1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَكَالَةِ (بَابٌ: وَكَالَةُ الشَّاهِدِ وَالغَائِبِ جَائِزَةٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2305. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ لِرَجُلٍ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِنٌّ مِنْ الْإِبِلِ فَجَاءَهُ يَتَقَاضَاهُ فَقَالَ أَعْطُوهُ فَطَلَبُوا سِنَّهُ فَلَمْ يَجِدُوا لَهُ إِلَّا سِنًّا فَوْقَهَا فَقَالَ أَعْطُوهُ فَقَالَ أَوْفَيْتَنِي أَوْفَى اللَّهُ بِكَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ خِيَارَكُمْ أَحْسَنُكُمْ قَضَاءً...

صحیح بخاری : کتاب: وکالت کے مسائل کا بیان (باب : حاضر اور غائب دونوں کو وکیل بنانا جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2305. حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ کے ذمےایک شخص کا ایک خاص عمر کا اونٹ قرض تھا۔ وہ تقاضا کرنے آیا تو آپ نے فرمایا: ’’اسے اونٹ دے دو۔‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے اس عمر کا اونٹ تلاش کیا لیکن نہ مل سکا اور اس کے اونٹ سے بڑا اونٹ پایا تو آپ نے فرمایا: ’’وہی اس کو دے دو۔‘‘ اس شخص نے کہا: آپ نے میرا حق پورا پورا دے دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ بھی آپ کو پورا بدلہ دے۔ نبی نے فرمایا: ’’تم میں سے اچھا شخص وہ ہے جو ادائیگی کرنے میں بہتر ہو۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَكَالَةِ (بَابُ الوَكَالَةِ فِي قَضَاءِ الدُّيُونِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2306. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَقَاضَاهُ فَأَغْلَظَ فَهَمَّ بِهِ أَصْحَابُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعُوهُ فَإِنَّ لِصَاحِبِ الْحَقِّ مَقَالًا ثُمَّ قَالَ أَعْطُوهُ سِنًّا مِثْلَ سِنِّهِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِلَّا أَمْثَلَ مِنْ سِنِّهِ فَقَالَ أَعْطُوهُ فَإِنَّ مِنْ خَيْرِكُمْ أَحْسَنَكُمْ قَضَاءً...

صحیح بخاری : کتاب: وکالت کے مسائل کا بیان (باب : قرض ادا کرنے کے لیے کسی کو وکیل کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2306. حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کے پاس ایک شخص قرض کی ادائیگی کا تقاضا کرتے ہوئے آیا اور اس سلسلے میں اس نے کچھ سخت لہجہ اختیار کیا۔ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے چاہا کہ اسے دبوچ لیں لیکن رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ایسا نہ کرو، اسے نظر انداز کردوکیونکہ حق دار کو اس انداز سے بات چیت کرنے کا حق حاصل ہے۔‘‘ پھرآپ نے فرمایا: ’’اس کو اس کے اونٹ جیسا اونٹ دے دو۔‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !ہمارے ہاں اس کے اونٹ سے بہتر اونٹ موجود ہے؟ آپ نے فرمایا: ’ٗ’...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابُ هَلْ يُعْطَى أَكْبَرَ مِنْ سِنِّهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2392. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ عَنْ يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ قَالَ حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ كُهَيْلٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَقَاضَاهُ بَعِيرًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطُوهُ فَقَالُوا مَا نَجِدُ إِلَّا سِنًّا أَفْضَلَ مِنْ سِنِّهِ فَقَالَ الرَّجُلُ أَوْفَيْتَنِي أَوْفَاكَ اللَّهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطُوهُ فَإِنَّ مِنْ خِيَارِ النَّاسِ أَحْسَنَهُمْ قَضَاءً...

