1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابُ مَنْ أَحْيَا أَرْضًا مَوَاتًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2335. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَعْمَرَ أَرْضًا لَيْسَتْ لِأَحَدٍ فَهُوَ أَحَقُّ قَالَ عُرْوَةُ قَضَى بِهِ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي خِلَافَتِهِ...

صحیح بخاری : کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان (باب : اس شخص کا بیان جس نے بنجر زمین کو آباد کیا )

مترجم: BukhariWriterName

2335. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتی ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’جو شخص ایسی غیرآباد زمین کو آباد کرے جو کسی کی ملکیت نہ ہو تو وہ اس کا زیادہ حقدار ہے۔‘‘ عروہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر   ؓنے اپنی خلافت میں اس کے مطابق فیصلہ کیا تھا۔


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ (بَابٌ فِي إِحْيَاءِ الْمَوَاتِ)

حکم: صحیح

3073. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَحْيَا أَرْضًا مَيْتَةً فَهِيَ لَهُ وَلَيْسَ لِعِرْقٍ ظَالِمٍ .

سنن ابو داؤد : کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل (باب: بنجر لاوارث زمین کو آباد کرنا )

مترجم: DaudWriterName

3073. سیدنا سعید بن زید ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص کسی بنجر (لاوارث) زمین کو آباد کرے، تو وہ اسی کی ہوئی۔ اور ظالم رگ (انسان کے اندر دوسرے کا حق مارنے کا منفی جذبہ یا منفی جذبے کے تحت کی گئی غاصبانہ کارروائی) کا کوئی حق نہیں۔“ (یعنی جس نے ظلماً کسی جگہ پر قبضہ کر لیا تو اس کا حق تسلیم نہیں کیا جا سکتا)۔ ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ (بَابٌ فِي إِحْيَاءِ الْمَوَاتِ)

حکم: حسن

3074. حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ مُحَمَّدٍ يَعْنِي ابْنَ إِسْحَاقَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >مَنْ أَحْيَا أَرْضًا مَيْتَةً فَهِيَ لَهُ<... وَذَكَرَ مِثْلَهُ. قَالَ: فَلَقَدْ خَبَّرَنِي الَّذِي، حَدَّثَنِي هَذَا الْحَدِيثَ: أَنَّ رَجُلَيْنِ اخْتَصَمَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَرَسَ أَحَدُهُمَا نَخْلًا فِي أَرْضِ الْآخَرِ، فَقَضَى لِصَاحِبِ الْأَرْضِ بِأَرْضِهِ، وَأَمَرَ صَاحِبَ النَّخْلِ أَنْ يُخْرِجَ نَخْلَهُ مِنْهَا، قَالَ: فَلَقَدْ رَأَيْتُهَا وَإِنَّهَا لَتُضْرَبُ أُصُولُهَا بِال...

سنن ابو داؤد : کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل (باب: بنجر لاوارث زمین کو آباد کرنا )

مترجم: DaudWriterName

3074. جناب یحییٰ بن عروہ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو کوئی بنجر لاوارث زمین آباد کرے تو وہ اسی کی ہے۔“ اور مذکورہ بالا حدیث کی مثل بیان کیا۔ عروہ نے کہا: یہ حدیث بیان کرنے والے نے مجھے بتایا کہ دو شخص اپنا ایک جھگڑا رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لے کر آئے کہ ایک نے دوسرے کی زمین میں کھجوروں کے درخت لگائے تھے تو آپ ﷺ نے فیصلہ دیا: ”زمین، زمین والے کی ہے۔“ اور درختوں والے کو حکم دیا: ”اپنی کھجوریں اکھیڑ لے۔“ چنانچہ میں نے دیکھا کہ ان درختوں کی جڑوں پر کلہاڑے چلائے جا رہے تھے، حالانکہ وہ لمبے لمبے درخت ہو گئے تھ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ (بَابٌ فِي إِحْيَاءِ الْمَوَاتِ)

حکم: حسن

3075. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الدَّارِمِيُّ، حَدَّثَنَا وَهْبٌ، عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ، إِلَّا أَنَّهُ قَالَ: عِنْدَ قَوْلِهِ مَكَانَ الَّذِي، حَدَّثَنِي هَذَا فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- وَأَكْثَرُ ظَنِّي أَنَّهُ أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ-: فَأَنَا رَأَيْتُ الرَّجُلَ يَضْرِبُ فِي أُصُولِ النَّخْلِ. ...

