1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ مَنْ كَانَ فِي حَاجَةِ أَهْلِهِ فَأُقِيمَتِ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

676. حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا الحَكَمُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ فِي بَيْتِهِ؟ قَالَتْ: «كَانَ يَكُونُ فِي مِهْنَةِ أَهْلِهِ - تَعْنِي خِدْمَةَ أَهْلِهِ - فَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَةُ خَرَجَ إِلَى الصَّلاَةِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: اس آدمی کے بارے میں جو اپنے گھر کے کام کاج میں مصروف تھا کہ تکبیر ہوئی اور نماز کے لیے نکل کھڑا ہوا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

676. حضرت اسود سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے نبی ﷺ کی گھریلو مصروفیات کے متعلق سوال کیا تو انہوں نے فرمایا: آپ ﷺ اپنے اہل خانہ کی خدمت میں مصروف رہتے اور جب نماز کا وقت آ جاتا تو آپ نماز کے لیے تشریف لے جاتے۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النَّفَقَاتِ (بَابُ خِدْمَةِ الرَّجُلِ فِي أَهْلِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5363. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ، سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَصْنَعُ فِي البَيْتِ؟ قَالَتْ: «كَانَ يَكُونُ فِي مِهْنَةِ أَهْلِهِ، فَإِذَا سَمِعَ الأَذَانَ خَرَجَ»...

صحیح بخاری : کتاب: خرچہ دینے کے بیان میں (باب: مرد اپنے گھر کے کام کاج کرے تو کیسا ہے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5363. سیدنا اسود بن یزید سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ نبی ﷺ گھر میں کیا کیا کرتے تھے؟ تو انہوں نے فرمایا: آپ ﷺ گھر کے کام کیا کرتے تھے پھر جب آپ اذان سنتے تو فوراً باہر چلے جاتے۔


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابٌ: كَيْفَ يَكُونُ الرَّجُلُ فِي أَهْلِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6039. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الحَكَمِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ، مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ فِي أَهْلِهِ؟ قَالَتْ: «كَانَ فِي مِهْنَةِ أَهْلِهِ، فَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَةُ قَامَ إِلَى الصَّلاَةِ»

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: آدمی اپنے گھر میں کیا کرتا رہے )

مترجم: BukhariWriterName

6039. حضرت اسود سے روایت ہے انہوں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ نبی ﷺ اپنے گھر میں کیا کام کرتے تھے؟ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: آپ ﷺ اپنے گھر کے کام کاج کیا کرتے اور جب نماز کا وقت ہوجاتا تو نماز کے لیے کھڑے ہو جاتے۔


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ بَيَانِ أَنَّ أَوَّلَ وَقْتِ الْمَغْرِبِ عِن...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

639. وَحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ زُهَيْرٌ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: مَكَثْنَا ذَاتَ لَيْلَةٍ نَنْتَظِرُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِصَلَاةِ الْعِشَاءِ الْآخِرَةِ، فَخَرَجَ إِلَيْنَا حِينَ ذَهَبَ ثُلُثُ اللَّيْلِ، أَوْ بَعْدَهُ، فَلَا نَدْرِي أَشَيْءٌ شَغَلَهُ فِي أَهْلِهِ، أَوْ غَيْرُ ذَلِكَ، فَقَالَ حِينَ خَرَجَ: «إِنَّكُمْ لَتَنْتَظِرُونَ صَلَاةً مَا يَنْتَظِرُهَا أَهْلُ دِينٍ غَيْرُكُمْ، وَلَوْلَا أَنْ يَثْقُلَ عَلَى أُمَّتِي لَصَلَّيْتُ بِهِمْ هَذِهِ ...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: اس باب کا بیان کہ مغرب کا اول وقت سورج کے غروب ہونے پر ہے )

مترجم: MuslimWriterName

639. حکم نےنافع سے اور انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کیا کہ ایک رات ہم عشاء کی آخری نماز کے لیے رسول اللہ ﷺ کا انتظار کرتے رہے، جب رات کا تہائی حصہ گزر گیا یا اس کے (بھی) بعد آپﷺ تشریف لائے، ہمیں معلوم نہیں کہ آپﷺ کو گھر والوں (کے معاملے) میں کسی چیز نے مشغول رکھا تھا یا کوئی اور بات تھی، جب آپﷺ باہر آئے تو فرمایا: ’’بلا شبہ تم ایسی نماز کا انتظار کر رہے ہو جسکا تمھارے سوا کسی اور دین کے پیرو کار انتظار نہیں کر رہے، اور اگر مجھے یہ ڈر نہ ہوتا کہ یہ میری امت کے لیے گراں ہو گا تو میں انھیں اسی گھڑی میں (یہ) نماز پڑھایا کرتا۔&...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ بَيَانِ أَنَّ أَوَّلَ وَقْتِ الْمَغْرِبِ عِن...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

639.01. وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شُغِلَ عَنْهَا لَيْلَةً، فَأَخَّرَهَا حَتَّى رَقَدْنَا فِي الْمَسْجِدِ، ثُمَّ اسْتَيْقَظْنَا، ثُمَّ رَقَدْنَا، ثُمَّ اسْتَيْقَظْنَا، ثُمَّ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: «لَيْسَ أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الْأَرْضِ اللَّيْلَةَ يَنْتَظِرُ الصَّلَاةَ غَيْرُكُمْ...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: اس باب کا بیان کہ مغرب کا اول وقت سورج کے غروب ہونے پر ہے )

مترجم: MuslimWriterName

639.01. ہمیں ابن جریج نے خبر دی، کہا: مجھے نافع نے خبر دی، انھوں نے کہا: ہم سے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے حدیث بیان کی کہ ایک رات رسول اللہ ﷺ (کسی بنا پر) اس (عشاء کی نماز) سے مشغول ہو گئے، آپﷺ نے اسے مؤخر کر دیا یہاں تک کہ ہم مسجد میں سو گئے، پھر بیدار ہوئے، پھر سو گئے، پھر بیدار ہوئے، پھر آپﷺ (گھر سے) نکل کر ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا: ’’آج رات تمھارے سوا اہل زمین میں سے کوئی نہیں جو نماز کا انتظار کر رہا ہو۔‘‘ ...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالرَّقَائِقِ وَالْوَرَعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ فَضلِ كُلِّي قَرِيبِِ هَيِّنِِ سَهلِِ)

حکم: صحیح

2489. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ أَيُّ شَيْءٍ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ إِذَا دَخَلَ بَيْتَهُ قَالَتْ كَانَ يَكُونَ فِي مَهْنَةِ أَهْلِهِ فَإِذَا حَضَرَتْ الصَّلَاةُ قَامَ فَصَلَّى قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: احوال قیامت ،رقت قلب اورورع کے بیان میں (باب: ہر قریب رہنے والے‘آسانی کرنے والے اور باوقار سنجیدہ کی فضیلت )

مترجم: TrimziWriterName

2489. اسود بن یزید کہتے ہیں کہ میں نے عائشہ‬ ؓ س‬ے پوچھا کیا: رسول اللہ ﷺ جب اپنے گھر میں داخل ہوتے تھے توکیا کرتے تھے؟ کہا: آپ ﷺ اپنے گھروالوں کے کام کاج میں مشغول ہوجاتے تھے، پھر جب نماز کا وقت ہوجاتا توکھڑے ہوتے اور نماز پڑھنے لگتے تھے۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...