صحیح بخاری : کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں (باب: کیا بدلہ میں قرض والے اونٹ سے زیادہ عمر والا اونٹ دیا جاسکتا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2392. حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک شخص نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے اپنا اونٹ واپس لینے کا تقاضا کیا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے اونٹ دو۔‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کیا: ہمیں تو اس کے اونٹ سے بڑی عمر کا بہتر اونٹ ملتا ہے۔ تب وہ شخص کہنے لگا: آپ نے میرا پورا حق ادا کردیا ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس کا پورا پورا بدلہ دے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے وہی اونٹ دے دو کیونکہ اچھے لوگ وہی ہیں جو اچھی طرح قرض ادا کرتے ہیں۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابُ حُسْنِ القَضَاءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2393. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ لِرَجُلٍ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِنٌّ مِنْ الْإِبِلِ فَجَاءَهُ يَتَقَاضَاهُ فَقَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطُوهُ فَطَلَبُوا سِنَّهُ فَلَمْ يَجِدُوا لَهُ إِلَّا سِنًّا فَوْقَهَا فَقَالَ أَعْطُوهُ فَقَالَ أَوْفَيْتَنِي وَفَى اللَّهُ بِكَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ خِيَارَكُمْ أَحْسَنُكُمْ قَضَاءً...

صحیح بخاری : کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں (باب : قرض اچھی طرح سے ادا کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2393. حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک شخص کا نبی ﷺ کے ذمے ایک خاص عمر کا اونٹ واجب الاداتھا۔ جب وہ آپ سے تقاضا کرنے آیا توآپ نے فرمایا: ’’اسے اونٹ دے دو۔‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے اس عمر کا اونٹ تلاش کیا تو نہ مل سکا بلکہ اس سے زیادہ عمرکا اونٹ دستیاب ہوا۔ تو آپ نے فرمایا: ’’وہی دےدو۔‘‘ اس شخص نے کہا: آپ نے مجھے پورا حق دے دیاہے اللہ تعالیٰ آپ کو اس کا پوراپورا ثواب دے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’تم میں سے بہترین وہ لوگ ہیں جو ادائیگی کے لحاظ سے بہترین ہیں۔‘‘ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابُ الهِبَةِ المَقْبُوضَةِ وَغَيْرِ المَقْبُوضَة...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2606. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ جَبَلَةَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سَلَمَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كَانَ لِرَجُلٍ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَيْنٌ، فَهَمَّ بِهِ أَصْحَابُهُ، فَقَالَ: «دَعُوهُ، فَإِنَّ لِصَاحِبِ الحَقِّ مَقَالًا»، وَقَالَ: «اشْتَرُوا لَهُ سِنًّا، فَأَعْطُوهَا إِيَّاهُ» فَقَالُوا: إِنَّا لاَ نَجِدُ سِنًّا إِلَّا سِنًّا هِيَ أَفْضَلُ مِنْ سِنِّهِ، قَالَ: «فَاشْتَرُوهَا، فَأَعْطُوهَا إِيَّاهُ، فَإِنَّ مِنْ خَيْرِكُمْ أَحْسَنَكُمْ قَضَاءً»...

صحیح بخاری : کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان (باب : جو چیز قبضہ میں ہو یا نہ ہو اور جو چیز بٹ گئی ہو اور جو نہ بٹی ہو، اس کا ہبہ کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2606. حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: ایک شخص کا رسول اللہ ﷺ کے ذمے کچھ قرض تھا۔ (اس نے سختی سے اس کا تقاضا کیا تو) صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم أجمعین نے چاہا کہ اس کی خبر لیں لیکن آپ نے فرمایا: ’’اسے چھوڑ دو۔ جس کا کوئی حق ہوتا ہے، اسے کچھ کہنے کا بھی حق ہے۔‘‘ آپ نے مزید فرمایا: ’’اس کے لیے اونٹ خریدکر اسے دے دو۔‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم أجمعین نے عرض کیا: ہمیں اس عمر کا اونٹ نہیں ملتا بلکہ اس سے بہتر عمر کااونٹ دستیاب ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ الْمُطَلَّقَةِ ثَلَاثًا لَا نَفَقَةَ لَهَا)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1480. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ يَزِيدَ مَوْلَى الْأَسْوَدِ بْنِ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ، أَنَّ أَبَا عَمْرِو بْنَ حَفْصٍ طَلَّقَهَا الْبَتَّةَ، وَهُوَ غَائِبٌ، فَأَرْسَلَ إِلَيْهَا وَكِيلُهُ بِشَعِيرٍ، فَسَخِطَتْهُ، فَقَالَ: وَاللهِ مَا لَكِ عَلَيْنَا مِنْ شَيْءٍ، فَجَاءَتْ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ: «لَيْسَ لَكِ عَلَيْهِ نَفَقَةٌ»، فَأَمَرَهَا أَنْ تَعْتَدَّ فِي بَيْتِ أُمِّ شَرِيكٍ، ثُمَّ قَالَ: «تِلْكِ امْرَأَةٌ يَغْشَاهَا أَصْحَابِي، اعْتَدِّي عِنْدَ ...

