1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ مَنْ نَامَ عِنْدَ السَّحَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1131. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ أَنَّ عَمْرَو بْنَ أَوْسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ أَحَبُّ الصَّلَاةِ إِلَى اللَّهِ صَلَاةُ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام وَأَحَبُّ الصِّيَامِ إِلَى اللَّهِ صِيَامُ دَاوُدَ وَكَانَ يَنَامُ نِصْفَ اللَّيْلِ وَيَقُومُ ثُلُثَهُ وَيَنَامُ سُدُسَهُ وَيَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: جو شخص سحر کے وقت سو گیا )

مترجم: BukhariWriterName

1131. حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ کو سب نمازوں سے حضرت داود ؑ کی نماز زیادہ پسند ہے اور تمام روزوں میں زیادہ پسندیدہ روزہ بھی حضرت داود ؑ کا ہے۔ وہ نصف رات تک سوئے رہتے، پھر تہائی شب عبادت کرتے، اس کے بعد رات کے چھٹے حصے میں سو جاتے، نیز وہ ایک دن روزہ رکھتے اور ایک دن روزہ نہ رکھتے۔‘‘ ...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ صَوْمِ الدَّهْرِ لِمَنْ تَضَر...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1159.1. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ زُهَيْرٌ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ أَحَبَّ الصِّيَامِ إِلَى اللهِ، صِيَامُ دَاوُدَ، وَأَحَبَّ الصَّلَاةِ إِلَى اللهِ، صَلَاةُ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام، كَانَ يَنَامُ نِصْفَ اللَّيْلِ، وَيَقُومُ ثُلُثَهُ، وَيَنَامُ سُدُسَهُ، وَكَانَ يَصُومُ يَوْمًا، وَيُفْطِرُ يَوْمًا»...

صحیح مسلم : کتاب: روزے کے احکام و مسائل (باب: اس شخص کے لیے سال بھر کے روزے رکھنے کی ممانعت جسے اس سےنقصان پہنچنے یا وہ اس کی وجہ سے کسی حق کو ضائع کرے ‘یا عید ین اور ایام تشریق کاٰ روزہ بھی نہ چھوڑے ‘اور ایک دن روزہ رکھنے اور ایک دن نہ رکھنے کی فضیلت )

مترجم: MuslimWriterName

1159.1. ہمیں سفیان بن عینیہ نے عمرو بن دینار سے حدیث بیان کی، انھوں نے عمرو بن اوس سے اور انھوں نے عبداللہ بن عمرو سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے پسندیدہ (نفلی) روزے داود علیہ السلام کے روزے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے پسندیدہ (نفلی) نماز داود علیہ السلام کی نماز ہے۔ وہ آدھی رات تک سوتے تھے اور اس کا ایک تہائی قیام کرتے تھے اور اس کے (آخری) چھٹےحصے میں سو جاتے تھے۔ اور ایک دن روزہ رکھتے تھے اورایک دن افطارکرتے (روزہ نہ رکھتے) تھے۔‘‘ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ صَوْمِ الدَّهْرِ لِمَنْ تَضَر...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1159.11. وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، أَنَّ عَمْرَو بْنَ أَوْسٍ، أَخْبَرَهُ عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «أَحَبُّ الصِّيَامِ إِلَى اللهِ صِيَامُ دَاوُدَ، كَانَ يَصُومُ نِصْفَ الدَّهْرِ، وَأَحَبُّ الصَّلَاةِ إِلَى اللهِ عَزَّ وَجَلَّ، صَلَاةُ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام، كَانَ يَرْقُدُ شَطْرَ اللَّيْلِ، ثُمَّ يَقُومُ، ثُمَّ يَرْقُدُ آخِرَهُ، يَقُومُ ثُلُثَ اللَّيْلِ بَعْدَ شَطْرِهِ» قَالَ: قُلْتُ لِعَمْرِو بْنِ دِينَارٍ: أَعَمْرُو بْنُ أَ...

