1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ مَنِ اسْتَعَدَّ الكَفَنَ فِي زَمَنِ النَّبِي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1277. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سَهْلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: «أَنَّ امْرَأَةً جَاءَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِبُرْدَةٍ مَنْسُوجَةٍ، فِيهَا حَاشِيَتُهَا»، أَتَدْرُونَ مَا البُرْدَةُ؟ قَالُوا: الشَّمْلَةُ، قَالَ: نَعَمْ، قَالَتْ: نَسَجْتُهَا بِيَدِي فَجِئْتُ لِأَكْسُوَكَهَا، «فَأَخَذَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْتَاجًا إِلَيْهَا، فَخَرَجَ إِلَيْنَا وَإِنَّهَا إِزَارُهُ»، فَحَسَّنَهَا فُلاَنٌ، فَقَالَ: اكْسُنِيهَا، مَا أَحْسَنَهَا، قَالَ القَوْمُ: مَا أَحْسَنْتَ، لَبِسَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْت...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: ان کے بیان میں جنہوں نے نبی کریم ﷺکے زمانہ میں اپنا کفن خود ہی تیار رکھا اور آپ ﷺنے اس پر کسی طرح کا اعتراض نہیں فرمایا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1277. حضرت سہل ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ایک عورت نبی کریم ﷺ کے لیے تیار شدہ حاشیہ دار چادر لائی، تمھیں معلوم ہے کہ ’’بردہ‘‘ کیا چیزہے؟ لوگوں نے کہا: چادر کو کہتے ہیں۔ تو انہوں نے کہا: ہاں۔ الغرض عورت نے کہا: میں نے اس چادر کو اپنے ہاتھ سے تیار کیا ہے اور آپ کو پہنانے کے لیے لائی ہوں۔ نبی کریم ﷺ کو اس وقت ضرورت بھی تھی، اس لیے اسے قبول فرما لیا۔ پھر آپ باہر تشریف لائے تو وہ چادر آپ کی ازار تھی۔ ایک شخص نے اسکی تعریف کی اور کہنے لگا: کیا ہی عمدہ چادر ہے یہ مجھے عنائیت کردیجئے۔ لوگوں نے اس سے کہا: تو نے اچھا نہیں کیا کیونکہ نبی کریم...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ ذِكْرِ النَّسَّاجِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2093. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَاءَتْ امْرَأَةٌ بِبُرْدَةٍ قَالَ أَتَدْرُونَ مَا الْبُرْدَةُ فَقِيلَ لَهُ نَعَمْ هِيَ الشَّمْلَةُ مَنْسُوجٌ فِي حَاشِيَتِهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي نَسَجْتُ هَذِهِ بِيَدِي أَكْسُوكَهَا فَأَخَذَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْتَاجًا إِلَيْهَا فَخَرَجَ إِلَيْنَا وَإِنَّهَا إِزَارُهُ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ يَا رَسُولَ اللَّهِ اكْسُنِيهَا فَقَالَ نَعَمْ فَجَلَسَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَجْلِسِ ثُمَّ ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : کپڑا بننے والے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2093. حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک عورت بردہ لے کرآئی۔ انھوں نے فرمایا: کیا جانتے ہو کہ بردہ کیا چیز ہے؟کہا گیا : ہاں وہ بڑی چادر جس کے کنارے بنے ہوئے ہوں۔ اس عورت نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! میں نے اس چادر کو اپنے ہاتھوں سے بنا ہے تاکہ آپ کو پہناؤں۔ نبی ﷺ نے اسے لے لیا۔ آپ کو اس کی ضرورت تھی۔ پھر آپ نے اسے تہبند کےطورپر استعمال کیا اور ہمارے پاس تشریف لائے۔ لوگوں میں سے ایک شخص نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !آپ یہ چادرمجھے عنایت کردیں۔ آپ نے فرمایا: "ہاں، لے لو۔ "چنانچہ نبی ﷺ مجلس میں بیٹھے، پھر واپس تشریف لے گئے اور ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ حُسْنِ الخُلُقِ وَالسَّخَاءِ، وَمَا يُكْرَهُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6036. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِبُرْدَةٍ، فَقَالَ سَهْلٌ لِلْقَوْمِ: أَتَدْرُونَ مَا البُرْدَةُ؟ فَقَالَ القَوْمُ: هِيَ الشَّمْلَةُ، فَقَالَ سَهْلٌ: هِيَ شَمْلَةٌ مَنْسُوجَةٌ فِيهَا حَاشِيَتُهَا، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَكْسُوكَ هَذِهِ، فَأَخَذَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْتَاجًا إِلَيْهَا فَلَبِسَهَا، فَرَآهَا عَلَيْهِ رَجُلٌ مِنَ الصَّحَابَةِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا أَحْسَنَ هَذِهِ، فَاكْسُنِيهَا، فَقَالَ: «نَعَم...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: خوش خلقی اور سخاوت کا بیان اور بخل کا برا و ناپسندیدہ ہونا )

