الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 19 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 19 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الشُّفْعَةِ (بَابُ عَرْضِ الشُّفْعَةِ عَلَى صَاحِبِهَا قَبْلَ ا...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2258. حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ قَالَ وَقَفْتُ عَلَى سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ فَجَاءَ الْمِسْوَرُ بْنُ مَخْرَمَةَ فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَى إِحْدَى مَنْكِبَيَّ إِذْ جَاءَ أَبُو رَافِعٍ مَوْلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا سَعْدُ ابْتَعْ مِنِّي بَيْتَيَّ فِي دَارِكَ فَقَالَ سَعْدٌ وَاللَّهِ مَا أَبْتَاعُهُمَا فَقَالَ الْمِسْوَرُ وَاللَّهِ لَتَبْتَاعَنَّهُمَا فَقَالَ سَعْدٌ وَاللَّهِ لَا أَزِيدُكَ عَلَى أَرْبَعَةِ آلَافٍ مُنَجَّمَةً أَوْ مُقَطَّعَةً قَالَ أَبُو رَافِعٍ لَقَدْ أُعْطِيتُ بِهَا خَ... صحیح بخاری : کتاب: شفہ کے بیان میں (باب : شفعہ کا حق رکھنے والے کے سامنے بیچنے سے پہلے شفعہ پیش کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 2258. حضرت عمرو بن شرید سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ کے پاس کھڑا تھاکہ حضرت مسور بن مخرمہ ؓ آئے اورانھوں نے اپنا ایک ہاتھ میرے کندھے پر رکھا۔ اتنے میں حضرت ابو رافع ؓ جو نبی کریم ﷺ کے آزاد کردہ تھے آئے اور کہا: اے سعد!تم میرے دونوں مکان جو تمہارے محلے میں واقع ہیں مجھ سے خرید لو۔ حضرت سعد ؓ نے فرمایا: اللہ کی قسم! میں تو نہیں خریدتا۔ حضرت مسور ؓ نے کہا: اللہ کی قسم! تمھیں یہ مکان خریدنا ہوں گے۔ تب حضرت سعد ؓ نے کہا: میں تمھیں چار ہزار (درہم) سے زیادہ نہیں دوں گا اور وہ بھی بالاقساط ادائیگی کروں گا۔ ... الموضوع: عرض الشفعة على صاحبها (المعاملات) موضوع: صاحب حق پر حق شفعہ پیش کرنا (معاملات) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الحِيَلِ (بَابٌ: فِي الهِبَةِ وَالشُّفْعَةِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6977. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ الشَّرِيدِ قَالَ جَاءَ الْمِسْوَرُ بْنُ مَخْرَمَةَ فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَى مَنْكِبِي فَانْطَلَقْتُ مَعَهُ إِلَى سَعْدٍ فَقَالَ أَبُو رَافِعٍ لِلْمِسْوَرِ أَلَا تَأْمُرُ هَذَا أَنْ يَشْتَرِيَ مِنِّي بَيْتِي الَّذِي فِي دَارِي فَقَالَ لَا أَزِيدُهُ عَلَى أَرْبَعِ مِائَةٍ إِمَّا مُقَطَّعَةٍ وَإِمَّا مُنَجَّمَةٍ قَالَ أُعْطِيتُ خَمْسَ مِائَةٍ نَقْدًا فَمَنَعْتُهُ وَلَوْلَا أَنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْجَارُ أَحَقُّ بِصَقَبِهِ مَا بِعْتُكَهُ أَوْ قَالَ مَا أَعْطَيْتُكَهُ ق... صحیح بخاری : کتاب: شرعی حیلوں کے بیان میں (باب : ہبہ پھیرلینے یا شفعہ کا حق ساقط کرنے کے لیے حیلہ کرنا مکروہ ہے ) مترجم: BukhariWriterName 6977. حضرت عمرو بن شرید سے روایت ہے انہوں نے کہا: حضرت مسور بن مخرمہ ؓ آئے اور انہوں نے میرے کندھے پر ہاتھ رکھا، پھر میں ان کے ساتھ حضرت سعد بن مالک کے پاس گیا۔ (وہاں) ابو رافع نے حضرت مسور سے کہا: کیا تم حضرت سعد ؓ سے میری سفارش نہیں کرتے کہ وہ میرا مکان خرید لیں جو میری حویلی میں ہے؟ انہوں نے کہا: میں تو چار سو درہم سے زیادہ نہیں دوں گا اور وہ بھی قسطوں میں ادا کروں گا۔ ابو رافع نے کہا: مجھے تو اس کے پانچ سو نقد مل رہے تھے لیکن میں نے انکار کر دیا۔ اگر میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سنا نہ ہوتا: ”ہمسایہ اپنے قرب کے باعث زیادہ حق دار ہے۔“ تو میں تو تمہ... الموضوع: عرض الشفعة على صاحبها (المعاملات) موضوع: صاحب حق پر حق شفعہ پیش کرنا (معاملات) 3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ الشُّفْعَةِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1608.02. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ نُمَيْرٍ، قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ الْآخَرَانِ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ إِدْرِيسَ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: «قَضَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالشُّفْعَةِ فِي كُلِّ شِرْكَةٍ لَمْ تُقْسَمْ، رَبْعَةٍ أَوْ حَائِطٍ، لَا يَحِلُّ لَهُ أَنْ يَبِيعَ حَتَّى يُؤْذِنَ شَرِيكَهُ، فَإِنْ شَاءَ أَخَذَ، وَإِنْ شَاءَ تَرَكَ، فَإِذَا بَاعَ وَلَمْ يُؤْذِنْهُ فَهُوَ أَحَقُّ بِهِ»... صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: شفعہ ) مترجم: MuslimWriterName 1608.02. عبداللہ بن ادریس نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ابن جریج نے ابوزبیر سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے ہر مشترک جائیداد پر، جو تقسیم نہ ہوئی ہو شفعہ کا فیصلہ فرمایا، وہ گھر ہو یا باغ ہو اس کے لیے (جو اس کا شریک ملکیت ہے) اسے بیچنا جائز نہیں یہاں تک کہ وہ اپنے شریک کو بتائے اگر وہ (شریک) چاہے تو لے لے اور اگر چاہے تو چھوڑ دے۔ اگر اس نے (اسے) فروخت کر دیا اور اس (شریک) کو اطلاع نہ دی تو یہی اس کا زیادہ حقدار ہو گا۔ ... الموضوع: عرض الشفعة على صاحبها (المعاملات) موضوع: صاحب حق پر حق شفعہ پیش کرنا (معاملات) 4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ الشُّفْعَةِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1608.03. وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، أَنَّ أَبَا الزُّبَيْرِ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الشُّفْعَةُ فِي كُلِّ شِرْكٍ، فِي أَرْضٍ، أَوْ رَبْعٍ، أَوْ حَائِطٍ، لَا يَصْلُحُ أَنْ يَبِيعَ حَتَّى يَعْرِضَ عَلَى شَرِيكِهِ، فَيَأْخُذَ أَوْ يَدَعَ، فَإِنْ أَبَى، فَشَرِيكُهُ أَحَقُّ بِهِ حَتَّى يُؤْذِنَهُ»... صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: شفعہ ) مترجم: MuslimWriterName 1608.03. ابن وہب نے ہمیں ابن جریج سے خبر دی کہ انہیں ابوزبیر نے بتایا کہ انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ہر مشترک جائیداد، زمین، گھر یا باغ میں شفعہ ہے۔ (کسی ایک شریک کے لیے) اسے فروخت کرنا درست نہیں جب تک کہ وہ اپنے شریک کو پیشکش (نہ) کرے وہ (چاہے تو) اسے لے لے یا چھوڑ دے۔ اگر وہ ایسا نہ کرے تو اس کا شریک ہی اس کا زیادہ حقدار ہے جب تک کہ اسے بتا نہ دے۔