1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ فَضْلِ الخِدْمَةِ فِي الغَزْوِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2888. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ البُنَانِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: «صَحِبْتُ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، فَكَانَ يَخْدُمُنِي وَهُوَ أَكْبَرُ مِنْ أَنَسٍ» قَالَ جَرِيرٌ: «إِنِّي رَأَيْتُ الأَنْصَارَ يَصْنَعُونَ شَيْئًا، لاَ أَجِدُ أَحَدًا مِنْهُمْ إِلَّا أَكْرَمْتُهُ» ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جہاد میں خدمت کرنے کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2888. حضرت انس بن مالک  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں حضرت جریر بن عبداللہ الجلبی  ؓ کے ساتھ تھا اور وہ میری بہت خدمت کرتے تھے، حالانکہ عمر کے اعتبار سے، وہ مجھ سے بڑتے تھے۔ حضرت جریر  ؓ کا بیان ہے کہ میں نے ہر وقت انصار کو ایک کام کرتےدیکھا ہے، اس لیے ان (انصار) میں سے جب کوئی مجھے ملتا ہے تو میں اس کی عزت و احترام کرتا ہوں۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ فَضْلِ الخِدْمَةِ فِي الغَزْوِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2889. حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو، مَوْلَى المُطَّلِبِ بْنِ حَنْطَبٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِلَى خَيْبَرَ أَخْدُمُهُ، فَلَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، رَاجِعًا وَبَدَا لَهُ أُحُدٌ، قَالَ: «هَذَا جَبَلٌ يُحِبُّنَا وَنُحِبُّهُ» ثُمَّ أَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى المَدِينَةِ، قَالَ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أُحَرِّمُ مَا بَيْنَ لاَبَتَيْهَا، كَتَحْرِيمِ إِبْرَاهِيمَ مَكَّةَ، اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي صَاعِنَا وَمُدِّنَ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جہاد میں خدمت کرنے کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2889. حضرت انس  ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ خیبر کی طرف نکلا توراستے میں آپ کی خدمت کرتا تھا۔ جب نبی کریم ﷺ واپس تشریف لائے اور احد پہاڑ سامنے ظاہر ہواتوفرمایا: ’’یہ پہاڑ ہم سے محبت کرتا ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں۔‘‘ پھر آپ نے مدینہ طیبہ کی طرف اپنے ہاتھ سے اشارہ کرکے فرمایا: ’’اے اللہ!میں اس کے دونوں پتھریلےمیدانوں کے درمیانی خطے کو حرمت والا قراردیتا ہوں، جس طرح حضرت ابراہیم ؑ نے مکہ کو حرمت والا قرار دیا تھا۔ اے اللہ! تو ہمارے صاع اور مد میں برکت عطا فرما۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ غَزَا بِصَبِيٍّ لِلْخِدْمَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2893. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لِأَبِي طَلْحَةَ: «التَمِسْ غُلاَمًا مِنْ غِلْمَانِكُمْ يَخْدُمُنِي حَتَّى أَخْرُجَ إِلَى خَيْبَرَ» فَخَرَجَ بِي أَبُو طَلْحَةَ مُرْدِفِي، وَأَنَا غُلاَمٌ رَاهَقْتُ الحُلُمَ، فَكُنْتُ أَخْدُمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذَا نَزَلَ، فَكُنْتُ أَسْمَعُهُ كَثِيرًا يَقُولُ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الهَمِّ وَالحَزَنِ، وَالعَجْزِ وَالكَسَلِ، وَالبُخْلِ وَالجُبْنِ، وَضَلَعِ الدَّيْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ» ثُمَّ قَدِمْنَا خَيْبَرَ ف...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : اگر کسی بچے کو خدمت کے لیے جہاد میں ساتھ لے جائے )