مترجم: BukhariWriterName

6036. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: کہ ایک خاتون نبی ﷺ کی خدمت میں ”بردہ“ لے کر حاضر ہوئی۔ ۔ ۔ حضرت سہل ؓ نے اس وقت موجود لوگوں سے کہا: تمہیں معلوم ہے کہ ”بردہ“ کیا چیز ہے؟ لوگوں نے کہا : ہاں بردہ کھلی چادر کو کہتے ہیں۔ حضرت سہل ؓ نے فرمایا : ہاں ”بردہ“ وہ لنگی جسکا حاشیہ بنا ہوتا ہے۔ ۔ ۔ تو اس نے کہا: اللہ کے رسول! میں یہ لنگی آپ کے پہننے کے لیے لائی ہوں۔ نبی ﷺ نے وہ لنگی اس سے قبول کر لی۔ اس وقت آپ کو اس کی ضرورت بھی تھی پھر آپ نے اسے ذیب تن فرمایا: صحابہ کرام‬ ؓ  میں سے ایک شخص نے وہ لنگی تو عرض کی: اللہ لے ر...


4 سنن ابن ماجه: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ لِبَاسِ رَسُولِ اللَّهِﷺ)

حکم: صحیح

3555. حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّ امْرَأَةً جَاءَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِبُرْدَةٍ قَالَ وَمَا الْبُرْدَةُ قَالَ الشَّمْلَةُ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ نَسَجْتُ هَذِهِ بِيَدِي لِأَكْسُوَكَهَا فَأَخَذَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْتَاجًا إِلَيْهَا فَخَرَجَ عَلَيْنَا فِيهَا وَإِنَّهَا لَإِزَارُهُ فَجَاءَ فُلَانُ بْنُ فُلَانٍ رَجُلٌ سَمَّاهُ يَوْمَئِذٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَحْسَنَ هَذِهِ الْبُرْدَةَ اكْسُنِيهَا قَالَ نَعَمْ فَلَمَّا دَخَلَ طَوَاهَ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: لباس سے متعلق احکام ومسائل (باب: رسول اللہ ﷺ کا لباس )

مترجم: MajahWriterName

3555. حضرت سہل بن سعد ساعدی ؓ سے روایت ہے کہ ایک خاتون رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول اللہ ﷺ! میں نے یہ چادر اپنے ہاتھ سے بنی ہے تاکہ آپﷺ کو پہناوں۔ رسول اللہ ﷺ نے وہ چادر لے لی کیونکہ آپﷺ کو ضرورت تھی۔ آپ ﷺ گھر سے تشریف لائے تو وہ چادر تہبند کے طور پر پہن رکھی تھی۔ فلاں آدمی آیا۔ حضرت سہل ؓ نے اس دن اس شخص کا نام بھی لیا تھا (بعد میں راوی کو یاد نہیں رہا) اس آدمی نے کہا اے اللہ کے رسول ﷺ! یہ چادر کتنی اچھی ہے مجھے عنایت فرما دیجیے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اچھا جب آپﷺ گھر تشریف کے گئے تو وہ چادر تہہ کر کے اس صحابی کو بھیج دی۔ لوگوں نے...