1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ الرُّخْصَةِ فِي المَطَرِ وَالعِلَّةِ أَنْ يُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

667. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ الأَنْصَارِيِّ، أَنَّ عِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ، كَانَ يَؤُمُّ قَوْمَهُ وَهُوَ أَعْمَى، وَأَنَّهُ قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهَا تَكُونُ الظُّلْمَةُ وَالسَّيْلُ، وَأَنَا رَجُلٌ ضَرِيرُ البَصَرِ، فَصَلِّ يَا رَسُولَ اللَّهِ فِي بَيْتِي مَكَانًا أَتَّخِذُهُ مُصَلَّى، فَجَاءَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ؟» فَأَشَارَ إِلَى مَكَانٍ مِنَ البَيْتِ، فَصَلَّى فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: بارش اور کسی عذر سے گھر میں نماز پڑھ لینے کی اجازت کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

667. حضرت محمود بن ربیع انصاری ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عتبان بن مالک ؓ نابینا تھے اور اپنی قوم کے امام تھے۔ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے درخواست کی کہ اندھیری اور سیاہ راتیں ہوتی ہیں اور میں نابینا شخص ہوں (مسجد میں حاضر نہیں ہو سکتا)، لہذا آپ میرے گھر میں کسی مقام پر نماز پڑھ لیں تاکہ میں اس جگہ اپنا "مصلیٰ" بنا لوں، چنانچہ رسول اللہ ﷺ اس کے ہاں تشریف لے گئے اور فرمایا: "تم میری نماز کے لیے کس جگہ کا انتخاب کرتے ہو؟" انہوں نے اپنے گھر میں ایک جگہ کی طرف اشارہ کر دیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے وہاں نماز ادا فرمائی۔...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ صَلاَةِ النَّوَافِلِ جَمَاعَةً)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1186. فَزَعَمَ مَحْمُودٌ أَنَّهُ سَمِعَ عِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ الْأَنْصارِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَكَانَ مِمَّنْ شَهِدَ بَدْرًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ كُنْتُ أُصَلِّي لِقَوْمِي بِبَنِي سَالِمٍ وَكَانَ يَحُولُ بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ وَادٍ إِذَا جَاءَتْ الْأَمْطَارُ فَيَشُقُّ عَلَيَّ اجْتِيَازُهُ قِبَلَ مَسْجِدِهِمْ فَجِئْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ لَهُ إِنِّي أَنْكَرْتُ بَصَرِي وَإِنَّ الْوَادِيَ الَّذِي بَيْنِي وَبَيْنَ قَوْمِي يَسِيلُ إِذَا جَاءَتْ الْأَمْطَارُ فَيَشُقُّ عَلَيَّ اجْتِيَازُهُ فَوَدِدْتُ أَنَّكَ تَأْتِي فَتُصَلِّي مِنْ بَيْتِي مَكَانًا ...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: نفل نمازیں جماعت سے پڑھنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1186. حضرت محمود بن ربیع نے فرمایا کہ میں نے حضرت عتبان بن مالک انصاری ؓ سے سنا۔ اور وہ ان لوگوں میں سے تھے جو نبی ﷺ کے ہمراہ غزوہ بدر میں شریک ہوئے تھے۔ حضرت عتبان ؓ نے فرمایا: میں قبیلہ بنو سالم میں اپنی قوم کو نماز پڑھایا کرتا تھا۔ میرے اور اس قبیلے کے درمیان ایک وادی حائل تھی۔ جب بارشیں ہوتیں تو اسے عبور کر کے ان کی مسجد تک پہنچنا میرے لیے دشوار ہو جاتا، اس لیے میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ میری نظر کمزور ہو چکی ہے اور یہ وادی جو میرے اور میری قوم کے درمیان بہتی ہے جب بارشیں ہوں تو اسے عبور کرنا میرے لیے مشکل ہو جاتا ہے۔ میری خواہش ہے کہ آپ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ الرُّخْصَةِ فِي التَّخَلُّفِ عَنِ الْجَمَاعَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

