1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَكَالَةِ (بَابُ إِذَا أَبْصَرَ الرَّاعِي أَوِ الوَكِيلُ شَاة...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2304. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ سَمِعَ الْمُعْتَمِرَ أَنْبَأَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ كَانَتْ لَهُمْ غَنَمٌ تَرْعَى بِسَلْعٍ فَأَبْصَرَتْ جَارِيَةٌ لَنَا بِشَاةٍ مِنْ غَنَمِنَا مَوْتًا فَكَسَرَتْ حَجَرًا فَذَبَحَتْهَا بِهِ فَقَالَ لَهُمْ لَا تَأْكُلُوا حَتَّى أَسْأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ أُرْسِلَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يَسْأَلُهُ وَأَنَّهُ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَاكَ أَوْ أَرْسَلَ فَأَمَرَهُ بِأَكْلِهَا قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ فَيُعْجِبُنِي...

صحیح بخاری : کتاب: وکالت کے مسائل کا بیان (باب: چرانے والے نے یا کسی وکیل نے کسی بکری کو مرتے ہوئے یا کسی چیز کو خراب ہوتے دیکھ کر ( بکری کو ) ذبح کردیا یا جس چیز کے خراب ہوجانے کے ڈر تھا اسے ٹھیک کر دیا، اس بارے میں کیا حکم ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2304. حضرت کعب بن مالک  ؓ سے روایت ہے، کہ ان کے پاس بکریوں کا ایک ریوڑتھا جو سلع پہاڑ پر چرتی تھیں۔ ہماری لونڈی نے ایک بکری کو ذبح کردیا۔ حضرت کعب  ؓ نے کہا: اسے کھاؤ نہیں تاآنکہ میں خود رسول اللہ ﷺ سے اس کے متعلق پوچھ لوں یا نبی ﷺ کے پاس کسی آدمی کو بھیجوں جو آپ سے اس کے متعلق دریافت کرے۔ چنانچہ انھوں نے خود نبی ﷺ سے دریافت کیا یا کسی آدمی کو بھیجا تو آپ نے ان کو حکم دیا کہ وہ اسے کھاسکتے ہیں۔ (راوی حدیث )عبید اللہ نے کہا: مجھے حیرت ہوئی کہ وہ لونڈی تھی اور اس نے بکری ذبح کردی۔ (اس روایت کو) عبید اللہ سے بیان کرنے میں عبدہ نے (سلیمان بن معتمر کی) متابعت ک...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ مَا أَنْهَرَ الدَّمَ مِنَ القَصَبِ وَالمَرْو...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5501. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ المُقَدَّمِيُّ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، سَمِعَ ابْنَ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، يُخْبِرُ ابْنَ عُمَرَ، أَنَّ أَبَاهُ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ جَارِيَةً لَهُمْ كَانَتْ تَرْعَى غَنَمًا بِسَلْعٍ، فَأَبْصَرَتْ بِشَاةٍ مِنْ غَنَمِهَا مَوْتًا، فَكَسَرَتْ حَجَرًا فَذَبَحَتْهَا، فَقَالَ لِأَهْلِهِ: لاَ تَأْكُلُوا حَتَّى آتِيَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَسْأَلَهُ - أَوْ حَتَّى أُرْسِلَ إِلَيْهِ مَنْ يَسْأَلُهُ - «فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - أَوْ بَعَثَ إِلَيْهِ - فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَكْلِهَا...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: بانس ، سفید دھاردار اور لوہار جو خون بہادے اس کاحکم کیا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5501. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہیں عبدالرحمن کے والد گرامی نے بتایا کہ ان کی لونڈی سلع پہاڑی پر بکریاں چرایا کرتی تھی،اس نے ایک بکری کو دیکھا کہ وہ مرنے کے قریب ہے۔ اس نے ایک پتھر توڑ کر اسے ذبح کر دیا۔ اہل خانہ میں سے کسی نے گھر والوں کو کہا اسے مت کھاؤ یہاں تک کہ میں اس کے متعلق نبی ﷺ سے پوچھ لوں یا کسی کو آپ ﷺ کی خدمت میں بھیجتا ہوں جو آپ سے مسئلہ پوچھ کر آئے چنانچہ وہ خود نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے یا کسی کو آپ کے پاس بھیجا تو نبی ﷺ نے اسے کھانے کی اجازت دے دی۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ مَا أَنْهَرَ الدَّمَ مِنَ القَصَبِ وَالمَرْو...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5502. حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ رَجُلٍ، مِنْ بَنِي سَلِمَةَ أَخْبَرَ عَبْدَ اللَّهِ: أَنَّ جَارِيَةً لِكَعْبِ بْنِ مَالِكٍ تَرْعَى غَنَمًا لَهُ بِالْجُبَيْلِ الَّذِي بِالسُّوقِ، وَهُوَ بِسَلْعٍ، فَأُصِيبَتْ شَاةٌ، فَكَسَرَتْ حَجَرًا فَذَبَحَتْهَا بِهِ، «فَذَكَرُوا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهُمْ بِأَكْلِهَا»...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: بانس ، سفید دھاردار اور لوہار جو خون بہادے اس کاحکم کیا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5502. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت کعب بن مالک ؓ کی ایک لونڈی اس پہاڑ پر جو سوق مدنی ہے اور جس کا نام سلع ہے، بکریاں چرایا کرتی تھی ایک بکری مرنے کے قریب ہوگئی تو اس نے ایک پتھر توڑ کر اس سے بکری کو ذبح کر دیا۔ لوگوں نے اس امر کا نبی ﷺ سے ذکر کیا تو آپ نے انہیں اس کے کھانے کی اجازت دی۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ ذَبِيحَةِ المَرْأَةِ وَالأَمَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5504. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ، أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِيهِ: أَنَّ امْرَأَةً ذَبَحَتْ شَاةً بِحَجَرٍ، «فَسُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَأَمَرَ بِأَكْلِهَا» وَقَالَ اللَّيْثُ: حَدَّثَنَا نَافِعٌ، أَنَّهُ سَمِعَ رَجُلًا، مِنَ الأَنْصَارِ: يُخْبِرُ عَبْدَ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّ جَارِيَةً لِكَعْبٍ: بِهَذَا...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: (مسلمان) عورت اور لونڈی کا ذبیحہ بھی جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5504. سیدنا کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک عورت نے بکری، پتھر سے ذبح کر لی تو نبی ﷺ سے اس کے متعلق سوال کیا گیا۔ آپ نے اس کے کھانے کا حکم فرمایا ایک دوسری روایت ہے کہ سیدنا نافع نے ایک انصاری شخص سے سنا، اس نے سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ کو بتایا اور انہوں نے نبی ﷺ سے بیان کیا کہ سیدنا کعب ؓ کی ایک لونڈی تھی۔ پھر مذکورہ حدیث کی طرح بیان کیا۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ ذَبِيحَةِ المَرْأَةِ وَالأَمَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5505. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ رَجُلٍ، مِنَ الأَنْصَارِ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ سَعْدٍ أَوْ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ جَارِيَةً لِكَعْبِ بْنِ مَالِكٍ كَانَتْ تَرْعَى غَنَمًا بِسَلْعٍ، فَأُصِيبَتْ شَاةٌ مِنْهَا، فَأَدْرَكَتْهَا فَذَبَحَتْهَا بِحَجَرٍ، فَسُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «كُلُوهَا»...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: (مسلمان) عورت اور لونڈی کا ذبیحہ بھی جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5505. سیدنا معاذ بن سعد یاسعد بن معاذ ؓ سے روایت ہے انہوں نے بتایا کہ سیدنا کعب بن مالک ؓ کی ایک لونڈی سلع پہاڑی پر بکریاں چرایا کرتی تھی۔ ریوڑ میں سے ایک بکری مرنے کے قریب ہوئی تو اس نے (مرنے سے پہلے) اسے پتھر سے ذبح کر دیا، پھر نبی ﷺ سے اس کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: ”اسے کھاؤ۔“ ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابٌ فِي الْمُضَارِبِ يُخَالِفُ)