صحیح مسلم : کتاب: طلاق کے احکام ومسائل (باب: جس عورت کو طلاق بائنہ دی گئی ہو اسے خرچہ نہیں دیا جاتا )

مترجم: MuslimWriterName

1480. اسود بن سفیان کے مولیٰ عبداللہ بن یزید نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے، انہوں نے فاطمہ بنت قیس‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا س‬ے روایت کی کہ ابو عمرو بن حفص رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انہیں طلاق بتہ (حتمی، تیسری طلاق) دے دی، اور وہ خود غیر حاضر تھے، ان کے وکیل نے ان کی طرف سے کچھ جَو (وغیرہ) بھیجے، تو وہ اس پر ناراض ہوئیں، اس (وکیل) نے کہا: اللہ کی قسم! تمہارا ہم پر کوئی حق نہیں۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں، اور یہ بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتائی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اب تمہارا خرچ اس کے ذمے نہیں۔‘‘ اور آپ صلی اللہ علیہ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي نَفَقَةِ الْمَبْتُوتَةِ)

حکم: صحیح

2284. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ مَوْلَى الْأَسْوَدِ بْنِ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ، أَنَّ أَبَا عَمْرِو بْنَ حَفْصٍ طَلَّقَهَا الْبَتَّةَ وَهُوَ غَائِبٌ، فَأَرْسَلَ إِلَيْهَا وَكِيلَهُ بِشَعِيرٍ، فَتَسَخَّطَتْهُ، فَقَالَ: وَاللَّهِ مَا لَكِ عَلَيْنَا مِنْ شَيْءٍ! فَجَاءَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ لَهَا: >لَيْسَ لَكِ عَلَيْهِ نَفَقَةٌ<، وَأَمَرَهَا أَنْ تَعْتَدَّ فِي بَيْتِ أُمِّ شَرِيكٍ، ثُمَّ قَال:َ >إِنَّ تِلْكَ امْرَأَةٌ يَغْشَاهَا أَصْحَابِي، اعْتَدِّي فِي بَيْ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: تین طلاق یافتہ ( طلاق بتہ والی ) کے خرچ کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

2284. سیدہ فاطمہ بنت قیس ؓ سے مروی ہے کہ (ان کے شوہر) ابوعمرو بن حفص نے ان کو طلاق بتہ دے دی تھی (مختلف اوقات میں تین طلاقیں) اور وہ خود (گھر میں) موجود نہیں تھے۔ تو ان کے وکیل نے فاطمہ کی طرف کچھ ”جَو“ بھیجے تو انہوں نے ان کو کم سمجھا اور اس پر راضی نہ ہوئیں۔ تو وکیل نے کہا: قسم اللہ کی! (اخراجات کے سلسلے میں) تیرے لیے ہم پر کوئی چیز واجب ہی نہیں ہے۔ تو وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئیں اور آپ سے اس کا ذکر کیا، آپ نے اس سے فرمایا: ”اس کے ذمے تمہارا کوئی خرچ نہیں ہے۔“ اور اسے حکم دیا کہ ام شریک کے گھر میں عدت گزارے۔ پھر فرمایا: ”اس عورت کے ہاں...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي نَفَقَةِ الْمَبْتُوتَةِ)

حکم: صحیح

1985. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ الْعَطَّارُ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ قَيْسٍ، حَدَّثَتْهُ أَنَّ أَبَا حَفْصِ بْنَ الْمُغِيرَةِ طَلَّقَهَا ثَلَاثًا... وَسَاقَ الْحَدِيثَ، فِيهِ: وَأَنَّ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ وَنَفَرًا مِنْ بَنِي مَخْزُومٍ أَتَوُا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: يَا نَبِيَّ اللَّهِ! إِنَّ أَبَا حَفْصِ بْنَ الْمُغِيرَةِ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ ثَلَاثًا، وَإِنَّهُ تَرَكَ لَهَا نَفَقَةً يَسِيرَةً، فَقَالَ: لَا نَفَقَةَ لَهَا...، وَسَاقَ الْحَدِيثَ. وَحَدِيثُ مَالِك...

سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: تین طلاق یافتہ ( طلاق بتہ والی ) کے خرچ کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

1985. سیدہ فاطمہ بنت قیس‬ ؓ ن‬ے بیان کیا کہ ابوحفص بن مغیرہ نے مجھے تین طلاقیں دیں۔ اور پوری حدیث بیان کی، اس میں ہے کہ خالد بن ولید اور بنو مخزوم کے اور بھی لوگ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آئے اور کہا: یا رسول اللہ! ابو حفص بن مغیرہ نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دی ہیں اور بہت تھوڑا سا خرچ اس کے لیے چھوڑ گیا ہے۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”اس کے لیے کوئی خرچہ نہیں ہے۔“ اور حدیث بیان کی۔ اور مالک کی (مذکورہ بالا) روایت اس سے زیادہ کامل ہے۔ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي نَفَقَةِ الْمَبْتُوتَةِ)

حکم: صحیح

2286. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو، عَنْ يَحْيَى، حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ حَدَّثَتْنِي فَاطِمَةُ بِنْتُ قَيْسٍ... أَنَّ أَبَا عَمْرِو بْنَ حَفْصٍ الْمَخْزُومِيَّ طَلَّقَهَا ثَلَاثًا وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَخَبَرَ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ قَال: فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَيْسَتْ لَهَا نَفَقَةٌ، وَلَا مَسْكَنٌ. قَالَ فِيهِ: وَأَرْسَلَ إِلَيْهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ: لَا تَسْبِقِينِي بِنَفْسِكِ....

سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: تین طلاق یافتہ ( طلاق بتہ والی ) کے خرچ کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

2286. سیدہ فاطمہ بنت قیس‬ ؓ ن‬ے بیان کیا کہ ابوعمرو بن حفص مخزومی نے اس کو تین طلاقیں دے دیں۔ اور حدیث بیان کی اور خالد بن ولید کی بات بھی۔ کہا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”اس کے لیے خرچہ نہیں ہے اور نہ کوئی سکنی ہے۔“ (شوہر کے ذمے نہیں ہے۔) اس روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فاطمہ کی طرف پیغام بھیجا کہ اپنے بارے میں میرے مشورے کے بغیر جلدی میں کوئی فیصلہ نہ کر لینا۔ ...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي نَفَقَةِ الْمَبْتُوتَةِ)

حکم: صحیح

2287. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ... قَالَتْ كُنْتُ عِنْدَ رَجُلٍ مِنْ بَنِي مَخْزُومٍ فَطَلَّقَنِي الْبَتَّةَ ثُمَّ سَاقَ نَحْوَ حَدِيثِ مَالِكٍ قَالَ فِيهِ: >وَلَا تُفَوِّتِينِي بِنَفْسِكِ<. قَالَ أَبو دَاود: وَكَذَلِكَ رَوَاهُ الشَّعْبِيُّ وَالْبَهِيُّ وَعَطَاءٌ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَاصِمٍ وَأَبُو بَكْرِ بْنِ أَبِي الْجَهْمِ كُلُّهُمْ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ أَنَّ زَوْجَهَا طَلَّقَهَا ثَلَاثًا....

سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: تین طلاق یافتہ ( طلاق بتہ والی ) کے خرچ کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

2287. سیدہ فاطمہ بنت قیس‬ ؓ ن‬ے بیان کیا کہ میں بنی مخزوم کے ایک شخص کی زوجیت میں تھی تو اس نے مجھے طلاق بتہ دے دی (تین طلاقیں) اور (اس باب کی پہلی حدیث) مالک کی روایت کی مانند بیان کیا۔ اس روایت میں کہا کہ مجھے بتائے بغیر اپنے بارے میں کوئی فیصلہ نہ کر لینا۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ شعبی «بهي» اور عطاء نے بواسطہ عبدالرحمٰن بن عاصم اور اسی طرح ابوبکر بن ابی جہم ان سب نے فاطمہ بنت قیس سے روایت کی ہے کہ اس کے شوہر نے اس کو تین طلاقیں دی تھیں۔ (ان حضرات کی روایت میں بتہ کا ذکر نہیں ہے۔) ...