1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَكَالَةِ (بَابُ الوَكَالَةِ فِي قَضَاءِ الدُّيُونِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2306. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَقَاضَاهُ فَأَغْلَظَ فَهَمَّ بِهِ أَصْحَابُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعُوهُ فَإِنَّ لِصَاحِبِ الْحَقِّ مَقَالًا ثُمَّ قَالَ أَعْطُوهُ سِنًّا مِثْلَ سِنِّهِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِلَّا أَمْثَلَ مِنْ سِنِّهِ فَقَالَ أَعْطُوهُ فَإِنَّ مِنْ خَيْرِكُمْ أَحْسَنَكُمْ قَضَاءً...

صحیح بخاری : کتاب: وکالت کے مسائل کا بیان (باب : قرض ادا کرنے کے لیے کسی کو وکیل کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2306. حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کے پاس ایک شخص قرض کی ادائیگی کا تقاضا کرتے ہوئے آیا اور اس سلسلے میں اس نے کچھ سخت لہجہ اختیار کیا۔ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے چاہا کہ اسے دبوچ لیں لیکن رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ایسا نہ کرو، اسے نظر انداز کردوکیونکہ حق دار کو اس انداز سے بات چیت کرنے کا حق حاصل ہے۔‘‘ پھرآپ نے فرمایا: ’’اس کو اس کے اونٹ جیسا اونٹ دے دو۔‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !ہمارے ہاں اس کے اونٹ سے بہتر اونٹ موجود ہے؟ آپ نے فرمایا: ’ٗ’...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابُ اسْتِقْرَاضِ الإِبِلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2390. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنَا سَلَمَةُ بْنُ كُهَيْلٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بِمِنًى يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا تَقَاضَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَغْلَظَ لَهُ فَهَمَّ بِهِ أَصْحَابُهُ فَقَالَ دَعُوهُ فَإِنَّ لِصَاحِبِ الْحَقِّ مَقَالًا وَاشْتَرُوا لَهُ بَعِيرًا فَأَعْطُوهُ إِيَّاهُ وَقَالُوا لَا نَجِدُ إِلَّا أَفْضَلَ مِنْ سِنِّهِ قَالَ اشْتَرُوهُ فَأَعْطُوهُ إِيَّاهُ فَإِنَّ خَيْرَكُمْ أَحْسَنُكُمْ قَضَاءً...

صحیح بخاری : کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں (باب : اونٹ قرض لینا )

مترجم: BukhariWriterName

2390. حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ سے اپنے قرض کا تقاضا کیا تو اس نے تقاضا کرنے میں سختی سے کام لیا۔ رسول اللہ ﷺ کے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین اس کی طرف لپکے تو آپ نے فرمایا: ’’اسے چھوڑ دو کیونکہ صاحب حق کو بات کرنے کا حق ہے۔ اس کے لیے کوئی اونٹ خریدو اور اسے دے دو۔‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے کہا: ہمیں تو اس کے اونٹ (کی عمر) سے زیادہ عمر کا اونٹ ملتا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’وہی خرید لو اور اسے دے دو کیونکہ تم میں سے بہتر وہ شخص ہے جو ادائیگی کے اعتبار سے بہتر ہے۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابٌ: لِصَاحِبِ الحَقِّ مَقَالٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2401. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ يَتَقَاضَاهُ فَأَغْلَظَ لَهُ فَهَمَّ بِهِ أَصْحَابُهُ فَقَالَ دَعُوهُ فَإِنَّ لِصَاحِبِ الْحَقِّ مَقَالًا

