2 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ خِيَارِ الْأَمَةِ إِذَا أُعْتِقَتْ)

حکم: صحیح

2075. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَمُحَمَّدُ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كَانَ زَوْجُ بَرِيرَةَ عَبْدًا، يُقَالُ لَهُ مُغِيثٌ، كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ يَطُوفُ خَلْفَهَا وَيَبْكِي، وَدُمُوعُهُ تَسِيلُ عَلَى خَدِّهِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْعَبَّاسِ: «يَا عَبَّاسُ، أَلَا تَعْجَبُ مِنْ حُبِّ مُغِيثٍ بَرِيرَةَ، وَمِنْ بُغْضِ بَرِيرَةَ مُغِيثًا؟» فَقَالَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْ رَاجَعْتِيهِ، فَإِنَّهُ أَبُو وَلَدِكِ» قَالَ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل (باب: جب لونڈی کو آزاد کیا جائے تو اسے ( نکاح قائم رکھنے یا فسخ کرنے کا ) اختیار ہے )

مترجم: MajahWriterName

2075. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: حضرت بریرہ‬ ؓ ک‬ے شوہر غلام تھے۔ انہیں مغیث ؓ کہتے تھے۔ (مجھے وہ منظر یاد ہے) گویا میں ان (مغیث) کو دیکھ رہا ہوں کہ وہ بریرہ‬ ؓ ک‬ے پیچھے روتے پھر رہے ہیں اور ان کے رخساروں پر آنسو بہہ رہے ہیں تو نبی ﷺ نے حضرت عباس ؓ سے فرمایا: اے عباس! کیا آپ کو تعجب نہیں ہوتا کہ مغیث بریرہ سے (شدید) محبت کرتا ہے اور بریرہ ؓ مغیث ؓ سے (شدید) نفرت کرتی ہے؟ (ایک بار) نبی ﷺ نے حضرت بریرہ‬ ؓ س‬ے فرمایا: کاش! تم ان سے رجوع کر لو، آخر وہ تمہارے بچوں کے باپ ہیں۔ انہوں نے کہا: اللہ کے رسولﷺ! آپ مجھے حکم فرما رہے ہیں؟ نبی ﷺ نے فرمای...


3 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ خِيَارِ الْأَمَةِ إِذَا أُعْتِقَتْ)

حکم: حسن صحیح

2076. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: مَضَى فِي بَرِيرَةَ ثَلَاثُ سُنَنٍ: خُيِّرَتْ حِينَ أُعْتِقَتْ وَكَانَ زَوْجُهَا مَمْلُوكًا، وَكَانُوا يَتَصَدَّقُونَ عَلَيْهَا فَتُهْدِي إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَقُولُ: «هُوَ عَلَيْهَا صَدَقَةٌ، وَهُوَ لَنَا هَدِيَّةٌ» وَقَالَ «الْوَلَاءُ لِمَنْ أَعْتَقَ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل (باب: جب لونڈی کو آزاد کیا جائے تو اسے ( نکاح قائم رکھنے یا فسخ کرنے کا ) اختیار ہے )

مترجم: MajahWriterName

2076. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: حضرت بریرہ‬ ؓ ک‬ی وجہ سے تین سنتیں قائم ہوئیں (اور تین شرعی مسائل معلوم ہوئے:) (ایک یہ کہ) جب وہ آزاد ہوئیں تو انہیں اختیار دیا گیا۔ اور ان کا خاوند غلام تھا۔ (دوسری یہ کہ) لوگ انہیں صدقہ دیتے تھے، وہ (اس سے کچھ) نبی ﷺ کو ہدیہ دے دیتی تھیں۔ نبی ﷺ فرماتے تھے: یہ اس پر صدقہ ہے، اور ہمارے لیے ہدیہ ہے۔ (تیسری یہ کہ) نبی ﷺ نے فرمایا: ولاء اسی کا ہے جو آزاد کرے۔ ...