حکم: صحیح

3384. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ شَبِيبِ بْنِ غَرْقَدَةَ، حَدَّثَنِي الْحَيُّ، عَنْ عُرْوَةَ يَعْنِي ابْنَ أَبِي الْجَعْدِ الْبَارِقِيَّ، قَالَ: أَعْطَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِينَارًا يَشْتَرِي بِهِ أُضْحِيَّةً، أَوْ شَاةً، فَاشْتَرَى شَاتَيْنِ، فَبَاعَ إِحْدَاهُمَا بِدِينَارٍ، فَأَتَاهُ بِشَاةٍ وَدِينَارٍ، فَدَعَا لَهُ بِالْبَرَكَةِ فِي بَيْعِهِ, كَانَ لَوِ اشْتَرَى تُرَابًا لَرَبِحَ فِيهِ....

سنن ابو داؤد : کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل (باب: وکیل ( ایجنٹ ) کا ایسا تصرف جو مالک نے نہ کہا ہو )

مترجم: DaudWriterName

3384. سیدنا عروہ بن الجعد البارقی ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے اسے ایک دینار دیا کہ اس سے قربانی کا جانور یا بکری خرید لائے۔ اس نے دو بکریاں خرید لیں اور پھر ایک کو ایک دینار میں بیچ دیا۔ پھر وہ نبی کریم ﷺ کے پاس ایک بکری بھی لے آیا اور ایک دینار بھی۔ تو آپ ﷺ نے اس کو تجارت میں برکت کی دعا دی۔ چنانچہ اس کا حال ایسا ہو گیا کہ وہ مٹی بھی خریدتا تو اسے اس میں نفع ہوتا۔ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابٌ فِي الْمُضَارِبِ يُخَالِفُ)

