1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ السَّيْرِ وَحْدَهُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2998. حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي الوَحْدَةِ مَا أَعْلَمُ، مَا سَارَ رَاكِبٌ بِلَيْلٍ وَحْدَهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : اکیلے سفر کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2998. حضرت ابن عمر  ؓسے روایت ہے۔ وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’تنہا سفر کرنے کا جو نقصان، مجھے معلوم ہے وہ اگر لوگوں کو معلوم ہوجائے تو کوئی سوار بھی رات کے وقت اکیلا سفر نہ کرے۔‘‘


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا رَكِبَ إِلَى سَفَرِ الْحَج...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1342. حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللهِ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ: أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَلِيًّا الْأَزْدِيَّ، أَخْبَرَهُ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ عَلَّمَهُمْ؛ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا اسْتَوَى عَلَى بَعِيرِهِ خَارِجًا إِلَى سَفَرٍ، كَبَّرَ ثَلَاثًا، ثُمَّ قَالَ: «سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا، وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ، وَإِنَّا إِلَى رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ، اللهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ فِي سَفَرِنَا هَذَا الْبِرَّ وَالتَّقْوَى، وَمِنَ الْعَمَلِ مَا تَرْضَى، اللهُمَّ هَوِّنْ عَلَيْنَا سَفَرَنَا هَذَا، وَاطْوِ عَنَّا بُعْدَهُ...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج یا دوسرےسفرپر نکلتے ہوئے سوار ہو کرذکر کرنا مستحب ہے اور اس میں سے افضل ذکر کی وضاحت )

مترجم: MuslimWriterName

1342. سیدنا علی ازدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے انہیں سکھایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علی وسلم کہیں سفر میں جانے کے لئے اپنے اونٹ پر سوار ہوتے تو تین بار اَللہُ اَکْبَر فرماتے، پھر یہ دعا پڑھتے: (سبْحانَ الذي سخَّرَ لَنَا هذا و كنَّا له مُقرنينَ، وَإِنَّا إِلى ربِّنَا لمُنقَلِبُونَ . اللَّهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ في سَفَرِنَا هذا البرَّ والتَّقوى ، ومِنَ العَمَلِ تَرْضى) . (اللَّهُمَّ هَوِّنْ علَيْنا سفَرَنَا هذا وَاطْوِ عنَّا بُعْدَهُ ، ا...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ (بَابٌ فِي المُعَوَّذَتَينِ)

حکم: صحیح

1462. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ الْقَاسِمِ مَوْلَى مُعَاوِيَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ كُنْتُ أَقُودُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاقَتَهُ فِي السَّفَرِ فَقَالَ لِي يَا عُقْبَةُ أَلَا أُعَلِّمُكَ خَيْرَ سُورَتَيْنِ قُرِئَتَا فَعَلَّمَنِي قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ وَقُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ قَالَ فَلَمْ يَرَنِي سُرِرْتُ بِهِمَا جِدًّا فَلَمَّا نَزَلَ لِصَلَاةِ الصُّبْحِ صَلَّى بِهِمَا صَلَاةَ الصُّبْحِ لِلنَّاسِ فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل (باب: معوذتین کی فضیلت )

مترجم: DaudWriterName

1462. سیدنا عقبہ بن عامر ؓ نے کہا کہ میں ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کی اونٹنی کی نکیل پکڑے چل رہا تھا کہ آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”اے عقبہ! کیا میں تمہیں دو بہترین پڑھی گئی سورتیں نہ سکھا دوں۔“ چنانچہ آپ ﷺ نے مجھے «قل أعوذ برب الفلق» اور «قل أعوذ برب الناس» سکھائیں۔ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے محسوس کیا کہ میں ان پر کوئی بہت زیادہ خوش نہیں ہوا ہوں۔ کہا پھر جب رسول اللہ ﷺ نماز فجر کے لیے اترے اور لوگوں کو نماز پڑھائی تو نماز میں یہی دو سورتیں تلاوت کیں۔ جب آپ ﷺ نماز سے فارغ ہوئے...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِيمَا يُسْتَحَبُّ مِنْ الْجُيُوشِ وَالرُّفَ...)