صحیح مسلم : کتاب: روزے کے احکام و مسائل (باب: اس شخص کے لیے سال بھر کے روزے رکھنے کی ممانعت جسے اس سےنقصان پہنچنے یا وہ اس کی وجہ سے کسی حق کو ضائع کرے ‘یا عید ین اور ایام تشریق کاٰ روزہ بھی نہ چھوڑے ‘اور ایک دن روزہ رکھنے اور ایک دن نہ رکھنے کی فضیلت )

مترجم: MuslimWriterName

1159.11. ہمیں ابن جریج نے خبر دی، انھوں نے کہا: مجھے عمرو بن دینار نے خبر دی کہ ان کو عمرو بن اوس نے حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے (یہ) خبر دی کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ کے نزدیک سب سے پسندیدہ روزے داود علیہ السلام کے روزے ہیں۔ وہ آدھا زمانہ روزے رکھتے تھے۔ اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے پسندیدہ نماز داود ؑ کی نماز ہے، وہ آدھی رات تک سوتے تھے پھر قیام کرتے تھے، پھر اس کے آخری حصے میں سو جاتے تھے، وہ آدھی رات کے بعد رات کا ایک تہائی حصہ قیام کرتے تھے۔‘‘ حدیث نمبر۔ میں (ابن جریج) نے عمرو بن دینارسے پوچھا: کیا عمرو بن اوس ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابٌ فِي صَوْمِ يَوْمٍ وَفِطْرِ يَوْمٍ)

حکم: صحیح

2448. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى وَمُسَدَّدٌ وَالْإِخْبَارُ فِي حَدِيثِ أَحْمَدَ قَالُوا، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ عَمْرًا قَالَ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ أَوْسٍ سَمِعَهُ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَحَبُّ الصِّيَامِ إِلَى اللَّهِ تَعَالَى صِيَامُ دَاوُدَ، وَأَحَبُّ الصَّلَاةِ إِلَى اللَّهِ تَعَالَى صَلَاةُ دَاوُدَ, كَانَ يَنَامُ نِصْفَهُ، وَيَقُومُ ثُلُثَهُ، وَيَنَامُ سُدُسَهُ، وَكَانَ يُفْطِرُ يَوْمًا، وَيَصُومُ يَوْمًا....

سنن ابو داؤد : کتاب: روزوں کے احکام و مسائل (باب: ایک دن روزہ رکھنے اور ایک دن افطار کرنے کی فضیلت )

مترجم: DaudWriterName

2448. سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ روزے، سیدنا داود ؑ کے ہیں، اور سب سے پسندیدہ نماز، اللہ تعالیٰ کے ہاں سیدنا داود ؑ کی نماز ہے، وہ آدھی رات سوتے، پھر تہائی رات قیام کرتے اور پھر اس کا چھٹا حصہ سوتے تھے، اور وہ ایک دن افطار اور ایک دن روزہ رکھا کرتے تھے۔“ ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي سَرْدِ الصَّوْمِ​)

حکم: صحیح

770. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ مِسْعَرٍ وَسُفْيَانَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ أَبِي الْعَبَّاسِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْضَلُ الصَّوْمِ صَوْمُ أَخِي دَاوُدَ كَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا وَلَا يَفِرُّ إِذَا لَاقَى قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو الْعَبَّاسِ هُوَ الشَّاعِرُ الْمَكِّيُّ الْأَعْمَى وَاسْمُهُ السَّائِبُ بْنُ فَرُّوخَ قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ أَفْضَلُ الصِّيَامِ أَنْ تَصُومَ يَوْمًا وَتُفْطِرَ يَوْمًا وَيُقَالُ هَذَا هُوَ أَشَدُّ الصِّيَامِ...

