1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ التِّجَارَةِ فِي البَرِّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2060. حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ قَالَ كُنْتُ أَتَّجِرُ فِي الصَّرْفِ فَسَأَلْتُ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنِي الْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ وَعَامِرُ بْنُ مُصْعَبٍ أَنَّهُمَا سَمِعَا أَبَا الْمِنْهَالِ يَقُولُ سَأَلْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ وَزَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ عَنْ الصَّرْفِ فَقَالَا كُنَّا تَاجِرَيْنِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : خشکی میں تجارت کرنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2060. حضرت ابو منہال سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں کرنسی کا کاروبار کرتاتھا۔ میں نے اس کے متعلق حضرت زید بن ارقم  ؓ سے دریافت کیا تو انھوں نے کہا: نبی کریم ﷺ نے فرمایا۔ ایک دوسری سندکے مطابق حضرت ابو منہال کہتے ہیں کہ میں نے حضرت براء بن عازب اور حضرت زید بن ارقم  ؓ سے کرنسی کے کاروبار کے متعلق دریافت کیا تو انھوں نے فرمایا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں تجارت کرتے تھے۔ ہم نے رسول اللہ ﷺ سے بیع صرف یعنی کرنسی کے کاروبار کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا: ’’اگر نقد بنقد ہوتو کوئی حرج نہیں، اگر ادھار ہوتو جائز نہیں۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ التِّجَارَةِ فِي البَرِّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2061. حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ قَالَ كُنْتُ أَتَّجِرُ فِي الصَّرْفِ فَسَأَلْتُ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنِي الْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ وَعَامِرُ بْنُ مُصْعَبٍ أَنَّهُمَا سَمِعَا أَبَا الْمِنْهَالِ يَقُولُ سَأَلْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ وَزَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ عَنْ الصَّرْفِ فَقَالَا كُنَّا تَاجِرَيْنِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : خشکی میں تجارت کرنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2061. حضرت ابو منہال سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں کرنسی کا کاروبار کرتاتھا۔ میں نے اس کے متعلق حضرت زید بن ارقم  ؓ سے دریافت کیا تو انھوں نے کہا: نبی کریم ﷺ نے فرمایا۔ ایک دوسری سندکے مطابق حضرت ابو منہال کہتے ہیں کہ میں نے حضرت براء بن عازب اور حضرت زید بن ارقم  ؓ سے کرنسی کے کاروبار کے متعلق دریافت کیا تو انھوں نے فرمایا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں تجارت کرتے تھے۔ ہم نے رسول اللہ ﷺ سے بیع صرف یعنی کرنسی کے کاروبار کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا: ’’اگر نقد بنقد ہوتو کوئی حرج نہیں، اگر ادھار ہوتو جائز نہیں۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مَا يُذْكَرُ فِي بَيْعِ الطَّعَامِ وَالحُكْر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2134. حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ كَانَ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ يُحَدِّثُهُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَوْسٍ أَنَّهُ قَالَ مَنْ عِنْدَهُ صَرْفٌ فَقَالَ طَلْحَةُ أَنَا حَتَّى يَجِيءَ خَازِنُنَا مِنْ الْغَابَةِ قَالَ سُفْيَانُ هُوَ الَّذِي حَفِظْنَاهُ مِنْ الزُّهْرِيِّ لَيْسَ فِيهِ زِيَادَةٌ فَقَالَ أَخْبَرَنِي مَالِكُ بْنُ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ سَمِعَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يُخْبِرُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الذَّهَبُ بِالذَّهَبِ رِبًا إِلَّا هَاءَ وَهَاءَ وَالْبُرُّ بِالْبُرِّ رِبًا إِلَّا هَاءَ وَهَاءَ وَالتَّمْرُ بِالتَّمْرِ رِبًا إِلَّا هَاءَ وَ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب: اناج کا بیچنا اور احتکار کرنا کیسا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2134. حضرت مالک بن اوس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نقدی کس کے پاس ہے؟ حضرت طلحہ  ؓ نے فرمایا: میرے پاس ہے تاآنکہ میرا اخزانچی غابہ جنگل سے واپس آجائے۔ (راوی حدیث)حضرت سفیان نے کہا کہ ہم نے اس حدیث کو اسی طرح اپنے شیخ امام زہری سے محفوظ کیا ہے، اس میں کسی لفظ کا اضافہ نہیں۔ مالک بن اوس  ؓ فرماتے ہیں۔ انھوں نے حضرت خطاب  ؓ سے سنا، وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’سونے کو چاندی کے عوض فروخت کرنا سود ہے مگریہ کہ دست بدست ہو۔ گندم کو گندم کے عوض بیچنا بھی سود ہے مگر جب نقد بنقد ہو، اسی طرح کھجور کو کھجورکے بدلے اور...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ الشَّعِيرِ بِالشَّعِيرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2174. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَوْسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ الْتَمَسَ صَرْفًا بِمِائَةِ دِينَارٍ فَدَعَانِي طَلْحَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ فَتَرَاوَضْنَا حَتَّى اصْطَرَفَ مِنِّي فَأَخَذَ الذَّهَبَ يُقَلِّبُهَا فِي يَدِهِ ثُمَّ قَالَ حَتَّى يَأْتِيَ خَازِنِي مِنْ الْغَابَةِ وَعُمَرُ يَسْمَعُ ذَلِكَ فَقَالَ وَاللَّهِ لَا تُفَارِقُهُ حَتَّى تَأْخُذَ مِنْهُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الذَّهَبُ بِالذَّهَبِ رِبًا إِلَّا هَاءَ وَهَاءَ وَالْبُرُّ بِالْبُرِّ رِبًا إِلَّا هَاءَ وَهَاءَ وَالشَّعِيرُ بِالشَّعِيرِ رِبًا إِلَّا هَاءَ وَهَاءَ وَال...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : جوکے بدلے جو کی بیع کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2174. حضرت مالک بن اوس  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ مجھے سو دینار کے عوض ریزگاری کی ضرورت پیش آئی تو مجھے حضرت طلحہ بن عبیداللہ  ؓ نے بلایا۔ ہم آپس میں نرخ کے متعلق گفتگو کرنے لگے۔ بالآخر انھوں نے مجھ سے بیع صرف یعنی درہم دینے کا معاملہ طے کرلیا۔ انھوں نے سونا یعنی دینار لیے اور ہاتھوں میں لے کر انھیں الٹ پلٹ کرکے دیکھنا شروع کردیا۔ پھر کہا: اس قدر انتظار کروکہ میرا خزانچی مقام غابہ سے آجائے۔ حضرت عمر  ؓ بھی یہ گفتگو سن رہے تھے۔ انھوں نے فرمایا: اللہ کی قسم!جب تک در اہم وصول نہ کرلو اس سے جدا نہ ہونا کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ’&rsquo...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ الفِضَّةِ بِالفِضَّةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2177. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَبِيعُوا الذَّهَبَ بِالذَّهَبِ إِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ وَلَا تُشِفُّوا بَعْضَهَا عَلَى بَعْضٍ وَلَا تَبِيعُوا الْوَرِقَ بِالْوَرِقِ إِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ وَلَا تُشِفُّوا بَعْضَهَا عَلَى بَعْضٍ وَلَا تَبِيعُوا مِنْهَا غَائِبًا بِنَاجِزٍ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : چاندی کو چاندی کے بدلے میں بیچنا )

