1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ ذِكْرِ البَيْعِ وَالشِّرَاءِ عَلَى المِنْبَر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

456. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: أَتَتْهَا بَرِيرَةُ تَسْأَلُهَا فِي كِتَابَتِهَا، فَقَالَتْ: إِنْ شِئْتِ أَعْطَيْتُ أَهْلَكِ وَيَكُونُ الوَلاَءُ لِي، وَقَالَ أَهْلُهَا: إِنْ شِئْتِ أَعْطَيْتِهَا مَا بَقِيَ - وَقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً: إِنْ شِئْتِ أَعْتَقْتِهَا، وَيَكُونُ الوَلاَءُ لَنَا - فَلَمَّا جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَّرَتْهُ ذَلِكَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ابْتَاعِيهَا فَأَعْتِقِيهَا، فَإِنَّ الوَلاَءَ لِمَنْ أَعْتَقَ» ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب:مسجد کے منبر پر مسائل خرید و فروخت کا ذکر کرنا درست ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

456. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، ان کے پاس حضرت بریرہ ؓ آئیں اور بدلِ کتابت کے سلسلے میں ان سے سوال کیا۔ اس پر حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: تم اگر چاہو تو میں تمہارے آقا کو بدلِ کتابت (یک مشت) ادا کر دوں لیکن تمہاری ولا کا حق میرے لیے ہو گا۔ حضرت بریرہ‬ ؓ ک‬ے آقاؤں نے (حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے) کہا: اگر آپ چاہیں تو بقیہ رقم ادا کر کے اسے آزاد کرالیں لیکن حق ولا ہمارا ہو گا۔ رسول اللہ ﷺ جب تشریف لائے تو حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے آپ سے اس بات کا تذکرہ کیا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’تم اسے (بریرہ‬ ؓ ک‬و) خرید کر آزاد کر دو، بلاشبہ ولا کا وہی حق دار ہے جو آزاد کرتا ہے۔‘&lsquo...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ البَيْعِ وَالشِّرَاءِ مَعَ النِّسَاءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2155. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرْتُ لَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اشْتَرِي وَأَعْتِقِي فَإِنَّمَا الْوَلَاءُ لِمَنْ أَعْتَقَ ثُمَّ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْعَشِيِّ فَأَثْنَى عَلَى اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ قَالَ مَا بَالُ أُنَاسٍ يَشْتَرِطُونَ شُرُوطًا لَيْسَ فِي كِتَابِ اللَّهِ مَنْ اشْتَرَطَ شَرْطًا لَيْسَ فِي كِتَابِ اللَّهِ فَهُوَ بَاطِلٌ وَإِنْ اشْتَرَطَ مِائَةَ شَرْ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : عورتوں سے خرید و فروخت کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2155. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ میرے پاس رسول اللہ ﷺ تشریف لائے تو میں نے آپ سے (حضرت بریرہ  ؓ کو خرید کا) ذکر کیا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم(بریرہ کو) خرید کر آزاد کرسکتی ہو۔ ولاء تو اسی کے لیے ہوتی ہے جو آزاد کرے۔‘‘ پھر آپ شام کے وقت منبر پر کھڑے ہوئے اور اللہ تعالیٰ کے شایان وشان حمد وثنا کی، اسکے بعد فرمایا: ’’لوگوں کا کیا حال ہے کہ وہ (معاملات میں) ایسی شرطیں لگاتے ہیں جو کتاب اللہ میں نہیں ہیں۔ جس نے ایسی شرط لگائی جو کتاب اللہ میں نہیں تو وہ باطل ہے اگرچہ اس طرح کی سو شرطیں لگائے۔ اللہ تعالیٰ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ البَيْعِ وَالشِّرَاءِ مَعَ النِّسَاءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2156. حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ أَبِي عَبَّادٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ قَالَ سَمِعْتُ نَافِعًا يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا سَاوَمَتْ بَرِيرَةَ فَخَرَجَ إِلَى الصَّلَاةِ فَلَمَّا جَاءَ قَالَتْ إِنَّهُمْ أَبَوْا أَنْ يَبِيعُوهَا إِلَّا أَنْ يَشْتَرِطُوا الْوَلَاءَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا الْوَلَاءُ لِمَنْ أَعْتَقَ قُلْتُ لِنَافِعٍ حُرًّا كَانَ زَوْجُهَا أَوْ عَبْدًا فَقَالَ مَا يُدْرِينِي...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : عورتوں سے خرید و فروخت کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2156. حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ  ؓ نے حضرت بریرۃ  ؓ  کاسودا کیا۔ آپ ﷺ نماز کے لیے تشریف لے گئے۔ جب واپس آئے تو ام المومنین  ؓ نے کہا کہ وہ لوگ حضرت بریرہ  ؓ کو فروخت کرنے سے انکاری ہیں مگر اس شرط پر کہ ولاء ان کی ہو۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’ولاء تو اس کا حق ہے جس نے اسے آزاد کیا ہو۔‘‘ (راوی حدیث ہمام کہتے ہیں کہ) میں نے (اپنے شیخ) حضرت نافع سے پوچھا: بریرہ ؓ کا شوہر آزاد تھا یا غلام؟انھوں نے فرمایا: مجھے معلوم نہیں ہے۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ إِذَا اشْتَرَطَ شُرُوطًا فِي البَيْعِ لاَ تَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2168. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ جَاءَتْنِي بَرِيرَةُ فَقَالَتْ كَاتَبْتُ أَهْلِي عَلَى تِسْعِ أَوَاقٍ فِي كُلِّ عَامٍ وَقِيَّةٌ فَأَعِينِينِي فَقُلْتُ إِنْ أَحَبَّ أَهْلُكِ أَنْ أَعُدَّهَا لَهُمْ وَيَكُونَ وَلَاؤُكِ لِي فَعَلْتُ فَذَهَبَتْ بَرِيرَةُ إِلَى أَهْلِهَا فَقَالَتْ لَهُمْ فَأَبَوْا ذَلِكَ عَلَيْهَا فَجَاءَتْ مِنْ عِنْدِهِمْ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ فَقَالَتْ إِنِّي قَدْ عَرَضْتُ ذَلِكَ عَلَيْهِمْ فَأَبَوْا إِلَّا أَنْ يَكُونَ الْوَلَاءُ لَهُمْ فَسَمِعَ النَّبِيُّ صَل...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : اگر کسی نے بیع میں ناجائز شرطیں لگائیں ( تو اس کا کیا حکم ہے ) )

