1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ {وَاذْكُرْ فِي الكِتَابِ مَرْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3442. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَنَا أَوْلَى النَّاسِ بِابْنِ مَرْيَمَ وَالْأَنْبِيَاءُ أَوْلَادُ عَلَّاتٍ لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ نَبِيٌّ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : سورۃ مریم میں اللہ تعا لیٰ نے فرمایا ( اس ) کتاب میں مریم کا ذکر کر جب وہ اپنے گھر والوں سے الگ ہو کر ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3442. حضرت ابوہریرہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’میں ابن مریم ؑ کے سب لوگوں سے زیادہ قریب ہوں۔ اور تمام انبیاء ؑ باہمی پدری بھائی ہیں۔ میرے اورعیسیٰ ؑ کے درمیان کوئی نبی نہیں۔‘‘


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ {وَاذْكُرْ فِي الكِتَابِ مَرْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3443. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا هِلَالُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا أَوْلَى النَّاسِ بِعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَالْأَنْبِيَاءُ إِخْوَةٌ لِعَلَّاتٍ أُمَّهَاتُهُمْ شَتَّى وَدِينُهُمْ وَاحِدٌ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : سورۃ مریم میں اللہ تعا لیٰ نے فرمایا ( اس ) کتاب میں مریم کا ذکر کر جب وہ اپنے گھر والوں سے الگ ہو کر ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3443. حضرت ابوہریرہ ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں دنیا اور آخرت میں سب سے زیادہ عیسیٰ ؑ ابن مریم سے قریب تر ہوں۔ تمام انبیائے کرام ؑ آپس میں پدری بھائی ہیں۔ ان کی مائیں، یعنی شریعتیں مختلف ہیں مگر دین سب کاایک ہے۔‘‘ ایک دوسری سند سے حضرت عطاء ؒ بھی یہ روایت حضرت ابوہریرہ ؓ سے بیان کرتے ہیں، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ فَضَائِلِ عِيسَى عَلَيْهِ السَّلَام)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2365. حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «أَنَا أَوْلَى النَّاسِ بِابْنِ مَرْيَمَ، الْأَنْبِيَاءُ أَوْلَادُ عَلَّاتٍ، وَلَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ نَبِيٌّ»...

صحیح مسلم : کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان (باب: حضرت عیسیٰؑ کے فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2365. ابن شہاب سے روایت ہے کہ ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن نے انھیں بتایا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپﷺ فرما رہے تھے۔ ’’تمام لوگوں کی نسبت میں حضرت ابن مریم علیہ السلام سے زیادہ قریب ہوں تمام انبیاء علیہم السلام علاتی بھا ئی (ایک باپ اور مختلف ماؤں کے بیٹے) ہیں نیز میرے اور ان کے درمیان کوئی نبی نہیں ہے۔‘‘ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ فَضَائِلِ عِيسَى عَلَيْهِ السَّلَام)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2365.01. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ عُمَرُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنَا أَوْلَى النَّاسِ بِعِيسَى، الْأَنْبِيَاءُ أَبْنَاءُ عَلَّاتٍ، وَلَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَ عِيسَى نَبِيٌّ»...

صحیح مسلم : کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان (باب: حضرت عیسیٰؑ کے فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2365.01. اعرج نے ابو سلمہ سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تمام لوگوں کی نسبت میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے زیادہ قریب ہوں۔ تمام انبیاء  علا تی بھائی ہیں اور میرے اور حضرت عیسیٰ ؑ کے درمیان اور کو ئی نبی نہیں ہے۔‘‘ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ فَضَائِلِ عِيسَى عَلَيْهِ السَّلَام)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2365.02. وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا: وَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنَا أَوْلَى النَّاسِ بِعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ، فِي الْأُولَى وَالْآخِرَةِ» قَالُوا: كَيْفَ؟ يَا رَسُولَ اللهِ قَالَ: «الْأَنْبِيَاءُ إِخْوَةٌ مِنْ عَلَّاتٍ، وَأُمَّهَاتُهُمْ شَتَّى، وَدِينُهُمْ وَاحِدٌ، فَلَيْسَ بَيْنَنَا نَبِيٌّ»...

صحیح مسلم : کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان (باب: حضرت عیسیٰؑ کے فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2365.02. معمر نے ہمام بن منبہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: یہ احادیث ہیں جو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ہمیں رسول اللہ ﷺ سے روایت کیں انھوں کئی احادیث بیان کیں ،ان میں ایک یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں دنیا اور آخرت میں سب لوگوں کی نسب حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ السلام سے زیادہ قریب ہوں۔‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کی: اللہ کے رسول ﷺ! کس طرح؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’انبیاء علیہم السلام علاتی بھائی ہیں، ان کی مائیں الگ الگ ہیں اور ان کا دین ایک ہے، اور درمیان اور کوئی نبی نہیں ہے۔ (نبوت سے نبوت جڑی ہوئی ہے۔)


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي التَّخْيِيرِ بَيْنَ الْأَنْبِيَاءِ عَلَي...)

حکم: صحیح

4675. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >أَنَا أَوْلَى النَّاسِ بِابْنِ مَرْيَمَ، الْأَنْبِيَاءُ أَوْلَادُ عَلَّاتٍ, وَلَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ نَبِيٌّ...

سنن ابو داؤد : کتاب: سنتوں کا بیان (باب: انبیائے کرام علیہم السلام میں فضیلت دینے کا مسئلہ )

مترجم: DaudWriterName

4675. سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”میں ابن مریم ؑ کے سب سے زیادہ قریب ہوں اور انبیاء گویا ایک باپ کی اولاد ہیں (جن کی مائیں الگ الگ ہوں) میرے اور ابن مریم ؑ کے درمیان اور کوئی نبی نہیں۔“