مترجم: BukhariWriterName

2177. حضرت ابو سعیدخدری  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’سونے کو سونے کے عوض مت فروخت کرو مگر برابر برابر، یعنی ایک دوسرے سے کم، زیادہ کرکے فروخت نہ کرو۔ اور چاندی کے عوض چاندی کو فروخت نہ کرو مگر برابربرابر۔ یعنی ایک دوسرے میں کمی بیشی کرکے فروخت نہ کرو۔ اسی طرح غائب چیز کو حاضر کے عوض نہ فر وخت کرو۔ یعنی ایک طرف سے نقد اور دوسری طرف سے ادھار نہ ہو۔‘‘ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ الوَرِقِ بِالذَّهَبِ نَسِيئَةً)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2180.02. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْمِنْهَالِ قَالَ سَأَلْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ وَزَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ عَنْ الصَّرْفِ فَكُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا يَقُولُ هَذَا خَيْرٌ مِنِّي فَكِلَاهُمَا يَقُولُ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الذَّهَبِ بِالْوَرِقِ دَيْنًا...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : چاندی کو سونے کے بدلے ادھار بیچنا )

مترجم: BukhariWriterName

2180.02. حضرت ابو منہال سے روایت ہے انھوں نے حضرت براء بن عازب اور حضرت زید بن ارقم  ؓ سے بیع صرف کے متعلق دریافت کیا تو ان دونوں میں سے ہر ایک نے دوسرے کے متعلق کہا کہ یہ مجھ سے بہتر ہے۔ پھر دونوں نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ نے سونے کو چاندی کے عوض ادھار فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے۔


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ السَّلَمِ (بَابُ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2247. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ فَقَالَ نُهِيَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يَصْلُحَ وَعَنْ بَيْعِ الْوَرِقِ نَسَاءً بِنَاجِزٍ وَسَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يُؤْكَلَ مِنْهُ أَوْ يَأْكُلَ مِنْهُ وَحَتَّى يُوزَنَ...