صحیح بخاری : کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں (باب : جس شخص کا حق نکلتا ہو وہ تقاضا کر سکتا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2401. حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے روایت ہے، کہ نبی ﷺ کے پاس ایک شخص اپنے حق کا مطالبہ کرنے کے لیے حاضر ہوا۔ اس نے حق طلبی میں آپ کے ساتھ کچھ سخت انداز اختیار کیا تو صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے اس کی گوشمالی کرنے (اسے سزا دینے) کا ارادہ کیا۔ آپ نے فرمایا: ’’اسے چھوڑ دو، بے شک صاحب حق کو(کڑوی کسیلی) باتیں کرنے کا حق ہے۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصُّلْحِ (بَابٌ: هَلْ يُشِيرُ الإِمَامُ بِالصُّلْحِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2705. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَخِي، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي الرِّجَالِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أُمَّهُ عَمْرَةَ بِنْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَتْ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، تَقُولُ: سَمِعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَوْتَ خُصُومٍ بِالْبَابِ عَالِيَةٍ أَصْوَاتُهُمَا، وَإِذَا أَحَدُهُمَا يَسْتَوْضِعُ الآخَرَ، وَيَسْتَرْفِقُهُ فِي شَيْءٍ، وَهُوَ يَقُولُ: وَاللَّهِ لاَ أَفْعَلُ، فَخَرَجَ عَلَيْهِمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «أَيْنَ المُتَأَلِّي عَلَى اللَّهِ، لاَ يَفْعَلُ ...

صحیح بخاری : کتاب: صلح کے مسائل کا بیان (باب : کیا امام صلح کے لیے فریقین کو اشارہ کرسکتا ہے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2705. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے دروازے پر دو جھگڑنے والوں کی آوازیں سنیں جو بلند ہورہی تھیں۔ واقعہ یہ تھا کہ ان میں سے ایک دوسرے سے قرض میں کمی کرنے اور تقاضے میں کچھ نرمی برتنے کے لیے کہہ رہا تھا جبکہ دوسرا کہتاتھا کہ اللہ کی قسم!میں ایسا نہیں کروں گا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ ان کے پاس تشریف لے گئے اور فرمایا: ’’اس بات پر اللہ کی قسم اٹھانے والے صاحب کہاں ہیں جو کہتے ہیں کہ میں نیکی کاکام نہیں کروں گا؟‘‘ قسم اٹھانے والے نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !میں موجود ہوں۔ اب میرا بھائی جو چاہتا ہے مجھے وہی پسند ہے۔ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ اسْتِحْبَابِ الْوَضْعِ مِنَ الدَّيْنِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1557. وحَدَّثَنِي غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَصْحَابِنَا، قَالُوا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، حَدَّثَنِي أَخِي، عَنْ سُلَيْمَانَ وَهُوَ ابْنُ بِلَالٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي الرِّجَالِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أُمَّهُ عَمْرَةَ بِنْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَتْ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ، تَقُولُ: سَمِعَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَوْتَ خُصُومٍ بِالْبَابِ، عَالِيَةٍ أَصْوَاتُهُمَا، وَإِذَا أَحَدُهُمَا يَسْتَوْضِعُ الْآخَرَ وَيَسْتَرْفِقُهُ فِي شَيْءٍ، وَهُوَ يَقُولُ: وَاللهِ لَا أَفْعَلُ، فَخَرَجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهِمَا، فَقَالَ: «أَيْنَ ...

صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: قرض میں سے کچھ معاف کر دینا (اللہ کے نزدیک )پسندیدہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1557. عمرہ بنت عبدالرحمان (بن عوف) نے کہا: میں نے حضرت عائشہ‬ رضی اللہ تعالی عنہا ک‬و کہتے ہوئے سنا: رسول اللہ ﷺ نے دروازے کے پاس جھگڑا کرنے والوں کی آواز سنی، ان دونوں کی آوازیں بلند تھیں اور ان میں سے ایک دوسرے سے کچھ کمی کرنے کی اور کسی چیز میں نرمی کی درخواست کر رہا تھا اور وہ (دوسرا) کہہ رہا تھا: اللہ کی قسم! میں ایسا نہیں کروں گا۔ رسول اللہ ﷺ ان دونوں کے پاس باہر تشریف لے گئے اور فرمانے لگے: ’’اللہ (کے نام) پر قسم اٹھانے والا کہاں ہے کہ وہ نیکی کا کام نہیں کرے گا؟‘‘ اس نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! میں ہوں، اس شخص کے لیے وہی صورت ہے جو یہ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ (بَابٌ فِي الْإِمَامِ يَقْبَلُ هَدَايَا الْمُشْرِكِ...)