مترجم: BukhariWriterName

2168. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: میرے پاس حضرت بریرہ  ؓ آئی اور کہا کہ میں نے اپنے مالکوں سے نو اوقیہ چاندی کے بدلے ا س شرط پر مکاتبت کرلی ہے کہ ہرسال ایک اوقیہ چاندی دوں گی لہذا آپ میری مدد کریں۔ میں نےکہا: اگر تیرے مالک اس بات کو پسند کریں کہ میں یہ رقم یک مشت انھیں دے دوں لیکن تیری ولا میرے ہوتو میں تجھے خرید لیتی ہوں، چنانچہ حضرت بریرۃ  ؓ اپنے مالکوں کے پاس گئی اور ان سے ماجرا بیان کیا توانھوں نے اس سے انکار کردیا۔ جب وہ ان کے پاس سے واپس آئی تو رسول اللہ ﷺ بھی تشریف فرماتھے۔ وہ عرض کرنے لگی: میں نے یہ بات ان پر پیش کی تو انھوں نے ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ إِذَا اشْتَرَطَ شُرُوطًا فِي البَيْعِ لاَ تَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2169. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ جَارِيَةً فَتُعْتِقَهَا فَقَالَ أَهْلُهَا نَبِيعُكِهَا عَلَى أَنَّ وَلَاءَهَا لَنَا فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا يَمْنَعُكِ ذَلِكَ فَإِنَّمَا الْوَلَاءُ لِمَنْ أَعْتَقَ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : اگر کسی نے بیع میں ناجائز شرطیں لگائیں ( تو اس کا کیا حکم ہے ) )