657.03. حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى التُّجِيبِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّ مَحْمُودَ بْنَ الرَّبِيعِ الْأَنْصَارِيَّ، حَدَّثَهُ أَنَّ عِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ - وَهُوَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّنْ شَهِدَ بَدْرًا مِنَ الْأَنْصَارِ - أَنَّهُ أَتَى رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ إِنِّي قَدْ أَنْكَرْتُ بَصَرِي، وَأَنَا أُصَلِّي لِقَوْمِي، وَإِذَا كَانَتِ الْأَمْطَارُ سَالَ الْوَادِي الَّذِي بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ وَلَمْ أَسْتَطِعْ أَنَّ آتِيَ مَسْجِدَهُمْ فَأُصَلِّيَ لَهُمْ، وَدِدْتُ أَنَّكَ يَا رَسُولَ ...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: عذر کی صورت میں نماز سے پیچھے رہ جانے (اکیلے پڑھ لینے )کی اجازت )

مترجم: MuslimWriterName

657.03. یونس نے ابن شہاب سےروایت کیا کہ محمود بن ربیع انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان سے بیان کیا کہ حضرت عتبان بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جو ان صحابہ کرام میں سے تھے جو انصار میں سے جنگ بدر میں شریک ہوئے تھے، (بیان کیا) کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو ئے اور عرض کیا: اے اللہ کے رسولﷺ! میری نظر خراب ہو گئی ہے، میں اپنی قوم کو نماز پڑھاتا ہوں اور جب بارشیں ہوتی ہیں تو میرے اور ان کےدرمیان والی وادی میں سیلاب آ جاتا ہے، اس کی وجہ سے میں ان کی مسجد میں نہیں پہنچ سکتا کہ میں انھیں نماز پڑھاؤں تو اے اللہ کے رسولﷺ! میں چاہتا ہوں کہ آپﷺ (میرے گھر) تشریف لائیں اور ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ الرُّخْصَةِ فِي التَّخَلُّفِ عَنِ الْجَمَاعَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

657.04. وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، كِلَاهُمَا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَحْمُودُ بْنُ رَبِيعٍ، عَنْ عِتْبَانَ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمَعْنَى حَدِيثِ يُونُسَ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: فَقَالَ رَجُلٌ أَيْنَ مَالِكُ بْنُ الدُّخْشُنِ أَوِ الدُّخَيْشِنِ، وَزَادَ فِي الْحَدِيثِ قَالَ مَحْمُودٌ: فَحَدَّثْتُ بِهَذَا الْحَدِيثِ نَفَرًا فِيهِمْ أَبُو أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيُّ، فَقَالَ: مَا أَظُنُّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا قُلْتَ، قَالَ: فَحَل...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: عذر کی صورت میں نماز سے پیچھے رہ جانے (اکیلے پڑھ لینے )کی اجازت )

مترجم: MuslimWriterName

657.04. معمر نے زہری سے روایت کیا، کہا: مجھے محمود بن ربیع رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عتبان بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث سنائی، کہا: میں رسول اللہ ﷺ کے پاس حاضر ہوا ۔۔۔۔۔پھر یونس کی حدیث کے ہم معنی حدیث بیان کی، البتہ یہ کہا: تو ایک آدمی نے کہا: مالک بن دخشن یا دخیشن کہاں ہے؟ اور حدیث میں یہ اضافہ کیا: محمود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں نے یہ حدیث چند لوگوں کو، جن میں ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی موجود تھے، سنائی تو انھوں نے کہا: میں نہیں سمجھتا کہ جو بات تم بیان کرتے ہو رسول اللہ ﷺ نے فرمائی ہو۔ اس پر میں نے (دل میں) قسم کھائی کہ اگر میں عتبان رضی ال...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ الرُّخْصَةِ فِي التَّخَلُّفِ عَنِ الْجَمَاعَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

