڑائی کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4194. حضرت سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں صبح کی اذان سے پہلے گھر سے نکلا جبکہ رسول اللہ ﷺ کی دودھ والی اونٹنیاں مقام ذی قرد میں چر رہی تھیں۔ اس دوران میں مجھے حضرت عبدالرحمٰن بن عوف ؓ کا غلام ملا تو اس نے مجھے بتایا کہ رسول اللہ کی دودھ دینے والی اونٹنیاں پکڑ لی گئی ہیں۔ میں نے پوچھا: انہیں کس نے پکڑا ہے؟ اس نے کہا: قبیلہ غطفان کے لوگ لے گئے ہیں۔ میں نے دستور کے مطابق يا صباحاه کی تین چیخیں لگائیں اور مدینہ طیبہ کے دونوں کناروں کے درمیان اپنی آواز پہنچائی، پھر سامنے کی طرف تیز دوڑا یہاں تک کہ میں نے ان کو ایک چشمے پر پانی پیتے ہوئے پا لیا۔ میں چونک...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ اللُّقَطَةِ (بَابُ تَحْرِيمِ حَلْبِ الْمَاشِيَةِ بِغَيْرِ إِذْ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1726. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَحْلُبَنَّ أَحَدٌ مَاشِيَةَ أَحَدٍ إِلَّا بِإِذْنِهِ أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ تُؤْتَى مَشْرُبَتُهُ فَتُكْسَرَ خِزَانَتُهُ فَيُنْتَقَلَ طَعَامُهُ إِنَّمَا تَخْزُنُ لَهُمْ ضُرُوعُ مَوَاشِيهِمْ أَطْعِمَتَهُمْ فَلَا يَحْلُبَنَّ أَحَدٌ مَاشِيَةَ أَحَدٍ إِلَّا بِإِذْنِهِ...

صحیح مسلم : کتاب: کسی کو ملنے والی ایسی چیز جس کے مالک کا پتہ نہ ہو (باب: مالک کی اجازت کے بغیر جانور کا دودھ دھونا حرام ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1726. امام مالک بن انس نے نافع سے اور انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کوئی آدمی کسی کے جانور کا دودھ اس کی اجازت کے بغیر نہ نکالے، کیا تم میں سے کوئی پسند کرتا ہے کہ اس کے بالا خانے میں آیا جائے، اس کا گودام توڑا جائے اور اس کا غلہ منتقل کر لیا جائے؟ لوگوں کے مویشیوں کے تھن بھی ان کے لیے ان کی خوراک محفوظ رکھتے ہیں، لہذا کوئی آدمی کسی کے جانور کا دودھ اس کی اجازت کے بغیر دوہے۔‘‘ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ اللُّقَطَةِ (بَابُ الضِّيَافَةِ وَنَحْوِهَا)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1726.01. و حَدَّثَنَاه قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ جَمِيعًا عَنْ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ ح و حَدَّثَنَاه أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنِي أَبِي كِلَاهُمَا عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ح و حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ وَأَبُو كَامِلٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ جَمِيعًا عَنْ أَيُّوبَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ أَيُّوبَ وَاب...

صحیح مسلم : کتاب: کسی کو ملنے والی ایسی چیز جس کے مالک کا پتہ نہ ہو (باب: مہمان نوازی کا بیان )

مترجم: MuslimWriterName

1726.01. لیث بن سعد، ابن مسہر، عبیداللہ، ایوب، اسماعیل بن امیہ اور موسیٰ (بن عقبہ) سب نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے امام مالک کی حدیث کی طرح روایت کی ہے اور لیث بن سعد کے سوا ان سب کی حدیث میں فَيُنتَثَل (نکال پھینکا جائے) ہے اور ان (لیث) کی حدیث میں امام مالک کی روایت کی طرح فَيُنتَقَل طَعَامُه  ’’اس کا کھانا منتقل کر لیا جائے‘&ls...


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ مَنْ مَرَّ عَلَى مَاشِيَةِ قَوْمٍ، أَوْ حَائ...)