حکم: صحیح

2611. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ أَبُو خَيْثَمَةَ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: سَمِعْتُ يُونُسَ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >خَيْرُ الصَّحَابَةِ أَرْبَعَةٌ، وَخَيْرُ السَّرَايَا أَرْبَعُ مِائَةٍ، وَخَيْرُ الْجُيُوشِ أَرْبَعَةُ آلَافٍ، وَلَنْ يُغْلَبَ اثْنَا عَشَرَ أَلْفًا مِنْ قِلَّةٍ<. قَالَ أَبو دَاود: وَالصَّحِيحُ أَنَّهُ مُرْسَلٌ....

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: لشکروں ، رفقاء اور سرایا میں مستحب تعداد کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

2611. سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”بہترین رفقاء وہ ہیں جو چار کی تعداد میں ہوں اور بہترین دستہ وہ ہے جس میں چار سو شہسوار ہوں اور بہترین لشکر وہ ہے جو چار ہزار کی تعداد میں ہو اور بارہ ہزار قلت کی بنا پر ہرگز مغلوب نہیں ہو سکتے۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں صحیح یہ ہے کہ یہ روایت مرسل ہے۔ ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابٌ فِي الْحَذَرِ مِنْ النَّاسِ)

حکم: ضعیف

4861. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، حَدَّثَنَا نُوحُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ سَيَّارٍ الْمُؤَدِّبُ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنِيهِ ابْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ عِيسَى بْنِ مَعْمَرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْفَغْوَاءِ الْخُزَاعِيِّ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ، دَعَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أَرَادَ أَنْ يَبْعَثَنِي بِمَالٍ إِلَى أَبِي سُفْيَانَ، يَقْسِمُهُ فِي قُرَيْشٍ بِمَكَّةَ بَعْدَ الْفَتْحِ، فَقَالَ: >الْتَمِسْ صَاحِبًا<. قَالَ: فَجَاءَنِي عَمْرُو بْنُ أُمَيَّةَ الضَّمْرِيُّ، فَقَالَ: بَلَغَنِي أَنَّكَ تُرِيدُ الْخُرُوجَ وَتَلْتَمِسُ صَاحِبًا!؟ قَالَ: ق...

سنن ابو داؤد : کتاب: آداب و اخلاق کا بیان (باب: لوگوں سے ہوشیار رہنے کا بیان ( ہر کوئی قابل بھروسہ نہیں ہوتا ) )

مترجم: DaudWriterName

4861. جناب عبداللہ بن عمرو بن فغواء خزاعی اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے بلوایا۔ جب کہ آپ ﷺ مجھے کچھ مال دے کر مکہ میں سیدنا ابوسفیان ؓ کے ہاں بھیجنا چاہ رہے تھے جو وہ اہل قریش میں تقسیم کر دیتا اور یہ فتح مکہ کے بعد کا واقعہ ہے۔ آپ ﷺ نے مجھے فرمایا: ”کوئی رفیق سفر ڈھونڈ لو۔“ چنانچہ عمرو بن امیہ ضمری میرے پاس آیا اور کہا سنا ہے کہ تم مکے جانا چاہتے ہو اور رفیق سفر کی تلاش میں ہو۔ میں نے کہا: ہاں۔ اس نے کہا: میں تمہارے ساتھ چلوں گا۔ چنانچہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ میں نے رفیق سفر ڈھونڈ لیا ہے۔ آپ ﷺ نے پوچھا: &...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي السَّرَايَا​)

حکم: ضعیف

1555. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الْأَزْدِيُّ الْبَصْرِيُّ وَأَبُو عَمَّارٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرُ الصَّحَابَةِ أَرْبَعَةٌ وَخَيْرُ السَّرَايَا أَرْبَعُ مِائَةٍ وَخَيْرُ الْجُيُوشِ أَرْبَعَةُ آلَافٍ وَلَا يُغْلَبُ اثْنَا عَشَرَ أَلْفًا مِنْ قِلَّةٍ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا يُسْنِدُهُ كَبِيرُ أَحَدٍ غَيْرُ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ وَإِنَّمَا رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ...

