1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلاَةِ (بَابُ يُصَلِّي المَغْرِبَ ثَلاَثًا فِي السَّفَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1091. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: «رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ فِي السَّفَرِ يُؤَخِّرُ المَغْرِبَ، حَتَّى يَجْمَعَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ العِشَاءِ» قَالَ سَالِمٌ: وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَفْعَلُهُ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان (باب: مغرب کی نماز سفر میں بھی تین رکعت ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

1091. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا جب آپ کو دوران سفر چلنے میں جلدی ہوتی تو نماز مغرب کو مؤخر کر دیتے، پھر اسے عشاء کے ساتھ جمع کر کے ادا فرماتے۔ حضرت سالم کہتے ہیں: حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کو جب سفر میں عجلت ہوتی تو وہ بھی ایسا کرتے۔


2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلاَةِ (بَابُ يُصَلِّي المَغْرِبَ ثَلاَثًا فِي السَّفَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1092. وَزَادَ اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ سَالِمٌ كَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَجْمَعُ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ بِالْمُزْدَلِفَةِ قَالَ سَالِمٌ وَأَخَّرَ ابْنُ عُمَرَ الْمَغْرِبَ وَكَانَ اسْتُصْرِخَ عَلَى امْرَأَتِهِ صَفِيَّةَ بِنْتِ أَبِي عُبَيْدٍ فَقُلْتُ لَهُ الصَّلَاةَ فَقَالَ سِرْ فَقُلْتُ الصَّلَاةَ فَقَالَ سِرْ حَتَّى سَارَ مِيلَيْنِ أَوْ ثَلَاثَةً ثُمَّ نَزَلَ فَصَلَّى ثُمَّ قَالَ هَكَذَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَعْجَ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان (باب: مغرب کی نماز سفر میں بھی تین رکعت ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

1092. ۔ (راوی حدیث) لیث نے مزید کہا: مجھے یونس نے ابن شہاب سے خبر دی کہ سالم نے کہا: حضرت عبداللہ بن عمر ؓ مغرب اور عشاء کی نماز مزدلفہ میں جمع کر کے پڑھتے تھے۔ حضرت سالم نے کہا: حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے ایک دفعہ نماز مغرب کو مؤخر کیا جب انہیں ان کی بیوی صفیہ بنت ابوعبید کے مرنے کی خبر دی گئی۔ میں نے ان سے کہا: نماز کا وقت ہے۔ انہوں نے فرمایا: سفر جاری رکھو۔ پھر میں نے عرض کیا: نماز کا وقت ہو چکا ہے۔ آپ نے فرمایا: سفر جاری رکھو۔ حتی کہ آپ دو یا تین میل چلے، پھر اتر کر نماز پڑھی اور فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو ایسے ہی دیکھا، جب آپ کو سفر کی جلدی ہوتی تو اس طرح نماز...


3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلاَةِ (بَابٌ هَلْ يُؤَذِّنُ أَوْ يُقِيمُ إِذَا جَمَعَ بَي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1109. - حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: «رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ فِي السَّفَرِ، يُؤَخِّرُ صَلاَةَ المَغْرِبِ حَتَّى يَجْمَعَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ العِشَاءِ» قَالَ سَالِمٌ: «وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَفْعَلُهُ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ وَيُقِيمُ المَغْرِبَ، فَيُصَلِّيهَا ثَلاَثًا، ثُمَّ يُسَلِّمُ، ثُمَّ قَلَّمَا يَلْبَثُ حَتَّى يُقِيمَ العِشَاءَ، فَيُصَلِّيهَا رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ يُسَلِّمُ، وَلاَ يُسَب...