‘‘ ... الموضوع: عرض الشفعة على صاحبها (المعاملات) موضوع: صاحب حق پر حق شفعہ پیش کرنا (معاملات) 5 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابٌ فِي الشُّفْعَةِ) حکم: صحیح 3513. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >الشُّفْعَةُ فِي كُلِّ شِرْكٍ، رَبْعَةٍ أَوْ حَائِطٍ، لَا يَصْلُحُ أَنْ يَبِيعَ، حَتَّى يُؤْذِنَ شَرِيكَهُ، فَإِنْ بَاعَ, فَهُوَ أَحَقُّ بِهِ، حَتَّى يُؤْذِنَهُ<. ... سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: شفعہ کا بیان ) مترجم: DaudWriterName 3513. سیدنا جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”شفعہ ہر مشترک زمین یا باغ میں ہے، اسے اپنے شریک کو خبر دیے بغیر فروخت کرنا درست نہیں۔ اگر (بلا اطلاع) فروخت کر دیا ہو تو وہ شریک ہی زیادہ حقدار ہے حتیٰ کہ وہ دوسرے کے لیے اجازت دیدے۔“ الموضوع: عرض الشفعة على صاحبها (المعاملات) موضوع: صاحب حق پر حق شفعہ پیش کرنا (معاملات) 6 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابٌ فِي الشُّفْعَةِ) حکم: صحیح 3516. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ سَمِعَ عَمْرَو بْنَ الشَّرِيدِ سَمِعَ أَبَا رَافِعٍ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْجَارُ أَحَقُّ بِسَقَبِهِ سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: شفعہ کا بیان ) مترجم: DaudWriterName 3516. سیدنا ابورافع ؓ نے نبی کریم ﷺ کو فرماتے سنا: ”ہمسایہ اپنے قرب کی بنا پر زیادہ حقدار ہوتا ہے۔“ الموضوع: عرض الشفعة على صاحبها (المعاملات) موضوع: صاحب حق پر حق شفعہ پیش کرنا (معاملات) 7 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابٌ فِي الشُّفْعَةِ) حکم: صحیح 3517. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ جَارُ الدَّارِ أَحَقُّ بِدَارِ الْجَارِ أَوْ الْأَرْضِ سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: شفعہ کا بیان ) مترجم: DaudWriterName 3517. سیدنا سمرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ” گھر کا ہمسایہ، ہمسائے کے گھر یا زمین کا زیادہ حقدار ہے۔“ الموضوع: عرض الشفعة على صاحبها (المعاملات) موضوع: صاحب حق پر حق شفعہ پیش کرنا (معاملات) 8 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابٌ فِي الشُّفْعَةِ) حکم: صحیح 3518. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجَارُ أَحَقُّ بِشُفْعَةِ جَارِهِ يُنْتَظَرُ بِهَا وَإِنْ كَانَ غَائِبًا إِذَا كَانَ طَرِيقُهُمَا وَاحِدًا سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: شفعہ کا بیان ) مترجم: DaudWriterName 3518. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ” ہمسایہ، ہمسائے پر شفعہ کا زیادہ حقدار ہے، اگر وہ موجود نہ ہو تو اس کا انتظار کیا جائے، بشرطیکہ ان کا راستہ ایک ہو۔ “ الموضوع: عرض الشفعة على صاحبها (المعاملات) موضوع: صاحب حق پر حق شفعہ پیش کرنا (معاملات) 9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي أَرْضِ الْمُشْتَرِكِ يُرِيدُ ب...) حکم: صحیح 1312. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ الْيَشْكُرِيِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ كَانَ لَهُ شَرِيكٌ فِي حَائِطٍ فَلَا يَبِيعُ نَصِيبَهُ مِنْ ذَلِكَ حَتَّى يَعْرِضَهُ عَلَى شَرِيكِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ إِسْنَادُهُ لَيْسَ بِمُتَّصِلٍ سَمِعْت مُحَمَّدًا يَقُولُ سُلَيْمَانُ الْيَشْكُرِيُّ يُقَالُ إِنَّهُ مَاتَ فِي حَيَاةِ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ وَلَمْ يَسْمَعْ مِنْهُ قَتَادَةُ وَلَا أَبُو بِشْرٍ قَالَ مُحَمَّدٌ وَلَا نَعْرِفُ لِأَحَدٍ مِنْهُمْ سَمَاعًا مِنْ سُل... جامع ترمذی : كتاب: خریدوفروخت کے احکام ومسائل (باب: مشترکہ زمین جس کا حصہ دار اپنا حصہ بیچنا چاہے ) مترجم: TrimziWriterName 1312. جابربن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺنے فرمایا: ’’جس آدمی کے باغ میں کوئی ساجھی دار ہوتو وہ اپنا حصہ اس وقت تک نہ بیچے جب تک کہ اسے اپنے ساجھی دار پرپیش نہ کرلے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ اس حدیث کی سند متصل نہیں ہے۔ ۲۔ میں نے محمد بن اسماعیل بخاری کو کہتے سنا: سلیمان یشکری کے بارے میں کہاجاتا ہے کہ وہ جابر بن عبدللہ کی زندگی ہی میں مرگئے تھے، ان سے قتادہ اور ابو بشر کا سماع نہیں ہے۔ محمد بن اسماعیل بخاری کہتے ہیں: میں نہیں جانتا ہوں کہ ان میں سے کسی نے سلیمان یشکری سے کچھ سنا ہو سوائے عمرو بن دینار کے، شاید انہوں نے ج... الموضوع: عرض الشفعة على صاحبها (المعاملات) موضوع: صاحب حق پر حق شفعہ پیش کرنا (معاملات) 10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الشُّفْعَةِ لِلْغَائِبِ) حکم: صحیح 1369. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْوَاسِطِيُّ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجَارُ أَحَقُّ بِشُفْعَتِهِ يُنْتَظَرُ بِهِ وَإِنْ كَانَ غَائِبًا إِذَا كَانَ طَرِيقُهُمَا وَاحِدًا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَلَا نَعْلَمُ أَحَدًا رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ غَيْرَ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ وَقَدْ تَكَلَّمَ شُعْبَةُ فِي عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ مِنْ أَجْلِ هَذَا الْحَدِيثِ وَعَبْدُ الْمَلِكِ هُوَ ثِقَةٌ مَأْمُونٌ عِنْدَ أَهْلِ الْحَ... جامع ترمذی : كتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں (باب: غائب (جوشخص موجودنہ ہو) کے شفعہ کا بیان ) مترجم: TrimziWriterName 1369. جابر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’پڑوسی اپنے پڑوسی (ساجھی) کے شفعہ کا زیادہ حق دار ہے، جب دونوں کا راستہ ایک ہو تو اس کا انتظار کیاجائے گا۱؎ اگر چہ وہ موجودنہ ہو‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: 1۔ یہ حدیث غریب ہے، ہم عبدالملک بن سلیمان کے علاوہ کسی کو نہیں جانتے ہیں جس نے اس حدیث کو عطاء سے اورعطاء نے جابر سے روایت کی ہو۔ 2۔ شعبہ نے عبدالملک بن سلیمان پراسی حدیث کی وجہ سے کلام کیا ہے۔ محدّثین کے نزدیک عبدالملک ثقہ اور مامون ہیں، شعبہ کے علاوہ ہم کسی کونہیں جانتے ہیں جس نے عبدالملک پر کلام کیا ہو، شعبہ نے بھی صرف اسی حد... الموضوع: عرض الشفعة على صاحبها (المعاملات) موضوع: صاحب حق پر حق شفعہ پیش کرنا (معاملات) مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 19 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 19