جامع ترمذی : كتاب: سیر کے بیان میں (باب: سرایا کا بیان )

مترجم: TrimziWriterName

1555. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’سب سے بہترین ساتھی وہ ہیں جن کی تعداد چارہو، اور سب سے بہتر سریہ وہ ہے جس کی تعداد چارسو ہو، اور سب سے بہتر فوج وہ ہے جس کی تعداد چارہزار ہو اوربارہ ہزار اسلامی فوج قلت تعداد کے باعث مغلوب نہیں ہوگی‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ۲۔ جریربن حازم کے سواکسی بڑے محدث سے یہ حدیث مسنداً مروی نہیں، زہری نے ا سے نبی اکرمﷺ سے مرسلاً روایت کیا ہے۔ ۴۔ اس حدیث کو حبان بن علی عنزی بسند ’’عقیل عن الزہری عن عبیداللہ بن ع...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ أَنْ يُسَافِرَ الر...)

حکم: صحیح

1673. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ أَنَّ النَّاسَ يَعْلَمُونَ مَا أَعْلَمُ مِنْ الْوِحْدَةِ مَا سَرَى رَاكِبٌ بِلَيْلٍ يَعْنِي وَحْدَهُ...

جامع ترمذی : كتاب: جہاد کے احکام ومسائل (باب: تنہاسفرکرنے کی کراہت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1673. عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر لوگ تنہائی کا وہ نقصان جان لیتے جو میں جانتا ہوں تو کوئی سوار رات میں تنہا نہ چلے‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ابن عمرکی حدیث حسن صحیح ہے۔


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ أَنْ يُسَافِرَ الر...)

حکم: حسن

1674. حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مُوسَى الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَرْمَلَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الرَّاكِبُ شَيْطَانٌ وَالرَّاكِبَانِ شَيْطَانَانِ وَالثَّلَاثَةُ رَكْبٌ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ عَاصِمٍ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ مُحَمَّدٌ هُوَ ثِقَةٌ صَدُوقٌ وَعَاصِمُ بْنُ عُمَرَ الْعُمَرِيُّ ضَعِيفٌ فِي الْحَدِيثِ لَا أَرْوِي عَنْهُ شَيْئًا وَ...

جامع ترمذی : كتاب: جہاد کے احکام ومسائل (باب: تنہاسفرکرنے کی کراہت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1674. عبد اللہ بن عمرو کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اکیلا سوار شیطان ہے ، دوسواربھی شیطان ہیں اورتین سوار قافلہ والے ہیں‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: عبداللہ بن عمرو کی حدیث حسن ہے۔


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْإِيمَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي حُرْمَةِ الصَّلاَةِ​)

حکم: صحیح

2616. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الصَّنْعَانِيُّ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ أَبِي النَّجُودِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَأَصْبَحْتُ يَوْمًا قَرِيبًا مِنْهُ وَنَحْنُ نَسِيرُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخْبِرْنِي بِعَمَلٍ يُدْخِلُنِي الْجَنَّةَ وَيُبَاعِدُنِي عَنْ النَّارِ قَالَ لَقَدْ سَأَلْتَنِي عَنْ عَظِيمٍ وَإِنَّهُ لَيَسِيرٌ عَلَى مَنْ يَسَّرَهُ اللَّهُ عَلَيْهِ تَعْبُدُ اللَّهَ وَلَا تُشْرِكْ بِهِ شَيْئًا وَتُقِيمُ الصَّلَاةَ وَتُؤْتِي الزَّكَاةَ وَتَصُومُ رَمَضَانَ وَتَحُجُّ الْبَيْت...

جامع ترمذی : كتاب: ایمان واسلام کے بیان میں (باب: نماز کے تقدس و فضیلت کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

2616. معاذ بن جبل ؓ کہتے ہیں: میں ایک سفر میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ تھا، ا یک دن صبح کے وقت میں آپ ﷺسے قریب ہوا، ہم سب چل رہے تھے، میں نے آپﷺ سے عرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! آپ مجھے کوئی ایسا عمل بتایئے جو مجھے جنت میں لے جائے، اور جہنم سے دوررکھے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’تم نے ایک بہت بڑی بات پوچھی ہے۔ اور بے شک یہ عمل اس شخص کے لیے آسان ہے جس کے لیے اللہ آسان کردے۔ تم اللہ کی عبادت کرو اور اس کا کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ، نماز قائم کرو، زکاۃ دو، رمضان کے صیام رکھو، اوربیت اللہ کا حج کرو‘‘۔ پھر آپﷺ نے فرمایا: ’’کیا میں تمہیں بھلائی کے درواز...