حکم: صحیح

3055. حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ يَعْنِي ابْنَ سَلَّامٍ عَنْ زَيْدٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَلَّامٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ الْهَوْزَنِيُّ قَالَ لَقِيتُ بِلَالًا مُؤَذِّنَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِحَلَبَ فَقُلْتُ يَا بِلَالُ حَدِّثْنِي كَيْفَ كَانَتْ نَفَقَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا كَانَ لَهُ شَيْءٌ كُنْتُ أَنَا الَّذِي أَلِي ذَلِكَ مِنْهُ مُنْذُ بَعَثَهُ اللَّهُ إِلَى أَنْ تُوُفِّيَ وَكَانَ إِذَا أَتَاهُ الْإِنْسَانُ مُسْلِمًا فَرَآهُ عَارِيًا يَأْمُرُنِي فَأَنْطَلِقُ فَأَسْتَقْرِضُ فَأَشْتَرِي لَهُ الْبُرْدَةَ ف...

سنن ابو داؤد : کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل (باب: حاکم کا مشرکوں سے ہدیہ قبول کرنا )

مترجم: DaudWriterName

3055. جناب عبداللہ ہوزنی کہتے ہیں کہ میں نے حلب میں رسول اللہ ﷺ کے مؤذن سیدنا بلال ؓ سے ملاقات کی اور پوچھا: مجھے رسول اللہ ﷺ کے اخراجات کے بارے میں بتائیں کہ ان کی کیا کیفیت تھی؟ انہوں نے کہا: آپ ﷺ کے پاس جو کچھ ہوتا وہ میرے سپرد ہوتا تھا۔ رسول اللہ ﷺ کی بعثت سے لے کر وفات تک میں ہی اس کا متصرف رہا۔ آپ ﷺ کا معمول تھا کہ جب کوئی مسلمان آدمی آپ کے پاس آتا اور آپ ﷺ اسے دیکھتے کہ اس کے پاس کپڑا نہیں ہے تو آپ ﷺ مجھے ارشاد فرماتے، میں جاتا، کہیں سے قرض لیتا اور اسے چادر لے کر اوڑھا دیتا اور کھانا کھلاتا حتی کہ مجھے مشرکوں میں سے ایک آدمی ملا اس نے کہا: بلال! میرے پاس وسع...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ (بَابٌ فِي الْإِمَامِ يَقْبَلُ هَدَايَا الْمُشْرِكِ...)

حکم: صحيح الإسناد

3056. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بِمَعْنَى إِسْنَادِ أَبِي تَوْبَةَ وَحَدِيثِهِ قَالَ عِنْدَ قَوْلِهِ مَا يَقْضِي عَنِّي فَسَكَتَ عَنِّي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاغْتَمَزْتُهَا

سنن ابو داؤد : کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل (باب: حاکم کا مشرکوں سے ہدیہ قبول کرنا )

مترجم: DaudWriterName

3056. محمود بن خالد نے مروان بن محمد سےانہوں نے معاویہ بن سلام سے روایت کیا ۔ اور مذکورہ بالا حدیث کے ہم معنی بیان کیا ۔ اور جہاں یہ آیا ہے کہ « يقضي عني ***» ” میں بھاگ جاتا ہوں اور مسلمان قبائل کے پاس چلا جاتا ہوں حتیٰ کہ اللہ اپنے رسول کو کچھ عنایت فر دے جس سے میرا قرضہ ادا ہو جائے ۔ “ ( اس روایت میں ہے کہ ) رسول اللہ ﷺ مجھ سے خاموش ہو رہے اور مجھے اس سے بڑی گرانی ہوئی ۔...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ (بَابٌ فِي الْحَبْسِ فِي الدَّيْنِ وَغَيْرِهِ)

حکم: حسن

3628. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ وَبْرِ بْنِ أَبِي دُلَيْلَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >لَيُّ الْوَاجِدِ يُحِلُّ عِرْضَهُ وَعُقُوبَتَهُ<. قَالَ ابْنُ الْمُبَارَكِ: يُحِلُّ عِرْضُهُ: يُغَلَّظُ لَهُ، وَعُقُوبَتَهُ: يُحْبَسُ لَهُ....

