1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ بَاعَ ثِمَارَهُ، أَوْ نَخْلَهُ، أَوْ أَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1486. حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الثَّمَرَةِ حَتَّى يَبْدُوَ صَلَاحُهَا وَكَانَ إِذَا سُئِلَ عَنْ صَلَاحِهَا قَالَ حَتَّى تَذْهَبَ عَاهَتُهُ

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: جو شخص اپنا میوہ یا کھجور کا درخت یا کھیت بیچ ڈالے حالانکہ اس میں دسواں حصہ یا زکوٰۃ واجب ہو چکی ہو اب وہ اپنے دوسرے مال سے یہ زکوٰۃ ادا کرے تو یہ درست ہے یا وہ میوہ بیچے جس میں صدقہ واجب ہی نہ ہوا ہو۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1486. حضرت ابن عمر ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے پھلوں کو بیچنے سے منع فرمایا ہے تاآنکہ پختگی ظاہر ہوجائے۔ اور جب آپ سے پختگی کے متعلق دریافت کیا جاتا تو فرماتے: ’’جب وہ آفت سے محفوظ ہوجائیں۔‘‘


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ بَاعَ ثِمَارَهُ، أَوْ نَخْلَهُ، أَوْ أَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1487. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ حَدَّثَنِي خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الثِّمَارِ حَتَّى يَبْدُوَ صَلَاحُهَا

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: جو شخص اپنا میوہ یا کھجور کا درخت یا کھیت بیچ ڈالے حالانکہ اس میں دسواں حصہ یا زکوٰۃ واجب ہو چکی ہو اب وہ اپنے دوسرے مال سے یہ زکوٰۃ ادا کرے تو یہ درست ہے یا وہ میوہ بیچے جس میں صدقہ واجب ہی نہ ہوا ہو۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1487. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے صلاحیت ظاہر ہونے سے پہلے پھلوں کو فروخت کرنے سے منع فرمایاہے۔


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ بَاعَ ثِمَارَهُ، أَوْ نَخْلَهُ، أَوْ أَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1488. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ بَيْعِ الثِّمَارِ حَتَّى تُزْهِيَ قَالَ حَتَّى تَحْمَارَّ

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: جو شخص اپنا میوہ یا کھجور کا درخت یا کھیت بیچ ڈالے حالانکہ اس میں دسواں حصہ یا زکوٰۃ واجب ہو چکی ہو اب وہ اپنے دوسرے مال سے یہ زکوٰۃ ادا کرے تو یہ درست ہے یا وہ میوہ بیچے جس میں صدقہ واجب ہی نہ ہوا ہو۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1488. حضرت انس ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے پھلوں کی خریدوفروخت سے منع فرمایا تا آنکہ وہ رنگدار ہوجائیں، یعنی سرخ ہوجائیں۔


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مَا يُذْكَرُ فِي بَيْعِ الطَّعَامِ وَالحُكْر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2132. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ يَبِيعَ الرَّجُلُ طَعَامًا حَتَّى يَسْتَوْفِيَهُ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ كَيْفَ ذَاكَ قَالَ ذَاكَ دَرَاهِمُ بِدَرَاهِمَ وَالطَّعَامُ مُرْجَأٌ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ مُرْجَئُونَ مُؤَخَّرُونَ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب: اناج کا بیچنا اور احتکار کرنا کیسا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2132. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے، کہ رسول اللہ ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا کہ کوئی آدمی قبضہ کرنے سے پہلے غلہ فروخت کرے۔ (راوی حدیث حضرت طاؤس کہتے ہیں کہ)میں نے ابن عباس  ؓ سے کہا کہ ایسا کرنا کیوں منع ہے؟ فرمایا کہ یہ تو دراہم کے عوض دراہم فروخت کرنا ہے جبکہ غلہ بعد میں دیا جاتا ہے۔ ابو عبد اللہ(امام بخاری  )کہتے ہیں کہ قرآنی لفظ مُرْجَوْنَ کے معنی ہیں۔ ’’ان کا معاملہ (اللہ کے حکم تک کے لیے)مؤخر کردیا گیا ہے۔‘‘ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ الطَّعَامِ قَبْلَ أَنْ يُقْبَضَ، وَبَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2135. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ الَّذِي حَفِظْنَاهُ مِنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ سَمِعَ طَاوُسًا يَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ أَمَّا الَّذِي نَهَى عَنْهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهُوَ الطَّعَامُ أَنْ يُبَاعَ حَتَّى يُقْبَضَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ وَلَا أَحْسِبُ كُلَّ شَيْءٍ إِلَّا مِثْلَهُ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب: غلے کو اپنے قبضے میں لینے سے پہلے بیچنا اور ایسی چیز کو بیچنا جو تیرے پاس موجود نہیں )