مترجم: BukhariWriterName

2893. حضرت انس بن مالک  ؓسے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے حضرت ابوطلحہ  ؓسے فرمایا: ’’اپنے بچوں میں سےکوئی بچہ میرے ساتھ کرو جو غزوہ خیبر میں میری خدمت کرے جب میں خیبر کا سفر کروں۔‘‘ حضرت ابو طلحہ  ؓمجھے اپنے پیچھے بٹھا کرلے گئے۔ میں اس وقت بلوغ کے قریب لڑکا تھا۔ جب بھی رسول اللہ ﷺ راستے میں کہیں پڑاؤ کرتے تو میں آپ کی خدمت کرتا تھا۔ میں بکثرت آپ کو یہ دعا پڑھتے سنتا تھا: ’’اے اللہ!میں تیری پناہ مانگتا ہوں غم اور پریشانی سے، عاجزی اورکاہلی سے، بخل اور بزدلی سے، قرضے کے بوجھ اور لوگوں کے دباؤسے۔‘‘ آخر ہم خیبر...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ الحَيْسِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5425. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو، مَوْلَى المُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَبِي طَلْحَةَ: «التَمِسْ غُلاَمًا مِنْ غِلْمَانِكُمْ يَخْدُمُنِي» فَخَرَجَ بِي أَبُو طَلْحَةَ يُرْدِفُنِي وَرَاءَهُ، فَكُنْتُ أَخْدُمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلَّمَا نَزَلَ، فَكُنْتُ أَسْمَعُهُ يُكْثِرُ أَنْ يَقُولَ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الهَمِّ وَالحَزَنِ، وَالعَجْزِ وَالكَسَلِ، وَالبُخْلِ وَالجُبْنِ، وَضَلَعِ الدَّيْنِ، وَغَلَبَةِ ...

صحیح بخاری : کتاب: کھانوں کے بیان میں (باب: حیس کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5425. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے سیدنا ابو طلحہ ؓ سے فرمایا: ”تم اپنے یہاں کے بچوں میں سے کوئی بچہ تلاش کر لاؤ میرے کام کر دیا کرے۔“ سیدنا طلحہ ؓ مجھے لے کر نکلے اور اپنی سواری پر اپنے پیچھے بٹھایا چنانچہ رسول اللہ ﷺ جب کہیں پڑاؤ کرتے تو میں آپ کی خدمت کرتا۔ میں آپ کو بکثرت یہ دعا پڑھتے سنتا: ”اۓ اللہ! میں تیرے زریعے سے غم و اندوہ عجز و سستی، بخل کے بوجھ بزدلی، قرض کے بوجھ اور لوگوں کے غلبے سے پناہ چاہتا ہوں۔“ میں ہمیشہ آپ ﷺ کی خدمت کرتا رہا حتیٰ کہ ہم خیبر سے واپس آئے۔ سیدنا صفیہ بنت جیسی بھی ساتھ تھیں جنہیں آپ نے...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ التَّعَوُّذِ مِنْ غَلَبَةِ الرِّجَالِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6363. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو مَوْلَى المُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ: أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَبِي طَلْحَةَ: «التَمِسْ لَنَا غُلاَمًا مِنْ غِلْمَانِكُمْ يَخْدُمُنِي» فَخَرَجَ بِي أَبُو طَلْحَةَ يُرْدِفُنِي وَرَاءَهُ، فَكُنْتُ أَخْدُمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلَّمَا نَزَلَ، فَكُنْتُ أَسْمَعُهُ يُكْثِرُ أَنْ يَقُولَ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الهَمِّ وَالحَزَنِ، وَالعَجْزِ وَالكَسَلِ، وَالبُخْلِ، وَالجُبْنِ، وَضَلَعِ الد...

صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: دشمنوں کے غالب آنے سے اللہ کی پناہ مانگنا )

