الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 11 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 11 1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ وَضْعِ الْجَوَائِحِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1554. حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، أَنَّ أَبَا الزُّبَيْرِ، أَخْبَرَهُ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنْ بِعْتَ مِنْ أَخِيكَ ثَمَرًا»، صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: قدرتی آفات سے ہونے والے نقصان کی تلافی کرنا ) مترجم: MuslimWriterName 1554. ابن وہب نے ہمیں ابن جریج سے خبر دی کہ ابوزبیر نے انہیں جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر تم نے اپنے بھائی کو پھل بیچا ہے۔‘‘ الموضوع: وضع الجائحة (المعاملات) موضوع: آفت و نقصان کی صورت میں حق چھوڑ دینا (معاملات) 2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ وَضْعِ الْجَوَائِحِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1554.01. ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ، حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْ بِعْتَ مِنْ أَخِيكَ ثَمَرًا، فَأَصَابَتْهُ جَائِحَةٌ، فَلَا يَحِلُّ لَكَ أَنْ تَأْخُذَ مِنْهُ شَيْئًا، بِمَ تَأْخُذُ مَالَ أَخِيكَ بِغَيْرِ حَقٍّ.... صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: قدرتی آفات سے ہونے والے نقصان کی تلافی کرنا ) مترجم: MuslimWriterName 1554.01. نیز ابوضمرہ نے ہمیں ابن جریج سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابوزبیر سے روایت کی کہ انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما سے سنا، کہہ رہے تھے: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر تم اپنے بھائی کو پھل بیچو اور وہ کسی قدرتی آفات کا شکار ہو جائے تو تمہارے لیے حلال نہیں کہ تم اس سے کچھ وصول کرو۔ تم ناحق اپنے بھائی کا مال کس بنا پر وصول کرو گے۔‘‘ ... الموضوع: وضع الجائحة (المعاملات) موضوع: آفت و نقصان کی صورت میں حق چھوڑ دینا (معاملات) 3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ وَضْعِ الْجَوَائِحِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1554.02. وحَدَّثَنَا حَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ. صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: قدرتی آفات سے ہونے والے نقصان کی تلافی کرنا ) مترجم: MuslimWriterName 1554.02. ابوعاصم نے ابن جریج سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی۔ الموضوع: وضع الجائحة (المعاملات) موضوع: آفت و نقصان کی صورت میں حق چھوڑ دینا (معاملات) 4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ وَضْعِ الْجَوَائِحِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1555.03. حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْحَكَمِ، وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ دِينَارٍ، وَعَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلَاءِ، وَاللَّفْظُ لِبِشْرٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ حُمَيْدٍ الْأَعْرَجِ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عَتِيقٍ، عَنْ جَابِرٍ، «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِوَضْعِ الْجَوَائِحِ.... صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: قدرتی آفات سے ہونے والے نقصان کی تلافی کرنا ) مترجم: MuslimWriterName 1555.03. بشر بن حکم، ابراہیم بن دینار اور عبدالجبار بن علاء سے روایت ہے، الفاظ بشر کے ہیں، سب نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے حمید اعرج سے حدیث بیان کی، انہوں نے سلیمان بن عتیق سے اور انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ نبی ﷺ نے آفات سے پہنچنے والے نقصان کی صورت میں (قیمت) ساقط کر دینے کا حکم دیا ہے۔ ... الموضوع: وضع الجائحة (المعاملات) موضوع: آفت و نقصان کی صورت میں حق چھوڑ دینا (معاملات) 5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ وَضْعِ الْجَوَائِحِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1555.04. قَالَ أَبُو إِسْحَاقَ - وَهُوَ صَاحِبُ مُسْلِمٍ -: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ، عَنْ سُفْيَانَ، بِهَذَا. صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: قدرتی آفات سے ہونے والے نقصان کی تلافی کرنا ) مترجم: MuslimWriterName 1555.04. ابواسحاق ابراہیم نے، وہ امام مسلم کے شاگرد ہیں، کہا: مجھے عبدالرحمٰن بن بشر نے بھی سفیان سے یہی حدیث بیان کی۔ الموضوع: وضع الجائحة (المعاملات) موضوع: آفت و نقصان کی صورت میں حق چھوڑ دینا (معاملات) 6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابٌ فِي بَيْعِ السِّنِينَ) حکم: صحیح 3374. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَيَحْيَى بْنُ مَعِينٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ حُمَيْدٍ الْأَعْرَجِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عَتِيقٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ بَيْعِ السِّنِينَ وَوَضَعَ الْجَوَائِحَ قَالَ أَبُو دَاوُد لَمْ يَصِحَّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الثُّلُثِ شَيْءٌ وَهُوَ رَأْيُ أَهْلِ الْمَدِينَةِ... سنن ابو داؤد : کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل (باب: کئی سالوں کے لیے پھل بیچ دینا ) مترجم: DaudWriterName 3374. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے متعدد سالوں کے لیے درختوں کے پھل بیچ دینے سے منع فرمایا ہے اور آفات سے نقصان کی تلافی کرائی۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں: نبی کریم ﷺ سے تہائی تک تلافی کے بارے میں کوئی روایت درست نہیں، یہ اہل مدینہ کی رائے ہے۔ الموضوع: وضع الجائحة (المعاملات) موضوع: آفت و نقصان کی صورت میں حق چھوڑ دینا (معاملات) 7 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابٌ فِي وَضْعِ الْجَائِحَةِ) حکم: صحیح 3470. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ وَأَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِيُّ قَالَا، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ، أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ ح، وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ الْمَعْنَى أَنَّ أَبَا الزُّبَيْرِ الْمَكِّيَّ أَخْبَرَهُ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, قَالَ: >إِنْ بِعْتَ مِنْ أَخِيكَ تَمْرًا فَأَصَابَتْهَا جَائِحَةٌ فَلَا يَحِلُّ لَكَ أَنْ تَأْخُذَ مِنْهُ شَيْئًا, بِمَ تَأْخُذُ مَالَ أَخِيكَ بِغَيْرِ حَقٍّ!<. ... سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: اگر کھیت یا باغ میں آفت آ جائے تو خریدار کے نقصان کی تلافی کی جائے ) مترجم: DaudWriterName 3470. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اگر تو اپنے بھائی کو کھجور بیچے اور پھر اس میں آفت آ جائے تو اس سے کچھ لینا تیرے لیے حلال نہیں، حق کے بغیر اپنے بھائی کا مال لینا تیرے لیے کیونکر روا ہو سکتا ہے؟“ الموضوع: وضع الجائحة (المعاملات) موضوع: آفت و نقصان کی صورت میں حق چھوڑ دینا (معاملات) 8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْخِيَانَةِ وَالْغِشِّ) حکم: حسن 1940. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ لُؤْلُؤَةَ عَنْ أَبِي صِرْمَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ ضَارَّ ضَارَّ اللَّهُ بِهِ وَمَنْ شَاقَّ شَاقَّ اللَّهُ عَلَيْهِ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي بَكْرٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ... جامع ترمذی : كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: خیانت اوردھوکہ دہی کابیان ) مترجم: TrimziWriterName 1940. ابوصرمہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جودوسرے کو نقصان پہنچائے اللہ اسے نقصان پہنچائے گا اور جو دوسرے کو تکلیف دے اللہ تعالیٰ اسے تکلیف دے گا ' ۱؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ۲۔ اس باب میں ابوبکر سے بھی روایت ہے۔ الموضوع: وضع الجائحة (المعاملات) موضوع: آفت و نقصان کی صورت میں حق چھوڑ دینا (معاملات) 9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْخِيَانَةِ وَالْغِشِّ) حکم: ضعیف 1941. حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ الْعُكْلِيُّ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ الْكِنْدِيُّ حَدَّثَنَا فَرْقَدُ السَّبَخِيُّ عَنْ مُرَّةَ بْنِ شَرَاحِيلَ الْهَمْدَانِيِّ وَهُوَ الطَّيِّبُ عَنْ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَلْعُونٌ مَنْ ضَارَّ مُؤْمِنًا أَوْ مَكَرَ بِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ... جامع ترمذی : كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: خیانت اوردھوکہ دہی کابیان ) مترجم: TrimziWriterName 1941. ابوبکرصدیق ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’وہ شخص ملعون (یعنی اللہ کی رحمت سے دور) ہے جس نے کسی مومن کو نقصان پہنچایا یا اس کو دھوکہ دیا‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے۔ الموضوع: وضع الجائحة (المعاملات) موضوع: آفت و نقصان کی صورت میں حق چھوڑ دینا (معاملات) 10 سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ التَّسْهِيلِ فِيهِ) حکم: صحيح ، دون قوله : " في الدنيا " 4686. أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عَمْرِو بْنِ هِنْدٍ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُذَيْفَةَ قَالَ: كَانَتْ مَيْمُونَةُ تَدَّانُ، وَتُكْثِرُ، فَقَالَ لَهَا أَهْلُهَا فِي ذَلِكَ وَلَامُوهَا، وَوَجَدُوا عَلَيْهَا، فَقَالَتْ: لَا أَتْرُكُ الدَّيْنَ وَقَدْ سَمِعْتُ خَلِيلِي وَصَفِيِّي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مَا مِنْ أَحَدٍ يَدَّانُ دَيْنًا فَعَلِمَ اللَّهُ أَنَّهُ يُرِيدُ قَضَاءَهُ إِلَّا أَدَّاهُ اللَّهُ عَنْهُ فِي الدُّنْيَا»... سنن نسائی : کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل (باب: قرض لینے کی گنجائش بھی ہے ) مترجم: NisaiWriterName 4686. حضرت عمران بن حذیفہ سے روایت ہے کہ حضرت میمونہ ؓ قرض لیا کرتی تھیں اور زیادہ لیا کرتی تھیں۔ ان کے رشتہ داروں نے اس بارے میں ان پر اعتراض کیا، ملامت کی اور ناراض ہوئے۔ وہ فرمانے لگیں: میں قرض لینا نہیں چھوڑوں گی کیونکہ میں نے اپنے پیارے محبوب خاوند ﷺ کو فرماتے سنا ہے: ”جو شخص بھی قرض لیتا ہے، جس کے بارے اللہ تعالیٰ کو علم ہو کہ وہ ادائیگی کی نیت رکھتا ہے تو اللہ تعالیٰ دنیا ہی میں اس کا قرض اس کی طرف سے ادا کرا دے گا۔“ ... الموضوع: وضع الجائحة (المعاملات) موضوع: آفت و نقصان کی صورت میں حق چھوڑ دینا (معاملات) مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 11 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 11