مترجم: BukhariWriterName

2169. حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے کہ ام المومنین حضرت عائشہ  ؓ نے ایک لونڈی خرید کر اسے آزاد کرنے کا ارادہ کیا لیکن اس کے مالکوں نے کہا: ہم اس شرط پر یہ لونڈی آپ کو فروخت کرتے ہیں کہ اس کی ولا ہمارے لیے ہو۔ حضرت عائشہ  ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے اس کاذکر کیا تو آپ نے فرمایا: ’’یہ شرط تمھیں خریدنے سے منع نہ کرے کیونکہ ولا کا حق دار وہ ہوتا ہے جو اسے آزاد کرے۔‘‘ ...


6 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُكَاتِبِ (مَا يَجُوزُ مِنْ شُرُوطِ المُكَاتَبِ، وَمَنِ اشْتَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2561. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَخْبَرَتْهُ: أَنَّ بَرِيرَةَ جَاءَتْ تَسْتَعِينُهَا فِي كِتَابَتِهَا، وَلَمْ تَكُنْ قَضَتْ مِنْ كِتَابَتِهَا شَيْئًا، قَالَتْ لَهَا عَائِشَةُ: ارْجِعِي إِلَى أَهْلِكِ، فَإِنْ أَحَبُّوا أَنْ أَقْضِيَ عَنْكِ كِتَابَتَكِ وَيَكُونَ وَلاَؤُكِ لِي، فَعَلْتُ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ بَرِيرَةُ لِأَهْلِهَا، فَأَبَوْا، وَقَالُوا: إِنْ شَاءَتْ أَنْ تَحْتَسِبَ عَلَيْكِ، فَلْتَفْعَلْ وَيَكُونَ وَلاَؤُكِ لَنَا، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ ع...

صحیح بخاری : کتاب: مکاتب کے مسائل کا بیان (باب : مکاتب سے کونسی شرطیں کرنا درست ہیں اور جس نے کوئی ایسی شرط لگائی جس کی اصل کتاب اللہ میں نہ ہو ( وہ شرط باطل ہے ) )

مترجم: BukhariWriterName

2561. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے کہ حضرت بریرہ  ؓ ان کے پاس اپنے معاملہ مکاتبت میں تعاون لینے کے لیے حاضر ہوئیں۔ ابھی تک انھوں نے اپنے بدل ِکتابت سے کچھ بھی ادا نہیں کیا تھا۔ حضرت عائشہ  ؓ نے ان سے فرمایا: تم اپنے مالکان کے پاس جاؤ، اگر وہ پسند کریں کہ بدل کتابت کی تمام (باقی ماندہ) رقم میں یکمشت ادا کردوں اور تمہاری ولا میرے ساتھ قائم ہوتو میں ایسا کرسکتی ہوں حضرت بریرۃ  ؓ نے جب یہ صورت اپنے مالکان کے سامنے رکھی توانھوں نے اسے ماننے سے انکار کردیا اورکہا: اگروہ تمہارے ساتھ ثواب کی نیت سے ایسا کرنا چاہتی ہیں تو بلاشبہ کریں لیکن تیری ولا ہمارے لیے ...


7 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُكَاتِبِ (مَا يَجُوزُ مِنْ شُرُوطِ المُكَاتَبِ، وَمَنِ اشْتَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2562. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: أَرَادَتْ عَائِشَةُ أُمُّ المُؤْمِنِينَ أَنْ تَشْتَرِيَ جَارِيَةً لِتُعْتِقَهَا، فَقَالَ أَهْلُهَا: عَلَى أَنَّ وَلاَءَهَا لَنَا، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ يَمْنَعُكِ ذَلِكِ، فَإِنَّمَا الوَلاَءُ لِمَنْ أَعْتَقَ»...