657.05. وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ، قَالَ: إِنِّي أَعْقِلُ مَجَّةً مَجَّهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ دَلْوٍ فِي دَارِنَا، قَالَ مَحْمُودٌ: فَحَدَّثَنِي عِتْبَانُ بْنُ مَالِكٍ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ إِنَّ بَصَرِي قَدْ سَاءَ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ إِلَى قَوْلِهِ، فَصَلَّى بِنَا رَكْعَتَيْنِ، وَحَبَسْنَا رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى جَشِيشَةٍ صَنَعْنَاهَا لَهُ، وَلَمْ يَذْكُرْ مَا بَعْدَهُ مِنْ زِيَادَةِ يُونُسَ، وَمَعْمَرٍ...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: عذر کی صورت میں نماز سے پیچھے رہ جانے (اکیلے پڑھ لینے )کی اجازت )

مترجم: MuslimWriterName

657.05. اوزاعی سے روایت ہے، کہا: مجھے زہری نے حضرت محمود بن ربیع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث سنائی، کہا: مجھے رسول اللہ ﷺ کا وہ کلی کرنا اچھی طرح یا د ہے جو آپﷺ نے ہمارے گھر میں ایک ڈول سے (پانی لے کر) کی تھی (اور اس کا پانی میرے منہ پر ڈالا تھا)۔ محمود ﷺ نے کہا کہ مجھے عتبان بن مالک ﷺ نے بتایا کہ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسولﷺ! میری نظر میں خرابی پیدا ہو گئی ہے۔ اور اس بات تک حدیث بیان کی کہ آپﷺ نے دو رکعات نماز پڑھائی اور یہ کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کو جشیشہ (خزیر سے ملتے جلتے کھانے) کے لیے روک لیا جو ہم نے آپﷺ کے لیے بنایا تھا۔ انھوں (اوزاعی) نےاس کے بعد یونس اور معم...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ حَجَّةِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1218. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، جَمِيعًا عَنْ حَاتِمٍ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَدَنِيُّ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، فَسَأَلَ عَنِ الْقَوْمِ حَتَّى انْتَهَى إِلَيَّ، فَقُلْتُ: أَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ، فَأَهْوَى بِيَدِهِ إِلَى رَأْسِي فَنَزَعَ زِرِّي الْأَعْلَى، ثُمَّ نَزَعَ زِرِّي الْأَسْفَلَ، ثُمَّ وَضَعَ كَفَّهُ بَيْنَ ثَدْيَيَّ وَأَنَا يَوْمَئِذٍ غُلَامٌ شَابٌّ، فَقَالَ: مَرْحَبًا بِكَ، يَا ابْنَ أَخِي، سَلْ عَمَّا شِئْتَ، فَسَأَلْتُهُ، وَهُوَ أَعْمَى، وَح...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج نبوی ﷺ )

مترجم: MuslimWriterName

1218. ہم سے حاتم بن اسماعیل مدنی نے جعفر (الصادق) بن محمد (الباقر رحمۃ اللہ علیہ) سے، انھوں نےاپنے والد سے ر وایت کی، کہا: ہم جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ہاں آئے، انھوں نے سب کے متعلق پوچھنا شروع کیا، حتیٰ کہ مجھ پر آ کر رک گئے، میں نے بتایا: میں محمد بن علی بن حسین ہوں، انھوں نے (ازراہ شفقت) اپنا ہاتھ بڑھا کر میرے سر پر رکھا، پھر میرا اوپر، پھر نیچے کا بٹن کھولا اور (انتہائی شفقت اورمحبت سے) اپنی ہتھیلی میرے سینے کے درمیان رکھ دی، ان دنوں میں بالکل نوجوان تھا، فرمانے لگے: میرے بھتیجے تمھیں خوش آمدید! تم جو چاہو پوچھ سکتے ہو، میں نے ان سے سوال کیا، وہ ان ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ حَجَّةِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1218.01. وحَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: أَتَيْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، فَسَأَلْتُهُ عَنْ حَجَّةِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ: حَاتِمِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ، وَزَادَ فِي الْحَدِيثِ وَكَانَتِ الْعَرَبُ يَدْفَعُ بِهِمْ أَبُو سَيَّارَةَ عَلَى حِمَارٍ عُرْيٍ، فَلَمَّا أَجَازَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْمُزْدَلِفَةِ بِالْمَشْعَرِ الْحَرَامِ، لَمْ تَشُكَّ قُرَيْشٌ أَنَّهُ سَيَقْتَصِرُ عَلَيْهِ، وَيَكُونُ مَنْزِلُهُ، ثَمَّ فَأَجَازَ وَلَمْ يَعْرِضْ لَهُ، حَتَّى أَتَى...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج نبوی ﷺ )

