الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 19 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 19 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ المُثْلَةِ وَالمَصْبُورَةِ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5513. حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ، قَالَ: دَخَلْتُ مَعَ أَنَسٍ، عَلَى الحَكَمِ بْنِ أَيُّوبَ، فَرَأَى غِلْمَانًا، أَوْ فِتْيَانًا، نَصَبُوا دَجَاجَةً يَرْمُونَهَا، فَقَالَ أَنَسٌ: «نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُصْبَرَ البَهَائِمُ» صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: زندہ جانور کے پاؤں وغیرہ کاٹنا یا اسے بند کر کے تیر مارنا یا باندھ کر اسے تیروں کا نشانہ بنا نا جائز نہیں ہے ) مترجم: BukhariWriterName 5513. ہشام بن زید سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں سیدنا انس ؓ کے ہمراہ حکم بن ایوب کے پاس گیا تو وہاں چند لڑکوں کو دیکھا جو مرغی کو باندھ کر نشانہ بازی کر رہے تھے۔ سیدنا انس ؓ نے یہ منظر دیکھ کر کہا کہ نبی ﷺ نے زندہ جانور کو باندھ کر مارنے سے منع فرمایا ہے۔ الموضوع: صبر البهائم (الأخلاق والآداب) موضوع: جانوروں کو باندھ کر نشانہ بنانا (اخلاق و آداب) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ المُثْلَةِ وَالمَصْبُورَةِ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5514. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَعْقُوبَ، أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَهُ يُحَدِّثُ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، وَغُلاَمٌ مِنْ بَنِي يَحْيَى رَابِطٌ دَجَاجَةً يَرْمِيهَا، فَمَشَى إِلَيْهَا ابْنُ عُمَرَ حَتَّى حَلَّهَا، ثُمَّ أَقْبَلَ بِهَا وَبِالْغُلاَمِ مَعَهُ فَقَالَ: ازْجُرُوا غُلاَمَكُمْ عَنْ أَنْ يَصْبِرَ هَذَا الطَّيْرَ لِلْقَتْلِ، فَإِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «نَهَى أَنْ تُصْبَرَ بَهِيمَةٌ أَوْ غَيْرُهَا لِلْقَتْلِ»... صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: زندہ جانور کے پاؤں وغیرہ کاٹنا یا اسے بند کر کے تیر مارنا یا باندھ کر اسے تیروں کا نشانہ بنا نا جائز نہیں ہے ) مترجم: BukhariWriterName 5514. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ وہ ایک مرتبہ یحییٰ بن سعید کے پاس گئے جبکہ یحییٰ کے بیٹوں میں سے ایک بیٹا مرغی کو باندھ کر اپنے تیر سے نشانہ بازی کر رہا تھا۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ مرغی کے پاس گئے اور اسے کھول دیا، پھر اپنے ساتھ مرغی اور لڑکا دوںوں کو لائے اور یحییٰ سے کہا: اپنے لڑکے منع کرو وہ اس جانور کو باندھ کر نہ مارے کیونکہ میں نے نبی ﷺ سے سنا ہے آپ نے کسی بھی جانور وغیرہ کو باندھ کر مارنے سے منع فرمایا ہے۔ ... الموضوع: صبر البهائم (الأخلاق والآداب) موضوع: جانوروں کو باندھ کر نشانہ بنانا (اخلاق و آداب) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ المُثْلَةِ وَالمَصْبُورَةِ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5515. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: كُنْتُ عِنْدَ ابْنِ عُمَرَ، فَمَرُّوا بِفِتْيَةٍ، أَوْ بِنَفَرٍ، نَصَبُوا دَجَاجَةً يَرْمُونَهَا، فَلَمَّا رَأَوْا ابْنَ عُمَرَ تَفَرَّقُوا عَنْهَا، وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: «مَنْ فَعَلَ هَذَا؟» إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ مَنْ فَعَلَ هَذَا تَابَعَهُ سُلَيْمَانُ، عَنْ شُعْبَةَ، حَدَّثَنَا المِنْهَالُ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ: «لَعَنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ مَثَّلَ بِالحَيَوَانِ» وَقَالَ عَدِيٌّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى... صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: زندہ جانور کے پاؤں وغیرہ کاٹنا یا اسے بند کر کے تیر مارنا یا باندھ کر اسے تیروں کا نشانہ بنا نا جائز نہیں ہے ) مترجم: BukhariWriterName 5515. سیدنا سعید بن جبیر ؓ سےروایت ہے، انہوں نے کہا: میں ایک دفعہ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ کے ہمراہ تھا۔ وہ چند ایک نوجوانوں کے پاس سے گزرے جنہوں نے ایک مرغی باندھ رکھی تھی اور اس پر تیر کا نشانہ لگا رہے تھے جب انہوں نے سیدنا ابن عمر ؓ کو آتے دیھا تو بھاگ نکلے۔ سیدنا ابن عمر ؓ نے کہا: یہ کام کون کر رہا تھا؟ ایسا کرنے والے پر نبی ﷺ نے لعنت بھیجی ہے اس کی متابعت سلیمان نے شعبہ سے کی ہے، مہنال نے سعید سے انہوں نے ابن عمر ؓ سے بیان کیا ہے کہ نبی ﷺ نے اس شخص پر لعنت فرمائی ہے جو حیوانوں کا مثلہ کرے عدی نے سعید سے انہوں نے ابن عباس ؓ سے اور وہ اسے نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں۔ الموضوع: صبر البهائم (الأخلاق والآداب) موضوع: جانوروں کو باندھ کر نشانہ بنانا (اخلاق و آداب) 4 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ صَبْرِ الْبَهَائِمِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1956. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ زَيْدِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ دَخَلْتُ مَعَ جَدِّي أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ دَارَ الْحَكَمِ بْنِ أَيُّوبَ فَإِذَا قَوْمٌ قَدْ نَصَبُوا دَجَاجَةً يَرْمُونَهَا قَالَ فَقَالَ أَنَسٌ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُصْبَرَ الْبَهَائِمُ... صحیح مسلم : کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے (باب: جانوروں کو باندھ کرمارنے کی ممانعت ) مترجم: MuslimWriterName 1956. محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے ہشام بن زید بن انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، انھوں نے کہا: میں اپنے دادا انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ حکم بن ایوب کے ہاں آیا، وہاں کچھ لوگ تھے، انھوں نے ایک مرغی کو باندھ کر ہدف بنایا ہوا تھا (اور) اس پر تیر اندازی کی مشق کر رہے تھے، کہا: حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ جانوروں کو باندھ کر مارا جائے۔ ... الموضوع: صبر البهائم (الأخلاق والآداب) موضوع: جانوروں کو باندھ کر نشانہ بنانا (اخلاق و آداب) 5 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ صَبْرِ الْبَهَائِمِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1956.01. و حَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ح و حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ ح و حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ كُلُّهُمْ عَنْ شُعْبَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ صحیح مسلم : کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے (باب: جانوروں کو باندھ کرمارنے کی ممانعت ) مترجم: MuslimWriterName 1956.01. یحییٰ بن سعید، عبدالرحمان بن مہدی، خالد بن حارث اورابواسامہ، سب نے شعبہ سے اسی سند کے ساتھ حدیث روایت کی۔ الموضوع: صبر البهائم (الأخلاق والآداب) موضوع: جانوروں کو باندھ کر نشانہ بنانا (اخلاق و آداب) 6 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ صَبْرِ الْبَهَائِمِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1957. و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيٍّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَتَّخِذُوا شَيْئًا فِيهِ الرُّوحُ غَرَضًا صحیح مسلم : کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے (باب: جانوروں کو باندھ کرمارنے کی ممانعت ) مترجم: MuslimWriterName 1957. عبیداللہ کے والد معاذ (عنبری) نے کہا: ہمیں شعبہ نے عدی (بن ثابت انصاری) سے حدیث بیان کی، انھوں نے سعید بن جبیر سے، انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کسی روح والی چیز کو (نشانہ بازی کا) ہدف مت بناؤ۔‘‘ الموضوع: صبر البهائم (الأخلاق والآداب) موضوع: جانوروں کو باندھ کر نشانہ بنانا (اخلاق و آداب) 7 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ صَبْرِ الْبَهَائِمِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1957.01. و حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ صحیح مسلم : کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے (باب: جانوروں کو باندھ کرمارنے کی ممانعت ) مترجم: MuslimWriterName 1957.01. محمد بن جعفر اور عبدالرحمان بن مہدی نے شعبہ سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیا ن کی۔ الموضوع: صبر البهائم (الأخلاق والآداب) موضوع: جانوروں کو باندھ کر نشانہ بنانا (اخلاق و آداب) 8 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ صَبْرِ الْبَهَائِمِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1958. و حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ وَأَبُو كَامِلٍ وَاللَّفْظُ لِأَبِي كَامِلٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ مَرَّ ابْنُ عُمَرَ بِنَفَرٍ قَدْ نَصَبُوا دَجَاجَةً يَتَرَامَوْنَهَا فَلَمَّا رَأَوْا ابْنَ عُمَرَ تَفَرَّقُوا عَنْهَا فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ مَنْ فَعَلَ هَذَا إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ مَنْ فَعَلَ هَذَا... صحیح مسلم : کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے (باب: جانوروں کو باندھ کرمارنے کی ممانعت ) مترجم: MuslimWriterName 1958. ابوعوانہ نے ابوبشر سے، انھوں نے سعید بن جبیر سے روایت کی، کہا: ایک مرتبہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کا چند لوگوں کے قریب سے گزر ہوا جو ایک مرغی کو سامنے باندھ کر اس پر تیر اندازی کررہے تھے، جب انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کو دیکھا تو اسے چھوڑ کر منتشر ہوگئے، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا: یہ کام کس کا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے اس شخص پر لعنت کی ہے جو ایسا کام کرے۔ ... الموضوع: صبر البهائم (الأخلاق والآداب) موضوع: جانوروں کو باندھ کر نشانہ بنانا (اخلاق و آداب) 9 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ صَبْرِ الْبَهَائِمِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1958.01. و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ مَرَّ ابْنُ عُمَرَ بِفِتْيَانٍ مِنْ قُرَيْشٍ قَدْ نَصَبُوا طَيْرًا وَهُمْ يَرْمُونَهُ وَقَدْ جَعَلُوا لِصَاحِبِ الطَّيْرِ كُلَّ خَاطِئَةٍ مِنْ نَبْلِهِمْ فَلَمَّا رَأَوْا ابْنَ عُمَرَ تَفَرَّقُوا فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ مَنْ فَعَلَ هَذَا لَعَنْ اللَّهُ مَنْ فَعَلَ هَذَا إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ مَنْ اتَّخَذَ شَيْئًا فِيهِ الرُّوحُ غَرَضًا... صحیح مسلم : کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے (باب: جانوروں کو باندھ کرمارنے کی ممانعت ) مترجم: MuslimWriterName 1958.01. ہشیم نے کہا: ہمیں ابوبشر نے سعید بن جبیر سے روایت کی، کہا: (ایک بار) حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما قریش کے چند جوانوں کے قریب سے گزرے جو ایک پرندے کو باندھ کر اس پرتیرا اندازی کی مشق کررہے تھے اور انھوں نے پرندے والے سے ہر چوکنے والے نشانے کے عوض کچھ دینے کا طے کیا ہواتھا۔ جب انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کو دیکھا تو منتشر ہوگئے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا: یہ کام کس کا ہے؟ جو شخص اس طرح کرے اللہ کی اس پر لعنت ہو، رسول اللہ ﷺ نے ایسے شخص پرلعنت کی ہے جو کسی ذی روح کو تختہ مشق بنائے۔ ... الموضوع: صبر البهائم (الأخلاق والآداب) موضوع: جانوروں کو باندھ کر نشانہ بنانا (اخلاق و آداب) 10 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ صَبْرِ الْبَهَائِمِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1959. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ح و حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقْتَلَ شَيْءٌ مِنْ الدَّوَابِّ صَبْرًا... صحیح مسلم : کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے (باب: جانوروں کو باندھ کرمارنے کی ممانعت ) مترجم: MuslimWriterName 1959. یحییٰ بن سعید، محمد بن بکیر اور حجاج بن محمد نے کہا: مجھے ابوزبیر نے بتایا، انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے سنا، کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے جانوروں میں سے کسی بھی چیز کو باندھ کر قتل کرنے سے منع فرمایا ہے۔ الموضوع: صبر البهائم (الأخلاق والآداب) موضوع: جانوروں کو باندھ کر نشانہ بنانا (اخلاق و آداب) مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 19 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 19