1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِتْقِ (بَابُ إِذَا أَتَاهُ خَادِمُهُ بِطَعَامِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2557. حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أَتَى أَحَدَكُمْ خَادِمُهُ بِطَعَامِهِ، فَإِنْ لَمْ يُجْلِسْهُ مَعَهُ، فَليُنَاوِلْهُ لُقْمَةً أَوْ لُقْمَتَيْنِ أَوْ أُكْلَةً أَوْ أُكْلَتَيْنِ، فَإِنَّهُ وَلِيَ عِلاَجَهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: غلاموں کی آزادی کے بیان میں (باب : جب کسی کا خادم کھانا لے کر آئے )

مترجم: BukhariWriterName

2557. حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کسی کے پاس اس کاخادم کھانا لے کر آئے تو اگر اسے اپنے ساتھ (کھلانے کے لیے) نہ بٹھا سکے تو اس کوایک یادو لقمے ضرور کھلادے، یا آپ ﷺ نے (لقمة اور لقمتين کے بجائے) أكلة أو أكلتين فرمایا۔ کیونکہ اس نے اس (کو تیار کرنے) کی زحمت اٹھائی ہے۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ الأَكْلِ مَعَ الخَادِمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5460. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدٍ هُوَ ابْنُ زِيَادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا أَتَى أَحَدَكُمْ خَادِمُهُ بِطَعَامِهِ، فَإِنْ لَمْ يُجْلِسْهُ مَعَهُ، فَلْيُنَاوِلْهُ أُكْلَةً أَوْ أُكْلَتَيْنِ، أَوْ لُقْمَةً أَوْ لُقْمَتَيْنِ، فَإِنَّهُ وَلِيَ حَرَّهُ وَعِلاَجَهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: کھانوں کے بیان میں (باب: خادم کو بھی ساتھ میں کھانا کھلانا مناسب ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5460. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”تم میں سے جب کسی کے پاس اس کا خادم کھانا پکا کر لائے اگر اسے اپنے ساتھ بٹھا کر نہیں کھلا سکتا تو ایک یا دو لقمے اسے دے دے کیونکہ اس نے پکاتے وقت گرمی اور مشقت برداشت کی ہے۔“


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَيْمَانِ (بَابُ إِطْعَامِ الْمَمْلُوكِ مِمَّا يَأْكُلُ، وَإِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1663. وحَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا صَنَعَ لِأَحَدِكُمْ خَادِمُهُ طَعَامَهُ، ثُمَّ جَاءَهُ بِهِ، وَقَدْ وَلِيَ حَرَّهُ وَدُخَانَهُ، فَلْيُقْعِدْهُ مَعَهُ، فَلْيَأْكُلْ، فَإِنْ كَانَ الطَّعَامُ مَشْفُوهًا قَلِيلًا، فَلْيَضَعْ فِي يَدِهِ مِنْهُ أُكْلَةً أَوْ أُكْلَتَيْنِ»، قَالَ دَاوُدُ: «يَعْنِي لُقْمَةً، أَوْ لُقْمَتَيْنِ...

صحیح مسلم : کتاب: قسموں کا بیان (باب: غلام کو وہ وہی کھلانا جو وہ (مالک خود)کھائے اور وہی پہنانا جو وہ مالک (خود)پہنے اور اس پر ایسی ذمہ داری نہ ڈالے جو اس کے بس میں نہ ہو )

مترجم: MuslimWriterName

1663. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کسی کا خادم اس کے لیے کھانا تیار کرے، پھر اس کے سامنے پیش کرے اور اسی نے (آگ کی) تپش اور دھواں برداشت کیا ہے تو وہ اسے اپنے ساتھ بٹھائے اور وہ (غلام بھی اس کے ساتھ) کھائے اور اگر کھانا بہت سے لوگوں نے کھانا لیا ہو، (یعنی) کم ہو تو اس کے ہاتھ میں ایک یا دو لقمے (ضرور) دے۔‘‘ ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَطْعِمَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الأَكْلِ مَعَ الْمَمْلُوكِ وَا...)

