1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ التَّوَاضُعِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6501. حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ - كَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاقَةٌ - قَالَ: ح وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ: أَخْبَرَنَا الفَزَارِيُّ، وَأَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كَانَتْ نَاقَةٌ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تُسَمَّى: العَضْبَاءَ، وَكَانَتْ لاَ تُسْبَقُ، فَجَاءَ أَعْرَابِيٌّ عَلَى قَعُودٍ لَهُ فَسَبَقَهَا، فَاشْتَدَّ ذَلِكَ عَلَى المُسْلِمِينَ، وَقَالُوا: سُبِقَتِ العَضْبَاءُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ حَقًّا عَلَى اللَّ...

صحیح بخاری : کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں (باب: تواضع یعنی عاجزی کرنے کے بیان میں )

مترجم: BukhariWriterName

6501. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کی ایک اونٹنی تھی جسے عضباء کہا جاتا تھا۔ کوئی جانور بھی اس کے آگے نہیں بڑھ سکتا تھا ایک دیہاتی اپنے اونٹ پر سوار آیا اور اس سے آگے بڑھ گیا۔ مسلمانوں پر یہ معاملہ بہت شاق گزرا اور کہنے لگے: افسوس! عضباء پیچھے رہ گئی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بے شک اللہ تعالٰی نے خود پر لازم کرلیا ہے کہ دنیا میں وہ کسی چیز کو بلند کرتا ہے تو اسے نیچے بھی لاتا ہے۔“ ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الْمُحَلِّلِ)

حکم: ضعیف

2579. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حُصَيْنُ بْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ حُسَيْنٍ ح، وحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ حُسَيْنٍ الْمَعْنَى عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >مَنْ أَدْخَلَ فَرَسًا بَيْنَ فَرَسَيْنِ- يَعْنِي: وَهُوَ لَا يُؤْمَنُ أَنْ يَسْبِقَ- فَلَيْسَ بِقِمَارٍ وَمَنْ أَدْخَلَ فَرَسًا بَيْنَ فَرَسَيْنِ، وَقَدْ أُمِنَ أَنْ يَسْبِقَ فَهُوَ قِمَارٌ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: گھوڑ دوڑ میں محلل کا شریک ہونا )

مترجم: DaudWriterName

2579. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جس نے دو (مقابلہ کرنے والے) گھوڑوں میں (اپنا) گھوڑا داخل کیا اور اس کے جیت جانے کا یقین نہ ہو تو یہ جوا نہیں ہے، اور جس نے ان میں اپنا گھوڑا داخل کیا جبکہ اسے یقین ہو کہ یہ جیت جائے گا تو یہ جوا ہے۔“


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابٌ فِي كَرَاهِيَةِ الرِّفْعَةِ فِي الْأُمُورِ)

حکم: صحیح

4802. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كَانَتِ الْعَضْبَاءُ لَا تُسْبَقُ، فَجَاءَ أَعْرَابِيٌّ عَلَى قَعُودٍ لَهُ، فَسَابَقَهَا، فَسَبَقَهَا الْأَعْرَابِيُّ، فَكَأَنَّ ذَلِكَ شَقَّ عَلَى أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: >حَقٌّ عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ لَا يَرْفَعَ شَيْئًا مِنَ الدُّنْيَا, إِلَّا وَضَعَهُ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: آداب و اخلاق کا بیان (باب: ڈینگیں مارنے اور برتری کے اظہار کی ممانعت کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4802. سیدنا انس ؓ کا بیان ہے کہ (رسول اللہ ﷺ کی اونٹنی) عضباء ہمیشہ سب سے آگے رہتی تھی کوئی اس سے آگے نہ بڑھتا تھا۔ ایک بدوی اپنے ایک جوان اونٹ پر آیا اور اس اونٹنی سے مقابلہ کیا اور اس سے آگے بڑھ گیا۔ اس سے اصحاب رسول اللہ ﷺ کو گویا ناگواری ہوئی، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ پر یہ حق ہے کہ جو کوئی بھی دنیا میں اونچا ہوتا ہے تو وہ اسے نیچا دکھا دیتا ہے۔“ ...