صحیح بخاری : کتاب: مکاتب کے مسائل کا بیان (باب : مکاتب سے کونسی شرطیں کرنا درست ہیں اور جس نے کوئی ایسی شرط لگائی جس کی اصل کتاب اللہ میں نہ ہو ( وہ شرط باطل ہے ) )

مترجم: BukhariWriterName

2562. حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ام المومنین حضرت عائشہ  ؓ نے ایک لونڈی خرید کر اسے آزاد کرنا چاہا تو اس کے مالکان نے کہا: وہ اس شرط پر اسے خریدسکتی ہی کہ اس کی ولا کے ہم خود مالک ہوں گے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ شرط تمھیں خریدنے سے نہیں روک سکتی کیونکہ ولا کا مالک تو وہی ہے جو آزاد کرے۔‘‘ ...


8 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُكَاتِبِ (بَابُ اسْتِعَانَةِ المُكَاتَبِ وَسُؤَالِهِ النَّاس...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2563. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: جَاءَتْ بَرِيرَةُ، فَقَالَتْ: إِنِّي كَاتَبْتُ أَهْلِي عَلَى تِسْعِ أَوَاقٍ فِي كُلِّ عَامٍ وَقِيَّةٌ، فَأَعِينِينِي، فَقَالَتْ عَائِشَةُ: إِنْ أَحَبَّ أَهْلُكِ أَنْ أَعُدَّهَا لَهُمْ عَدَّةً وَاحِدَةً وَأُعْتِقَكِ، فَعَلْتُ، وَيَكُونَ وَلاَؤُكِ لِي، فَذَهَبَتْ إِلَى أَهْلِهَا فَأَبَوْا ذَلِكَ عَلَيْهَا، فَقَالَتْ: إِنِّي قَدْ عَرَضْتُ ذَلِكَ عَلَيْهِمْ فَأَبَوْا، إِلَّا أَنْ يَكُونَ الوَلاَءُ لَهُمْ، فَسَمِعَ بِذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ...

صحیح بخاری : کتاب: مکاتب کے مسائل کا بیان (باب : اگر مکاتب دوسروں سے مدد چاہے اور لوگوں سے سوال کرے تو کیسا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2563. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت بریرہ  ؓ آئیں اور کہنے لگیں: میں نے اپنے آقاؤں سے نو اوقیے چاندی پر مکاتبت کامعاملہ کیاہے۔ مجھے ہرسال ایک اوقیہ ادا کرناہوگا، لہذا آپ میری مدد کریں۔ حضرت عائشہ  نے فرمایا: اگر تیرے مالک پسند کریں تو میں انھیں یہ رقم یکمشت اداکرکے تجھے آزاد کردوں (تو) میں ایسا کرسکتی ہوں لیکن تیری ولا میرے لیے ہوگی، چنانچہ حضرت بریرہ  اپنے آقاؤں کے پاس گئیں تو انھوں نے اس صورت سے صاف انکارکردیا مگر یہ کہ ولا ان کے لیے ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے یہ واقعہ سنا تو مجھ سے دریافت کیا، چنانچہ میں نے آپ کو مطلع کیا تو آپ نے فر...


9 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُكَاتِبِ (بَابُ بَيْعِ المُكَاتَبِ إِذَا رَضِيَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2564. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ بَرِيرَةَ جَاءَتْ تَسْتَعِينُ عَائِشَةَ أُمَّ المُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: فَقَالَتْ لَهَا: إِنْ أَحَبَّ أَهْلُكِ أَنْ أَصُبَّ لَهُمْ ثَمَنَكِ صَبَّةً وَاحِدَةً، فَأُعْتِقَكِ، فَعَلْتُ، فَذَكَرَتْ بَرِيرَةُ ذَلِكَ لِأَهْلِهَا، فَقَالُوا: لاَ إِلَّا أَنْ يَكُونَ وَلاَؤُكِ لَنَا، قَالَ مَالِكٌ: قَالَ يَحْيَى: فَزَعَمَتْ عَمْرَةُ أَنَّ عَائِشَةَ ذَكَرَتْ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «اشْتَرِيهَا وَأَعْتِقِيهَا، فَإِنَّمَا الوَلاَءُ لِمَنْ أَعْتَقَ...

