1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَرْضَى بَابُ عِيَادَةِ النِّسَاءِ الرِّجَالَ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5701 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتْ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ المَدِينَةَ، وُعِكَ أَبُو بَكْرٍ وَبِلاَلٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَتْ: فَدَخَلْتُ عَلَيْهِمَا، قُلْتُ: يَا أَبَتِ كَيْفَ تَجِدُكَ؟ وَيَا بِلاَلُ كَيْفَ تَجِدُكَ؟ قَالَتْ: وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ إِذَا أَخَذَتْهُ الحُمَّى، يَقُولُ: [البحر الرجز] كُلُّ امْرِئٍ مُصَبَّحٌ فِي أَهْلِهِ ... وَالمَوْتُ أَدْنَى مِنْ شِرَاكِ نَعْلِهِ وَكَانَ بِلاَلٌ إِذَا أَقْلَعَتْ عَنْهُ يَقُولُ: [البحر الطويل] أَلاَ لَيْتَ شِعْرِي هَلْ أَبِيتَنَّ لَيْلَةً ... بِوَادٍ و...

صحیح بخاری:

کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں

(

باب: عورتیں مردوں کی بیماری میں پوچھنے کے لیے ج...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5701. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو حضرت ابو بکر ؓ اور حضرت بلال ؓ کو بخار ہو گیا۔ میں ان دونوں کے پاس (مزاج پرسی کے لیے) گئی تو میں نےکہا: اباجان! آپ کا کیا حال ہے؟ بلال! آپ کی صحت کیسی ہے؟ جب حضرت ابوبکر صدیق ؓ کو بخار ہوا تو وہ یہ شعر پڑھا کرتے تھے: ”ہر آدمی اپنے اہل خانہ میں صبح کرتا ہے۔ حالانکہ موت اس کے جوتے کے تسمے سے بھی زیادہ قریب ہوتی ہے۔“ حضرت بلال ؓ کو جب افاقہ ہوتا تو یہ شعر پڑھتے: کاش! میں ایسی وادی میں رات بسر کرتا کہ میرے ارد گرد اذخر اور جلیل نامی گھاس ہوتی۔ کیا میں کبھی مجنہ کے چشموں...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَرْضَى بَابُ مَنْ دَعَا بِرَفْعِ الوَبَاءِ وَالحُمَّى

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5724 حَدَّثَنا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّهَا قَالَتْ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وُعِكَ أَبُو بَكْرٍ وَبِلاَلٌ، قَالَتْ: فَدَخَلْتُ عَلَيْهِمَا، فَقُلْتُ: يَا أَبَتِ كَيْفَ تَجِدُكَ؟ وَيَا بِلاَلُ كَيْفَ تَجِدُكَ؟ قَالَتْ: وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ إِذَا أَخَذَتْهُ الحُمَّى يَقُولُ: [البحر الرجز] كُلُّ امْرِئٍ مُصَبَّحٌ فِي أَهْلِهِ ... وَالمَوْتُ أَدْنَى مِنْ شِرَاكِ نَعْلِهِ وَكَانَ بِلاَلٌ إِذَا أُقْلِعَ عَنْهُ يَرْفَعُ عَقِيرَتَهُ فَيَقُولُ: [البحر الطويل] أَلاَ لَيْتَ شِعْرِي هَلْ أَبِيتَنَّ لَيْلَةً...

صحیح بخاری:

کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں

(باب:جو شخص وبا اور بخار کے دور کرنے کے لیے دعا کرے)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5724. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا جب رسول اللہ ﷺ ہجرت کر کے مدینہ طیبہ تشریف لائے تو حضرت ابوبکر صدیق ؓ اور حضرت بلال ؓ کو بخار نے آ لیا۔ میں ان دونوں کے پاس عیادت کے لیے گئی اور پوچھا: والد محترم! آپ کا کیا حال ہے؟ بلال! تم کیسے ہو؟ جب حضرت ابوبکر صدیق ؓ کو بخار ہوتا تو یہ شعر پڑھتے: ”ہرشخص اپنے اہل خانہ میں صبح کرتا ہے لیکن موت اس کے جوتے کے تسمے سے بھی زیادہ قریب ہے“ حضرت بلال ؓ کا جب بخار اترتا تو بآواز بلند یہ اشعار پڑھتے: کاش میں ایسی وادی میں رات بسر کرتا کہ میرے چاروں طرف اذخر اور جلیل نامی گھاس ہو۔ کیا میں کسی زور مجنہ کے چشموں تک پہ...


3 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ التَّرغِيبِ فِي سُكنَی المَدِينَةِ وَالصَّبر...

حکم: صحیح

3404 وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ وَهِيَ وَبِيئَةٌ، فَاشْتَكَى أَبُو بَكْرٍ، وَاشْتَكَى بِلَالٌ، فَلَمَّا رَأَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَكْوَى أَصْحَابِهِ، قَالَ: «اللهُمَّ حَبِّبْ إِلَيْنَا الْمَدِينَةَ كَمَا حَبَّبْتَ مَكَّةَ أَوْ أَشَدَّ، وَصَحِّحْهَا، وَبَارِكْ لَنَا فِي صَاعِهَا وَمُدِّهَا، وَحَوِّلْ حُمَّاهَا إِلَى الْجُحْفَةِ»...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: مدینہ میں رہنے کی ترغیب اور اس کی تنگ دستی ا...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3404. عبدہ نے ہمیں ہشام سے حدیث بیان کی، انھوں نے اپنے والد سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، ام المؤمنین عائشہ صدیقہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ک‬ہتی ہیں کہ جب ہم مدینہ میں (ہجرت کر کے) آ ئے تو وہاں وبائی بخار پھیلا ہوا تھا۔ اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور سیدنا بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیمار ہو گئے، پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب کی بیماری دیکھی تو دعا کی کہ  ’’اے اللہ! ہمارے مدینہ کو ہمارے لئے دوست کر دے جیسے تو نے مکہ کو دوست کیا تھا یا اس سے بھی زیادہ اور اس کو صحت کی جگہ بنا دے اور ہمیں اس کے &r...


5 ‌مسند احمد مُسْنَدُ الْعَشْرَةِ الْمُبَشَّرِينَ بِالْجَنَّةِ مُسْنَدُ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللهُ ع...

حکم: إسناده حسن

1022 حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنِ ابْنِ عَجْلَانَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ خَاتَمِ الذَّهَبِ وَأَنْ أَقْرَأَ وَأَنَا رَاكِعٌ وَعَنْ الْقَسِّيِّ وَالْمُعَصْفَرِ...

مسند احمد: جنت کی بشارت پانےوالےدس صحابہ کی مسند (حضرت علی رضی اللہ عنہ کی مرویات)

مترجم: مولانا محمد ظفر اقبال

1022. حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے رکوع کی حالت میں قرآن کریم کی تلاوت، سونے کی انگوٹھی، ریشی کپڑے اور عصفر سے رنگے ہوئے کپڑے پہننے سے منع فرمایا ہے۔