6 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَحْبَاسِ (بَابُ مَا تَرکِ رَسُولُ اللہﷺ عِندَ وَفَاتِهِ)

حکم: صحیح

3596. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْحَنَفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ الْحَارِثِ يَقُولُ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا تَرَكَ إِلَّا بَغْلَتَهُ الشَّهْبَاءَ وَسِلَاحَهُ وَأَرْضًا تَرَكَهَا صَدَقَةً...

سنن نسائی : کتاب: وقف سے متعلق احکام و مسائل (باب: بوقت وفات جو کچھ رسول اللہﷺ نے چھوڑا اس کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

3596. حضرت عمروبن حارثؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ نے (اپنی وفات کے وقت) اپنے خچر‘ اسلحہ اور زمین کے علاوہ کچھ ترکہ نہیں چھوڑا اور انہیں بھی آپ (اپنی زندگی) میں صدقہ ووقف قراردے چکے تھے۔ (ﷺ)


7 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَحْبَاسِ (بَابُ الْأَحْبَاسِ كَيْفَ يُكْتَبُ الْحَبْسُ وَذِك...)

حکم: صحیح

3600. أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرٌ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ قَالَ وَأَنْبَأَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرٌ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَصَابَ عُمَرُ أَرْضًا بِخَيْبَرَ فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَأْمَرَهُ فِيهَا فَقَالَ إِنِّي أَصَبْتُ أَرْضًا كَثِيرًا لَمْ أُصِبْ مَالًا قَطُّ أَنْفَسَ عِنْدِي مِنْهُ فَمَا تَأْمُرُ فِيهَا قَالَ إِنْ شِئْتَ حَبَّسْتَ أَصْلَهَا وَتَصَدَّقْتَ بِهَا فَتَصَدَّقَ بِهَا عَلَى أَنَّهُ لَا تُبَاعُ وَلَا تُوهَبُ فَتَصَدَّقَ بِهَا فِي الْفُقَرَاءِ وَالْقُرْبَى وَفِي الرِّقَابِ وَفِي سَب...

سنن نسائی : کتاب: وقف سے متعلق احکام و مسائل (باب: وقف کی دستاویز کیسے لکھی جائے؟ نیز ابن عمر کی حدیث کی بابت ابن عون پر اختللاف کا ذکر )

مترجم: NisaiWriterName

3600. حضرت ابن عمر ؓ سے راویت ہے‘ انہوں نے فرمایا: حضرت عمر ؓ کو خیبر میں زمین ملی۔ وہ نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ سے اس سلسلے میں مشورہ کیا اور کہا مجھے بہت قیمتی اور لمبی چوڑی زمین ملی ہے۔ میرا خیال ہے اس سے قبل مجھے کبھی اس سے قیمتی اور عمدہ مال نہیں ملا۔ آپ کیا حکم فرماتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”اگر تم چاہو تو اصل زمین کو وقف کردو اور اس کی آمدنی صدقہ کردو۔“ چنانچہ انہوں نے زمین کو اس طرح صدقہ کردیا کہ اسے بیچا جاسکے گا‘ نہ وہ تحفے میں دی جاسکے گی۔ اور اس کی آمدنی فقراء‘ رشتہ داروں‘ غلاموں (کی آزادی)‘ مجاہد...


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ السَّبَقِ وَالرِّهَانِ)

حکم: ضعیف

2876. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ بْنُ حُسَيْنٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَدْخَلَ فَرَسًا بَيْنَ فَرَسَيْنِ وَهُوَ لَا يَأْمَنُ أَنْ يَسْبِقَ فَلَيْسَ بِقِمَارٍ وَمَنْ أَدْخَلَ فَرَسًا بَيْنَ فَرَسَيْنِ وَهُوَ يَأْمَنُ أَنْ يَسْبِقَ فَهُوَ قِمَارٌ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل (باب: گھوڑ دوڑ کی انعا می رقم کا بیا ن )

مترجم: MajahWriterName

2876. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے رسول اللہﷺ نے فرمایا: جس نے دو گھوڑوں (کی دوڑ) میں گھوڑا شامل کیا اور اس کو یقین نہیں وہ آگے بڑھ جائے گا تویہ (عمل) جوا نہیں۔ اور جس نےدوگھوڑوں میں گھوڑا شامل کیا اور اسے یقین ہے کہ وہ آگے بڑھ جائے گا تو یہ جوا ہے۔