مترجم: MuslimWriterName

1218.01. عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا: مجھے میرے والد(حفص بن غیاث) نے حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں جعفر بن محمد نے بیان کیا، (کہا:) مجھے میرے والد نے حدیث بیا ن کی کہ میں جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آ یا۔ اور ان سے رسول اللہ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کے حج کے متعلق سوال کیا، آ گے حاتم بن اسماعیل کی طرح حدیث بیان کی، البتہ (اس) حدیث میں یہ اضافہ کیا: (اسلام سے قبل) عرب کو ابو سیارہ نامی شخص اپنے بے پالان گدھے پر لے کر چلتا تھا۔ جب رسول اللہ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نے(منیٰ سے آتے ہوئے) مزدلفہ میں مشعر حرام کوعبور کیا قریش کو یقین تھا کہ آپ صَل...


10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَاب حَجَّةِ رَسُولِ اللَّهِﷺ)

حکم: صحیح

3074. حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ: حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، فَلَمَّا انْتَهَيْنَا إِلَيْهِ سَأَلَ عَنِ الْقَوْمِ، حَتَّى انْتَهَى إِلَيَّ، فَقُلْتُ: أَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ، فَأَهْوَى بِيَدِهِ إِلَى رَأْسِي، فَحَلَّ زِرِّي الْأَعْلَى، ثُمَّ حَلَّ زِرِّي الْأَسْفَلَ. ثُمَّ وَضَعَ كَفَّهُ، بَيْنَ ثَدْيَيَّ، وَأَنَا يَوْمَئِذٍ غُلَامٌ شَابٌّ، فَقَالَ: مَرْحَبًا بِكَ، سَلْ عَمَّا شِئْتَ، فَسَأَلْتُهُ، وَهُوَ أَعْمَى، فَجَاءَ وَقْتُ الصَّلَاةِ، فَقَامَ فِي نِسَاجَةٍ مُلْتَحِفًا بِه...

سنن ابن ماجہ : کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل (باب: رسول اللہﷺ کےحج کی تفصیل )

مترجم: MajahWriterName

3074. حضرت جعفر(صادق) رحمۃ اللہ علیہ اپنے والد محمد (باقر) رحمۃ اللہ علیہ سے روایت کرتے ہیں انھوں نے فرمایا: ہم لوگ حضرت جابربن عبد اللہ ؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے- جب ہم آپ کے پاس پہنچے تو آپ ؓ نے تمام افراد کے بارے میں پوچھا (کہ آپ لوگ کون کون ہیں؟) حتی کہ میری باری آ گئی۔ میں نے کہا: میں محمد بن علی بن حسین ہوں۔ انھوں نے میرے سر کی طرف ہاتھ بڑھاکر میرا اوپر والا بٹن کھولا پھر (اس سے) نیچےوالا بٹن کھولا پھر اپناہاتھ میرے سینے پر رکھ دیا۔اس وقت میں ایک نوجوان لڑکا تھا۔ آپ نے فرمایا: تمھیں خوش آمدید! جو چاہوپوچھو چنانچہ میں نے آپ سے سوالات کیے (انھوں جواب دیے۔) آپ اس و...