مترجم: BukhariWriterName

6363. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے حضرت طلحہ نے فرمایا: ”اپنے لڑکوں میں کوئی لڑکا منتخب کرو جو میری خدمت کیا کرے۔“ حضرت ابو طلحہ ؓ مجھے اپنی سواری کے پیچھے بٹھا کر لے گئے، چنانچہ رسول اللہ ﷺ جہاں کہیں پڑاؤ کرتے، میں آپ کی خدمت کیا کرتا تھا۔ میں نے آپ ﷺ کو اکثر یہ دعا کرتے سنا: ”اے اللہ! میں غم والم سے تیری پناہ چاہتا ہوں، عاجزی اور سستی بخل اور بزدلی قرض کے بوجھ اور انسانوں کے غلبے سے بھی تیری پناہ طلب کرتا ہوں۔“ میں آپ ﷺ کی خدمت کرتا رہا کہ ہم خیبر سے واپس ہوئے تو آپ حضرت صفیہ بنت حییی‬ ؓ ک‬و ساتھ لے کر تشریف لائے ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فِي حُسْنِ صُحْبَةِ الْأَنْصَارؓ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2513. حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عَرْعَرَةَ - وَاللَّفْظُ لِلْجَهْضَمِيِّ - حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: خَرَجْتُ مَعَ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ الْبَجَلِيِّ فِي سَفَرٍ فَكَانَ يَخْدُمُنِي فَقُلْتُ لَهُ: لَا تَفْعَلْ، فَقَالَ: «إِنِّي قَدْ رَأَيْتُ الْأَنْصَارَ تَصْنَعُ بِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا، آلَيْتُ أَنْ لَا أَصْحَبَ أَحَدًا مِنْهُمْ إِلَّا خَدَمْتُهُ» زَادَ ابْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّ...

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: انصار سے حسن معاشرت )

مترجم: MuslimWriterName

2513. نصر بن علی جہضمی، محمد بن مثنیٰ اور ابن بشار نے ابن عرعرہ سے روایت کی۔ الفاظ جہضمی کے ہیں۔ انھوں نے کہا: مجھے عرعرہ نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: ہمیں شعبہ نے یونس بن عبید سے حدیث بیان کی، انھوں نے ثابت بنانی سے، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: میں حضرت جریر بن عبد اللہ بجلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ سفر کے لیے نکلا، وہ (اس سفر میں) میری خدمت کرتے تھے، میں نے ان سے کہا: ایسا نہ کریں، انھوں نے کہا کہ میں نے (جب) انصار کو دیکھا کہ وہ نبی ﷺ کے ساتھ (خدمت و تواضع) کا سلوک کرتے ہیں تو میں نے قسم کھائی کہ میں جب بھی کسی انصاری کے س...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي قَتْلِ النِّسَاءِ)

حکم: حسن

2671. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: لَمْ يُقْتَلْ مِنْ نِسَائِهِمْ -تَعْنِي: بَنِي قُرَيْظَةَ- إِلَّا امْرَأَةٌ، إِنَّهَا لَعِنْدِي تُحَدِّثُ، تَضْحَكُ ظَهْرًا وَبَطْنًا، وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْتُلُ رِجَالَهُمْ بِالسُّيُوفِ، إِذْ هَتَفَ هَاتِفٌ بِاسْمِهَا: أَيْنَ فُلَانَةُ؟ قَالَتْ: أَنَا، قُلْتُ: وَمَا شَأْنُكِ؟ قَالَتْ: حَدَثٌ أَحْدَثْتُهُ، قَالَتْ: فَانْطَلَقَ بِهَا، فَضُرِبَتْ عُنُقُهَا، فَم...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: عورتوں کو قتل کرنا منع ہے )

مترجم: DaudWriterName

2671. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ (یہودیوں کے قبیلہ) بنی قریظہ کی عورتوں میں سے صرف ایک عورت کو قتل کیا گیا تھا، وہ میرے پاس بیٹھی باتیں کر رہی تھی اور اتنا ہنستی تھی کہ اس کے پیٹ اور کمر میں بل پڑ جاتے تھے حالانکہ رسول اللہ ﷺ بازار میں اس کی قوم کے لوگوں کو قتل کیے جا رہے تھے۔ اچانک ایک پکارنے والے نے اس عورت کا نام پکارا کہ فلانی کہاں ہے؟ وہ کہنے لگی: میں ہوں۔ میں نے پوچھا تیرا کیا قصہ ہے؟ کہنے لگی میں نے ایک سازشی کام کیا ہے۔ چنانچہ وہ پکارنے والا اسے لے گیا اور پھر اس کی گردن مار دی گئی۔ سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں: میں اسے نہیں بھولی ہوں اور اس پر ت...