صحیح بخاری : کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان (باب: جب مغرب اور عشاء ملا کر پڑھے تو کیا ان کے لیے اذان و تکبیر کہی جائے گی؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1109. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ جب آپ کو سفر میں جلدی ہوتی تو نماز مغرب کو مؤخر فرماتے تا آنکہ مغرب و عشاء کو ملا کر پڑھتے۔ حضرت سالم کہتے ہیں: عبداللہ بن عمر ؓ کو جب سفر میں جلدی ہوتی تو وہ بھی ایسا کرتے۔ مغرب کے لیے اقامت کہتے، پھر اس کی تین رکعات پڑھ کر سلام پھیرتے، اس کے بعد کچھ دیر ٹھہرتے حتی کہ عشاء کی اقامت کہتے اور اس کی دو رکعت پڑھتے پھر سلام پھیرتے، دونوں نمازوں کے درمیان اور عشاء کے بعد سنت وغیرہ نہ پڑھتے یہاں تک کہ پھر آدھی رات کے وقت تہجد کے لیے کھڑے ہوتے۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَنْ جَمَعَ بَيْنَهُمَا وَلَمْ يَتَطَوَّعْ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1673. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ جَمَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ بِجَمْعٍ كُلُّ وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا بِإِقَامَةٍ وَلَمْ يُسَبِّحْ بَيْنَهُمَا وَلَا عَلَى إِثْرِ كُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : مغرب اور عشاءمزدلفہ میں ملا کر پڑھنا اور سنت وغیرہ نہ پڑھنا )

مترجم: BukhariWriterName

1673. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ نے مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کو جمع کرکے پڑھا۔ ان میں ہر ایک نماز کی تکبیر الگ الگ تھی۔ ان دونوں کے درمیان نفل نہیں پڑھے اور نہ ان میں سے کسی کے بعد نفل ہی ادا کیے۔


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَنْ أَذَّنَ وَأَقَامَ لِكُلِّ وَاحِدَةٍ مِن...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1675. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ يَزِيدَ يَقُولُ حَجَّ عَبْدُ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَأَتَيْنَا الْمُزْدَلِفَةَ حِينَ الْأَذَانِ بِالْعَتَمَةِ أَوْ قَرِيبًا مِنْ ذَلِكَ فَأَمَرَ رَجُلًا فَأَذَّنَ وَأَقَامَ ثُمَّ صَلَّى الْمَغْرِبَ وَصَلَّى بَعْدَهَا رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ دَعَا بِعَشَائِهِ فَتَعَشَّى ثُمَّ أَمَرَ أُرَى فَأَذَّنَ وَأَقَامَ قَالَ عَمْرٌو لَا أَعْلَمُ الشَّكَّ إِلَّا مِنْ زُهَيْرٍ ثُمَّ صَلَّى الْعِشَاءَ رَكْعَتَيْنِ فَلَمَّا طَلَعَ الْفَجْرُ قَالَ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ لَا يُصَلِّي هَذ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : جس نے کہا کہ ہر نماز کے لیے اذان اور تکبیر کہنا چاہئے اس کی دلیل )

مترجم: BukhariWriterName

1675. حضرت عبدالرحمان بن یزید سے روایت ہے، انھوں نے کہا: حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے حج کیا تو ہم اذان عشاء کے وقت یا اس کے قریب مزدلفہ پہنچے۔ انھوں نے ایک آدمی کوحکم دیا اس نے اذان اور اقامت کہی، پھر انھوں نے نماز مغرب اداکی۔ اسکے بعد دو رکعت پڑھیں۔ پھر رات کاکھانا منگوا کرتناول فرمایا، پھر انھوں نے ایک آدمی کو حکم دیا تو اس نے اذان اور اقامت کہی۔ اس کے بعد انھوں نے نماز عشاء کی دو رکعتیں ادا کیں۔ جب فجر طلوع ہوئی تو فرمایا کہ نبی کریم ﷺ آج کے دن اس نماز کے علاوہ اس مقام پر اس وقت کوئی نماز نہیں پڑھتے تھے۔ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے مزید فرمایا کہ یہ دو نمازیں ہیں ج...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابٌ: مَنْ يُصَلِّي الفَجْرَ بِجَمْعٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1683. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِلَى مَكَّةَ ثُمَّ قَدِمْنَا جَمْعًا فَصَلَّى الصَّلَاتَيْنِ كُلَّ صَلَاةٍ وَحْدَهَا بِأَذَانٍ وَإِقَامَةٍ وَالْعَشَاءُ بَيْنَهُمَا ثُمَّ صَلَّى الْفَجْرَ حِينَ طَلَعَ الْفَجْرُ قَائِلٌ يَقُولُ طَلَعَ الْفَجْرُ وَقَائِلٌ يَقُولُ لَمْ يَطْلُعْ الْفَجْرُ ثُمَّ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ هَاتَيْنِ الصَّلَاتَيْنِ حُوِّلَتَا عَنْ وَقْتِهِمَا فِي هَذَا الْمَكَانِ الْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ فَلَا يَقْدَمُ ال...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : فجر کی نماز مزدلفہ ہی میں پڑھنا )