صحیح بخاری : کتاب: بیع سلم کے بیان میں (باب: درخت پر جوکھجور لگی ہوئی ہو اس میں بیع سلم کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2247. بختری سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابن عمر  ؓ سے درخت پر لگی ہوئی کھجور کی بیع سلم کے متعلق سوال کیا تو انھوں نے فرمایا: درخت پر لگی ہوئی کھجور کی خرید و فروخت سے منع کیاگیا ہے حتیٰ کہ ان میں صلاحیت پیدا ہوجائے اور ادھار چاندی کے عوض نقد چاندی فروخت کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ میں نے حضرت ابن عباس  ؓ سے درخت پر لگی ہوئی کھجور میں سلم سے متعلق پوچھا تو انھوں نے فرمایا: نبی کریم ﷺ نے درخت پر لگی کھجور کی خرید و فروخت سے منع فرمایا تا آنکہ وہ کھانے کے قابل ہوجائیں اور وزن کے لائق ہوجائیں۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ السَّلَمِ (بَابُ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2247.01. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ فَقَالَ نُهِيَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يَصْلُحَ وَعَنْ بَيْعِ الْوَرِقِ نَسَاءً بِنَاجِزٍ وَسَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يُؤْكَلَ مِنْهُ أَوْ يَأْكُلَ مِنْهُ وَحَتَّى يُوزَنَ...

صحیح بخاری : کتاب: بیع سلم کے بیان میں (باب: درخت پر جوکھجور لگی ہوئی ہو اس میں بیع سلم کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2247.01. بختری سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابن عمر  ؓ سے درخت پر لگی ہوئی کھجور کی بیع سلم کے متعلق سوال کیا تو انھوں نے فرمایا: درخت پر لگی ہوئی کھجور کی خریدوفروخت سے منع کیاگیا ہے حتیٰ کہ ان میں صلاحیت پیدا ہوجائے اور ادھار چاندی کے عوض نقد چاندی فروخت کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ میں نے حضرت ابن عباس  ؓ سے درخت پر لگی ہوئی کھجور میں سلم سے متعلق پوچھا تو انھوں نے فرمایا: نبی کریم ﷺ نے درخت پر لگی کھجور کی خرید و فروخت سے منع فرمایا تاآنکہ وہ کھانے کے قابل ہوجائیں اور وزن کے لائق ہوجائیں۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ السَّلَمِ (بَابُ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2249. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ حَتَّى يَصْلُحَ وَنَهَى عَنْ الْوَرِقِ بِالذَّهَبِ نَسَاءً بِنَاجِزٍ وَسَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يَأْكُلَ أَوْ يُؤْكَلَ وَحَتَّى يُوزَنَ قُلْتُ وَمَا يُوزَنُ قَالَ رَجُلٌ عِنْدَهُ حَتَّى يُحْرَزَ...

صحیح بخاری : کتاب: بیع سلم کے بیان میں (باب: درخت پر جوکھجور لگی ہوئی ہو اس میں بیع سلم کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2249. حضرت ابو بختری ہی سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے کھجور میں بیع سلم کے متعلق دریافت کیا تو انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے پھلوں کی بیع سے منع کیاہے تاآنکہ ان میں صلاحیت پیدا ہوجائے۔ اور آپ ﷺ نے سونے کے عوض چاندی کی بیع سے بھی منع کیا جبکہ ایک ادھار اور دوسرا نقد ہو۔ پھر میں نے اس کے متعلق حضرت ابن عباس  ؓ سے پوچھا تو انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے کھجور کی بیع سے منع کیا حتیٰ کہ وہ کھانے کے قابل ہوجائیں اور ان کا وزن کیاجاسکے۔ میں نے عرض کیا: وزن کیے جانے کا کیامطلب ہے؟ ان کے پاس بیٹھے ہوئے ایک شخص نے کہا کہ ان کو محفوظ کرل...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ السَّلَمِ (بَابُ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2249.01. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ حَتَّى يَصْلُحَ وَنَهَى عَنْ الْوَرِقِ بِالذَّهَبِ نَسَاءً بِنَاجِزٍ وَسَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يَأْكُلَ أَوْ يُؤْكَلَ وَحَتَّى يُوزَنَ قُلْتُ وَمَا يُوزَنُ قَالَ رَجُلٌ عِنْدَهُ حَتَّى يُحْرَزَ...

صحیح بخاری : کتاب: بیع سلم کے بیان میں (باب: درخت پر جوکھجور لگی ہوئی ہو اس میں بیع سلم کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2249.01. حضرت ابو بختری ہی سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے کھجور میں بیع سلم کے متعلق دریافت کیا تو انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے پھلوں کی بیع سے منع کیاہے تاآنکہ ان میں صلاحیت پیدا ہوجائے۔ اور آپ ﷺ نے سونے کے عوض چاندی کی بیع سے بھی منع کیا جبکہ ایک ادھار اور دوسرا نقد ہو۔ پھر میں نے اس کے متعلق حضرت ابن عباس  ؓ سے پوچھا تو انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے کھجور کی بیع سے منع کیا حتیٰ کہ وہ کھانے کے قابل ہوجائیں اور ان کا وزن کیاجاسکے۔ میں نے عرض کیا: وزن کیے جانے کا کیامطلب ہے؟ ان کے پاس بیٹھے ہوئے ایک شخص نے کہا کہ ان کو محفوظ کرل...