8 سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ الْقَوَدِ مِنَ الْجَبْذَةِ)

حکم: ضعیف

4776. أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ مَيْمُونٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي الْقَعْنَبِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ هِلَالٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: كُنَّا نَقْعُدُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ، فَإِذَا قَامَ قُمْنَا، فَقَامَ يَوْمًا وَقُمْنَا مَعَهُ حَتَّى لَمَّا بَلَغَ وَسَطَ الْمَسْجِدِ أَدْرَكَهُ رَجُلٌ فَجَبَذَ بِرِدَائِهِ مِنْ وَرَائِهِ، وَكَانَ رِدَاؤُهُ خَشِنًا، فَحَمَّرَ رَقَبَتَهُ، فَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ، احْمِلْ لِي عَلَى بَعِيرَيَّ هَذَيْنِ، فَإِنَّكَ لَا تَحْمِلُ مِنْ مَالِكَ وَلَا مِنْ مَالِ أَبِيكَ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَ...

سنن نسائی : کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل (باب: کھینچنے (اور گھسیٹنے) میں قصاص )

مترجم: NisaiWriterName

4776. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مسجد میں بیٹھا کرتے تھے۔ جب آپ کھڑے ہوتے، ہم بھی آپ کے ساتھ کھڑے ہوتے۔ ایک دن آپ کھڑے ہوئے، ہم بھی آپ کے ساتھ کھڑے ہوئے حتیٰ کہ جب آپ مسجد کے درمیان پہنچے تو ایک آدمی آپ کو ملا۔ اس نے پیچھے سے آپ کی چادر پکڑ کر کھینچی۔ آپ کی چادر کھردری سی تھی، اس لیے آپ کی گردن سرخ ہوگئی۔ وہ شخص کہنے لگا: اے محمد! مجھے یہ دو اونٹ (غلہ) لاد دیجئے۔ آپ کون سا اپنے یا اپنے باپ کے مال سے دیتے ہیں؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میں واقعتا اپنے مال سے نہیں دیتا اور میں اللہ تعالیٰ سے بخشش طلب کرتا...


10 سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ السُّلْطَانِ يُصَابُ عَلَى يَدِهِ)

حکم: صحیح الإسناد

4778. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ أَبَا جَهْمِ بْنَ حُذَيْفَةَ مُصَدِّقًا، فَلَاحَّهُ رَجُلٌ فِي صَدَقَتِهِ، فَضَرَبَهُ أَبُو جَهْمٍ فَأَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: الْقَوَدُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَقَالَ: «لَكُمْ كَذَا وَكَذَا» فَلَمْ يَرْضَوْا بِهِ. فَقَالَ: «لَكُمْ كَذَا وَكَذَا» فَرَضُوا بِهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنِّي خَاطِبٌ عَلَى النَّاسِ وَمُخْبِرُهُمْ بِرِضَاكُمْ» قَالُوا: نَعَمْ، فَخَطَب...

سنن نسائی : کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل (باب: حاکم وقت کے ہاتھوں کسی پر زیادتی ہو جائے تو؟ )

مترجم: NisaiWriterName

4778. حضرت عائشہ ؓ  سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے حضرت ابو جہم بن حذیفہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کو صدقہ لینے کے لیے بھیجا۔ ایک آدمی نے صدقہ دینے کے بارے میں جھگڑا کیا تو حضرت ابو جہم رضی اللہ تعالٰی عنہ نے اس کو مارا۔ وہ لوگ نبی اکرم ﷺ کے پاس آئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! ہمیں قصاص چاہیے۔ آپ نے فرمایا: ”تمھیں اتنا معاوضہ دیتا ہوں۔“ وہ راضی نہ ہوئے۔ آپ نے فرمایا: ”اچھا تم اتنا (اور) لے لو۔“ آخر وہ راضی ہو گئے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میں لوگوں کے سامنے خطبہ دے کر انھیں تمھارے راضی ہونے کی خبر دیتا ہوں۔“ انھوں نے کہا: ٹھیک ہے۔ نبی ا...