سنن ابو داؤد : کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل (باب: بنجر لاوارث زمین کو آباد کرنا )

مترجم: DaudWriterName

3075. جناب ابن اسحٰق نے اپنی سند سے مذکورہ بالا حدیث کے ہم معنی بیان کیا، لیکن انہوں نے «الذي حدثني هذا» ”جس نے مجھے یہ حدیث بیان کی“ کے بجائے یوں کہا: مجھے اصحاب نبی ﷺ میں سے ایک شخص نے بیان کیا اور میرا غالب گمان یہ ہے کہ وہ سیدنا ابوسعید خدری ؓ ہیں۔ تو میں نے اس آدمی کو دیکھا کہ وہ کھجوروں کی جڑوں پر (کلہاڑا) مار رہا تھا۔ ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ (بَابٌ فِي إِحْيَاءِ الْمَوَاتِ)

حکم: صحیح

3076. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الْآمُلِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ عُرْوَةَ قَالَ أَشْهَدُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى أَنَّ الْأَرْضَ أَرْضُ اللَّهِ وَالْعِبَادَ عِبَادُ اللَّهِ وَمَنْ أَحْيَا مَوَاتًا فَهُوَ أَحَقُّ بِهِ جَاءَنَا بِهَذَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّذِينَ جَاءُوا بِالصَّلَوَاتِ عَنْهُ...

سنن ابو داؤد : کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل (باب: بنجر لاوارث زمین کو آباد کرنا )

مترجم: DaudWriterName

3076. جناب عروہ بن زبیر ؓ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں میں گواہی دیتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ نے فیصلہ کیا تھا کہ زمین اﷲ کی ہے اور بندے بھی اﷲ کے ہیں، تو جس نے کوئی بنجر لاوارث زمین آباد کی، تو وہی اس کا مالک ہے۔ ہمیں یہ بات نبی کریم ﷺ سے انہی لوگوں نے بیان کی ہے جنہوں نے آپ ﷺ سے نمازوں کے احکام بیان کیے ہیں۔ ...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا ذُكِرَ فِي إِحْيَاءِ أَرْضِ الْمَوَاتِ​)

حکم: صحیح

1378. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَحْيَى أَرْضًا مَيِّتَةً فَهِيَ لَهُ وَلَيْسَ لِعِرْقٍ ظَالِمٍ حَقٌّ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رَوَاهُ بَعْضُهُمْ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْسَلًا وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَ...

جامع ترمذی : كتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں (باب: غیر آباد زمین آباد کرنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1378. ۲۔ اس باب میں جابر عمرو بن عوف مزنی اور عبادہ بن صامت‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۳۔ مالک بن انس کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺکی حدیث ’’العجماء جرحها جبار‘‘ کی تفسیر یہ ہے کہ چوپایوں سے لگے ہوئے زخم رائیگاں ہیں اس میں کوئی دیت نہیں ہے۔ ۴۔ ’’العجماء جرحها جبار‘‘کی بعض علماء نے یہی تفسیرکی ہے، یہ لوگ کہتے ہیں کہ بے زبان جانور وہ ہیں جو اپنے مالک کے پاس سے بدک کربھاگ جائیں، اگر ان کے بدک کر بھاگنے کی حالت میں کسی کو ان سے زخم لگے یا چوٹ آجائے تو جانور ...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا ذُكِرَ فِي إِحْيَاءِ أَرْضِ الْمَوَاتِ​)

حکم: صحیح

1378. حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ سَأَلْتُ أَبَا الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيَّ عَنْ قَوْلِهِ وَلَيْسَ لِعِرْقٍ ظَالِمٍ حَقٌّ فَقَالَ الْعِرْقُ الظَّالِمُ الْغَاصِبُ الَّذِي يَأْخُذُ مَا لَيْسَ لَهُ قُلْتُ هُوَ الرَّجُلُ الَّذِي يَغْرِسُ فِي أَرْضِ غَيْرِهِ قَالَ هُوَ ذَاكَ

جامع ترمذی : كتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں (باب: غیر آباد زمین آباد کرنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1378. ۶۔ ہم سے ابوموسیٰ محمد بن مثنی نے بیان کیا، وہ کہتے ہیں کہ میں نے ابوولید طیالسی سے نبی اکرمﷺکے قول ’’وليس لعرق ظالم حق‘‘ کا مطلب پوچھا ، انہوں نے کہا: ’’العرق الظالم‘‘ سے مراد وہ غاصب ہے جودوسروں کی چیززبردستی لے۔ میں نے کہا : اس سے مراد وہ شخص ہے جو دوسرے کی زمین میں د رخت لگائے؟ انہوں نے کہا: وہی شخص مراد ہے۔ ...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا ذُكِرَ فِي إِحْيَاءِ أَرْضِ الْمَوَاتِ​)

حکم: صحیح

1379. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَحْيَى أَرْضًا مَيِّتَةً فَهِيَ لَهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں (باب: غیر آباد زمین آباد کرنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1379. جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص غیر آباد زمین (جو کسی کی ملکیت میں نہ ہو) آباد کرے تو وہ اسی کی ہے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