صحیح بخاری : کتاب: مکاتب کے مسائل کا بیان (باب : جب مکاتب اپنے تئیں بیچ ڈالنے پر راضی ہو )

مترجم: BukhariWriterName

2564. حضرت عمرو بنت عبدالرحمان سے روایت ہے کہ حضرت بریرہ  ؓ ام المومنین حضرت عائشہ  ؓ سے مدد لینے کے لیے حاضر ہوئیں توانھوں نے فرمایا: اگر تیرے مالک یہ پسند کریں کہ میں تیرا بدل کتابت انھیں یکمشت ادا کردوں اور تجھے آزاد کردوں تو میں ایسا کرسکتی ہوں۔ حضرت بریرۃ  ؓ نے اس کاذکر اپنے آقاؤں سے کیا تو انھوں نے کہا کہ ہم ولاسے کسی صورت بھی دستبردار نہیں ہوں گے۔ امام مالک ؒ نے یحییٰ سے بیا ن کیا کہ عمرہ نے کہا: حضرت عائشہ  ؓ نے اس کا ذکر رسول اللہ ﷺ سے کیا تو آپ نے فرمایا: ’’تو اسے خرید کرآزاد کردے۔ ولا تو اسی کی ہوگی جس نے آزاد کیا ہے۔&lsquo...


10 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُكَاتِبِ (بَابُ إِذَا قَالَ المُكَاتَبُ: اشْتَرِنِي وَأَعْتِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2565. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي أَيْمَنُ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، فَقُلْتُ: كُنْتُ غُلاَمًا لِعُتْبَةَ بْنِ أَبِي لَهَبٍ وَمَاتَ وَوَرِثَنِي بَنُوهُ، وَإِنَّهُمْ بَاعُونِي مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي عَمْرِو بْنِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ المَخْزُومِيِّ، فَأَعْتَقَنِي ابْنُ أَبِي عَمْرٍو وَاشْتَرَطَ بَنُو عُتْبَةَ الْوَلاَءَ، فَقَالَتْ: دَخَلَتْ بَرِيرَةُ وَهِيَ مُكَاتَبَةٌ، فَقَالَتْ: اشْتَرِينِي وَأَعْتِقِينِي، قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَتْ: لاَ يَبِيعُونِي حَتَّى يَشْتَرِطُوا وَلاَئِي، فَقَالَتْ: لاَ حَاجَةَ لِي بِذَلِكَ، فَسَم...

صحیح بخاری : کتاب: مکاتب کے مسائل کا بیان (باب : اگر مکاتب کسی شخص سے کہے مجھ کو خرید کر آزاد کردو اور وہ اسی غرض سے اسے خریدلے )

مترجم: BukhariWriterName

2565. حضرت ایمن حبشی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں حضرت عائشہ  ؓ کے پاس گیا اور ان سے کہا: میں عتبہ بن ابو لہب کا غلام تھا، وہ مرگیاہے اور اس کے بیٹے میرے وارث بنے ہیں۔ انھوں نے مجھے ابو عمرو (مخذومی) کے بیٹے کے ہاتھ فروخت کردیاہے اور ابو عمرو کے بیٹے نے مجھے آزاد کردیا ہے۔ اب عتبہ کے بیٹے میری ولا کی شرط لگاتے ہیں۔ حضرت عائشہ  ؓ نے (یہ مقدمہ سن کر)فرمایا: حضرت بریرہ  ؓ میرے پاس آئیں جبکہ وہ مکاتبہ تھیں اور مجھ سے کہنے لگیں: مجھے خرید کر آزاد کردیں۔ اس(عائشہ  ؓ) نے کہا: ٹھیک ہے میں یہ کرتی ہوں۔ حضرت بریرہ  ؓ نے عرض کیا: وہ میری ولا کی شرط ک...