حکم: ضعیف

3386. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ الْعَبْدِيُّ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنِي أَبُو حُصَيْنٍ عَنْ شَيْخٍ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ عَنْ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ مَعَهُ بِدِينَارٍ يَشْتَرِي لَهُ أُضْحِيَّةً فَاشْتَرَاهَا بِدِينَارٍ وَبَاعَهَا بِدِينَارَيْنِ فَرَجَعَ فَاشْتَرَى لَهُ أُضْحِيَّةً بِدِينَارٍ وَجَاءَ بِدِينَارٍ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَصَدَّقَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَدَعَا لَهُ أَنْ يُبَارَكَ لَهُ فِي تِجَارَتِهِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل (باب: وکیل ( ایجنٹ ) کا ایسا تصرف جو مالک نے نہ کہا ہو )

مترجم: DaudWriterName

3386. سیدنا حکیم بن حزام ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اسے ایک دینار دے کر بھیجا کہ ان کے لیے قربانی خرید لائے۔ چنانچہ اس نے ایک دینار میں جانور خریدا اور پھر اسے دو دینار میں فروخت کر دیا، اور پھر لوٹتے ہوئے ایک دینار میں دوسرا جانور خریدا۔ چنانچہ اس نے (جانور کے ساتھ) وہ دینار بھی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں پیش کر دیا۔ تو نبی کریم ﷺ نے اسے صدقہ کر دیا اور اس کے لیے تجارت میں برکت کی دعا فرمائی۔ ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ الشِّرَاءِ وَالبَیعِ المَوقُوفِینَ)

حکم: ضعیف

1257. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ أَبِي حُصَيْنٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ حَكِيمَ بْنَ حِزَامٍ يَشْتَرِي لَهُ أُضْحِيَّةً بِدِينَارٍ فَاشْتَرَى أُضْحِيَّةً فَأُرْبِحَ فِيهَا دِينَارًا فَاشْتَرَى أُخْرَى مَكَانَهَا فَجَاءَ بِالْأُضْحِيَّةِ وَالدِّينَارِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ضَحِّ بِالشَّاةِ وَتَصَدَّقْ بِالدِّينَار قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَحَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ لَمْ يَسْمَعْ عِنْد...

جامع ترمذی : كتاب: خریدوفروخت کے احکام ومسائل (باب: وقف شدہ مال کی خریدوفروخت کا بیان )

مترجم: TrimziWriterName

1257. حکیم بن حزام ؓ کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے انہیں ایک دینار میں قربانی کا جانور خرید نے کے لیے بھیجا، توانہوں نے قربانی کا ایک جانور خریدا (پھراسے دودینارمیں بیچ دیا)، اس میں انہیں ایک دینار کا فائدہ ہوا، پھر انہوں نے اس کی جگہ ایک دینارمیں دوسرا جانورخریدا، قربانی کا جانور اورایک دینار لے کروہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے، تو آپﷺ نے فرمایا: ’’بکری کی قربانی کردو اوردینارکو صدقہ کردو‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: حکیم بن حزام کی حدیث کو ہم صرف اسی سند سے جانتے ہیں، اور میرے نزدیک جبیب بن ابی ثابت کا سماع حکیم بن حزام سے ثابت نہیں ہے۔ ...


10 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ صَدَقَةِ الْعَبْدِ)

حکم: صحیح

2537. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ عُمَيْرًا مَوْلَى آبِي اللَّحْمِ قَالَ أَمَرَنِي مَوْلَايَ أَنْ أُقَدِّدَ لَحْمًا فَجَاءَ مِسْكِينٌ فَأَطْعَمْتُهُ مِنْهُ فَعَلِمَ بِذَلِكَ مَوْلَايَ فَضَرَبَنِي فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَاهُ فَقَالَ لِمَ ضَرَبْتَهُ فَقَالَ يُطْعِمُ طَعَامِي بِغَيْرِ أَنْ آمُرَهُ وَقَالَ مَرَّةً أُخْرَى بِغَيْرِ أَمْرِي قَالَ الْأَجْرُ بَيْنَكُمَا...

سنن نسائی : کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل (باب: غلام کا (مالک کے مال میں سے) صدقہ کرنا؟ )

مترجم: NisaiWriterName

2537. حضرت عمیر مولیٰ آبی اللحم ؓ سے مروی ہے کہ مجھے میرے مالک نے حکم دیا کہ میں کچھ گوشت تیار کروں۔ اتفاقاً ایک مسکین آگیا۔ میں نے کچھ اسے کھلا دیا۔ میرے مالک کو اس کا علم ہوا تو اس نے مجھے مارا۔ میں رسول اللہﷺ کے پاس آیا (اور شکایت کی)۔ آپ نے اسے بلایا اور فرمایا: ”تو نے اسے کیوں مارا؟“ اس نے کہا: یہ میری اجازت کے بغیر میرا کھانا (فقراء کو) کھلاتا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”(پھر کیا ہوا؟) ثواب تم دونوں کو ملے گا۔“ ...