جامع ترمذی : كتاب: روزے کے احکام ومسائل (باب: پے در پے روزے رکھنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

770. عبداللہ بن عمروبن العاص ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’سب سے افضل روزہ میرے بھائی داؤدؑ کا روزہ ہے، وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن بغیر روزے کے رہتے، اور جب (دشمن سے) مڈ بھیڑ ہوتی تو میدان چھوڑ کر بھاگتے نہیں تھے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- بعض اہل علم کہتے ہیں کہ سب سے افضل روزہ یہ ہے کہ تم ایک دن روزہ رکھو اور ایک دن بغیر روزے کے رہو، کہا جاتا ہے کہ یہ سب سے سخت روزہ ہے۔ ...


6 سنن النسائي: كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ (بَابُ ذِكْرِ صَلَاةِ نَبِيِّ اللَّهِ دَاوُدَؑ بِال...)

حکم: صحیح

1630. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَبُّ الصِّيَامِ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ صِيَامُ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام كَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا وَأَحَبُّ الصَّلَاةِ إِلَى اللَّهِ صَلَاةُ دَاوُدَ كَانَ يَنَامُ نِصْفَ اللَّيْلِ وَيَقُومُ ثُلُثَهُ وَيَنَامُ سُدُسَهُ...

سنن نسائی : کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل (باب: اللہ تعالیٰ کے نبی حضرت دا ود کی رات کی نماز کابیان )

مترجم: NisaiWriterName

1630. حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے مروی ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ عزوجل کو سب سے پیارا روزہ داود ؑ کا روزہ ہے۔ وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن چھوڑتے تھے۔ اور اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب نماز داود ؑ کی نماز ہے۔ وہ نصف رات سوتے تھے، تہائی رات نماز پڑھتے تھے اور پھر رات کا چھٹا حصہ سوتے تھے۔“ ...


7 سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ صَوْمُ نَبِيِّ اللَّهِ دَاوُدَؑ)

حکم: صحیح

2344. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَبُّ الصِّيَامِ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ صِيَامُ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام كَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا وَأَحَبُّ الصَّلَاةِ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ صَلَاةُ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام كَانَ يَنَامُ نِصْفَ اللَّيْلِ وَيَقُومُ ثُلُثَهُ وَيَنَامُ سُدُسَهُ...

سنن نسائی : کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل (باب: اللہ کے نبی حضرت داودؑ کے روزے کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

2344. حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”اللہ عزوجل کو سب سے زیادہ پسندیدہ روزے داؤد ؑ کے روزے ہیں۔ وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن نہیں رکھتے تھے۔ اور اللہ تعالیٰ کو زیادہ پسندیدہ نفل نماز بھی داؤد ؑ کی (رات کی) نماز ہے۔ وہ آدھی رات تک سوتے تھے، پھر ایک تہائی رات نماز پڑْتے اور آخری چھٹا حصہ پھر سو جاتے تھے۔“ ...


8 سنن ابن ماجه: كِتَاب الصِّيَامِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي صِيَامِ دَاوُدَؑ)

حکم: صحیح

1712. حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ الشَّافِعِيُّ إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ قَالَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ أَوْسٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَبُّ الصِّيَامِ إِلَى اللَّهِ صِيَامُ دَاوُدَ فَإِنَّهُ كَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا وَأَحَبُّ الصَّلَاةِ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ صَلَاةُ دَاوُدَ كَانَ يَنَامُ نِصْفَ اللَّيْلِ وَيُصَلِّي ثُلُثَهُ وَيَنَامُ سُدُسَهُ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت (باب: حضرت داؤدؑ کے روزوں کا بیان )

مترجم: MajahWriterName

1712. حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ کو سب سے زیادہ محبوب روزہ داؤد ؑ والا روزہ ہے۔ آپ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن چھوڑتے تھے۔ اور اللہ کو سب سے زیادہ جو نماز پسند ہے وہ داؤد ؑ کی نماز ہے۔ آپ آدھی رات تک سوتے اور تہائی رات میں نماز پڑھتے اور رات کا چھٹا حصہ سو رہتے۔‘‘ ...