سنن ابو داؤد : کتاب: قضاء کے متعلق احکام و مسائل (باب: قرضے وغیرہ میں مقروض کو قید کر لینا )

مترجم: DaudWriterName

3628. سیدنا عمرو بن شرید اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مالدار کا قرض کی ادائیگی میں ٹال مٹول سے کام لینا اس کی بے عزتی اور سزا کو حلال کر دیتا ہے۔“ ابن مبارک نے کہا: اس کی بے عزتی کو حلال کر دیتا ہے۔ یعنی اس کے ساتھ سختی سے پیش آیا جائے۔ اور اس کو سزا دینا حلال ہے۔ یعنی اسے قید کیا جا سکتا ہے۔ ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي اسْتِقْرَاضِ الْبَعِيرِ أَوِ ا...)

حکم: صحیح

1317. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلًا تَقَاضَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَغْلَظَ لَهُ فَهَمَّ بِهِ أَصْحَابُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعُوهُ فَإِنَّ لِصَاحِبِ الْحَقِّ مَقَالًا ثُمَّ قَالَ اشْتَرُوا لَهُ بَعِيرًا فَأَعْطُوهُ إِيَّاهُ فَطَلَبُوهُ فَلَمْ يَجِدُوا إِلَّا سِنَّا أَفْضَلَ مِنْ سِنِّهِ فَقَالَ اشْتَرُوهُ فَأَعْطُوهُ إِيَّاهُ فَإِنَّ خَيْرَكُمْ أَحْسَنُكُمْ قَضَاءً حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّ...

جامع ترمذی : كتاب: خریدوفروخت کے احکام ومسائل (باب: اونٹ یاکوئی اورجانور قرض لینے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1317. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں: ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ سے (قرض کا) تقاضہ کیا اورسختی کی، صحابہ نے اسے دفع کرنے کا قصد کیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے چھوڑدو، کیونکہ حق دار کوکہنے کا حق ہے‘‘، پھر آپﷺ نے فرمایا: ’’اسے ایک اونٹ خریدکر دے دو‘‘، لوگوں نے تلاش کیا تو انہیں ایسا ہی اونٹ ملا جو اس کے اونٹ سے بہترتھا، آپﷺ نے فرمایا: ’’اسی کوخریدکر دے دو، کیونکہ تم میں بہتر وہ لوگ ہیں جو قرض کی ادائیگی میں بہترہوں‘‘۔ مؤلف نے محمد بن بشار کی سند سے اسی طرح کی حدیث روایت کی۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ ...


10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الصَّدَقَاتِ (بَابٌ لِصَاحِبِ الْحَقِّ سُلْطَانٌ)

حکم: ضعیف جداً

2425. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَنَشٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ يَطْلُبُ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِدَيْنٍ أَوْ بِحَقٍّ فَتَكَلَّمَ بِبَعْضِ الْكَلَامِ فَهَمَّ صَحَابَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَهْ إِنَّ صَاحِبَ الدَّيْنِ لَهُ سُلْطَانٌ عَلَى صَاحِبِهِ حَتَّى يَقْضِيَهُ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: صدقہ وخیرات سے متعلق احکام ومسائل (باب: قرض خواہ کو ( سخت بات کہنے کا) حق ہے )

مترجم: MajahWriterName

2425. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک آدمی نبی ﷺ سے قرض واپس مانگنے آیا، یا کسی اور مالی حق کا مطالبہ کرنے آیا۔ اس نے کچھ (نامناسب) الفاظ کہے۔ رسول اللہ ﷺ کے صحابہ رضی اللہ عنھم نے اس کی تادیب کا ارادہ کیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: رک جاؤ، قرض والے کو اپنے ساتھی (مقروض) پر اختیار ہوتا ہے، جب تک وہ ادائیگی نہ کر دے۔...