حکم: صحیح

1853. حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يُخْبِرُهُمْ ذَاكَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا كَفَى أَحَدَكُمْ خَادِمُهُ طَعَامَهُ حَرَّهُ وَدُخَانَهُ فَلْيَأْخُذْ بِيَدِهِ فَلْيُقْعِدْهُ مَعَهُ فَإِنْ أَبَى فَلْيَأْخُذْ لُقْمَةً فَلْيُطْعِمْهَا إِيَّاهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو خَالِدٍ وَالِدُ إِسْمَعِيلَ اسْمُهُ سَعْدٌ...

جامع ترمذی : كتاب: کھانے کے احکام ومسائل (باب: بال بچوں ، خادم اور غلام کے ساتھ کھانے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1853. ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺنے فرمایا: ’’جب تم میں سے کسی کا خادم تمہارے کھانے کی گرمی اوردھواں برداشت کرے، تو(مالک کو چاہیے کہ کھاتے وقت) اس کا ہاتھ پکڑکر اپنے ساتھ بٹھا لے، اگروہ انکار کرے تو ایک لقمہ لے کر ہی اسے کھلا دے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...


5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ (بَابٌ إِذَا أَتَاهُ خَادِمُهُ بِطَعَامِهِ فَلْيُنَ...)

حکم: صحیح

3289. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا جَاءَ أَحَدَكُمْ خَادِمُهُ بِطَعَامِهِ، فَلْيُجْلِسْهُ، فَلْيَأْكُلْ مَعَهُ، فَإِنْ أَبِي، فَلْيُنَاوِلْهُ مِنْهُ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل (باب: جب خادم کھانا لائے تو اس کھانے میں سے اسے بھی کچھ کھانا دینا چاہیے )

مترجم: MajahWriterName

3289. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جب کسی کے پاس اس کا خادم اس کا کھانا لے کر آئے تو اسے چاہیے کہ اسے اپنےساتھ بٹھائے اور وہ (خادم) اس (مالک) کے ساتھ کھائے۔ اگر ایسے نہیں کر سکتا تو اسے اس میں سے کچھ (کھانا) دے دے۔


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ (بَابٌ إِذَا أَتَاهُ خَادِمُهُ بِطَعَامِهِ فَلْيُنَ...)

حکم: صحیح

3290. حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ الْمِصْرِيُّ قَالَ: أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أَحَدُكُمْ قَرَّبَ إِلَيْهِ مَمْلُوكُهُ طَعَامًا، قَدْ كَفَاهُ عَنَاءَهُ وَحَرَّهُ، فَلْيَدْعُهُ، فَلْيَأْكُلْ مَعَهُ، فَإِنْ لَمْ يَفْعَلْ، فَلْيَأْخُذْ لُقْمَةً، فَلْيَجْعَلْهَا فِي يَدِهِ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل (باب: جب خادم کھانا لائے تو اس کھانے میں سے اسے بھی کچھ کھانا دینا چاہیے )

مترجم: MajahWriterName

3290. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ جب کسی کا غلام اسے کھانے پیش کرے جس کی (تیاری کی) مشقت اور (اس کے لیے آگ کی) حرارت اس نے برداشت کی ہے تو اسے بلا کر اپنے ساتھ کھلائے۔ اگر یہ نہ کر سکے تو ایک لقمہ لے کر اس کے ہاتھ میں رکھ دے۔‘‘


7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ (بَابٌ إِذَا أَتَاهُ خَادِمُهُ بِطَعَامِهِ فَلْيُنَ...)

حکم: حسن صحیح

3291. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُنْذِرِ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ الْهَجَرِيُّ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا جَاءَ خَادِمُ أَحَدِكُمْ بِطَعَامِهِ، فَلْيُقْعِدْهُ مَعَهُ، أَوْ لِيُنَاوِلْهُ مِنْهُ، فَإِنَّهُ هُوَ الَّذِي وَلِيَ حَرَّهُ وَدُخَانَهُ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل (باب: جب خادم کھانا لائے تو اس کھانے میں سے اسے بھی کچھ کھانا دینا چاہیے )

مترجم: MajahWriterName

3291. حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کسی کا خادم اس کا کھانا لائے تو اسے چاہیے کہ اسے اپنے ساتھ بٹھائے یا اسے تھوڑا سا کھانا دے دے کیونکہ اس نے اس کی گرمی اور دھواں برداشت کیا ہے۔‘‘