حکم: صحیح

2300. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَنْبَأَنَا الْجُرَيْرِيُّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَتَيْتَ عَلَى رَاعٍ فَنَادِهِ ثَلَاثَ مِرَارٍ فَإِنْ أَجَابَكَ وَإِلَّا فَاشْرَبْ فِي غَيْرِ أَنْ تُفْسِدَ وَإِذَا أَتَيْتَ عَلَى حَائِطِ بُسْتَانٍ فَنَادِ صَاحِبَ الْبُسْتَانِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَإِنْ أَجَابَكَ وَإِلَّا فَكُلْ فِي أَنْ لَا تُفْسِدَ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل (باب: کیا کسی کے مویشیوں یا باغ کے پاس سے گزرنے ہوئے کچھ لیا جا سکتا ہے؟ )

مترجم: MajahWriterName

2300. حضرت ابو سعید ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: جب تو کسی چرواہے (کے ریوڑ) کے پاس سے گزرے تو اس (چرواہے) کو تین بار آواز دے۔ اگر وہ تجھے جواب دے تو ٹھیک ہے (اس سے اجازت لے لے) ورنہ خرابی کیے بغیر (بکری کا دودھ حسب ضرورت) پی لے۔ جب تیرا گزر کسی باغ کے پاس سے ہو تو باغ والے کو تین بار آواز دے۔ اگر وہ اجازت دے تو بہتر ورنہ (باغ کا پھل حسب ضرورت) کھا لے لیکن خرابی نہ کرنا۔ ...


7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ النَّهْيِ أَنْ يُصِيبَ مِنْهَا شَيْئًا إِلَّ...)

حکم: صحیح

2302. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ قَالَ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَامَ فَقَالَ لَا يَحْتَلِبَنَّ أَحَدُكُمْ مَاشِيَةَ رَجُلٍ بِغَيْرِ إِذْنِهِ أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ تُؤْتَى مَشْرُبَتُهُ فَيُكْسَرَ بَابُ خِزَانَتِهِ فَيُنْتَثَلَ طَعَامُهُ فَإِنَّمَا تَخْزُنُ لَهُمْ ضُرُوعُ مَوَاشِيهِمْ أَطْعِمَاتِهِمْ فَلَا يَحْتَلِبَنَّ أَحَدُكُمْ مَاشِيَةَ امْرِئٍ بِغَيْرِ إِذْنِهِ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل (باب: مالک کی اجازت کے بغیر جانور وں کا دودھ لے لینا منع ہے )

مترجم: MajahWriterName

2302. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ (خطاب فرمانے کے لیے) کھڑے ہوئے اور فرمایا: کوئی شخص کسی کا جانور کا دودھ بلا اجازت نہ لے۔ کیا تم میں سےکسی کو یہ بات اچھی لگتی ہے کہ کوئی اس کے کمرے میں آ کر اس کے غلہ محفوظ رکھنے کی جگہ کا دروازہ توڑے اور غلہ نکال کر لے جائے؟ لوگوں کے جانوروں کے تھنوں میں ان (مالکوں) کی خوراک محفوظ ہوتی ہے، اس لیے کوئی آدمی کسی شخص کا جانور اس کی اجازت کے بغیر نہ دوہے۔ ...


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ النَّهْيِ أَنْ يُصِيبَ مِنْهَا شَيْئًا إِلَّ...)

حکم: ضعیف

2303. حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ بِشْرِ بْنِ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ سَلِيطِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الطُّهَوِيِّ عَنْ ذُهَيْلِ بْنِ عَوْفِ بْنِ شَمَّاخٍ الطُّهَوِيِّ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ إِذْ رَأَيْنَا إِبِلًا مَصْرُورَةً بِعِضَاهِ الشَّجَرِ فَثُبْنَا إِلَيْهَا فَنَادَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَجَعْنَا إِلَيْهِ فَقَالَ إِنَّ هَذِهِ الْإِبِلَ لِأَهْلِ بَيْتٍ مِنْ الْمُسْلِمِينَ هُوَ قُوتُهُمْ وَيُمْنُهُمْ بَعْدَ اللَّهِ أَيَسُرُّكُمْ لَوْ رَجَعْتُمْ إِلَى مَزَاوِدِكُمْ ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل (باب: مالک کی اجازت کے بغیر جانور وں کا دودھ لے لینا منع ہے )

مترجم: MajahWriterName

2303. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک سفر میں ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے۔ (راستے میں ایک جگہ) ہمیں کیکر کے درخٹوں تلے کچھ تھن بندھی اونٹنیاں نظر آئیں۔ ہم ان کے پاس جمع ہو گئے۔ ( اس پر) ہمیں رسول اللہ ﷺ نے آواز دی تو ہم آپ کے پاس واپس آ گئے۔ آپ نے فرمایا: یہ اونٹنیاں ایک مسلمان گھرانے کی ہیں۔ اللہ کے بعد یہی ان کے لیے خوراک کا ذریعہ اور برکت کا باعث ہیں۔ کیا تمہیں یہ بات اچھی لگتی ہے کہ تم اپنے توشہ دانوں کے پاس پہنچو تو دیکھو کہ ان میں جو کچھ تھا، کوئی لے گیا ہے؟ کیا تم اسے انصاف سمجھتے ہو؟ صحابہ رضی اللہ عنھم نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: یہ معا...