مترجم: BukhariWriterName

1683. حضرت عبدالرحمان بن یزید سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کے ہمراہ مکہ مکرمہ آیا۔ پھر ہم مزدلفہ آئے تو انھوں نے دو نمازیں ادا کیں۔ ہر نماز کے لیے الگ الگ اذان اور اقامت کہی اور دونوں کے درمیان کھانا کھایا۔ پھر جب صبح نمودار ہوئی تو نماز فجر اداکی۔ اس وقت اتنا اندھیرا تھا کہ کوئی کہتا فجر ہوگئی اور کوئی کہتا ابھی فجر نہیں ہوئی۔ فراغت کے بعد حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا؛ ’’یہ دونوں نمازیں مغرب اور عشاء اس مقام (مزدلفہ) میں اپنے وقت سے ہٹا دی گئی ہیں۔ لوگوں کو چاہیے کہ وہ مزدلفہ میں اس وقت داخل ہوں جب اندھ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ الْإِفَاضَةِ مِنْ عَرَفَاتٍ إِلَى الْمُزْدَل...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1288.01. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْحَكَمِ، وَسَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، أَنَّهُ «صَلَّى الْمَغْرِبَ بِجَمْعٍ وَالْعِشَاءَ بِإِقَامَةٍ» ثُمَّ حَدَّثَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ صَلَّى مِثْلَ ذَلِكَ، وَحَدَّثَ ابْنُ عُمَرَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ مِثْلَ ذَلِكَ...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: عرفات سے مزدلفہ آنا اور اس رات مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی دونوں نمازیں اکٹھی ادا کرنا مستحب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1288.01. عبدالرحمان بن مہدی نے کہا: ہمیں شعبہ نے حکم اور سلمہ بن کہیل سے حدیث بیان کی، انھوں نے سعید بن جبیر سے روایت کی کہ انھوں نے مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نمازیں ایک ہی اقامت سے ادا کیں، پھر انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کی کہ انھوں نے اسی طرح نماز ادا کی تھی، اور ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح کیا تھا۔ ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ الْإِفَاضَةِ مِنْ عَرَفَاتٍ إِلَى الْمُزْدَل...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1288.03. وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا الثَّوْرِيُّ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: «جَمَعَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ بِجَمْعٍ، صَلَّى الْمَغْرِبَ ثَلَاثًا وَالْعِشَاءَ رَكْعَتَيْنِ بِإِقَامَةٍ وَاحِدَةٍ»...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: عرفات سے مزدلفہ آنا اور اس رات مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی دونوں نمازیں اکٹھی ادا کرنا مستحب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1288.03. (سفیان) ثوری نے سلمہ بن کہیل سے، انھوں نے سعید بن جبیر سے اور انھوں نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزدلفہ میں مغرب اورعشاء کی نمازیں جمع کیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ہی اقامت سے مغرب کی تین اور عشاء کی دو رکعتیں ادا کیں۔


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ الْإِفَاضَةِ مِنْ عَرَفَاتٍ إِلَى الْمُزْدَل...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1288.04. وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: قَالَ سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ: " أَفَضْنَا مَعَ ابْنِ عُمَرَ حَتَّى أَتَيْنَا جَمْعًا، فَصَلَّى بِنَا الْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ بِإِقَامَةٍ وَاحِدَةٍ، ثُمَّ انْصَرَفَ، فَقَالَ: هَكَذَا صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْمَكَانِ "...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: عرفات سے مزدلفہ آنا اور اس رات مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی دونوں نمازیں اکٹھی ادا کرنا مستحب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1288.04. ابو اسحاق سے روایت ہے، انھوں نے کہا: سعید بن جبیر نے کہا: ہم حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے ساتھ (عرفہ سے) روانہ ہوئے یہاں تک کہ ہم مزدلفہ آئے تو انھوں نے ہمیں مغرب اور عشاء کی نماز ایک اقامت سے پڑھائی، پھر (پیچھے کی طرف) رخ موڑا اور کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس مقام پر اسی طرح ( جمع وقصر پر عمل کرتے ہوئے) نماز پڑھائی تھی۔ ...