مترجم: BukhariWriterName

2135. حضرت عباس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے جس چیز سے منع فرمایا وہ غلہ ہے جسے قبضہ کرنے سے پہلے فروخت کیا جائے۔ حضرت ابن عباس  ؓ فرماتے ہیں کہ میرے خیال کے مطابق ہر چیز کا یہی حکم ہے ( کہ اسے قبضے میں لینے سے پہلے فروخت نہیں کرنا چاہیے)


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ الطَّعَامِ قَبْلَ أَنْ يُقْبَضَ، وَبَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2136. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ ابْتَاعَ طَعَامًا فَلَا يَبِعْهُ حَتَّى يَسْتَوْفِيَهُ زَادَ إِسْمَاعِيلُ مَنْ ابْتَاعَ طَعَامًا فَلَا يَبِعْهُ حَتَّى يَقْبِضَهُ

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب: غلے کو اپنے قبضے میں لینے سے پہلے بیچنا اور ایسی چیز کو بیچنا جو تیرے پاس موجود نہیں )

مترجم: BukhariWriterName

2136. حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص غلہ خریدے تو جب تک اسے پورا وصول نہ کر لے اسے آگے فروخت نہ کرے۔‘‘  (راوی حدیث) اسماعیل بن ابی اویس نے یہ اضافہ کیا ہے۔ ’’جو کوئی غلہ خریدے اسے آگے فروخت نہ کرے حتی کہ اسے اپنے قبضے میں لے لے۔‘‘ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ الغَرَرِ وَحَبَلِ الحَبَلَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2143. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ بَيْعِ حَبَلِ الْحَبَلَةِ وَكَانَ بَيْعًا يَتَبَايَعُهُ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ كَانَ الرَّجُلُ يَبْتَاعُ الْجَزُورَ إِلَى أَنْ تُنْتَجَ النَّاقَةُ ثُمَّ تُنْتَجُ الَّتِي فِي بَطْنِهَا...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : دھوکے کی بیع اور حمل کی بیع کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2143. حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے "حبل الحبلة" کی بیع سے منع فرمایا۔ یہ بیع زمانہ جاہلیت میں بایں صورت رائج تھی کہ ایک شخص کوئی اونٹنی اس وعدے پر خریدکرتا کہ جب وہ بچہ جنے گی۔ ، پھر وہ بڑی ہو کر بچہ جنم دے تب اس کی قیمت ادا کروں گا۔ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ المُزَابَنَةِ وَهِيَ بَيْعُ الثَّمَرِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2183. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَبِيعُوا الثَّمَرَ حَتَّى يَبْدُوَ صَلَاحُهُ وَلَا تَبِيعُوا الثَّمَرَ بِالتَّمْرِ ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : بیع مزابنہ کے بیان میں اور یہ خشک کھجور کی بیع درخت پر لگی ہوئی کھجور کے بدلے اور خشک انگور کی بیع تازہ انگور کے بدلے میں ہوتی ہے اور بیع عرایا کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

2183. حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اس وقت تک پھلوں کو فروخت نہ کیاکرو جب تک ان میں پکنے کی صلاحیت ظاہر نہ ہو جائے،نیز فرمایا: (درخت کی ) تازہ کھجور کو خشک کھجور کے عوض مت فروخت کرو۔‘‘