1 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ السَّلَفِ فِي كَيْلٍ مَعْلُومٍ، وَوَزْنٍ مَع...)

حکم: صحيح

2282. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ يَحْيَى عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي الْمُجَالِدِ وَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ ابْنِ أَبِي الْمُجَالِدِ قَالَ امْتَرَى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَدَّادٍ وَأَبُو بُرْدَةَ فِي السَّلَمِ فَأَرْسَلُونِي إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ كُنَّا نُسْلِمُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَهْدِ أَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ فِي الْحِنْطَةِ وَالشَّعِيرِ وَالزَّبِيبِ وَالتَّمْرِ عِنْدَ قَوْمٍ مَا عِنْدَهُمْ فَسَأَلْتُ ابْنَ أَبْزَى فَقَالَ مِثْلَ ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل (باب: بیع سلف مقررہ ماپ اور مقررہ وزن کے ساتھ مقررہ مدت کے لئے ہونی چاہیے )

مترجم: MajahWriterName

2282. حضرت عبداللہ بن ابو مجالد یا ابو مجالد سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حضرت عبداللہ بن شداد اور حضرت ابو برزہ ؓ کا بیع سلم کے بارے میں اختلاف ہو گیا۔ انہوں نے مجھے حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ ؓ کے پاس بھیجا۔ میں نے (ان کی خدمت میں حاضر ہو کر) ان سے دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا: ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں اور حضرت ابوبکر اور حضرت عمر ؓ کے زمانہ مبارک میں گندم، جو، منقی اور کھجور ان لوگوں سے پیشگی رقم دے کر خرید لیتے تھے جن کے پاس (اس وقت) وہ چیزیں نہیں ہوتی تھیں۔ انہوں نے فرمایا: میں نے عبدالرحمٰن بن ابزی ؓ سے بھی یہ مسئلہ پوچھا تو انہوں نے بھی یہی فرمایا۔


4 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الصَّدَقَاتِ (بَابٌ لِصَاحِبِ الْحَقِّ سُلْطَانٌ)

حکم: صحیح

2426. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عُثْمَانَ أَبُو شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُبَيْدَةَ أَظُنُّهُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَقَاضَاهُ دَيْنًا كَانَ عَلَيْهِ فَاشْتَدَّ عَلَيْهِ حَتَّى قَالَ لَهُ أُحَرِّجُ عَلَيْكَ إِلَّا قَضَيْتَنِي فَانْتَهَرَهُ أَصْحَابُهُ وَقَالُوا وَيْحَكَ تَدْرِي مَنْ تُكَلِّمُ قَالَ إِنِّي أَطْلُبُ حَقِّي فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلَّا مَعَ صَاحِبِ الْحَقِّ كُنْتُمْ ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَى خَوْلَةَ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: صدقہ وخیرات سے متعلق احکام ومسائل (باب: قرض خواہ کو ( سخت بات کہنے کا) حق ہے )

مترجم: MajahWriterName

2426. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک بدو (اعرابی) نبی ﷺ سے اپنے کسی قرض کا تقاضا کرنے آیا جو آپ کے ذمے تھا۔ اس نے رسول اللہ ﷺ سے سخت لہجے میں بات کی، حتی کہ یہاں تک کہہ دیا: اگر آپ ادا نہیں کریں گے تو میں آپ کے ساتھ سخت رویہ اختیار کروں گا۔ صحابہ رضی اللہ عنھم نے اسے دانٹا اور کہا: تجھ پر افسوس! کیا تجھے معلوم نہیں تو کس سے مخاطب ہے؟ اس نے کہا: میں تو اپنا حق مانگ رہا ہوں۔ نبی ﷺ نے فرمایا: تم نے حق والے کا ساتھ کیوں نہ دیا؟ پھر نبی ﷺ نے حضرت خولہ بنت قیس‬ ؓ ک‬و پیغام بھیجا: اگر تمہارے پاس کھجوریں ہیں تو ہمیں قرض دے دو، ہماری کھجوریں آئیں گی ت...