1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابٌ: كَمْ يَجُوزُ الخِيَارُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2107. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ قَالَ سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ نَافِعًا عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْمُتَبَايِعَيْنِ بِالْخِيَارِ فِي بَيْعِهِمَا مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا أَوْ يَكُونُ الْبَيْعُ خِيَارًا قَالَ نَافِعٌ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا اشْتَرَى شَيْئًا يُعْجِبُهُ فَارَقَ صَاحِبَهُ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب: کب تک بیع توڑنے کا اختیار رہتا ہے اس کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2107. حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: " خریدو فروخت کرنے والے ہر ایک کو اپنے سودے میں اختیار ہے جب تک وہ جدانہ ہو جائیں یا اس سودے میں خیار شرط ہو۔ " حضرت نافع کہتے ہیں کہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب کوئی ایسی چیز خریدتے جو انھیں پسند ہوتی تو اپنے ساتھی سے جلدی جدا ہو جاتے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ إِذَا لَمْ يُوَقِّتْ فِي الخِيَارِ، هَلْ يَج...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2109. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبَيِّعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا أَوْ يَقُولُ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِهِ اخْتَرْ وَرُبَّمَا قَالَ أَوْ يَكُونُ بَيْعَ خِيَارٍ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب: اگر بائع یا مشتری اختیار کی مدت معین نہ کرے تو بیع جائز ہو گی یا نہیں؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2109. حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: "بائع اور مشتری دونوں کو اختیار ہے جب تک وہ جدانہ ہوں یاان میں سے ایک اپنے دوسرے ساتھی سے کہہ دے کہ تجھے اختیار ہے۔ "بعض اوقات راوی نے یہ الفاظ بیان کیے: "یا بیع خیار ہو۔ "


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابٌ: إِذَا خَيَّرَ أَحَدُهُمَا صَاحِبَهُ بَعْدَ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2112. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِذَا تَبَايَعَ الرَّجُلَانِ فَكُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا وَكَانَا جَمِيعًا أَوْ يُخَيِّرُ أَحَدُهُمَا الْآخَرَ فَتَبَايَعَا عَلَى ذَلِكَ فَقَدْ وَجَبَ الْبَيْعُ وَإِنْ تَفَرَّقَا بَعْدَ أَنْ يَتَبَايَعَا وَلَمْ يَتْرُكْ وَاحِدٌ مِنْهُمَا الْبَيْعَ فَقَدْ وَجَبَ الْبَيْعُ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : اگر بیع کے بعد دونوں نے ایک دوسرے کو پسند کرلینے کے لیے مختار بنایا تو بیع لازم ہوگئی )

مترجم: BukhariWriterName

2112. حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: "جب دو آدمی آپس میں بیع کریں تو جب تک دونوں جدا نہ ہو اور دونوں اکٹھےرہیں، ان میں سے ہرایک کو بیع کے انعقاداور فسخ کا اختیار ہے۔ ہاں اگر ایک نے دوسرے کو اختیار دیا اور اسی طریقے پر انھوں نے بیع کا معاملہ کیا تو بیع واجب ہوگی۔ اور اگر وہ بیع کرنے کے بعد جدا ہو گئے اور ان میں سے کسی نے بیع کو فسخ نہ کیا تو بھی بیع واجب ہو جائے گی۔ "...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابُ مَا يُنْهَى عَنْ إِضَاعَةِ المَالِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2407. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَجُلٌ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي أُخْدَعُ فِي الْبُيُوعِ فَقَالَ إِذَا بَايَعْتَ فَقُلْ لَا خِلَابَةَ فَكَانَ الرَّجُلُ يَقُولُهُ

صحیح بخاری : کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں (باب : مال کو تباہ کرنا یعنی بے جا اسراف منع ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2407. حضرت عبد اللہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا کہ میں لین دین میں بہت دھوکا کھا جاتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ’’جب تم کسی سے معاملہ کرو تو کہہ دیا کرو کہ کوئی دھوکا نہیں ہوگا۔‘‘ چنانچہ وہ شخص معاملہ کرتے وقت یہ (الفاظ)کہہ دیتا تھا۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الخُصُومَاتِ (بَابُ مَنْ رَدَّ أَمْرَ السَّفِيهِ وَالضَّعِيفِ ال...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2414. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ رَجُلٌ يُخْدَعُ فِي الْبَيْعِ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا بَايَعْتَ فَقُلْ لَا خِلَابَةَ فَكَانَ يَقُولُهُ ...

صحیح بخاری : کتاب: نالشوں اور جھگڑوں کے بیان میں (باب : ایک شخص نادان یا کم عقل ہو گو حاکم اس پر پابندی نہ لگائے مگر اس کا کیا ہوا معاملہ رد کیا جائے گا )

مترجم: BukhariWriterName

2414. حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے بتایا کہ ایک شخص کوخریدوفروخت میں دھوکا دیا جاتا تھا تو نبی کریم ﷺ نے اسے ہدایت فرمائی کہ جب خریدوفروخت کروتو لاخلابة کے الفاظ کہہ دیا کرو، یعنی اس میں دھوکا نہیں ہوگا، چنانچہ وہ (معاملہ کرتے وقت) یہ(الفاظ) کہہ دیتا تھا۔ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ ثُبُوتِ خِيَارِ الْمَجْلِسِ لِلْمُتَبَايِعَي...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1531. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْبَيِّعَانِ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا بِالْخِيَارِ عَلَى صَاحِبِهِ، مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا، إِلَّا بَيْعَ الْخِيَارِ

صحیح مسلم : کتاب: لین دین کے مسائل (باب: مجلس (ایک جگہ موجود گی )ختم ہونے سے پہلے بیچنے یا خریدنے والے کو سودا واپس کرنے کا اختیار ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1531. امام مالک نے نافع سے اور انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ’’بیع کرنے والے دونوں میں سے ہر ایک کو اپنے ساتھی کے خلاف (بیع فسخ کرنے کا) اختیار ہے جب تک وہ جدا نہ ہوں، الا یہ کہ اختیار والی بیع ہو۔‘‘